Tag: رسائی

  • 20 ٹیموں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک رسائی کا سفر کیسے طے کیا؟

    20 ٹیموں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک رسائی کا سفر کیسے طے کیا؟

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پہلی بار ریکارڈ بیس ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں کئی ٹیموں کو میگا ایونٹ میں رسائی کے لیے بڑے پاپڑ بیلنے پڑے۔

    آئی سی سی ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ 2024 کا آغاز ہوچکا ہے اور میزبان امریکا نے کینیڈا کو با آسانی 7 وکٹوں سے شکست دے کر میگا ایونٹ میں فاتحانہ آغاز کیا۔ پہلی بار میگا ایونٹ میں ریکارڈ 20 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں کس ٹیم نے کس طرح ورلڈ کپ تک رسائی حاصل کی یہ دو سالہ طویل جدوجہد ہے۔

    سال 2022 میں جب آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کو 20 ٹیموں کے ساتھ کرانے کا فیصلہ کیا تو ابتدائی 8 ٹیمیں جو اس وقت ٹاپ 8 پوزیشنز پر تھیں جن میں انگلینڈ، پاکستان، نیوزی لینڈ، بھارت، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، سری لنکا، نیدر لینڈ اپنی اس پوزیشن کے باعث جب کہ دو ٹیمیں بنگلہ دیش اور افغانستان نے آئی سی سی رینکنگ کے ذریعے ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی حاصل کی۔

    ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا اور ویسٹ انڈیز کو مشترکہ طور پر دی گئی یوں قواعد کے مطابق دونوں ممالک کی ٹیمیں میزبان ہونے کے باعث میگا ایونٹ میں شرکت کی اہل قرار پائیں۔

    اب باقی 8 ٹیموں کے لیے آئی سی سی کی جانب سے کوالیفائنگ راؤنڈ کرائے گئے۔ کئی مراحل پر مشتمل یہ کوالیفائنگ راؤنڈ ریجن کی سطح پر کرائے گئے۔

    یورپ زون سے آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ نے کوالیفائی کیا۔ اومان اور نیپال نے ایشیا زون سے میگا ایونٹ تک رسائی حاصل کی۔ افریقہ سے نمیبینا اور یوگینڈا کی ٹیموں نے ورلڈ کپ کا ٹکٹ کٹایا۔ امریکا زون سے کینیڈا اور مشرقی ایشیا پیسیفک زون سے پاپوا نیوگنی یہ ٹورنامنٹ کھیلنے کی حقدار قرار پائی۔

    https://urdu.arynews.tv/t20-world-cup-team-canada/

    میگا ایونٹ کا آغاز ہوچکا۔ ورلڈ کپ میں مجموعی طور پر 55 میچز کھیلے جائیں گے۔ ٹرافی کون اٹھائے گا، اس کے لیے 29 جون تک انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ فائنل میچ 29 جون کو بارباڈوس ویسٹ انڈیز میں کھیلا جائے گا۔

  • پاکستان کےساتھ خراب تعلقات امریکہ کےمفاد میں نہیں‘ نیویارک ٹائمز

    پاکستان کےساتھ خراب تعلقات امریکہ کےمفاد میں نہیں‘ نیویارک ٹائمز

    نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی لمحے امریکہ کی افغانستان تک رسائی روک سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کو چھوڑنے کے متحمل نہیں ہوسکتے جبکہ پاکستانی امداد منجمد کرنے کا فیصلہ سودمند ثابت نہیں ہوگا۔

    امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دشمنی امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ صرف پاکستان کے تعاون سے ہی امریکہ خطے میں موجود شدت پسندوں سے لڑسکتا ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق افغانستان میں ہرامریکی فلائٹ پاکستان کے راستے سے جاتی ہے، زیادہ ترسامان پاکستانی روڈ اور ریل کے ذریعے بھیجا جاتا ہے اور پاکستان کسی بھی وقت امریکہ کی افغانستان میں رسائی بندکرسکتا ہے۔

    امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ پرانے اتحادی کو چھوڑنے کا فیصلہ چین کے مفاد میں ہوگا، پاکستان اہم معلومات اکثرامریکہ کوفراہم کرتا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزجارج میسن یونیورسٹی کے پروفیسر جیمز وٹ کا کہنا تھا پاکستان کی مدد کے بغیرخطے میں مفادات حاصل نہیں کیے جاسکتے، ٹرمپ نے جنوبی ایشیا میں اہم پارٹنرشپ کونقصان پہنچایا۔


    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    یاد رہے کہ نئے سال کے آغازپر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکہ سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔