Tag: رشوت

  • خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر گرفتار

    برسلز: خلیجی ملک سے رشوت لینے کے الزام میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کو ایک خلیجی ریاست سے رشوت لینے کے سلسلے میں تحقیقات کے لیے جمعہ کو ان کے گھر سے تلاشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    بیلجیئم کے استغاثہ کا خیال ہے کہ خلیجی ملک نے رقم یا دیگر تحائف کے ذریعے پارلیمنٹ اور برسلز کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیلجیئم پولیس نے کرپشن اور منی لانڈرنگ پر 4 دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، بیلجیئم پولیس نے نائب صدر ایوا کیلی کے گھر سے نوٹوں سے بھرے بیگز بھی برآمد کیے۔

    یورپی پارلیمنٹ نے تحقیقات کی روشنی میں نائب صدر ایوا کیلی کے اختیارات کو معطل کر دیا ہے۔ گرفتاریاں انسداد بدعنوانی کے بین الاقوامی دن 9 دسمبر کو عمل میں لائی گئی تھیں۔

    اوپر کی تصویر میں ایوا کیلی قطر کے وزیر محنت سے ملاقات کر رہی ہیں

     

    دوسری طرف یونانی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یونانی حکام نے پیر کو یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کی بیلجیئم میں گرفتاری کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

    بیلجیئم کی مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر بحث خلیجی ریاست قطر ہے، تاہم قطری ترجمان نے کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات سے لاعلم ہیں، اور وہ ایسی کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔ بی بی سی نے بھی اس کی تصدیق نہیں کی۔

    بیلجیئم کی پولیس نے جمعے کو برسلز میں 16 مقامات کی تلاشی کے دوران تقریباً 6 لاکھ یورو کی رقم برآمد کی، پولیس نے ملزمان کے کمپیوٹر اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں کو شبہ تھا کہ ایک خلیجی ریاست پارلیمنٹ کے اقتصادی اور سیاسی فیصلوں پر کئی مہینوں سے اثر انداز ہو رہی ہے۔

    دوسری طرف یونان میں ایوا کیلی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، یونانی پبلک براڈکاسٹر کے مطابق، حکام نے ایوا کیلی کے رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس، سیف، کمپنیاں اور دیگر مالیاتی اثاثے بھی معطل کر دیے ہیں، اس کے علاوہ، کولوناکی میں ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی، جس کی بنیاد کیلی اور اس کے شوہر نے رکھی تھی، کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے۔

    قطر کا رد عمل

    قطر نے یورپی پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دینے والی بدعنوانی کے کیس میں ’بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی‘ الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    یورپی یونین میں دوحہ کے مشن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’قطر نے واضح طور پر بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ منسلک کیے جانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا ہے، رپورٹ شدہ دعوؤں کے ساتھ قطری حکومت کا کوئی بھی تعلق بے بنیاد اور انتہائی غلط معلومات پر مبنی ہے۔‘

  • نکاح رجسٹرار رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار

    نکاح رجسٹرار رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار

    جہلم: پنجاب کے شہر جہلم میں ایک نکاح رجسٹرار کو رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے جہلم میں رشوت لیتے ہوئے نکاح رجسٹرار کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار نکاح رجسٹرار سے اینٹی کرپشن عملے نے نشان زدہ نوٹ بھی برآمد کر لیے۔

    ذرائع کے مطابق ایک شہری نے اپنے بھائی کے غیر شادی شدہ ہونے کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کرانی تھی، جب وہ رجسٹرار کے پاس گیا تو اس نے تصدیق کے لیے رشوت طلب کی۔

    شہری کے پاس موجود نوٹ پہلے سے نشان زد کر دیے گئے تھے، رشوت وصولی کے بعد نکاح رجسٹرار نے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کرا دی۔

    بعد ازاں، اینٹی کرپشن حکام نے چھاپا مار کر نکاح رجسٹرار کے قبضے سے نشان زدہ نوٹ برآمد کر لیے، اور رجسٹرار کو گرفتار کر لیا۔

  • تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، ویڈیو سامنے آ گئی

    تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے ایک تھانے کی پرائیویٹ پارٹی نے شہری کو رشوت کے لیے اٹھا لیا، محلے میں کسی نے واقعے کی ویڈیو بنا لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع ملیر کے شاہ لطیف تھانے کی جانب سے مبینہ طور پر اسپیشل پارٹیاں بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جو شہریوں کو گھروں سے بلاوجہ اٹھا کر اہل خانہ سے بھاری رقم طلب کرتی ہیں۔

    ملیر پولیس نے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، شاہ لطیف تھانے کے اہل کار خود غیر قانونی کام کرنے لگے ہیں، شاہ لطیف تھانے کی ایک پرائیویٹ ٹیم نے ایک شہری کو گھر سے اٹھا لیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ دو روز قبل پیش آیا ہے، پولیس کی اسپشل پارٹی نے شہری عبدالغنی کو گھر سے اٹھایا اور اہل خانہ سے اس کی رہائی کے لیے رقم طلب کی گئی۔

    زوجہ عبدالغنی نے سپریم کورٹ اور ایڈیشنل آئی جی کو درخواست لکھ کر کہا ہے کہ ان کے خاوند کو پولیس اغوا کر کے لے گئی، میرا شوہر گھر پر موجود تھا، شام کو ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن ممتاز خان مروت نے ہمارے گھر پر دھاوا بولا اور شوہر کو لے گئے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او ممتاز خان مروت کے ساتھ 10 نا معلوم افراد بھی تھے، تمام افراد کار اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، دیگر افراد نے ڈھاٹے باندھ رکھے تھے، جب کہ گاڑی کالے رنگ کی تھی اور اس کا نمبر AML-284 تھا۔

    اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں ڈھاٹے باندھے موٹر سائیکل سواروں کو دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج میں سیاہ رنگ کی کار کا نمبر بھی نظر آتا ہے۔

    شہری عبدالغنی کی زوجہ نے بتایا کہ انھیں دھمکیاں دی گئی ہیں کہ عبدالغنی کو فل فرائی کر دیں گے، یا منشیات کے جھوٹے مقدمات میں فٹ کر دیں گے۔

    متاثرہ خاتون نے سپریم کورٹ اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر کو پولیس کی غیر قانونی حراست سے بازیاب کرایا جائے۔

  • ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایک ایسے افسر کی تعیناتی کی گئی ہے جنھیں رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ افسران کا راج برقرار ہے، ڈی جی ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے کرپٹ افسران کی تعیناتی شروع کر دی۔

    چند ماہ قبل رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایس بی سی اے کے افسر کو اہم ذمے داری دے دی گئی، بلڈنگ افسر سمیع شیخ کو جمشید ٹو کا چارج دے دیا گیا ہے۔

    سمیع شیخ گلستان جوہر میں مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے تھے، رشوت وصول کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ویڈیو وائر ل ہونے پر سمیع شیخ کے خلاف انکوائری ہوئی تاہم اپنے اثر رسوخ کی وجہ سے وہ انکوائری سے نکل گئے تھے۔

    ذرایع ایس بی سے اے کے مطابق سمیع شیخ کے خلاف غیر قانونی تعمیرات کی متعدد شکایات ہیں، اسی لیے جمشید ٹو میں غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے ایک کرپٹ افسر کی تعیناتی کی گئی ہے۔

    تبادلے

    دوسری طرف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر تبادلے جاری ہیں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جمشید ٹاؤن 1 آغا جہانگیر خان کا گلشن ٹاؤن ون میں تبادلہ کیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ریگولیشن طارق حسین مگسی کا تبادلہ صدر ٹاؤن میں کر دیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملیر ٹاؤن نعیم احمد کا تبادلہ جمشید ٹاؤن ٹو میں کر دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ ڈائریکٹر صدر ٹاؤن ون اور ٹو کا چارج رکھنے والے عدیل اکرم کا تبادلہ ملیر ٹاؤن میں کیا گیا، جب کہ عبدالسمیع شیخ کا تبادلہ سائٹ ٹاؤن سے جمشید ٹاؤن ٹو میں کیا گیا، گریڈ 16 کے ہی سینئر بلڈنگ انسپکٹر احسن ریاض کا تبادلہ جمشید ٹاؤن 2 سے صدر ٹاؤن ون میں کیا گیا۔

  • پولیس اہل کار اغوا اور بھتہ وصولی میں ملوث، ویڈیو ثبوت سامنے آ گیا

    پولیس اہل کار اغوا اور بھتہ وصولی میں ملوث، ویڈیو ثبوت سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کے اہل کار اغوا ور بھتہ وصولی میں ملوث نکلے ہیں، ایک ویڈیو ثبوت بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس اہل کار پیسے کمانے کے لیے ہر حربہ استعمال کرنے لگے ہیں، سچل تھانے کی حدود میں پہلے کم مدتی اغوا اور پھر بھتہ وصولی کا واقعہ سامنے آ گیا۔

    ایک شہری ابراہیم علی نے سچل پولیس کے خلاف حکام بالا کو شکایت کی ہے کہ ان کے بڑے بھائی کو پولیس اہل کاروں نے اٹھایا اور پھر ایک شخص کے ذریعے بھتہ بھی وصول کیا گیا۔

    درخواست گزار مدعی ابراہیم علی کا کہنا تھا کہ پولیس نے 10 اکتوبر کو ان کے گھر کے باہر چھاپا مارا تھا، جس میں سوسائٹی گیٹ پر بیٹھے ان کے بڑے بھائی اصغر علی کو پولیس اٹھا کر ساتھ لے گئی تھی۔

    درخواست گزار نے اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی فراہم کر دی ہے، جس کے مطابق چھاپا رات 2 بج کر 21 منٹ پر مارا گیا تھا، ایک سفید ریوو گاڑی میں سچل تھانے کا افسر اور اہل کار بیٹھے ہوئے تھے، فوٹیج میں افسر اور اہل کاروں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    شہری نے بھائی کی رہائی کے لیے پولیس کو رشوت دینے کی فوٹیج بھی موبائل سے بنا کر پیش کر دی ہے، رشوت وصول کرنے والا مبینہ طور پر تھانے کے اعلیٰ افسر کا دست راست ہے

    درخواست گزار ابراہیم نے بتایا کہ پولیس نے پہلے ان سے 40 ہزار روپے نقد لیے، جب کہ بقایا 10 ہزار روپے لینے کے لیے اہل کار کو ساتھ اے ٹی ایم پر بھیج دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اس کیس کے سلسلے میں شہری نے درخواست کے ساتھ سی سی ٹی وی اور موبائل فوٹیج بھی حکام بالا کو دی ہے، شہری نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

  • سعودی عرب: کرپشن کرنے والوں کا عبرتناک انجام

    سعودی عرب: کرپشن کرنے والوں کا عبرتناک انجام

    ریاض: سعودی عرب میں مختلف محکموں کے 16 اہلکاروں کو رشوت لینے اور بدعنوانی کے جرم میں جرمانے اور قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق 16 حکومتی اہلکاروں کے خلاف بددیانتی کے الزامات ثابت ہونے پر فوجداری عدالت نے مجموعی طور پر انہیں 39 برس قید اور 30 لاکھ ریال جرمانے کی ابتدائی سزا کا حکم سنایا ہے۔

    ان میں سے 12 ملزمان کا تعلق عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کروانے والے مخصوص شعبے سے تھا جن پر رشوت لینے، جعل سازی، جعلی آرڈرز اور منی لانڈرنگ کے علاوہ مذکورہ جرائم کے مرتکب افراد کی پردہ پوشی کرنے کا الزام تھا۔

    ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلوں پر عملدر آمد کروانے والے ادارے سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو ان کے منصب سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔

    مذکورہ ملزمان کو انسداد بدعنوانی کی عدالت میں مختلف الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا، عدالتی حکم کے مطابق 65 ملین ریال کی ادائیگی کے آرڈر پر عمل درآمد کروانا تھا۔

    ملزمان نے جعلی وصولی بنا کر ادائیگی ظاہر کی جبکہ حقیقت میں جس پارٹی کو ادائیگی کا حکم عدالت نے دیا تھا اسے ادائیگی ہی نہیں کی گئی بلکہ ملزمان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جعلی چیک بنوایا اور اسے مقامی بینک کے اہلکار کے تعاون سے کیش بھی کروا لیا تھا۔

    دوسرا مقدمہ ریاض کے ادارہ امور صحت کے 2 اہلکاروں پر دائر کیا گیا تھا جنہوں نے الجمعہ کمشنری میں شاہ خالد اسپتال کے پروجیکٹ میں رشوت لے کر اصل لاگت سے کہیں زیادہ کی منظوری کروائی۔

    پروجیکٹ کی لاگت 6 ملین ریال تھی اس کے بجائے انہوں نے 23 ملین ریال ظاہر کیے اور ایک ایسے ٹھیکیدار کو ٹھیکہ دلایا تھا جو ان کے ساتھ شریک تھا۔

    مذکورہ کیس میں عدالت نے ایک ملزم کو 7 برس 6 ماہ قید اور 12 لاکھ ریال جرمانہ جبکہ دوسرے کو 6 برس 6 ماہ قید اور 12 لاکھ ریال جرمانے کی سزا کا ابتدائی حکم سنا دیا.

    تیسرے کیس میں ریاض بلدیہ کا ایک اہلکار ملوث تھا جس نے ایک انجینئرنگ کے ادارے سے ڈھائی لاکھ ریال رشوت لے کر لائسنس جاری کیا تھا، عدالت نے رشوت لینے پر اہلکار کو 1 برس 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔

  • کراچی: پولیس اہل کاروں نے رشوت نہ دینے پر نوجوان کا مستقبل تباہ کر دیا

    کراچی: پولیس اہل کاروں نے رشوت نہ دینے پر نوجوان کا مستقبل تباہ کر دیا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر نوجوان کے خلاف درخشاں تھانے میں منشیات برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساؤتھ زون پولیس مستقبل کے معماروں کی زندگی اور مستقبل سے کھیلنے لگی، عبدالسبحان نامی نوجوان کے خلاف درخشاں تھانے میں مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کر لیا گیا، نوجوان نے وزیر اعلیٰ، گورنر، چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو کارروائی کے لیے درخواست دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق درخواست ایس ایچ او درخشاں اعظم، اے ایس آئی زبیر، اے ایس آئی ضیا اللہ، اہل کار عدیل عباس، گلشن علی اور چندر کمار کے خلاف دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جنوری کو رات 1 بجے پولیس نے بڑا بخاری سگنل پر ہاتھ دے کر اسے روکا، پولیس موبائل نمبر SPC-562 میں اے ایس آئی ضیااللہ موجود تھے، ضیا، عدیل عباس اور گلشن علی نے ڈرا دھمکا کر رشوت طلب کی، کہا گیا ذلت رسوائی ہوگی اور کورٹ کے دھکے اور اخراجات الگ ہوں گے، رشوت دینے سے انکار کیا تو درخشاں تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    درخشاں تھانے میں مبینہ طور پر درج کیے گئے جھوٹے مقدمے کا عکس

    نوجوان نے درخواست میں الزام لگایا کہ انھیں تھانے میں ایس ایچ او کے کمرے میں بٹھا کر 2 لاکھ روپے رشوت طلب کی گئی، انکار کرنے پر ایس ایچ او نے جھوٹا مقدمہ درج کر لیا، اور انھیں 17 گھنٹے تک حوالات میں بند رکھا اور موبائل، قیمتی اشیا ضبط کر لیں، پرس میں 40 ہزار روپے موجود تھے۔ پولیس نے اگلے روز بھی عدالت میں پیش نہیں کیا، رات گئے تفتیشی پولیس کے حوالے کیا گیا جنھوں نے پھر تشدد کیا، بعد ازاں تفتیشی افسر نے پرس میں سے 35 ہزاررشوت لے کر چھوڑ دیا۔

    پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بقایا 5 ہزار روپے ایک اور اہل کار نے پرس میں سے نکال لیے، جب کہ بقایا سامان طلب کیا تو قیمتی گھڑی غائب اور موبائل ٹوٹا ہوا تھا۔ نوجوان نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کی جائے، اور بدعنوان افسران کے خلاف تادیبی قانونی کارروائی کر کے انھیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    نوجوان عبدالسبحان کی حکام بالا کو دی گئی درخواست کا عکس

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 22 نومبر کو دوستوں کے ساتھ کھانا کھا کر گھر واپس آتے نوجوان نبیل ہود بائے کو بھی پہلے پولیس نے اسی طرح روکا تھا اور پھر جب وہ پولیس کے رویے سے گھبرا کر بھاگا تو اسے پیچھے سے گولیاں ماری گئیں، جس سے وہ دم توڑ گیا تھا، اس واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ کی جانب سے بھی سخت نوٹس لیا گیا تھا۔

  • لاہور ایئرپورٹ پر کسٹم اہلکار کی مسافروں سے رشوت کی وصولی

    لاہور ایئرپورٹ پر کسٹم اہلکار کی مسافروں سے رشوت کی وصولی

    لاہور: علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آئے مسافروں سے کسٹم اہلکار نے 100 ریال رشوت وصول کر کے جانے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں نے رشوت وصول کرنے پر کسٹم اہلکار کے خلاف ایئرپورٹ ڈیوٹی منیجر کو درخواست دی جس میں میاں بیوی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ گھریلواستعمال کی اشیا بیرون ملک سے لانے پرکسٹم عملہ بلیک میل کرتا رہا۔

    درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ گھریلو استعمال کے لیے 10 الیکٹرک سوئچ ریاض سے لایا تھا، کسٹم ملازم مقصود نے 100 ریال رشوت وصول کر کے جانے دیا۔ مسافرمیاں بیوی پی آئی اے کی پرواز 726 کے ذریعے ریاض سے لاہور پہنچے تھے۔

    مسافر کی درخواست پر ایئرپورٹ پرتعینات سی اے اے کے ڈیوٹی ٹرمینل منیجر نے کارروائی کرتے ہوئے کسٹم ملازم سے مسافر کے 100 ریال واپس دلوائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں لاہور ایئرپورٹ پر روانگی لاؤنج پر سامان کی چیکنگ کے دوران کسٹم اہلکاروں کی مسافروں سے سرعام رشوت لینے کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔

  • رشوت خور پولیس اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم کو بھی نہ بخشا

    رشوت خور پولیس اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم کو بھی نہ بخشا

    کراچی: اینٹی ٹیررازم کورٹ (اے ٹی سی) میں سیکورٹی پر تعینات پولیس اہل کاروں نے رشوت خوری کی حد کر دی، اہل کاروں نے 85 سالہ بزرگ ملزم شاہنواز کو بھی نہ بخشا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات سیکورٹی اہل کاروں نے بزرگ کو بھی نہ چھوڑا، پچاسی سالہ ملزم شاہ نواز نے بتایا کہ ہر پیشی پر ان سے 500 سے ایک ہزار تک لیے جاتے ہیں، پولیس والے شناختی کارڈ اور موبائل جمع کرنے کے پیسے بھی وصول کرتے ہیں۔

    بزرگ نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا میں غریب آدمی ہوں، مجھ پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، ڈِیڑھ سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں، پیشی پر پیشی ہوتی ہے مگر انصاف نہیں ملتا۔

    پولیس اہل کاروں کی رشوت خوری سے تنگ بزرگ بات کرتے آب دیدہ ہو گئے، انھوں نے کہا کہ آج بھی 500 روپے مانگ کر عدالت آیا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی ایئر پورٹ : ایف آئی اے امیگریشن میں تعینات اے ایس آئی رشوت کے الزام میں معطل

    یاد رہے کہ ستمبر میں کراچی ایئر پورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن میں تعینات ایک اے ایس آئی نے بھی مسافر سے بھاری رشوت لی تھی جس پر اسے معطل کر دیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن زین شیخ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ ہمیں شکایت ملی تھی کہ اے ایس آئی اے رانا اکبر نے عبدالشکور نامی مسافر سے 460 یو اے درہم رشوت وصول کی ہے۔

  • رشوت نہ دینے پر بھاری چالان، ٹریفک پولیس نے اے آئی جی کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    رشوت نہ دینے پر بھاری چالان، ٹریفک پولیس نے اے آئی جی کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    کراچی: ٹریفک پولیس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، سول اسپتال کے قریب مبینہ رشوت نہ دینے پر رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں اصلاحات کے لیے کوششوں کا اثر ٹریفک پولیس پر دکھائی نہیں دے رہا ہے، اے آئی جی امیر شیخ نے حکم جاری کیا تھا کہ کسی رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہ کیا جائے۔

    تاہم ٹریفک اہل کار نے رشوت نہ دینے پر ایک رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا، ڈرائیور یاسر نے بتایا کہ دستاویزات پوری ہونے کے باوجود 2 ہزار کا چالان کیا گیا۔

    رکشا ڈرائیور کا کہنا ہے کہ رسالہ تھانے کے اہل کار نے چائے پانی کے لیے 200 روپے نہ دینے پر چالان کیا، ٹریفک اہل کار نے روک کر تھپڑ مارے اور گالیاں دیں۔ خیال رہے کہ کراچی پولیس کو عوام کے ساتھ اچھے برتاؤ کی بھی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔

    ڈرائیور یاسر نے کہا کہ رکشا کرائے کا ہے، اور میں بھی کرایے کے گھر میں رہتا ہوں، بھاری چالان کیسے بھروں گا، مجھے انصاف نہ ملا تو کل میں اسی چوکی کے سامنے خود سوزی کروں گا۔

    یاد رہے کہ اکتوبر 2018 میں صدر تھانے کے باہر خالد نامی رکشا ڈرائیور نے خود سوزی کی تھی، خالد سے اے ایس آئی حنیف نے رشوت طلب کی تھی۔

    واقعے کے بعد اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے کسی رکشا ڈرائیور کے بھاری چالان پر پابندی عاید کر دی تھی، انھوں نے حکم دیا تھا کہ رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہیں کیا جائے گا۔