Tag: رضا ربانی

  • ‘ورلڈ بینک نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی پریس کانفرنس اندرونی معاملات میں مداخلت قرار’

    ‘ورلڈ بینک نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی پریس کانفرنس اندرونی معاملات میں مداخلت قرار’

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے ورلڈ بینک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے اسے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے ورلڈ بینک نائب صدر برائےجنوبی ایشیا کی پریس کانفرنس کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بنک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی پریس کانفرنس قابل مذمت ہے۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ این ایف سی ،18ویں ترمیم پر نظرثانی کی بات کرناسیاسی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے پاکستان عالمی بینک کی کلائنٹ اسٹیٹ نہیں ہےکہ ہمیں حکم دے سکے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ وسائل کی تقسیم سیاسی ،اقتصادی مقاصد کے مطابق ہو گی نہ کہ مالیاتی سامراجیوں کی ہدایت پر ورلڈ بینک ماڈل پر عمل کرنا ہے تو ٹیکس صوبے وصول کریں،اخراجات وفاقی حکومت لے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اندرونی سیاسی فالٹ لائنز تیز اور گہری ہیں، یہ وقت نئے سیاسی مسائل کھولنے کا نہیں اسکےوفاق پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ، یہ شرمناک ہے نگراں حکومت عالمی ایجنسیز کے ایسے عملے کو اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت دے۔

  • رضا ربانی کی 9 مئی کے ملزمان کیخلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات کی مخالفت

    رضا ربانی کی 9 مئی کے ملزمان کیخلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات کی مخالفت

    اسلام آباد : سینٹر رضاربانی نے 9 مئی کے ملزمان کیخلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات کی مخالفت کردی اور کہا ہمیں فوجی عدالتوں کے بجائے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینٹر رضاربانی نے 9 مئی کے ملزمان کیخلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ ٹیوب سیاسی جماعتیں بناناچھوڑدیں۔

    پیپلزپارٹی سینیٹر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے پر الیکشن وقت پرکرائےجائیں ، فوجی عدالتوں میں مقدمات کی تائید اسمبلی نے قرارداد کی صورت میں کی، پارلیمان کو ایسا کرنا شیوہ نہیں دیتا۔

    رضا ربانی نے کہا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کے بجائے آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرناچاہیے، ہمارےپاس آئین موجودہےہمیں اس کےتحت آگے بڑھنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسوس کہ آج عدلیہ،پارلیمان،بیوروکریسی اپنی تشریح کررہےہیں ، پہلےبھی ایسےتجربےکئےجاتےرہےہیں جوناکام ہوچکے، قانون کی بالادستی کے بغیر ملک میں اقتصادی استحکام نہیں آسکتا۔

  • اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں، رضا ربانی

    اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں، رضا ربانی

    اسلام آباد:سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں۔ 

    ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نےکہا کہ آئین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والی پی ٹی آئی آئین کےدفاع کی بات کر رہی ہے، اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں، اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آئین ایک مذاق بن گیا ہے۔ 

    سابق چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے آرڈینس اجرا کرکے آئین کی خلاف ورزی کی, پی ٹی آئی نے پارلیمان کو قانون سازی کےآئینی حق سے محروم کیا, آئین کی خلاف ورزی کر کے الیکشن کمیشن کے دو ممبران مقرر کیے۔ 

    رضاربانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی پروسیکیوشن ٹیم کو واپس بلایا۔ 

    سابق چیئر مین سینٹ نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ڈپٹی اسییکر کی رولنگ غیر آئینی تھی، پی ٹی آئی کے وزیر اعظم نے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی غیر آئینی تجویز دی صدر نے غیر آئنی تجویز پر عمل کرتے اسمبلی تحلیل کی گئی۔ 

    سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مزید کہا کہ این ایف سی ایورڈ کا اعلان نہ کرکے پی ٹی آئی نے آئین کی  خلاف ورزی کی۔ 

  • رضا ربانی کا حکومت کو اے آر وائی کا این او سی منسوخ کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مشورہ

    رضا ربانی کا حکومت کو اے آر وائی کا این او سی منسوخ کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مشورہ

    اسلام آباد : سابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے اے آر وائی کا این او سی منسوخ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت کو فیصلے پر نظر ثانی کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے اے آر وائی کے این اوسی کی منسوخی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام آزاد و خودمختار میڈیا کے تصور کی خلاف ورزی ہے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    سینیٹررضا ربانی کا کہنا تھا کہ اقدام کا معاشی بحران میں کام کرنےوالےصحافیوں پرمنفی اثر پڑے گا۔

    سابق چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو قانون کے تحت دیگر حل موجود ہیں ، ایسے سخت اقدامات ناجائز ہیں۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایسے اقدام پرنظر ثانی کا بہترمشورہ دوں گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزارت داخلہ نے اے آر وائی نیوز کا نامور نشریاتی ادارے ’اے آر وائی نیوز‘ کا نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) منسوخ کردیا تھا۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’ایجنسیوں کی جانب سے ناسازگار رپورٹ کی بنیاد پر اے آر وائی (کمیونیکیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ) نیوز کو جاری کیا جانے والا این او سی اگلے احکامات آنے تک فوری طور پر منسوخ کیا جا رہا ہے‘ جس پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

  • رضا ربانی کا سانحہ مری کی عدالتی تحقیقات، قومی سوگ کے اعلان کا مطالبہ

    رضا ربانی کا سانحہ مری کی عدالتی تحقیقات، قومی سوگ کے اعلان کا مطالبہ

    لاہور: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ سانحہ مری ایک قومی آفت ہے، حکومت قومی سوگ کا اعلان اور واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائے۔

    رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خراب موسم کےباوجودسیاحوں کامری پہنچناانتظامی ناکامی ہے اور یہ سانحہ صوبائی وضلعی انتظامیہ کی ناکامی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مری میں سیاح پانی اور خوراک کے بغیر محصور رہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب لاہور میں موجود رہے، انہیں لاہور کی بجائے مری پہنچ کر خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرنا چاہیے تھی۔

    سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مری میں ریسکیو آپریشن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    رضا ربانی نے  مطالبہ کیا کہ سانحہ مری کی سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور حکومت قومی سوگ کا اعلان کرے۔

  • پیپلز پارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تحفظات کا اظہار کر دیا

    پیپلز پارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تحفظات کا اظہار کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے، رضا ربانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے پارلیمانی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، پی پی اراکین کی پریس کانفرنس میں رضا ربانی نے کہا کہ بل کو فعال بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کچھ ترامیم سامنے لانا چاہتی ہے۔

    پیپلز پارٹی نے بل کو فعال بنانے کے لیے ترامیم کے حوالے سے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ رضا ربانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں سے رابطے کریں گے، ہم آرمی ایکٹ بل کو بہتر بنانے کے لیے قائمہ کمیٹی میں ترامیم لانا چاہتے ہیں، مناسب ہوگا حکومت آرمی ایکٹ رولز اور ریگولیشن منظر عام پر لائے۔

    رضا ربانی نے کہا پیپلز پارٹی چاہتی ہے پارلیمانی طریقہ اختیار کیا جائے، ہمیں ترمیمی بل پر تحفظات ہیں، بل کے خدوخال سپریم کورٹ کی تجاویز پر پورے نہیں اترتے، حکومت نے آرمی ترمیمی ایکٹ بل پر جلد بازی کرنے کی کوشش کی، وزیر اعظم پہلے ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر چکے تھے، پیپلز پارٹی مثبت طریقے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے، حکومت کا ارادہ تھا کہ آرمی ترمیمی ایکٹ بل جمعہ کو ہی منظور ہو جاتا، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ بل کی منظوری کے لیے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، قائمہ کمیٹیوں میں یہ رولز، ریگولیشن جائزے کے لیے ارکان کو دیے جائیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے پارلیمانی پراسس کا سہارا لیا جائے، پی پی نے بلز سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جو بلز پر ترامیم اور کچھ سفارشات پیش کرے گی۔

  • پارلیمانی سفارت کاری، پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو تاریخی شکست

    پارلیمانی سفارت کاری، پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو تاریخی شکست

    اسلام آباد: پارلیمانی سفارت کاری کے میدان میں پاکستان کو شان دار فتح حاصل ہوئی ہے، بھارتی وفد کی بھرپور کوشش کے باوجود پاکستانی امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر رضا ربانی 3 سال کے لیے انٹر پارلیمانی یونین کی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب قرار دے دیے گئے ہیں، بھارتی وفد نے بھرپور کوشش کی کہ وہ مجلس عاملہ کے رکن منتخب نہ ہو سکیں۔

    پاکستان نے مجلس عاملہ کے رکن کے انتخاب کے لیے گروپ میں خفیہ الیکشن کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد ہار یقینی دیکھتے ہوئے بھارت نے اپنے امیدوار کا نام واپس لے کر شکست مان لی۔

    انٹر پارلیمانی یونین کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی امیدوار کی دست برداری پر رضا ربانی بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسد قیصر پارلیمانی سفارت کاری سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سرگرم

    قبل ازیں بلغراد، سربیا میں دنیا کی 188 پارلیمانوں پر مشتمل انٹر پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد نے شرکت کی، ایشیا پیسیفک گروپ کے اجلاس کی صدارت بھی اسد قیصر نے کی۔

    اعلامیے کے مطابق ایشیا پیسیفک ممالک نے رضا ربانی کو 3 سال کے لیے مرکزی مجلس عاملہ کا رکن جب کہ سینٹر جاوید عباسی کو ڈرافٹنگ کمیٹی کا رکن منتخب کیا ہے۔ سینیٹر شیری رحمان بھی کمیٹی برائے پائیدار ترقی، مالیات اور تجارت کی رکن منتخب ہوئیں۔

  • ریاست کو ایک ماں کی طرح بننا پڑے گا، ریاست اعتراف کرے غلطیاں ہوئیں، رضا ربانی

    ریاست کو ایک ماں کی طرح بننا پڑے گا، ریاست اعتراف کرے غلطیاں ہوئیں، رضا ربانی

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست کو اب ایک ماں کی طرح بننا پڑے گا، ریاست اعتراف کرے کہ غلطیاں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری کے نظام کو آگے بڑھایا، جو مائنڈ سیٹ ہے وہ صوبائی خود مختاری کو قبول نہیں کررہا ہے، 73 کا آئین موجود ہے لیکن آج صدارتی طرز حکومت چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں ان کو کابینہ کا حصہ نہیں سمجھتا جو پارلیمان کو جواب دہ نہ ہو، آج 22 لوگ جو خود کو ٹیکنوکریٹس کہتے ہیں حکومت چلا رہے ہیں، آج عام شہری اور ریاست کے درمیان شراکت داری نہیں ہے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ ریاست عوام کی ضرورت پوری نہیں کرتی تو ترقی رک جاتی ہے، جمہوریت، ملکی سالمیت کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا، ریاست کے جاری کردہ بیانیے کو بدلنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: رضا ربانی نے سندھ میں گورنر راج کا امکان رد کر دیا

    انہوں نے کہا کہ 2010 میں وفاق اور اکائیوں میں ایک سیاسی اتفاق رائے پیدا ہوا، جب تک اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا ریاست کا چلنا ممکن نہیں ہے۔

    سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، حالاں کہ حکمرانوں نے مہنگائی ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھائیں، ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی باتیں ہو رہی ہیں. آج وزیر اعظم کی کابینہ میں باہر سے آئے ہوئے لوگ ہیں.

  • رضا ربانی نے سندھ میں گورنر راج کا امکان رد کر دیا

    رضا ربانی نے سندھ میں گورنر راج کا امکان رد کر دیا

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سندھ میں گورنر راج کا امکان رد کر دیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ریلوے ورکرز یونین کے تحت کینٹ اسٹیشن پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    رضا ربانی نے کہا  کہ عوام بے فکر رہیں، نہ تو سندھ تقسیم ہو گا، نہ ہی سندھ میں گورنر راج لگ سکے گا.

    سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، حالاں کہ حکمرانوں نے مہنگائی ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھائیں، ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی باتیں ہو رہی ہیں. آج وزیر اعظم کی کابینہ میں باہر سے آئے ہوئے لوگ ہیں.

    مزید پڑھیں: ذوالفقارعلی بھٹو ہی نے غریبوں کو آواز دی: رضا ربانی

    ان کا کہنا تھا کہ ہم شکاگو کے شہدا کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں، ان کی قربانیوں کی وجہ سے مزدور تحریک آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان کے سرمایہ داروں، جاگیر داروں اور اشرافیہ کا ہمیشہ سے گٹھ جوڑ رہا. ضیا دور میں طلبا تنظیموں پر پابندی لگا کر ٹریڈ یونین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا گیا اور مزدور تنظیموں کو کمزور سے کمزور کرنے کی سازشیں کی گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یلوے میں 35 سال سے ریفرینڈم نہ کرنا افسوس کی بات ہے، ریفرینڈم مزدوروں کا بنیادی حق ہے۔

  • ذوالفقارعلی بھٹو ہی نے غریبوں کو آواز دی: رضا ربانی

    ذوالفقارعلی بھٹو ہی نے غریبوں کو آواز دی: رضا ربانی

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو خطے میں بڑا انقلاب لانے والا لیڈر کہا جاسکتا ہے.

    یہ بات انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی. ان کا کہنا تھا کہ آج محنت کش طبقے کو اپنے حقوق کے حوالے سے آگاہی ہے، جس کا سہرا بھٹو کے سر ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس وقت کی آمریت کا مقابلہ کیا، ان کی شخصیت پر پر گفتگو کریں تو ایک صدی بھی کم ہے، مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد کرنے والے ذوالفقار علی بھٹو تھے، ذوالفقار علی بھٹو ہی نے غریب محنت کش عوام کو آواز دی.

    مزید پڑھیں: بھٹو کی برسی : صوبہ سندھ میں چار اپریل بروز جمعرات عام تعطیل کا اعلان

    خیال رہے کہ ایوب کابینہ اسے الگ ہونے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی، 1970 کے الیکشن میں انھوں نے مغربی پاکستان میں واضح اکثریت حاصل کی، وہ دسمبر 1971 تا 13 اگست 1973 صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے۔ 14 اگست 1973ء کو نئے آئین کے تحت وزیراعظم کا حلف اٹھایا۔

    1977 کے عام انتخابات کے بعد ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت پیدا ہو گئی۔ 5 جولائی 1977 کو مارشل لا نافذ کر دیا گیا۔

    18 مارچ 1978 کو ہائی کورٹ نے انھیں نواب محمد احمد خاں سزائے موت کا حکم سنایا، 4 اپریل کو انھیں راولپنڈی جیل میں پھانسی دی گئی.