Tag: رفح پر حملہ

  • جو بائیڈن کی تجویز کے بعد اسرائیل نے رفح پر ٹینکوں سے حملہ کر دیا

    جو بائیڈن کی تجویز کے بعد اسرائیل نے رفح پر ٹینکوں سے حملہ کر دیا

    امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز کے فوراً بعد اسرائیل نے رفح پر ٹینکوں سے حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر ٹینکوں اور توپ خانے سے حملہ کر دیا۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل تب تک جنگ جاری رکھے گا جب تک حماس کی تباہی سمیت تمام مقاصد پورے نہ ہو جائیں، حماس کا خاتمہ جنگ بندی کے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے بدستور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا اسرائیل کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ہم حماس کی عسکری اور گورننگ صلاحیتوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    حماس نے جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی

    صدر بائیڈن کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس اب اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے ’قابل نہیں رہی‘ ہے۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک ابتدائی جنگ بندی کا ہوگا، جس میں اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے گی، یرغمالیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، فلسطینی شہری غزہ واپس جائیں گے اور غزہ میں یومیہ 600 امدادی ٹرک پہنچیں گے۔

    دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس جنگ کے مستقل خاتمے کی شرائط پر بات چیت کریں گے، صدر بائیڈن نے کہا جب تک مذاکرات جاری رہیں گے جنگ بندی قائم رہے گی، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو ہوگی۔

    حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی، اور کہا کہ وہ صدر بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز کو ’’مثبت طور پر‘‘ دیکھتی ہے۔

  • رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحے کی فراہمی روک دیں گے۔

    جو بائیڈن نے بدھ کو نشر ہونے والے سی این این انٹرویو میں کہا اسرائیل کو جو بم دیے گئے وہ شہریوں کے قتلِ عام میں استعمال ہوئے، اسرائیلی فوج رفح کی آبادی والے علاقوں میں داخل ہوئی تو اسلحے کی فراہمی بھی روک دیں گے۔

    صدر جو بائیڈن نے بدھ کو پہلی بار کہا کہ اگر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر بڑے حملے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی کچھ کھیپ روک دیں گے جس کے بارے میں انھوں نے تسلیم کیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

    بائیڈن نے 2,000 پاؤنڈ بموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر وہ رفح میں گھستے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں، ہم ہتھیاروں اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کریں گے، تاہم اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھیں گے کہ اسرائیل محفوظ ہے۔‘‘

    اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    تاہم امریکی مخالفت کے باوجود اسرائیل رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جنوبی غزہ کا یہ گنجان آباد حصہ اس علاقے میں حماس کا آخری بڑا گڑھ بتایا جاتا ہے تاہم اب یہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں، امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہاں آپریشن بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے۔

  • رفح پر حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل کو خبردار کر دیا

    رفح پر حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل کو خبردار کر دیا

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے رفح پر حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی فوج کا رفح پر حملہ لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دے گی اور صحت کے نظام کے ساتھ ’’خون کی ہولی‘‘ میں بدل جائے گی۔

    عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گیبریئس نے جمعہ کو X پلیٹ فارم پر لکھا ’’عالمی ادارہ صحت کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ غزہ کے شہر رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے اور پہلے سے تباہ شدہ صحت کے نظام کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔‘‘

    عالمی ادارہ صحت نے فوری اور مستقل جنگ بندی، غزہ اور اس کے آس پاس فوری انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے ترجمان جینس لایرکے نے بھی کہا ’’رفح پر حملہ، انسانی نقصانات کے علاوہ پوری غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی کارروائیوں کے لیے ایک سخت دھچکا ہو گا، کیوں کہ رفح کراسنگ انسانی ہمدردی کی کارروائیوں کے مرکز میں واقع ہے۔‘‘

    دوسری طرف یورپی ممالک اور اقوام متحدہ نے نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ شہر پر زمینی حملے کا خیال ترک کر دیں، رفح میں غزہ کے مختلف علاقوں سے بے دخل ہونے والے لاکھوں افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔