Tag: رمضان شوگر ملز کیس

  • رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت ، مدعی  بیان سے منحرف ہو گیا

    رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت ، مدعی بیان سے منحرف ہو گیا

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس مین اہم پیش رفت سامنے آئی مدعی بیان سے منحرف ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں مقدمہ کے مدعی ذوالفقار اپنے بیان سے منحرف ہو گیا، اس نے عدالت میں بیان حلفی دیا۔

    جس میں کہا گیا کہ رمضان شوگر ملز گندہ نالہ تعمیر سے قومی خزانہ کو نقصان نہیں ہوا، میں نے رمضان شوگر ملز کیخلاف ایسی کوئی درخواست دائر نہیں کی۔

    مقدمہ کے مدعی کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس بنانے کیلئے میرا نام استعال کیا گیا۔ مجھے درخواست کے نکات تک کا علم نہیں ہے۔

    مدعی نے استدعا کی کہ وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتا ہے، جس پر پراسکیوشن نے منحرف مدعی زولفقار سے بیان پر جرح مکمل کی۔

    عدالت نے مدعی سے استفسار کیا کہ کیا ہوئی دباو ہے اس پر تو اس نے کہا کہ اپنی مرضی سے بیان دے رہا ہوں کوئی دباو نہیں ۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کر لیے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف کی  مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری  فیصلہ جاری

    وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری

    لاہور : احتساب عدالت وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان بن چکے ہیں، ہر پیشی پر عدالت پیش ہونا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور نے وزیراعظم شہباز شریف کی رمضان شوگر ملز کیس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی اعوان نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔

    جس میں قرار دیا گیا ہے کہ شہباز شریف 2021 سے باقاعدگی سے عدالت پیش ہوتے رہے لیکن اب شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان بن چکے ہیں، انھوں نے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شہباز کا ہر پیشی پر عدالت پیش ہونا مشکل ہے، ان کی غیر موجودگی میں ٹرائل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی، تمام حقائق اور حالات کے پیش نظر شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

    عدالت کا فیصلہ میں کہنا ہے کہ شہباز شریف کا ذاتی حیثیت میں جب پیش ہونا عدالت کو درکار ہوگا تو وہ پیش ہونے کے پابند ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے شہباز شریف کی جانب سے انکے نمائندے محمد نواز ایڈووکیٹ کو حاضری کے لیے مقرر کرلیا۔

    یاد رہے شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب پراسکیوٹر نے مخالفت کی تھی۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل امجد پرویز نے بتایا 9 سے 10کلو میٹر طویل نالا بنایا گیا، یہ نالہ وہاں کی آبادی کوسہولت کیلئےبنایاگیاتھا، ریفرنس میں الزام ہےیہ رمضان شوگرمل کیلئےبنایاگیا، حمزہ شہباز مل کے سی ای او تھے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت پیش کئےگئے اس میں کوئی الزام نہیں آتا ، رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے 7 ڈائریکٹر ہیں تاہم نیب پراسیکیوٹر رمضان شوگرملز کے ڈائریکٹرزکے نام نہ بتا سکے۔

    عدالت نے کہا لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا ، عدالت جوپوچھتی ہے آپ کےپاس جواب نہیں ہوتا ، یہ بتائیں شہباز شریف کی ضمانت کیخلاف اپیل واپس کیوں لی ، بتائیں شہباز شریف وزیراعلیٰ تھے یا حمزہ شہباز۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے ، جو فنڈز استعمال کئےگئے کیااس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی ، تفتیش کےلیول پرآپ سب کوپرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔

    رمضان شوگر ملز کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :یہاں 10ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنےرب کو جواب دہ ہیں ، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بےخبرہیں ، جس طرح آپ نےتفتیش کی ،کیاکام ایسےہوتاہے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں گرفتارہیں ، انھوں نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکررکھی ہے، دوسرےکیس میں ضمانت تک حمزہ شہباز کی رہائی ممکن نہیں۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور شہبازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس سماعت ہوئی، جج نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہباز شریف آج بھی عدالت نہ آئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چند روز میں مقدمے کا سپلیمنٹری چالان جمع کروا دیا جائے گا ، جس پر شہباز شریف کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ کشمیر ایشو کی وجہ سے پارلیمنٹ کا اجلاس تھا اور وہاں موحود ہونا شہباز شریف کی آئینی ذمہ داری تھی لہذا عدالت آج کے لیے حاضری معافی کی درخواست منظور کر ے۔

    عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور نیب حکام کو آئندہ سماعت پرسپلیمنٹری چالان پیش کرنےکاحکم دیا۔

    حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا تو مریم نواز پہلے سے ہی وہاں موجود تھیں، حمزہ شہباز نے مریم کا کندھا تھپتھپا کر انھیں تسلی دی، سماعت کے دوران مریم نواز اور ان کے بیٹے کے ساتھ حمزہ شہباز مشاورت میں مصروف رہے۔

    حمزہ کی پیشی پر ن لیگی کارکنوں کےشور شرابے پر فاضل جج نےشدید برہمی کا اظہار کیا، حمزہ شہباز کو واپس لے جانے کے موقع پربھی لیگی کارکن پولیس سے دھکم پیل کرنے سے باز نہ آئے۔

    خیال رہے رمضان شوگر مل کے لیے نالہ بنانے پر کروڑوں روپے قومی خزانے سے خرچ کرنے کے حوالے سے ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا۔

  • میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں  ، شہباز شریف

    میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں ، شہباز شریف

    لاہور : لاہور احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے بیان میں کہا میں دنیا کے خطرناک ترین انسان ہوں ، مگر عوامی خدمت میں بے ایمانی نہیں کی، میں نے رمضان شوگر ملز کے حوالے سے کوئی فائدہ اٹھایا نہ تعلق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج ارشد نعیم نے کیس کی سماعت کی۔ نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا جبکہ شہباز شریف بھی عدالت میں موجود تھے۔

    شہباز شریف نے عدالت کے روبرو بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک دن قبر میں جانا ہے اللہ کی عدالت میں پیش ہونا ہے ، میں اگر جھوٹ بولوں گا تو مجھے اللہ سزا دے، عدالت میں جو بتاؤں گا حقائق اور دستاویزات پر مبنی ہو گا، عدالت کا وقت ضائع نہیں کروں گا نہ اپنے کارنامے یہاں سناؤں گا، آج صرف رمضان شوگر ملزسےمتعلق عدالت کو حقائق سےآگاہ کروں گا۔

    اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا اپنے بیان میں کہنا تھ حقائق عدالت کو بتاؤں گا اس سے ثابت ہو گاکیس جھوٹا ہے میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں مگراللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں عوامی خدمت میں کوئی بے ایمانی نہیں کی۔

    انھوں نے کہا میں نے رمضان شوگر ملز کے حوالے سے کوئی فائدہ اٹھایا نہ تعلق ہے ، میرے بچے خودمختار ہیں اور وہ کاروبار کودیکھتے ہیں ، جھوٹےمقدمے بنا کر میری تذلیل کر رہے ہیں۔

    شہباز شریف کا عدالت میں کہنا تھا عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، 2015 میں گنےکی قیمت زیادہ اور چینی فروخت نہیں ہو رہی تھی، مجھےمیرےخاندان کے لوگوں نےکہاگنے کی قیمت کم کر دوں، میں نے گنے کے کاشتکاروں کو نقصان سے بچانے کے لیے قیمت کم نہیں کی۔

    ن لیگی رہنما نے کہا سندھ میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوئی تو لوگ ہائیکورٹ چلے گئے، سندھ حکومت نے اس پر اربوں کی سبسڈی دی ، سندھ سے سبسڈی ملنےکے بعد تمام سٹیک ہولڈرز میرے ارد گرد جمع ہو گئے کہ قیمت کم کرو۔

    شہباز شریف کا مزید کہنا تھا میرے بچوں سمیت ملز مالکان کااربوں کا نقصان ہوا، لیکن میں نے کہا کہ مجھے استعفی دینا پڑےتو دوں گامگر قیمت کم نہیں کروں گا۔

    خیال رہے رمضان شوگر ملز میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم کی جا چکی ہے، عدالت نے شہادتوں کے لیے گواہان کو بھی طلب کر رکھاہے ۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز اور شہباز شریف پر فرد جرم 9 اپریل کو عائد کی جائے گی

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز اور شہباز شریف پر فرد جرم 9 اپریل کو عائد کی جائے گی

    لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگرملزکیس میں نامزد شہباز شریف اورحمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ میں توسیع کردی،  آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اہم گواہ نے بیان قلم بند کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز اور آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیسز کی سماعت ہوئی جس میں نامزد مرکزی ملزمان شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے حمزہ شہباز پیش ہوئے۔

    رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کے دوران وکیل صفائی کی استدعا پر عدالت نے فرد جرم 9 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے ملزمان کو کیس کی کاپی اور ڈی وی ڈیز فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں شور شرابہ ہوا جس پر فاضل جج نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    جج نے متنبہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر رویے سے متعلق بات درج کردی تو ملزمان کو بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا لہذا ایسا رویہ اختیار کریں جو آپ کے لیے نقصان کا باعث نہ ہو۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں بھی شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش ہوئے جبکہ تفتیشی افسران نے احمد چیمہ کو بھی پیش کیا۔ کیس کے اہم گواہ اور جوڈیشل مجسٹریٹ عاطف خان نے جج کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

    یہ بھی پڑھیں: آشیانہ اقبال ریفرنس: شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست تیار

    لیگی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر انتظامیہ نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے اور راستوں کو خادرار تار لگا کر بند کیا گیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    لاہور: رمضان شوگر ملز کرپشن کیس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 46 افراد گواہی دینے کے لیے تیار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق رمضان شوگرملزکرپشن کیس میں شہبازشریف کیخلاف 46 گواہ بیان ریکارڈکرائیں گے، تمام گواہان سابق وزیراعلیٰ کے ساتھ کام کرتے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے خلاف چیف انجینئر نیس پاک محمد ایوب، سابق ڈی سی او چنیوٹ، احمد جاوید قاضی، امداد اللہ بوسال گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    مزیدپڑھیں: رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق سیکرٹری سید طارق شاہ، ایڈمن سیکرٹری طارق مسعود، ایس ای سی پی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پٹواری،تحصیلدار، پولیس اہلکار بھی گواہان میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں  سابق ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد، شوکت علی، سیکشن افسر پی ایچ ایس ذوالفقار افسر نعمت بھی گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر شہبازشریف اورحمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    چار مارچ کو ہونے والی رمضان شوگر ملزریفرنس کی سماعت ہوئی تھی، جس کے دوران احتساب عدالت سے التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل نے جج سے بدتمیزی کی تھی۔ شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے پر 16 مارچ کو فرد جرم عائد ہونے کا امکان بھی ہے۔

  • رمضان شوگر ملز کیس : نیب ریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ مرکزی ملزم نامزد

    رمضان شوگر ملز کیس : نیب ریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ مرکزی ملزم نامزد

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے رمضان شوگرملز کیس میں شہباز شریف اور ادارے کے ڈائریکٹر حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کردیا، ملزمان پرمبینہ طورپر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس منظوری کیلئے نیب ہیڈ کوارٹر ارسال کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں شہباز شریف اور ڈائریکٹر رمضان شوگر ملز حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے، نیب لاہور کے مطابق ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں، مذکورہ ریفرنس چیئرمین ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد نیب کورٹ میں دائر ہوگا۔

    اس کے علاوہ سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں، جس کے بعد ریجنل بورڈ نے فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

    ملزم فواد حسن فواد پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، ملزم پر مبینہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات بنانے کا الزام ہے۔

    علی جہانگیر صدیقی کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    نیب لاہور کا مزید کہنا ہے ملزم علی جہانگیر صدیقی کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، ملزم علی جہانگیر صدیقی ڈائریکٹر کمپنی پر11ارب روپے کے غبن کی تحقیقات جاری ہیں۔

    اجلاس میں بہاولپور، اور رحیم یار خان کے لینڈ کلکٹرز کے خلاف کیس میں پلی بارگین کی منظوری دی گئی، لینڈ کلکٹرز پر31ملین کی خورد برد کا نیب ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس،  شہباز شریف اور حمزہ شہباز ملزم نامزد

    رمضان شوگر ملز کیس، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ملزم نامزد

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کر دیا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کے لئے مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرلیا گیا ہے اور منظوری کے لئے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ریفرنس شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 20 کروڑ کی لاگت سے نالہ سرکاری فنڈز سے بنایا گیا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب نیب لاہور نے حمزہ شہباز کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے بھی حکمت عملی وضع کر لی ہے۔

    یاد رہے 8 جنوری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی اثاثوں اور رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کرپشن ریفرنس اسی مہینے دائر کیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں : کرپشن ریفرنس ، شہباز شریف کے بعد ان کے بیٹے حمزہ شہباز کےگرد گھیرا تنگ

    خیال رہے کہ حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضان شوگر ملز کیس میں 2 بار نیب میں پیش ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے جبکہ گرفتار کیے جانے کے خدشہ کے باعث حمزہ شہباز نےلاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔

    بعد ازاں 11 دسمبر کوایف آئی اے نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پروازسے دوحہ جارہے تھے۔

    نیب نے وزارتِ داخلہ سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے دونوں صاحب زادوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں وزارت داخلہ کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا تھا۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔