Tag: رمضان

  • پنجاب میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت

    پنجاب میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے کیا گیا، کرونا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ سحری کے اوقات میں 2 بجے سے صبح 4 بجے تک دودھ کی دکانیں،کریانہ اسٹور، تندور، بیکری کو کھولنے کی اجازت ہوگی، تاہم رمضان کے دوران اجتماعی سحری واجتماعی افطاری پر پابندی ہوگی جبکہ گروسری اسٹورز، کریانہ اسٹورز، ڈیپارٹمنٹل اسٹورز صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں رہیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ زرعی دوائیں، بیچ، کھاد کی دکانیں،آٹو ورکشاپس صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی، اور زرعی مشینری کی ورکشاپس،اسپیئرپارٹس کی شاپس، وینڈرز کوکام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ دودھ کی دکانیں، پولٹری فارمز اور گوشت کی دکانیں معمول کے مطابق 9 بجے سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی۔

    انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن میں پبلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹیں، شاپنگ مالز، ریسٹونٹس اور نجی وسرکاری دفاتر بند رہیں گے، مساجد کے لیے جاری 20 نکاتی اعلامیہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، مقامی سطح پر کمیٹیاں مساجد کے لیے ایس او پیز پرعملدرآمد کی مانیٹرنگ کریں گی۔

  • رمضان میں شام 5بجے کے بعد لاک ڈاؤن ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

    رمضان میں شام 5بجے کے بعد لاک ڈاؤن ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ رمضان میں شام5بجےکےبعدلاک ڈاؤن ہوگا، شام 5بجے کے بعد تمام راستوں کی ناکہ بندی کی جائے گی جبکہ کاروبار پیر تا جمعرات صبح 9 سے 3بجے تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیر صدارت رمضان المبارک میں کاروبارکیلئےایس اوپی سےمتعلق اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رمضان میں کاروبارپیرتاجمعرات صبح9 سے3بجےتک ہوگا اور صبح8سے5بجےتک دکانیں کھلی رہیں گی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ احترام رمضان آرڈیننس جاری رہےگا، تیار کھانے کی ڈلیوری 5سے10بجےتک ہوگی جبکہ سحری میں کوئی ہوم ڈلیوری سروس نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ ایک ایس او پی، کاروباری سرگرمیوں کیلئےنوٹیفکیشن جاری کرےگا ، نوٹیفکیشن میں کاروباری سرگرمیوں کا وقت بتایاجائے گا جبکہ ماہ رمضان میں سحری کےاوقات دکانیں نہیں کھلیں گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ میں رمضان میں شام5بجے کے بعد لاک ڈاؤن ہوگا، شام 5بجے کے بعد تمام راستوں کی ناکہ بندی کی جائے گی ، مسجد میں اجتماعی افطاراورتراویح کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ماہ رمضان میں ڈبل سواری پر مکمل پابندی ہوگی۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ماہرین کے مطابق اگلے 15 دن بہت اہم ہیں ،اگلے 15دن لاک ڈاؤن سخت کریں گے، عوام تراویح گھروں میں پڑھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کوروناصورتحال کےباعث مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں،ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس میں اپنے خدشات سے آگاہ کردیا ہے ، اگر بڑے اجتماعات سے گریز نہ کیاگیا تو وبا تیزی سے پھیلے گی، علما کرام سے میری درخواست ہے حکومت سے تعاون کریں ، ہمارے اسپتال بھرگئے ہیں۔

  • یو اے ای میں رمضان کا چاند کب دیکھا جائے گا؟

    یو اے ای میں رمضان کا چاند کب دیکھا جائے گا؟

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں رمضان کا چاند آج مغرب کے بعد دیکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ مون سائٹنگ کمیٹی آج مغرب کے بعد رمضان کا چاند دیکھے گی۔

    محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں کے لیے ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں، شہریوں سے کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے باعث شہری افطار کا کھانا پڑوسیوں سے شیئر نہ کریں، جو لوگ ایک گھر میں رہتے ہیں صرف وہ ساتھ کھانا کھا سکتے ہیں۔

    سپر مارکیٹ، فارمیسی، گوشت، مچھلی، پھل، سبزیوں کی دکانیں کھلی رہیں گی، دبئی کے شاپنگ سینٹرز کھولنے کے لیے حکومت سے اجازت مانگی جا رہی ہے۔

    ماہ رمضان، یو اے ای میں قیدیوں کیلیے زبردست خوشخبری

    خیال رہے کہ ‌رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ متحدہ عرب امارات میں سیکڑوں قیدیوں کو رہائی کا پیغام بھی لے کر آیا ہے، گزشتہ روز ماہ مقدس کے موقع پر یو اے ای کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مختلف جیلوں میں قید 874 افراد کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    اٹارنی جنرل آف دبئی چانسلر اسام عیسیٰ الحدیم کا کہنا تھا کہ رہائی کے احکامات سے قیدیوں کو نئی زندگی شروع کرنے کا موقع ملے گا اور اس خوش خبری سے ان کے اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔

  • سعودی عرب: رمضان المبارک کے دوران سرکاری و نجی دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    سعودی عرب: رمضان المبارک کے دوران سرکاری و نجی دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    ریاض: رمضان المبارک کے پیش نظر سعودی عرب میں سرکاری و نجی دفاتر کے اوقات کار کا اعلان کردیا گیا، سرکاری دفاتر 5 جبکہ نجی دفاتر 6 گھنٹے کام کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ہیومن ریسورسز نے رمضان المبارک کے دوران سرکاری و نجی شعبے کے ڈیوٹی اوقات جاری کر دیے ہیں۔

    وزارت نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران وزارتیں، سرکاری محکمے اور اداروں میں 5 گھنٹے ڈیوٹی ہوا کرے گی۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری محکموں کے ملازمین صبح 10 بجے ڈیوٹی کا آغاز کریں گے جبکہ دوپہر 3 بجے ڈیوٹی ختم ہوجائے گی۔ نجی شعبے کے ملازمین ڈیوٹی کے ایام میں روزانہ 6 گھنٹے کام کریں گے۔

    حکام نے کہا ہے کہ ہر ادارہ اپنے ملازمین کے ڈیوٹی اوقات کا آغاز اور اختام اپنی سہولت کے مطابق طے کرے گا۔

    دوسری جانب سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے ماہ رمضان کے دوران بینکوں، ترسیل زر کے مراکز اور ایکسپریس سروس کے اوقات کار کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    ساما کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران بینکوں کی شاخیں صبح 10 سے دوپہر 2 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ ترسیل زر کے مراکز روزانہ صبح 7 سے سہ پہر 4 بجے تک کھولے جائیں گے۔

  • رمضان المبارک میں تراویح، نماز جمعہ کے اجتماعات: حکومت اور علماء کرام کے درمیان 20 نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق

    رمضان المبارک میں تراویح، نماز جمعہ کے اجتماعات: حکومت اور علماء کرام کے درمیان 20 نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق

    اسلام آباد: حکومت نے رمضان المبار ک میں باجماعت نماز اور تراویح کی مشروط اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت علما ومشائخ کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں کرونا کی روک تھام کے حوالے سے رمضان المبارک میں باجماعت نماز اور تراویح کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    ڈاکٹر عارف علوی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں علمائے کرام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔مشاورتی اجلاس میں احتیاطی تدابیر پر مشتمل بیس نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نمازی وضو گھر سے کر کے مسجد آئیں،مسجد آنے والے صابن سے 20 سیکنڈ ہاتھ دھو کر آئیں،ماسک پہن کر مسجد اور امام بارگاہ آئیں، صف بندی ایسے کی جائے کہ دو نمازیوں کی جگہ خالی رہے، مساجد کے فرش کو کلورین ملے پانی سے دھویا جائے،مسجدوں میں سحری اور افطار کا اجتماعی اہتمام نہ کیاجائے۔

    انہوں نے کہا کہ سڑکوں، فٹ پاتھوں پر نماز تراویح پڑھنے سے اجتناب کریں صرف مساجد کے احاطے میں نماز تراویح کا اہتمام کیا جائے، نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ صف بندی میں اہتمام کیا جائے کہ نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ برقرار رہے،احتیاطی تدابیر پر عمل کے لیے  مساجد اور امام بارگاہ میں کمیٹی بنائی جائے،مسجد و امام بارگاہ میں نشان لگانے سے نمازیوں کو کھڑے ہونے میں آسانی ہوگی۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا گیا یا کرونا زیادہ پھیلا تو حکومت نظرثانی کا اختیار رکھتی ہے۔

  • خدانخواستہ کرونا وائرس بڑھا تو ٹرینیں اسپتال کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں گی،شیخ رشید

    خدانخواستہ کرونا وائرس بڑھا تو ٹرینیں اسپتال کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں گی،شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ خدانخواستہ کرونا وائرس بڑھا تو ٹرینیں اسپتال کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اپنے پیغام میں کہا کہ وزارت ریلوے نے ٹرین آپریشن 24 اپریل تک بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شیخ رشید احمد نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ رمضان شروع ہونے پر فیصلے پر دوبارہ غور کیا جائےگا، ہم نے بہت سوچ کر فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بات کر کے فیصلہ کریں گے کہ 25 اپریل کو ٹرینیں چلانی ہیں یا نہیں، تاہم فریٹ ٹرینیں چلیں گی۔

    وفاقی وزیر ریلوے کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ خدانخواستہ کرونا وائرس بڑھا تو ٹرینیں اسپتال کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں گی۔

    حکومت کا ٹرین سروس رمضان تک معطل رکھنے کا فیصلہ

    اس سے قبل حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ٹرین سروس رمضان تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔قومی کوآرڈینیشن اور آپریشن سینیٹر کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ٹرین سروس بحال کرنے کا فیصلہ رمضان سے قبل کیا جائے گا۔

  • یوگنڈا: انوکھا ملک، جہاں 1400 سال سے سحر و افطار کے اوقات تبدیل نہیں ہوئے

    یوگنڈا: انوکھا ملک، جہاں 1400 سال سے سحر و افطار کے اوقات تبدیل نہیں ہوئے

    کمپالا: خط استوا پر واقع افریقی ملک یوگنڈا میں‌ ماہ و سال بدلتے ہیں، مگر دن اور رات کے اوقات میں کوئی تبدیلی نہیں‌ آتی.

    تفصیلات کے مطابق یوگنڈا میں‌ موسموں کی تبدیلی بھی اوقات کی تبدیلی پر اثرا انداز نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے گزشتہ چودہ صدیوں سے سحر و افطار کے اوقات بھی تبدیل نہیں ہوئے.

    ماہرین کے مطابق جیسے جیسے ہم قطب شمالی کی طرف بڑھتے جائیں گے، دن بڑا اور راتیں مختصر ہوتی جائیں گی، اس کے برعکس قطب جنوبی کی جانب سفر کرنے سے دن چھوٹا اور رات طویل ہوتی جاتی ہے۔ ساتھ ساتھ سال کے چاروں موسم بھی تبدیل ہوتے جاتے ہیں۔

    سحری اور افطار کے اوقات کے حوالے سے ہونے والے مباحثوں‌ کے دوران انکشاف ہوا کہ دنیا کا ایک ایسا ملک بھی ہے، جہاں اسلام کی آمد کے بعد سے اب تک روزے کا وقت تبدیل نہیں ہوا، یہ یوگنڈا ہے، جہاں‌ ہر سال مسلمان 12 گھنٹے کا روزہ رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: افطار میں ٹھنڈا ٹھار املی اور آلو بخارے کا شربت بنائیں

    یوگنڈا خط استوا پر واقع ہے، جہاں سال بھر دن اور رات کے اوقات میں کوئی فرق نہیں آتا، نہ ہی موسم اوقات کار پر اثر انداز ہوتے ہیں.

    یوگنڈا مسلمان اکثریتی ملک نہیں. البتہ وہاں ایک کروڑ سے زاید مسلمان بستے ہیں، جو کل آبادی کا 27 سے 30 فی صد ہیں ۔

    روزوں کے ساتھ ساتھ نمازوں کے اوقات کار میں‌ بھی کوئی تبدیلی نہیں آتی. اس کے برعکس دنیا بھر میں سحر اور افطار کے اوقات میں تبدیلی آتی رہتی ہے.

  • رمضان کے دوران مشرق وسطیٰ میں سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ

    رمضان کے دوران مشرق وسطیٰ میں سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ

    رمضان المبارک کے دوران مشرق وسطیٰ میں سوشل میڈیا کے استعمال میں واضح اضافہ ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق جب سے اسمارٹ فون ہماری زندگی کا حصہ بنا ہے، سوشل میڈیا نے تفریح کے دیگر ذرائع کی جگہ لے لی، لوگ معیاری تفریح کے لیے فیس بک، ٹویٹر اور واٹس ایپ پر انحصار کرتے ہیں.

    ایک حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران مشرق وسطیٰ میں سوشل میڈیا کا استعمال بڑھا ہے، رمضان میں پانچ کروڑ  اسی لاکھ اضافی گھنٹے فیس بک پر گزارے گئے.

    اس ضمن میں منیجنگ ڈائریکٹر فیس بک برائے مشرق وسطیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رمضان کے دوران صارفین نے عام دنوں سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارا.

    فیس بک کے علاوہ دیگر اپیلی کیشنز بھی صارفین کی توجہ کا محور رہیں. یوٹیوب پر بھی بیوٹی ٹپس، کھانے پکانے کی ترکیبوں، کھیل اور ٹی وی ڈراموں کی ویڈیوز دیکھنے میں بھی سال کے دیگر مہینوں کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے.

    مزید پڑھیں: پاکستان کی کوشش رنگ لے آئیں، سوشل میڈیا نے پولیو مخالف پوسٹیں ڈیلیٹ کردیں

    سوشل میڈیا ایکسپرٹس کہتے ہیں صارفین رمضان کے دنوں میں رات کے وقت زیادہ جاگتے ہیں، دفتروں کے اوقات کم ہو جاتے ہیں، سحری سے قبل بھی سوشل میڈیا کے استعمال میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں انتظار کے دوران سوشل میڈیا زیادہ استعمال ہوتا ہے.

  • اعتکاف اوراس کے فضائل

    اعتکاف اوراس کے فضائل

    اسلام خانقاہیت کا نام نہیں ہے ، نہ ہی دین کے لیے کہیں بھی دنیا ترک کردینے کا حکم ہے، لیکن سال میں ایک مرتبہ ساری دنیا سے منہ موڑ کراللہ سے دل لگالینے کا نام اعتکاف ہے، آج ملک بھر کے معتکفین اعتکاف کی نیت سے مساجد کا رخ کریں گے۔

    عشق و محبت میں بندے پرایک ایسا وقت بھی آتا ہے کہ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر  چند پردوں کے پیچھے (اعتکاف) دنیا کی تمام چیزوں سے بے خبرہوکر اپنے محبوب کے ساتھ راز و نیاز میں مشغول ہوتا ہے۔ معتکف صرف اپنا گھر بار ہی نہیں بلکہ اپنے اعزاء و اقرباء، اہل و عیال، رشتہ دار اور تمام دوست واحباب سے رشتہ مختصر کردیتا ہے۔

    اعتکاف کی تعریف

    اللہ تعالی کی رضا کے باعث کسی ایسی مسجد میں اعتکاف کی نیت سے ٹھہرنا جس میں باقاعدہ پانچ وقت کی باجماعت نماز اور خطبہ جمعہ سمیت نماز ادا کی جاتی ہوا۔

    (1)  جس مسجد میں اعتکاف کیا جائے اس میں پانچ وقتی نماز باجماعت ہوتی ہو۔

    (2)  اعتکاف کی نیت سے ٹھہرنا۔

    (3)  حیض، نفاس اور جنابت سے پاک ہونا۔ (خواتین کے لیے)

    (4)  روزہ لازمی رکھنا۔

    (5) عاقل و بالغ ہونا، نابالغ مگر سمجھدار اور عورت کا اعتکاف درست ہے۔ (علم الفقہ، حصہ سوم، صفحہ 64)

    اعتکاف کی اقسام

    اعتکاف کی تین قسمیں ہیں۔

    سنت اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہے کہ جو عام طور پر رمضان کریم کے آخری عشرے میں ہوتا ہے۔ کیونکہ حضور ﷺ نے ہر رمضان کے آخری 10 روز اعتکاف کیا، آخری عشرے میں کیے جانے والے اعتکاف کو سنت مؤکدہ کہا جاتا ہے۔

    اگر پورے محلہ میں سے ایک یا چند نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب کا ذمہ ساقط ہو جائے گا ورنہ سب پر اس کا وبال (گناہ) ہوگا۔ سنت اعتکاف کا اہم مقصد آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کی تلاش کرنا سب سے اہم جز ہے۔

    مستحب اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہے کہ جس کے لیے کوئی وقت اور اندازہ مقرر نہیں ہے بلکہ جتنا وقت بھی مسجد میں ٹہرے تو اعتکاف ہوگا اگر چہ تھوڑی دیر کے لیے ہی کیوں نہ ہو بلکہ افضل تو یہ ہے کہ آدمی مسجد میں داخل ہوتے ہی اعتکاف کی نیت کر لے تو نماز اور نفل وغیرہ کے ثواب کے ساتھ ساتھ اعتکاف کا ثواب پاتا رہے گا۔ (بہشتی زیور بحوالہ شامی، جلد2 ، صفحہ 177)

    واجب اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہوتا ہے جس میں بندے نے نذر مانی ہو کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اتنے اتنے دن اعتکاف کروں گا۔ جتنے دن اعتکاف کی نذر مانی ہو اتنے دن کا اعتکاف کرے گا مگر ہاں اعتکاف کے ساتھ روزہ بھی ضرور رکھے گا کیونکہ روزہ صحت اعتکاف کی شرائط میں سے ہے۔

    Related image

    مسنون اعتکاف کا وقت

    مسنون اعتکاف کا وقت 20 رمضان المبارک کو غروب آفتاب سے قبل اعتکاف کی نیت سے شرعی مسجد میں بیٹھنے سے شروع ہوتا ہے اور شوال کا چاند نظر آنے تک رہتا ہے۔ 29 رمضان کو عید کا چاند نظر آئے یا 30 رمضان کو آفتاب غروب ہو جائے تو مسنون اعتکاف ختم ہو جاتا ہے پھر معتکف مسجد سے نکل سکتا ہے۔

    اعتکاف کی سب سے افضل جگہ

    سب سے افضل وہ اعتکاف ہے جو مسجد حرام میں کیا جائے پھر مسجد نبویﷺ کا مقام ہے، پھر بیت المقدس کا اور اس کے بعد اس جامع مسجد کا درجہ ہے جس میں جمعہ کی جماعت کا انتظام ہو۔

    عورتوں کو اپنے گھر کی مسجد (یعنی جس جگہ نماز پڑھتی ہو) اعتکاف کرنا بہتر ہے ورنہ کسی کمرے میں اپنے لیے جگہ مختص کر دیں۔ (علم الفقہ، حصہ سوم، صفحہ 46)

    (عورتوں کے گھر اور مساجد میں اعتکاف کے حوالے سے فقہی اختلاف پایا جاتا ہے لہذا اگر کوئی خاتون اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہیں تو وہ اپنے فقہ کے علماء سے رجوع کریں)۔

    اعتکاف کی حکمت اور فائدے

    اعتکاف میں حکم شرعی ہونے کی وجہ سے جس قدر فائدے اور حکمتیں ہو کم ہیں مگر یہاں مختصراً چند فائدے اور حکمتوں کا ذکر کیا جارہا ہے۔ شیطان انسان کا قدیمی دشمن ہے لیکن جب انسان خدا کے گھر میں ہے تو گویا مضبوط قلعے میں ہے۔ اب شیطان اس کا کچھ بگاڑ نہ سکے گا۔

    لوگوں کے ملنے جلنے اور کاروبار کی مشغولیتوں میں جو انسان سے چھوٹے موٹے بہت سے گناہ ہوجاتے ہیں، بندہ اعتکاف میں ان سے محفوظ رہتا ہے۔ جب تک آدمی اعتکاف میں رہتا ہے، اسے عبادت کا ثواب ملتا رہتا ہے خواہ وہ خاموش بیٹھا رہے، یا سوتا رہے، یا اپنے کسی کام میں مشغول رہے۔

    اعتکاف کرنے والا ہر منٹ عبادت کے طور پر لکھا جاتا ہے، شب قدر حاصل کرنے کا بھی اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں کیونکہ جب بھی شب قدر آئے گی تو معتکف بہر حال عبادت میں ہوگا۔ (بحولہ مشکوٰۃ شریف، جلد1، صفحہ186)

    معتکف کی عبادت

    اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے والے فرد ہو چاہیے کہ ہر لمحے کو اہم سجھتے ہوئے اپنی زبان کو ذکر رب سے معطر رکھے، سنتوں کا خاص اہتمام، نوافل اور قرآن مجید کی تلاوت زیادہ سے زیادہ کرے۔

    فضائل اعتکاف

    اعتکاف کی فضیلت و اہمیت کے لیے صرف یہ بھی کافی ہے کہ حضور ﷺ نے ہجرت کے بعد پوری عمر اہتمام کے ساتھ رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا۔

    حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں ہمیشہ اعتکاف فرمایا کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے انہیں اپنے پاس بلا لیا، پھر آپ ﷺ کی ازواج مطہراتؓ اعتکاف کا اہتمام کرتی تھیں۔ (متفق علیہ)

    مسنون اعتکاف کی ایک بڑی فضیلت یہ بھی ہے کہ معتکف لیلۃ القدر کی فضیلت بآسانی پالیتا ہے کیونکہ اکثر روایات کے مطابق لیلۃ القدر رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں ہے۔

    رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو (الصحیح البخاری)

    مقصد اعتکاف

    اعتکاف کا مقصد یہ ہے کہ آدمی بارگاہ ایزدی کی چوکھٹ پر اپنا سر رکھ کر سرور اور خوشی کا مینار دیکھتا رہتا ہے۔ زبان کو اسی کے ذکر سے تر رکھتا ہے، کہ بندہ سب کو چھوڑ کر بارگاہ عالی میں حاضر ہوا ہے۔ اے رحیم مولا! ہمیں معاف فرما کہ جب تک تو معاف نہیں کرے گا، تیرے در سے کہیں نہ جاؤں گا۔

    اس لیے جب کوئی شخص اللہ کے دروازے پر دنیا سے منقطع ہو کرنا پڑے تو اس کے نوازے جانے میں کیا تامل ہوسکتا ہے، اے اللہ ہماری مغفرت فرما اور ہمیں صحیح عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ (آمین)

    معتکفین کا خیال

    اب تک کئی بار اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے والے معتکف کا کہنا ہے کہ ’’شریعی روح سے اعتکاف کےاحکامات کو پورا کرنا ہم جیسے گناہ گاروں کا کام نہیں تاہم اتنا ضرور ہے کہ 10 روز کے روزے شرعی تقاضوں کے عین مطابق گزرتے ہیں۔

  • 17 رمضان: ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کا یوم وفات

    17 رمضان: ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کا یوم وفات

    آج ام المومنین صدیقہ عالم جناب عائشہ کا یوم وفات ہے۔ آپؓ نے 17 رمضان 58 ہجری، بروز منگل 66 سال کی عمر میں اس دار فانی سے پردہ فرمایا تھا۔

    حضرت عائشہؓ پیغمبر اسلام ﷺ کی صغیر سن زوجہ تھیں اور آپ نے انہیں شرف زوج اپنے دوست اور صحابی حضرت ابو بکرؓ کے احترام میں عطا کیا تھا۔

    ولادت

    حضرت عائشہؓ کی تاریخ ولادت کے متعلق تاریخ و سیرت کی تمام کتابیں خاموش ہیں۔ ان کی ولادت کی صحیح تاریخ نبوت کے پانچویں سال کا آخری حصہ ہے۔

    ان کا لقب صدیقہ تھا، ام المومنین ان کا خطاب تھا جبکہ نبی مکرم محمد ﷺ نے بنت الصدیق سے بھی خطاب فرمایا ہے اور کبھی کبھار حمیرا کے لقب سے بھی پکارتے تھے۔

    کنیت

    عرب میں کنیت شرافت کا نشان ہے۔ چونکہ حضرت عائشہؓ کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی اس لیے کوئی کنیت بھی نہ تھی۔

    ایک دفعہ آنحضرت محمد ﷺ سے حسرت کے ساتھ عرض کیا کہ اورعورتوں نے تو اپنی سابق اولادوں کے نام پر کنیت رکھ لی ہے، میں اپنی کنیت کس کے نام پر رکھوں؟ حضور ﷺ نے فرمایا کہ اپنے بھانجے عبد اللہ کے نام پر رکھ لو، چنانچہ اسی دن سے ام عبد اللہ کنیت قرار پائی۔

    نکاح

    ایک روایت کے مطابق حضرت عائشہؓ ہجرت سے 3 برس قبل حضور اکرم ﷺ سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں اور 9 برس کی عمرمیں رخصتی ہوئی۔ ان کا مہر بہت زیادہ نہ تھا صرف 500 درہم تھا۔

    وفات

    سن 58 ہجری کے ماہ رمضان میں حضرت عائشہؓ بیمار ہوئیں اور انہوں نے وصیت کی کہ انہیں امہات المومنینؓ اور رسول اللہ ﷺ کے اہل بیت کے پہلو میں جنت البقیع میں دفن کیا جائے۔

    ماہ رمضان کی 17 تاریخ منگل کی رات ام المومنین عائشہؓ نے وفات پائی۔ آپؓ 18 سال کی عمر میں بیوہ ہوئی تھیں اور وفات کے وقت ان کی عمر 66 برس تھی۔ حضرت ابوہریرہؓ نے نماز جنازہ پڑھائی۔

    حضرت عائشہؓ اوراحادیث نبوی

    ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کو علمی صداقت اور احادیث روایت کرنے کے حوالے سے دیانت و امانت میں امتیاز حاصل تھا۔ ان کا حافظہ بہت قوی تھا جس کی وجہ سے وہ حدیث نبوی کے حوالے سے صحابہ کرام کے لیے بڑا اہم مرجع بن چکی تھیں۔

    حضرت عائشہ حدیث حفظ کرنے اور فتویٰ دینے کے اعتبار سے صحابہ کرام سے بڑھ کر تھیں۔ حضرت عائشہ نے 2 ہزار 2 سو 10 احادیث روایت کرنے کی سعادت حاصل کی۔

    دور نبوی کی کوئی خاتون ایسی نہیں جس نے ام المومنین عائشہؓ سے زیادہ رسول اللہ محمد ﷺ سے احادیث روایت کرنے کی سعادت حاصل کی ہو۔ صدیقہؓ سے 174 احادیث ایسی مروی ہیں جو بخاری و مسلم میں ہیں۔