Tag: رنگوں کا انتخاب

  • میک اپ کرتے ہوئے ان باتوں کا لازمی خیال رکھیں

    میک اپ کرتے ہوئے ان باتوں کا لازمی خیال رکھیں

    خود کو سجانا سنوارنا خواتین کا بنیادی حق ہے جس کیلئے میک اپ بڑی اہمیت کا حامل ہے لیکن میک اپ کرتے ہوئے کچھ باتوں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے تاکہ آپ کا چہرہ دیکھنے میں زیادہ اوور نہ لگے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان کے میک اپ کلاس سیگمنٹ میں ماہر بیوٹیشنز نے خواتین کو کچھ اہم تجاویز دی ہیں۔

    اس موقع پر بیوٹیشن بینش نے ایک ماڈل کے میک اپ سے حوالے سے بتایا کہ اس کی ایک خاص تکنیک ہوتی ہے جس میں یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ کون سی چیز کیسے اور کتنی استعمال کرنی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس ماڈل کے میک اپ میں کریکٹر استعمال نہیں کیا گیا کیونکہ تھوڑی پگمینٹیشن ہے جو واضح ہورہی ہے اور فاؤنڈیشن کا شیڈ بھی ٹھیک نہیں۔

    میک اپ

    انہوں نے بتایا کہ اس میک اپ میں سب سے بڑی غلطی یہ کی گئی ہے کہ رنگوں کا انتخاب چہرے کی مناسبت سے نہیں کیا گیا، اسی لیے گردن اور چہرے کی رنگت میں نمایاں فرق محسوس ہورہا ہے۔

    لپ اسٹک کے حوالے سے بیوٹیشن ماہ نور نے بتایا کہ صبح کے وقت ہلکے رنگ کی لپ اسٹک لگاتے ہیں اور لباس کے رنگ کی مناسبت سے بھی لگائی جاسکتی ہے۔

     

  • کون سا رنگ پہننے سے کیا اثرات پڑتے ہیں؟ جانیے

    کون سا رنگ پہننے سے کیا اثرات پڑتے ہیں؟ جانیے

    اچھے لباس کا چُناؤ ہر انسان کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور ہونا بھی چاہیے کیونکہ لباس شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے، ہر شخص کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے کپڑوں کے رنگ اور بناوٹ کا منفرد انداز اپنائے۔

    کہتے ہیں کہ لباس کے رنگ ہماری شخصیت اور موڈ پر گہرا اثر ڈالتے ہیں، ہر انسان کسی مخصوص رنگ کو زیادہ ترجیح دیتا ہے جس سے اسے ذہنی اور قلبی سکون ملتا ہے اور وہ لباس پہنتے ہوئے بھی ان ہی رنگوں کا استعمال کو ترجیح دیتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کلر تھراپسٹ ڈاکٹر ذکر کوٹھاری نے بتایا کہ کون سا رنگ دوسروں پر کیا اثرات دیتا ہے اور اپنی شخصیت کے حوالے سے کیسے رنگوں کا انتخاب کیا جائے؟

    انہوں نے بتایا کہ انسان کی تخلیق بھی سات رنگوں سے ہوئی ہے، کسی بھی انسان کی شخصیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کس قسم کے رنگ زیادہ پسند کرتا ہے، لہٰذا رنگوں کا انتخاب ہمیشہ سوچ سمجھ کے کرنا چاہئے۔

    ڈاکٹر ذکر کوٹھاری نے کہا کہ پچھلے زمانوں میں لوگ کھڑکیوں پر رنگ برنگے شیشے لگاتے تھے جن سے سورج کی روشنی مختلف رنگوں میں ڈھل کر آتی تھی جس سے انسان میں چارچنگ پیدا ہوتی ہے یا وہ مستعد ہوجاتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو زیادہ تر گلابی کلر پہننا چاہیے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ ذہن میں اچھے آئیڈیاز آئیں تو سبز رنگ پہنیں، اگر آپ اسمارٹ ہونا چاہتے ہیں تو اورنج رنگ تو ترجیح دیں اس کے علاوہ جو لوگ موٹا اور صحت مند ہونے کے خواہشمند ہوں وہ پیلا رنگ زیب تن کریں۔

    کلر تھراپسٹ نے بتایا کہ لال رنگ خطرناک ہے اسے پہننے والے کے مزاج میں سختی اور تیزی آجاتی ہے جبکہ کالا رنگ پہننے سے مزاج ٹھنڈا رہے گا۔