Tag: رنگ و روغن

  • اب دیواریں بھی بجلی بنا سکیں گی

    اب دیواریں بھی بجلی بنا سکیں گی

    دنیا بھر میں اس وقت توانائی کے حصول کے لیے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دیا جارہا ہے جس میں شمسی توانائی کا ذریعہ سرفہرست ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا روغن تیار کیا گیا ہے جو گھر کی دیواروں کو توانائی پیدا کرنے کے ذریعے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    آسٹریلیا کے رائل میلبرن انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے ایسا روغن تیار کیا ہے جو کم از کم ایک گھر کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

    تجرباتی طور پر تیار کیے گئے اس روغن میں ٹائٹینیئم آکسائیڈ (جو عام روغن میں بھی استعمال ہوتا ہے) کے ساتھ ساتھ سینتھٹک مولیبڈنم سلفائیڈ نامی مرکب شامل کیا گیا ہے۔

    یہ مرکب آس پاس کی ہوا سے شمسی توانائی اور نمی کو جذب کرتا ہے، بعد ازاں یہ کیمیائی عمل کے ذریعے اس نمی سے ہائیڈروجن اور آکسیجن کو علیحدہ کردیتا ہے۔

    اب ہائیڈروجن توانائی پیدا کرسکتی ہے اور دیوار کو باآسانی توانائی کی فراہمی کے ذریعے میں تبدیل کردیتی ہے۔

    یہ روغن ہر طرح کے ماحول اور موسم میں کام کر سکتا ہے اور اس وقت اس کی کارکرگی میں اضافہ ہوجائے گا جب اسے کسی آبی ذخیرے جیسے ندی یا تالاب کے نزدیک استعمال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا اس روغن کو فی الحال کمرشلی پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ روغن دیوار کے علاوہ کسی بھی سطح جیسے کسی باڑھ، پالتو جانور کے گھر یا شیڈ کو بھی بجلی پیدا کرنے کے ذریعے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

  • دیواروں پرروغن کے مختلف انداز صحت کے لیے خطرناک

    دیواروں پرروغن کے مختلف انداز صحت کے لیے خطرناک

    کیا آپ نے اپنے گھر کی دیواروں پر خوبصورت اور دیدہ زیب پینٹ کروا رکھا ہے جو آپ کے گھر کو نہایت خوبصورت دکھاتی ہیں؟ تو جان لیں یہ آرائشی پینٹ آپ کے لیے نہایت خطرناک بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں بنائے جانے والے زیادہ تر رنگ و روغن میں سیسے کی خطرناک مقدار موجود ہوتی ہے۔

    دو مقامی اداروں کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ عام روغن کی نسبت آرائشی روغن میں سیسے کی خطرناک مقدار شامل ہوتی ہے۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق اس زہریلے سیسے کا سب سے زیادہ شکار بچے اور خواتین ہوسکتی ہیں کیونکہ یہ سارا دن ان در و دیوار کے درمیان رہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سیسے کا زہر انسانوں میں نابینا پن، دماغی خلیات کو تباہ کرنے اور جسمانی اعضا کو ناکارہ بنانے کا سبب بنتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ ماحولیات یو این ای پی کے مطابق سیسہ کا انسانی جسم میں جانا دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

    اس کا زہر دماغ، جگر اور گردوں میں جا کر انہیں ناکارہ بنا دیتا ہے جبکہ یہ ہڈیوں کے گودے اور دانتوں میں بھی ذخیرہ ہو کر مستقل نقصان پہنچانے کا سبب بن جاتا ہے۔

    سیسہ خاص طور پر دماغ اور اعصابی نظام پر حملہ آور ہو کر تولیدی اعضا، ہڈیوں اور قوت مدافعت کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ چھوٹے بچوں کی دماغی نشونما کو متاثر کر کے انہیں کند ذہن اور کم عقل بھی بنا دیتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔