Tag: رنگ

  • رنگوں بھری افشاں سمندری آلودگی میں اضافے کا سبب

    رنگوں بھری افشاں سمندری آلودگی میں اضافے کا سبب

    آپ نے اکثر ایسی آرائشی اشیا دیکھی ہوں گی جنہیں رنگوں بھری چمکیلی افشاں یا گلیٹرز سے سجایا جاتا ہے۔ اگر آپ اپنے گھر میں ایسی آرائشی اشیا سجانے کے عادی ہیں تو جان لیں کہ آپ سمندروں میں آلودگی کی وجہ بن رہے ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین نے ان گلیٹرز کو سمندروں اور آبی حیات کے لیے سخت نقصان دہ قرار دیا ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ پلاسٹک کی طرح یہ گلیٹر بھی کسی صورت زمین یا پانی میں حل یا تلف نہیں ہوتے اور جوں کے توں موجود رہتے ہیں۔

    گلیٹرز کو پلاسٹک کی چھوٹی قسم یعنی مائیکرو پلاسٹک بھی کہا جاتا ہے۔

    ان کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ فلٹر سے بھی باآسانی گزر جاتے ہیں۔

    سمندر میں جانے کے بعد یہ آبی حیات کی خوراک کا حصہ بن جاتے ہیں اور یوں ان کے جسم میں پلاسٹک جمع ہوتا رہتا ہے جو بالآخر ان کی موت کا سبب بن جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی طرح گلیٹرز پر بھی پابندی عائد کی جائے تاکہ سمندری آلودگی میں کمی اور آبی حیات کی حفاظت کی جا سکے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سرخ لباس سے اپنی شخصیت کو مسحور کن بنائیں

    سرخ لباس سے اپنی شخصیت کو مسحور کن بنائیں

    کیا آپ جانتے ہیں ہر رنگ کا ایک تاثر ہوتا ہے جو دیکھنے والے پر مخصوص اثرات مرتب کرتا ہے۔

    اسی طرح اگر لباس کے رنگوں کی بات کی جائے تو ان کا بھی یہی معاملہ ہے۔ سفید رنگ کا لباس پہننے والے اور دیکھنے والے کو سکون کا احساس دلاتا ہے۔

    اسی طرح سیاہ رنگ سوگ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق جو افراد سیاہ رنگ کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ دوسرے افراد کی نسبت زیادہ غمگین اور اداس رہتے ہیں۔

    فلکیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگ اپنی خصوصیت کے مطابق اپنے ماحول سے بھی ویسے ہی اثرات جذب اور خارج کرتے ہیں۔ یعنی سیاہ رنگ بہت زیادہ پہننے والے شخص کے ساتھ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ افسردہ کردینے والے واقعات پیش آتے ہیں جبکہ مجموعی طور پر اس کا اثر ان کے مزاج پر بھی پڑتا ہے۔

    اور بات صرف سیاہ تک ہی محدود نہیں، گرے، براؤن یا اس سے ملتے جلتے رنگ بھی مزاج پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    اسی طرح گہرے اور شوخ رنگ، شوخی اور خوشی کی علامت ہیں۔ ایسے رنگوں کے لباس پہننے والوں کو آپ ہمیشہ ہنستا مسکراتا اور قہقہے لگاتا ہوا پائیں گے۔

    البتہ سرخ رنگ کا معاملہ مختلف ہے۔ یہ چونکہ خون کے رنگ کو ظاہر کرتا ہے لہٰذا اسے جنگ یا خطرے کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے، اور دوسری طرف محبت بھی اسی رنگ سے منسوب ہے۔

    سرخ دراصل جنون، توانائی، پرجوشی، تندی و تیزی اور پہلی نظر میں متاثر کرنے والا گہرا رنگ ہے جو مثبت اور منفی دونوں طرح کے اثرات مرتب کرتا ہے۔

    یہی معاملہ سرخ رنگ کے لباس کے ساتھ ہے۔ سرخ رنگ پہننے والا شخص اندر داخل ہوتے ہی سب کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سرخ رنگ پہننے والے اپنے آپ کو پراعتماد بھی محسوس کرتے ہیں جبکہ وہ دیگر افراد کے مقابلے میں دوسروں پر بہت گہرا اور مسحور کن تاثر چھوڑتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو دنیا بھر کی چند معروف خواتین کی سرخ لباس میں ملبوس تصاویر دکھا رہے ہیں جو اس رنگ میں نہایت خوبصورت دکھائی دے رہی ہیں۔ انہیں دیکھ کر یقیناً آپ کا دل بھی سرخ رنگ پہننے کو چاہے گا۔


    معروف ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ امل کلونی جو خود بھی ایک معروف وکیل ہیں، اکثر و بیشتر سرخ رنگ کے لباس یا کوٹ میں ملبوس نظر آتی ہے۔

    ویسے تو ان کی شخصیت اس قدر مسحور کن ہے کہ وہ جو بھی رنگ پہنیں ان پر اچھا لگتا ہے، تاہم سرخ رنگ سے ان کی دلکشی میں اور بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔


    دنیا بھر میں اپنے پروقار فیشن کے لیے مشہور برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن بھی سرخ رنگ میں نہایت حسین دکھائی دیتی ہیں۔


    صحافی سے شاہی خاندان تک کا سفر کرنے والی اسپین کی ملکہ لٹزیا۔


    نیدرلینڈز کی ملکہ میکسیما جو پاکستان کا دورہ بھی کر چکی ہیں۔


    امریکا کی خاتون اول میلانیا ٹرمپ گو کہ فیشن کی دنیا میں اپنا کوئی تاثر جمانے میں ناکام رہیں، تاہم سرخ لباس میں وہ بھی بہت باوقار نظر آئیں۔


    سابق امریکی خاتون اول ہیلری کلنٹن جو ہمیشہ سے اپنے فیشن اور لباس کی وجہ سے مقبول رہیں، اب بھی نہایت خوبصورت مگر سادہ لباس زیب تن کرتی ہیں۔


    اسی طرح سابق امریکی خاتون اول مشل اوباما نے بھی سرخ رنگ میں سادگی و وقار کی مثال قائم کی۔


    ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی پہلے شوبز انڈسٹری میں ایک بے باک اداکارہ کے طور پر رہیں، بعد میں اقوام متحدہ کے سفیر کی حیثیت سے انہوں نے نہایت باوقار انداز اپنا لیا، تاہم دونوں طرح انہوں نے اپنی خوبصورتی اور انداز سے سب کو متاثر کیا۔


    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سرخ لباس میں ملبوس۔


    اور تو اور یہ رنگ برطانوی ملکہ الزبتھ پر اس عمر میں بھی خوب جچتا ہے۔


    سرخ رنگ ہمیشہ سے خواتین کا پسندیدہ رنگ رہا ہے۔ لہٰذا ماضی میں بھی خواتین اس رنگ کو استعمال کرتی رہی ہیں۔ سابق برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی متاثر کن شخصیت سرخ رنگ میں اور بھی دلکش دکھائی دیتی تھی۔


    کسی بھی اسلامی ملک کی پہلی خاتون سربراہ ہونے کا اعزاز رکھنے والی بے نظیر بھٹو نے بھی سرخ رنگ زیب تن کیا۔


    ہم سب کی پسندیدہ ماہرہ خان بھی سرخ لباس میں ہر بار بہت دلکش اور حسین نظر آتی ہیں۔


    اور بالی ووڈ کی حسینائیں بھی سرخ رنگ سے اپنے حسن میں چار چاند لگا دیتی ہیں۔


    تو کیسا لگا آپ کو سرخ رنگ کا جادو؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • رنگوں اور غباروں سے بھرا دنیا کا انوکھا ترین میوزیم

    رنگوں اور غباروں سے بھرا دنیا کا انوکھا ترین میوزیم

    یوں تو دنیا بھر میں موجود مختلف عجائب گھر یا میوزیم اپنے اندر بے پناہ مسحور کن کشش رکھتے ہیں اور کسی عجائب گھر کا دورہ کرنا ایک نہایت شاندار تجربہ ہوسکتا ہے۔

    تاہم امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں ایک انوکھا ترین میوزیم کھولا گیا ہے جہاں رنگوں کی مدد سے مختلف عجائبات پیش کیے گئے ہیں۔

    کلر فیکٹری کے نام سے جانا جانے والا یہ میوزیم اس وقت پورے سان فرانسسکو کا موضوع گفتگو بن چکا ہے۔ یہ میوزیم ستمبر کے اختتام تک کھلا رکھا جائے گا لیکن ابھی سے ہی اس کے تمام ٹکٹس فروخت ہوچکے ہیں۔

    سان فرانسسکو کے شہری اس کا دورہ کرنے کے لیے نہایت بے تاب ہیں اور جو لوگ ٹکٹس حاصل نہیں کر پائے وہ سخت پریشان ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں اس میوزیم میں ایسی کیا خاص بات ہے۔


    میوزیم کے ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد سب سے پہلے آپ کا واسطہ رنگ برنگی قوس قزح جیسی سیڑھیوں سے پڑتا ہے جنہیں صرف دیکھنا ہی دل و دماغ کو خوشی سے بھر دیتا ہے۔

    رجسٹریشن کروانے کے بعد آپ کو پولکا ڈاٹ کی شکل کے کارڈز دیے جاتے ہیں جنہیں دکھا کر آپ میوزیم کے تمام حصوں کی سیر کرسکتے ہیں۔

    اندر داخل ہوتے ہی آپ میٹھی میٹھی سی خوشبو محسوس کرتے ہیں جو عموماً مختلف چاکلیٹس یا ٹافیوں میں سے محسوس ہوتی ہے۔

    ایک رنگین سلائیڈ پر آپ کی تواضع کے لیے میکرون (میٹھے بسکٹ نما) بھی رکھے ہیں۔

    میوزیم کے ایک کمرے میں رنگوں بھری روشنیوں کا کھیل موجود ہے۔

    ایک اور کمرا نیلے رنگ کے غباروں سے بھرا ہوا ہے۔

    گرین روم نامی ایک کمرے میں آپ کے لیے بڑے سے سبز مارکرز رکھے ہیں جن کی مدد سے آپ دیواروں پر سبز نقش و نگار بنا سکتے ہیں۔

    ایک اور کمرے میں رنگ برنگی ربنز آویزاں کی گئی ہیں جن کے اندر جا کر یقیناً آپ کا دل کسی بچے کی طرح ان سے کھیلنے کو چاہے گا۔

    کنفٹی روم نامی کمرے میں چھت سے رنگ برنگے کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کی بارش ہوتی ہے۔

    اور آخر میں میوزیم کا سب سے بہترین حصہ زرد غباروں سے بھرا ہوا کمرہ ہے۔ ان زرد غباروں کے درمیان تیرنا یقیناً ایک مزیدار تجربہ ہوگا۔

    یہاں آپ کو زرد فلیورز جیسے مینگو یا ونیلا کی تیار کردہ آئس کریم بھی دستیاب ہوگی۔

    اور جب آپ اس انوکھے میوزیم کی سیر کر کے تھک جائیں تو سستانے کے لیے رنگین شیشوں سے بنا ہوا ایک خوبصورت کمرہ حاضر ہے جہاں سے باہر کےمناظر خوبصورت رنگوں میں ڈھل کر انوکھا سماں باندھ دیتے ہیں۔

    کیسی لگی آپ کو اس انوکھے میوزیم کی سیر؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رنگ بدلنے والے ٹیٹو امراض کی تشخیص میں مددگار

    رنگ بدلنے والے ٹیٹو امراض کی تشخیص میں مددگار

    بعض افراد کو اپنے جسم پر مختلف اقسام اور رنگوں کے ٹیٹوز بنوانے کا شوق ہوتا ہے۔ اب اسی شوق کو ماہرین نے ایک اہم طبی پیش رفت کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    امریکا کے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے طبی ماہرین نے ٹیٹو کے لیے استعمال ہونے والی ایسی سیاہی تیار کی ہے جو جسمانی صحت کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گی۔

    یہ سیاہی جسم میں موجود کیمیکلز اور خلیات اور ٹشوز میں موجود مائع میں تبدیلی پر اپنا رد عمل دے گی۔ اس سیاہی سے بنا ہوا ٹیٹو اس وقت اپنا رنگ تبدیل کرلے گا جب خون میں شوگر، سوڈیم اور پی ایچ کی سطح کم یا زیادہ ہوجائے گی۔

    مثال کے طور پر اگر خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوجائے گی تو ٹیٹو میں موجود نیلا رنگ بھورا ہوجائے گا۔ اسی طرح اگر جسم میں پانی کی کمی ہو تب بھی ٹیٹو کا رنگ تبدیل ہوجائے گا جو جسم میں پی ایچ کی سطح کو ظاہر کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق اس طریقہ کار سے ایک نہایت عام مرض ذیابیطس کی تشخیص بے حد آسان ہوجائے گی۔

    طبی ماہرین کے مطابق میڈیکل سائنس اور ٹیٹو آرٹ کو یکجا کرنے کے بعد یہ ٹیٹو میڈیکل ٹریکرز کے طور پر استعمال ہوں گے۔

    گو کہ ابھی اس سیاہی کو عام نہیں کیا گیا، تاہم ماہرین اس پر مزید تجربات کرنے اور اس پروجیکٹ کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شخصیت سے متعارف کروانے والے رنگین پتھر

    شخصیت سے متعارف کروانے والے رنگین پتھر

    اسکول صرف تعلیم حاصل کرنے اور نصابی کتابیں پڑھنے کی جگہ نہیں بلکہ یہ مقام زندگی کے ہر دور میں سامنے آنے والی مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا اور ان کا حل تلاش کرنا سکھاتا ہے۔

    کسی شخص کی زندگی میں آنے والی کامیابیوں میں اس کے اساتذہ کا بھی کردار ہوتا ہے کہ وہ انہیں دوران تعلیم کیا سکھاتا ہے اور کیسے سکھاتا ہے۔

    امریکی ریاست انڈیانا میں بھی ایک اسکول میں ایسی ہی ایک آرٹ ٹیچر نہایت دلچسپ انداز میں بچوں کو ان کی شخصیت سے متعارف کروا رہی ہیں۔

    جیسیکا موئز نامی اس ٹیچر نے امریکی مصننف لنڈا کرانز کی کتاب ’صرف تم‘ کے خیال پر ایک نہایت انوکھا پروجیکٹ تخلیق کیا۔

    دراصل یہ کتاب ایک ننھی مچھلی کے بارے میں ہے جو اپنے بل بوتے پر پورے سمندر کی خاک چھانتی ہے۔

    اس کے والدین اسے سبق دیتے ہیں کہ اپنے نئے دوستوں سے چوکنا رہو اور اسے نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اپنا راستہ خود تلاش کرے یہ سوچے بغیر کہ اس کے آس پاس موجود تمام لوگ کہاں جا رہے ہیں۔

    کتاب کا مرکزی خیال بچوں کو یہ احساس دلانا ہے کہ ہر بچہ اپنی ذات میں مکمل اور منفرد ہے۔

    یہ آرٹ ٹیچر اپنے طلبا کو یہ کتاب پڑھ کر سناتی ہیں اور اس کے بعد وہ ان سے کہتی ہیں کہ کتاب میں موجود مچھلی کی طرح وہ بھی اپنی انفرادی شخصیت ظاہر کریں۔

    ٹیچر کے کہنے کے مطابق ہر بچہ اپنی پسند اور ذہن رسا کے مطابق ایک پتھر پر رنگ اور نقش و نگار تخلیق کرتا ہے۔ ہر بچہ دوسرے بچے سے مختلف رنگین پتھر تیار کرتا ہے اور اس دوران اپنی شخصیت کی انفرادیت پیش کرتا ہے۔

    ان بچوں کے تیار کردہ پتھروں کی تعداد کئی سو تک جا پہنچی ہے اور ان کی مدد سے اسکول کے باہر ایک رنگین رہگزر تیار کی جاچکی ہے جو وہاں سے گزرنے والوں کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔

    جیسیکا کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ اس خیال کی نفی کرتا ہے، کہ ’ہم اکیلے کچھ بھی نہیں‘۔ یہ پروجیکٹ بچوں کو بچپن سے یہ بات سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ صرف ایک بچے کی شخصیت بھی نہایت منفرد ہے اور دنیا کو بدل سکتی ہے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے کے بعد اس پروجیکٹ کو نہایت پسند کیا جارہا ہے اور کئی دوسرے اسکولوں نے بھی ایسے پروجیکٹس شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معروف فیشن برانڈ پاکستانی ٹرک آرٹ سے متاثر

    معروف فیشن برانڈ پاکستانی ٹرک آرٹ سے متاثر

    پاکستانی ٹرک آرٹ کی شہرت پاکستانی حدود کو پار کر کے دیگر ممالک تک بھی جا پہنچی۔ 2 مشہور بین الاقوامی برانڈز نے اپنی نئی مصنوعات کو ٹرک آرٹ کی طرز پر پیش کردیا۔

    معروف اطالوی مینو فیکچرر کمپنی سمیگ نے کچن مشینری کی نئی رینج کو پاکستانی ٹرک آرٹ سے مماثلت رکھنے والے رنگوں میں ڈھال کر پیش کیا۔

    اس ڈیزائن کو متعارف کروانے کا سہرا معروف فیشن کمپنی ڈولچے اینڈ گبانا کے سر ہے اور دونوں برانڈز نے مشترکہ تعاون سے یہ خوبصورت مشینری پیش کی ہے۔

    گو کہ ڈولچے اینڈ گبانا کا کہنا ہے کہ یہ آرٹ اطالوی شہر سسلی کا روایتی آرٹ ہے اور تصاویر میں پیش کیے جانے والے مناظر بھی وہیں کے ہیں، تاہم اس میں دنیا بھر میں مشہور ہوجانے والے پاکستانی ٹرک آرٹ کی آمیزش اور اس سے مماثلت کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    جاری کیے جانے والے نہایت رنگا رنگ اور خوبصورت ٹوسٹر، کافی مشین، جوسر اور بلینڈر وغیرہ نے فوراً ہی لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروالی ہے۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب ڈولچے اینڈ گبانا نے اس قدر خوش رنگ مصنوعات کو پیش کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی ایک نمائش میں یہ برانڈ پاکستانی ٹرک آرٹ سے مشابہہ ایک رنگین ٹرک میں اپنی میک اپ مصنوعات پیش کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستانی ٹرکوں پر بنائی جانے والی خوش رنگ تصاویر اور رنگوں سے ڈھلے الفاظ و اشعار کو اب ٹرک آرٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی ٹرک پر کینیڈا کے وزیر اعظم کی تصویر

    مختلف پاکستانی فنکاروں نے اس آرٹ میں مزید نکھار پیش کر کے اسے دنیا بھر میں پیش کیا جس کے بعد اب یہ دنیا بھر میں پاکستانی ٹرک آرٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

  • اینگزائٹی سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    اینگزائٹی سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    آج کل کی مصروف زندگی میں، جب ہر شخص خوب سے خوب تر کی تلاش میں ہے، اور اپنے ساتھ موجود افراد سے آگے نکلنے کی دوڑ میں ہے، مختلف ذہنی ونفسیاتی مسائل عام ہوگئے ہیں جن میں ڈپریشن اور اینگزائٹی سرفہرست ہیں۔

    اینگزائٹی یا بے چینی دراصل ایک کیفیت کا نام ہے جو گھبراہٹ، بہت زیادہ خوف اور ذہنی دباؤ کا سبب بنتا ہے۔ ان تمام مسائل کو اینگزائٹی ڈس آرڈر کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ ایک عام ذہنی مرض ہے اور دنیا بھر میں ہر 100 میں سے 4 افراد اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔

    صرف امریکا میں 4 کروڑ بالغ افراد اس مرض کا شکار ہیں۔

    مزید پڑھیں: خواتین بے چینی کا شکار کیوں ہوتی ہیں؟

    اینگزائٹی کے مرض میں مبتلا افراد کام کی طرف توجہ نہیں دے پاتے اور ان کی تخلیقی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

    ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اینگزائٹی کو کم کرنے کا حل یہ ہے کہ آپ ایسے کام کریں جس سے آپ کو خوشی اور طمانیت کا احساس ہو۔

    اس سلسلے میں یہ عادات اینگزائٹی کو ختم یا کم کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔

    سوشل میڈیا کو ختم کریں

    social-media

    زیادہ تر ذہنی و نفسیاتی مسائل کو ختم کرنے کے لیے سب سے پہلا قدم سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنا ہے۔

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر یا انسٹا گرام کا حد سے زیادہ استعمال آپ کو تنہا اور غیر مطمئن بنا دیتا ہے۔

    بے چینی یا ڈپریشن کا شکار ہونے کی صورت میں سب سے پہلے سوشل میڈیا پر گزارے جانے والے وقت کو کم سے کم کریں۔ یہ عادت دراصل آپ کی لاعلمی میں آپ میں مختلف نفسیاتی و دماغی پیچیدگیوں کو جنم دیتی ہے۔

    تخلیقی کام کریں

    colours

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بے چینی سے چھٹکارہ پانے کے لیے کسی تخلیقی کام سے مدد لیں اور اس کے لیے سب سے بہترین اور آسان حل تصویر کشی کرنا یا لکھنا ہے۔

    ماہرین کے مطابق رنگوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف تصاویر بنانا آپ کے ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے اور آپ پرسکون ہوجاتے ہیں۔ رنگ دراصل ہمارے اندر منفی جذبات کے بہاؤ کو کم کرتے ہیں اور ہمارے اندر خوش کن احساسات جگاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: رنگوں کے ذریعے ذہنی کیفیات میں خوشگوار تبدیلی

    اسی طرح اگر آپ اپنے ذہن میں آنے والے ہر قسم کے خیالات کو لکھ لیں گے تب بھی آپ کا ذہن ہلکا پھلکا ہوجائے گا اور آپ خود کو خاصی حد تک مطمئن محسوس کریں گے۔

    گھر سے باہر وقت گزاریں

    nature

    گھر سے باہر وقت گزارنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ پرہجوم سڑکوں پر چہل قدمی کریں۔ یہ عمل آپ کی بے چینی اور ذہنی دباؤ میں اضافہ کردے گا۔

    اس کے برعکس کسی پرسکون جگہ، کھلی ہوا میں یا فطرت کے قریب وقت گزاریں۔

    مزید پڑھیں: فطرت کے قریب وقت گزارنا بے شمار فوائد کا باعث

    کھلی ہوا میں، سمندر کے قریب، ہلکی دھوپ میں، اور جنگل یا درختوں کے درمیان گزارا گیا وقت فوری طور پر آپ کے اندر موجود مایوسانہ اور منفی جذبات کو ختم کردے گا اور آپ خود میں ایک نئی توانائی محسوس کریں گے۔

    دلچسپ ٹی وی پروگرام یا کتاب

    tv

    بے چینی کو کم کرنے کے لیے کوئی دلچسپ ٹی وی شو یا دلچسپ کتاب بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ ٹی وی پروگرام یا کتاب بوجھل اور دقیق نہ ہو بلکہ ہلکا پھلکا یا ترجیحاً مزاحیہ ہو۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ ہنسنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    مزاحیہ پروگرام دیکھنے یا پڑھنے کے دوران قہقہہ لگانے اور ہنسنے سے آپ کا ذہنی دباؤ خاصا کم ہوجائے گا اور آپ خود کو پرسکون محسوس کریں گے۔

    ورزش کریں

    exercise

    ورزش نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی طور پر بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔ دماغ کو پرسکون بنانے والی ورزشیں جیسے مراقبہ یا یوگا تو اینگزائٹی کے خاتمے کے لیے فائدہ مند ہیں ہی، ساتھ ساتھ جسمانی ورزشیں بھی آپ کے دماغ کو پرسکون بنانے میں مدد دیں گی۔

    مزید پڑھیں: ورزش کرنے کے چند دلچسپ طریقے

    جسمانی ورزش آپ کو جسمانی طور پر تھکا دے گی جس کے بعد آپ کو نیند کی ضرورت ہوگی اور یوں آپ کا دماغ بھی پرسکون ہوگا۔

  • ہاتھ کے اشارے سے رنگ بکھیرتا جادوئی کینوس

    ہاتھ کے اشارے سے رنگ بکھیرتا جادوئی کینوس

    مصوروں کے لیے اپنے فن اور تخیل کو وجود میں لانا ایک دقت طلب مرحلہ ہے جس میں ان کے جسم اور دماغ کی پوری توانائی صرف ہوجاتی ہے۔

    لیکن کیا ہی اچھا ہو، کہ اگر مصور صرف اپنے ہاتھ کو حرکت دے، اور اس کی مطلوبہ تصویر رنگوں کے ساتھ کینوس پر بکھر جائے؟ گو کہ یہ کسی جادوئی فلم میں دکھائی جانے والی صورتحال لگتی ہے مگر مائیکرو سافٹ نے اسے حقیقت میں تبدیل کر دکھایا، آخر سائنس بھی تو جادو ہی کا دوسرا نام ہے۔

    گزشتہ برس اکتوبر میں جاری کیا جانے والا مائیکرو سافٹ کا آل ان ون ونڈوز 10 ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر سرفیس اسٹوڈیو ایسی ہی جادوئی صلاحیت کا حامل ہے جو مصوروں کے تخیل کو ان کی ایک جنبش انگشت سے وجود میں لاسکتا ہے۔

    surface-6

    surface-7

    surface-2

    ایلومینیم سے تیار کردہ اس کمپیوٹر کی اسکرین 28 انچ کی پکسل سنس ڈسپلے ٹچ اسکرین ہے جس کی موٹائی محض 12.5 ملی میٹر ہے۔

    surface-4

    surface-5

    surface-3

    اس کے ساتھ ایک سرفیس ڈائل بھی موجود ہے جو ٹریک پیڈ کی طرح کام کرتا ہے، اور اسے اسکرین پر رکھ کر اس سے رنگوں اور تصاویر کا انتخاب یا تصویروں کی تشکیل بھی کی جاسکتی ہے۔

  • روس کا رنگا رنگ برفانی فیسٹیول

    روس کا رنگا رنگ برفانی فیسٹیول

    ماسکو: نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی روس میں سالانہ ونٹر فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔

    russia-2

    ماسکو میں ہونے والے ونٹر فیسٹیول میں دیوہیکل برفانی مجسمے سجا دیے گئے۔

    russia-5

    russia-3

    russia-9

    خوبصورت، رنگین اور حسین برفانی مجسمے روس میں سال نو کے آغاز کے موقع پر سجائے جاتے ہیں۔

    russia-8

    russia-4

    russia-6

    russia-7

    ماسکو کے وکٹری پارک میں روس کی تاریخی عمارتوں اور مقامات کے برف سے بنے ماڈلز نے خوب توجہ حاصل کی۔

    russia-10

    12

    11

    برف سے منعکس ہوتی خوبصورت روشنیوں سے سجا ونٹر فیسٹول 8 جنوری تک جاری رہے گا۔

  • چین میں رنگا رنگ روشنیوں کا میلہ

    چین میں رنگا رنگ روشنیوں کا میلہ

    چین میں سالانہ رائل لالٹین فیئر کا آغاز ہوگیا۔

    8

    7

    6

    ہر سال منائے جانے والے اس میلے میں سینکڑوں دیو ہیکل فن پارے شرکا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    4

    3

    2

    جونہی رات ہوتی ہے، شہر دیوہیکل رنگ برنگی لالٹینوں سے جگمگا اٹھتا ہے۔

    5

    1

    روشنیوں کا یہ میلہ چینی کلینڈر کے 15 ویں دن یعنی فروری میں شروع ہونے والے لالٹین فیسٹیول تک جاری رہے گا۔