Tag: رنگ

  • رنگوں سے سجی کافی

    رنگوں سے سجی کافی

    کہتے ہیں کہ دل تک پہنچنے کا ایک راستہ معدے سے ہو کر گزرتا ہے۔ اگر آپ کسی کے دل میں جگہ بنانا چاہتے ہیں تو اسے مزیدار کھانے بنا کر کھلائیں۔

    لیکن شاید یہ تکنیک ہر شخص پر کام نہیں کر سکتی۔ خاص طور پر ان افراد کے لیے تو بالکل ہی نہیں جو کھانے پینے کا خاص شوق نہیں رکھتے۔

    لیکن اب جو تصاویر آپ دیکھنے جارہے ہیں وہ ہر شخص کو متاثر کریں گی چاہے وہ کھانے پینے کا شوقین ہو یا نہ ہو، بھلا رنگ اور پھول کسے اچھے نہیں لگتے؟

    امریکی شہر لاس ویگاس کی رہائشی بریستا میسن نے کھانے پینے کی اشیا کو بھی رنگین کر کے انہیں آرٹ کے شاہکار میں تبدیل کردیا۔

    15

    14

    13

    اس کے لیے اس نے فوڈ کلر کا استعمال کیا۔

    12

    11

    9

    ایک خوبصورت رنگین کافی بنانے کے لیے وہ دودھ میں فوڈ کلر کی آمیزش کرتی ہے اور اس کے بعد اس دودھ کو کافی میں شامل کیا جاتا ہے، جس کے بعد بننے والی کافی پینے سے زیادہ محفوظ کر کے رکھنے کی چیز معلوم ہوتی ہے۔

    10

    7

    دیکھیے وہ کس طرح ’رنگین کافی‘ پیش کر کے لوگوں کے دلوں میں گھر کرتی ہے۔

    6

    3

    2

  • خزاں میں پتوں کا رنگ کیوں تبدیل ہوجاتا ہے؟

    خزاں میں پتوں کا رنگ کیوں تبدیل ہوجاتا ہے؟

    خزاں یا پت جھڑ کا موسم تخلیق کاروں کو ان کی تخلیق کے لیے مہمیز کرتا ہے۔ سرخ، ہرے، زرد پھول اور پتے سنہری اور پھر سرمئی رنگ کے خشک ہو کر نیچے گر جاتے ہیں اور شاہراہوں، پگڈنڈیوں اور راستوں کو بھر دیتے ہیں جو ایک سحر انگیز سا منظر تخلیق کرتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں خزاں میں پھول اور پتے اپنا رنگ کیوں تبدیل کرلیتے ہیں؟

    موسم خزاں کو شاعر کیسے دیکھتے ہیں؟ *

    ہم بچپن سے کتابوں میں پڑھتے آئے ہیں کہ پتوں میں کلوروفل نامی ایک مادہ ہوتا ہے جو ان پتوں کو سبز رنگ فراہم کرتا ہے۔ ان کے علاوہ پودوں میں ایک اور کیمیائی عنصر کیروٹینائڈز بھی پایا جاتا ہے۔

    autumn-3

    یہ مادہ گاجر میں بھی پایا جاتا ہے جو اسے نارنجی یا سرخ رنگ فراہم کرتا ہے۔ پودوں میں یہ مادہ کلوروفل کے نیچے موجود ہوتا ہے اور سارا سال اپنی موجودگی ظاہر نہیں کرتا۔

    سردیوں میں جب کلوروفل ختم ہونے لگتا ہے اس وقت یہ مادہ ابھر کر آتا ہے اور پتوں کو سنہرا، پیلا یا سرمئی رنگ کا کر دیتا ہے۔

    اب یہ بھی جان لیجیئے کہ خزاں میں کلوروفل کے ختم ہونے کی وجہ کیا ہے۔

    مصنوعی روشنیوں کے باعث برطانیہ کے موسم میں تبدیلی *

    کلوروفل دھوپ یا سورج کی روشنی سے اپنی تونائی پاتا ہے۔ جتنا زیادہ سورج روشن ہوگا کلوروفل بھی اتنا ہی بھرپور، اور پتہ اتنا ہی سبز ہوگا۔ موسم خزاں یا سرما میں سورج چونکہ کم نکلتا ہے جس کے باعث پتوں میں کلوروفل بننے کا عمل کم ہوتا جاتا ہے۔

    سردیوں میں چونکہ سورج جلدی ڈھل جاتا ہے لہٰذا کلوروفل کو موقع نہیں مل پاتا کہ وہ سورج سے توانائی حاصل کر کے پتے کو رنگ فراہم کرے لہٰذا وہ آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتا ہے۔

    یہ عمل راتوں میں اور بھی تیزی سے ہوتا ہے کیونکہ سردیوں کی راتیں لمبی ہوتی ہیں۔

    autumn-2

    مختصر دنوں اور لمبی راتوں کے باعث پتوں میں موجود سبز رنگ آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتا ہے اور پتے نارنجی، سرمئی، یا سنہری ہو کر خشک ہوجاتے ہیں اور بالآخر گر جاتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق موسموں کے طریقہ کار میں تبدیلی کے باعث موسم خزاں کا دورانیہ کم ہوتا جارہا ہے جس کے باعث امریکا میں رہنے والے افراد کو اب موسم خزاں سے لطف اندوز ہونے کا موقع کم ملے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کے باعث اب سردیوں میں موسم کی شدت کم ہوگی جبکہ موسم گرما بھی اپنے وقت سے پہلے آجائے گا یعنی خزاں کا دورانیہ کم ہوگا اور پھولوں کو مرجھانے اور پتوں کو گرنے کا ٹھیک سے وقت نہ مل سکے گا۔ یوں امریکی عوام پت جھڑ کے سحر انگیز نظاروں سے محروم ہوجائے گی۔

  • بستر کا رنگ کھٹملوں کو متوجہ کرنے کا سبب

    بستر کا رنگ کھٹملوں کو متوجہ کرنے کا سبب

    کیا آپ جانتے ہیں آپ کے بستر کا رنگ کھٹملوں اور کیڑے مکوڑوں کو متوجہ کرنے کا سبب بن سکتا ہے؟

    حال ہی میں حشریات (کیڑے مکوڑوں) سے متعلق ایک معلوماتی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ چلا کہ بستر کی چادروں کے کچھ مخصوص رنگ کیڑے مکوڑوں کو اپنی طرف راغب کر سکتے ہیں۔

    گہرے رنگ جیسے سیاہ، سرخ، سبز کھٹملوں اور دیگر کیڑوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ یہ رنگ اندھیرے کا تاثر پیدا کرتے ہیں جس میں کھٹملوں کا چھپنا آسان ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ رنگ بستر میں کھٹملوں کی افزائش کے لیے موزوں ترین ہیں۔

    اس کے برعکس ہلکے رنگ جسیے سفید، زرد وغیرہ میں آسانی سے کھٹملوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ایسے رنگوں میں کھٹمل اور دیگر کیڑے بھی چھپنے سے گریز کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بستر میں چھپے کیڑے مکوڑے مختلف جلدی بیماریوں اور الرجی کا سبب بن سکتے ہیں لہٰذا بستر کی صفائی ضروری ہے۔

    bed-1

    کھٹملوں اور دیگر کیڑوں سے بچنے کے لیے ان تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    ہلکے رنگوں میں کھٹملوں کو دیکھنا آسان ہوتا ہے لہٰذا اپنے بستر پر ہلکے رنگ کی چادر بچھائیں۔

    بیڈ پر پڑنے والی خراشوں اور سوراخوں کی صفائی کرتے رہیں اور ان میں کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ کریں۔

    بستر پر کم سے کم سامان، تکیے وغیرہ رکھیں تاکہ کیڑوں کو چھپنے کے لیے جگہ نہ ملے۔

    باہر سے کوئی چیز لا کر بستر پر رکھنے سے گریز کریں۔ چھت سے اتارے ہوئے کپڑے، شاپنگ بیگز یا بستر پر کھانے پینے سے مٹی یا غذا کے ذرات بستر میں رہ جاتے ہیں جو کیڑوں کی افزائش کا سبب بن سکتے ہیں۔