Tag: روانڈا

  • روانڈا نے گوما میں پھنسے پاکستانیوں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دیدی

    روانڈا نے گوما میں پھنسے پاکستانیوں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دیدی

    کانگو میں تنازعات کے بعد روانڈا نے گوما میں پھنس جانے والے پاکستانیوں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دیدی ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کانگو میں تنازعات اور پاکستانیوں کے پھنسنے سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 150 کے قریب پاکستانی گوما شہر میں پھنسے ہوئے تھے، اب تک 75 کے قریب پاکستانی روانڈا منتقل ہوچکے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مذکورہ پاکستانیوں کی رہائش کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کیگالی نے متاثرہ پاکستانیوں کیلئے رہائش اور کھانے کا انتظام کیا ہے۔

    برطانوی حکومت کا عدالتی فیصلے کے باوجود تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ

    پاکستانی ہائی کمیشن پاکستانی کمیونٹی سے بھی رابطہ کررہا ہے، مزید پاکستانیوں کے روانڈا جانے کا امکان ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ ہائی کمیشن مدد کی درخواست کرنیوالے ہر شہری سے رابطے میں ہے، ہائی کمیشن سرحدی شہر بکاؤو میں پاکستانیوں تک بھی پہنچ رہاہے۔

    https://urdu.arynews.tv/congo-court-sentences-37-to-death-coup/

  • برطانیہ کے وزیراعظم کئیر اسٹامر کا پہلا بڑا فیصلہ

    برطانیہ کے وزیراعظم کئیر اسٹامر کا پہلا بڑا فیصلہ

    لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم اور سربراہ لیبرپارٹی کیئر اسٹارمر کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کئیر اسٹامر نے پہلا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے روانڈا منصوبے کو ختم کردیا ہے، ٹوری حکومت نے تارکین وطن کو روانڈا ڈی پورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق روانڈا اسکیم بورس جانسن نے شروع کی،لزٹرس اور رشی سناک کی جانب سے اسے جاری رکھا گیا جبکہ برطانیہ روانڈا اسکیم پر 270 ملین پاؤنڈز خرچ کرچکا ہے۔

    مگر اب لیبر حکومت نے نیا بارڈر سیکیورٹی کنٹرول سسٹم متعارف کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

    گزشتہ روز سربراہ لیبرپارٹی کیئر اسٹارمر کا برطانیہ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر کہنا تھا کہ آج عوام نے ووٹ دیکر صفحہ بدل دیا ہے۔

    اتنے بڑے مینڈیٹ کے ساتھ بڑی ذمہ داری بھی عوام نے دی ہے، ووٹرز نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا۔

    اُنہو ں نے کہا کہ ہمیں ووٹ اس لئے ملا کے جماعت میں تبدیلی لائیں، تبدیلی لانے کیلئے فوری اقدامات کرینگے۔

    مسعود پیزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب

    کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ لیبرپارٹی بدل چکی ہے یہ طرز عمل ہماری حکومت میں بھی نظر آئیگا، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

  • برطانیہ پناہ کے متلاشیوں کو 3 ہزار پاؤنڈ دے گا

    برطانیہ پناہ کے متلاشیوں کو 3 ہزار پاؤنڈ دے گا

    لندن: مشرقی افریقی ملک روانڈا سے سیاسی پناہ کی تلاش میں آنے والے تارکین وطن کو زبردستی ملک بدر کرنے کا منصوبہ رکنے کے بعد اب برطانوی حکومت نے انھیں واپس اپنے ملک بھیجنے کے لیے مالی امداد کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق برطانیہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو ایک رضاکارانہ منصوبے کے تحت روانڈا واپس جانے کے لیے 3000 ($3,836) پاؤنڈز کی پیشکش کرے گا، یہ منصوبہ ان تارکین وطن کے لیے ہے جن کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

    اس سے قبل رشی سونک کی سربراہی میں برطانوی حکومت نے روانڈا کے پناہ کے متلاشیوں کو زبردستی ملک بدر کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا، جسے گزشتہ سال برطانیہ کی سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔ اب حکومت نے پناہ کے متلاشیوں کو آبائی ملک بھیجنے کے لیے مالی مدد کی پیشکش کا منصوبہ بنا لیا ہے، یعنی پناہ گزین روانڈا واپس جانے کے لیے اگر راضی ہوں تو انھیں رقم ملے گی، جس سے ان کی پسماندگی دور ہوگی۔

    ایک جونیئر بزنس منسٹر کیون ہولن ریک نے بدھ کے روز اس نئی پالیسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کے پیسے کا اچھا استعمال ہے، کیوں کہ یہ ایک سستا منصوبہ ہے، جنھیں پناہ دینے سے انکار کیا گیا ہے اور انھیں ابھی تک ملک سے نکالا نہیں گیا، ان کی دیکھ بھال پر زیادہ اخراجات ہوں گے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں ایسے دسیوں ہزار پناہ کے متلاشی ہیں جنھیں پناہ دینے سے انکار کر دیا گیا ہے، لیکن انھیں ملک سے نکالا نہیں جا سکتا، کیوں کہ برطانوی حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ لوگوں کو ان کے جنگ زدہ ملک واپس بھیجے جہاں انسانی حقوق کی کوئی ضمانت نہیں۔

    کیون ہولن ریک نے کہا کہ 3 ہزار پاؤنڈ کی رقم اچھی خاصی ہے تاہم پناہ گزینوں کو برطانیہ میں رکھنے کے لیے اس سے بہت زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ روانڈا فی الحال برطانیہ سے ہر سال چند سو پناہ گزینوں کو قبول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم اس صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک بدری کی پہلی پروازیں اگلے چند مہینوں میں روانہ ہوں۔

  • برطانوی حکومت کا عدالتی فیصلے کے باوجود تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ

    برطانوی حکومت کا عدالتی فیصلے کے باوجود تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ

    لندن: برطانوی حکومت نے عدالتی فیصلے کے باوجود تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے تارکین وطن کی منتقلی کے حکومتی منصوبے کو مسترد کر دیا ہے تاہم برطانوی حکومت نے تارکین وطن کو واپس بھجوانے کے لیے ایمرجنسی قانون لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں روانڈا حکومت کے ساتھ نیا معاہدہ کیا جائے گا۔

    بی بی سی کے مطابق امیگریشن کے وزیر رابرٹ جینرک نے کہا کہ روانڈا کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر بات چیت آخری مراحل میں ہے، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ موسم بہار میں روانڈا کے لیے پروازیں چلی جائیں۔ وزیر اعظم رشی سناک نے کہا کہ نیا معاہدہ روانڈا سے پناہ کے متلاشیوں کو ان کے آبائی ملک واپس بھیجنے کے خلاف تحفظ فراہم کرے گا۔

    سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس بات کے واضح خدشات موجود ہیں کہ روانڈا ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو روانڈا حکومت ان جگہوں پر بھیج سکتی ہے جہاں وہ غیر محفوظ ہوں گے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کسی ملک کو محفوظ قرار دینا عدالت کے سامنے یہ ثابت کرنے کے مترادف نہیں ہے کہ وہ حقیقی طور پر بھی محفوظ ہے۔

    برطانیہ : تارکین وطن کی بے دخلی کا منصوبہ غیر قانونی قرار

    واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی قانون کے ذریعے روانڈا کو محفوظ ملک قرار دیا جائے گا، نیز روانڈا کے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو واپس بھیجنے اور انھیں واپس برطانیہ آنے سے روکنے کے متنازع منصوبے پر برطانوی حکومت اب تک 140 ملین پاؤنڈز خرچ کر چکی ہے، اور اسے عدالتی چیلنجز کا سامنا ہے۔

  • بارشوں اور سیلاب سے روانڈا اور یوگنڈا میں 136 افراد ہلاک

    بارشوں اور سیلاب سے روانڈا اور یوگنڈا میں 136 افراد ہلاک

    نیروبی: تباہ کن بارشوں کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے روانڈا اور یوگنڈا میں 136 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو روانڈا حکام نے بتایا کہ موسلا دھار بارش کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے روانڈا میں کم از کم 129 اور یوگنڈا میں 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ امدادی کارکن گھروں میں پھنسے بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق خطے میں ہفتوں کی بارش کے بعد افراتفری کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں، سرکاری ملکیتی روانڈا براڈکاسٹنگ ایجنسی نے ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کیا ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیچڑ کا پانی ایک زیر آب سڑک پر گر رہا ہے اور مکانات کو تباہ کر رہا ہے۔

    کئی علاقوں میں مکینوں پر چھتیں اس وقت منہدم ہو کر گریں جب وہ رات کو سو رہے تھے، اور انھیں جانیں بچانے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ روانڈا کے مغربی صوبے کے گورنر فرانکوئس کا کہنا تھا کہ ان کی بنیادی ترجیح اب ہر اس گھر تک پہنچنا ہے جسے نقصان پہنچا ہے، تاکہ پھنسے ہوئے افراد کو بچایا جا سکے۔

    یوگنڈا ریڈ کراس کے مطابق روانڈا کی سرحد کے قریب پڑوسی ملک یوگنڈا کے ایک پہاڑی علاقے میں بدھ کے روز چھ افراد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہلاک ہوئے۔

    واضح رہے کہ روانڈا اور یوگنڈا مارچ کے آخر سے شدید اور مسلسل بارشوں کا سامنا کر رہے ہیں، یوگنڈا کے دیگر بلند علاقوں میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاعات ملی ہیں، جہاں سیلاب کی وجہ سے سینکڑوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

  • پارلیمنٹ میں 68 فیصد خواتین کا ورلڈ ریکارڈ

    پارلیمنٹ میں 68 فیصد خواتین کا ورلڈ ریکارڈ

    ایک عرصے سے خواتین کی خود مختاری کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی زور دیا جارہا ہے کہ خواتین کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جائے اور حکومتی ایوانوں میں ان کی تعداد بڑھائی جائے۔

    تاہم ترقی یافتہ ممالک کے برعکس مشرقی افریقہ کے ملک روانڈا نے اس بات کی اہمیت کو سمجھا جہاں کی پارلیمنٹ میں اب دنیا میں سب سے زیادہ خواتین موجود ہیں۔

    روانڈا ایک عرصے سے پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کے حوالے سے ورلڈ ریکارڈ کا حامل رہا ہے جہاں ارکان پارلیمنٹ میں 64 فیصد خواتین تھیں۔ گزشتہ برس ستمبر کے پارلیمانی انتخابات میں روانڈا نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا اور اب وہاں کی پارلیمنٹ میں 67.5 فیصد خواتین ہیں۔

    80 نشستوں کے ایوان میں 54 نشستیں خواتین کے پاس ہیں، ان خواتین کو روانڈا کی تعمیر نو کا معمار بھی کہا جاتا ہے۔

    گو کہ روانڈا میں پارلیمانی اکثریت خواتین کے پاس ہے تاہم روانڈا خواتین کے حقوق اور خود مختاری کے حوالے سے کسی مثالی پوزیشن پر نہیں ہے، اس کے باوجود پالیسی سازی میں خواتین کی شمولیت کے حوالے سے روانڈا دیگر ممالک کے لیے ایک مثال ہے۔

    اس حوالے سے اگر پاکستان کو دیکھا جائے تو یہاں بھی صورتحال پہلے سے بدتر نظر آتی ہے۔ دنیا بھر کی پارلیمان اور ایوانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے انٹر پارلیمنٹری یونین کی ویب سائٹ کے مطابق سنہ 2017 میں پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کی فہرست میں پاکستان 89 ویں نمبر پر تھا۔

    مذکورہ فہرست کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 20.6 فیصد تھی۔ یعنی 342 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں صرف 70 خواتین موجود تھیں جو ملک بھر کی 10 کروڑ 13 لاکھ سے زائد (مردم شماری کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق) خواتین کی نمائندگی کر رہی تھیں۔

    اب 2019 میں پاکستان اس درجہ بندی میں مزید نیچے 101 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ صنفی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے عمل اور قومی اداروں میں خواتین کی شمولیت ضروری ہے تاکہ وہ ملک کی ان خواتین کی نمائندگی کرسکیں جو کمزور اور بے سہارا ہیں۔

  • پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی: پاکستان افریقی ممالک سے بھی بدتر پوزیشن پر

    جیسے جیسے زمانہ آگے کی جانب بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے پرانے ادوار کے خیالات و عقائد اور تصورات میں بھی تبدیلی آتی جارہی ہے۔

    ایک وقت تھا کہ گھروں سے باہر نکل کر کام کرنے والی خواتین کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ تاہم اب وقت بدل گیا ہے۔ اب خواتین ہر شعبہ زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال سیاست کا بھی ہے۔

    اگر آپ پرانے ادوار میں چلنے والی سیاسی تحریکوں کی تصاویر دیکھیں تو ان میں خال ہی کوئی خاتون نظر آئے گی، تاہم خواتین اب سیاست میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں اور فی الحال دنیا کے کئی ممالک کی سربراہی خاتون صدر یا وزیر اعظم کے ہاتھ میں ہی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا پر حکمرانی کی دوڑ میں خواتین مردوں سے آگے

    سیاست میں خواتین کے اسی کردار کی جانچ کے لیے عالمی اقتصادی فورم نے ایک فہرست مرتب کی جس میں جائزہ لیا گیا ہے کہ کس ملک کی پارلیمنٹ میں خواتین کی کتنی تعداد موجود ہے۔

    فہرست میں حیرت انگیز طور پر امریکا، برطانیہ یا کسی دوسرے یورپی ملک کے مقابلے میں افریقی ممالک کے ایوانوں میں خواتین نمائندگان کی زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔

    اس فہرست میں افریقی ملک روانڈا سرفہرست رہا جس کی پارلیمنٹ میں خواتین ارکان اسمبلی کی شرح 63.8 فیصد ہے۔

    بدقسمتی سے عالمی اقتصادی فورم کی مذکورہ فہرست میں صف اول کے 10 ممالک میں کوئی ایشیائی ملک شامل نہیں۔

    اس بارے میں دنیا بھر کی پارلیمان اور ایوانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے انٹر پارلیمنٹری یونین کی ویب سائٹ کا جائزہ لیا گیا تو پارلیمنٹ میں خواتین کی تعداد کے حوالے سے موجود فہرست میں پاکستان 89 ویں نمبر پر نظر آیا۔

    مذکورہ فہرست کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 20.6 فیصد ہے۔ یعنی 342 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں صرف 70 خواتین موجود ہیں جو ملک بھر کی 10 کروڑ 13 لاکھ سے زائد (مردم شماری کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق) خواتین کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

    اس معاملے میں افغانستان جیسا قدامت پسند ملک بھی ہم سے آگے ہے جو 27.7 فیصد خواتین اراکین پارلیمان کے ساتھ 53 ویں نمبر پر موجود ہے۔

    افغان پارلیمان

    فہرست میں پڑوسی ملک بھارت 147 ویں نمبر پر موجود ہے جس کی 542 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا میں صرف 64 خواتین موجود ہیں۔

    صنفی ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے عمل اور قومی اداروں میں خواتین کی شمولیت اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ ملک کی ان خواتین کی نمائندگی کرسکیں جو کمزور اور بے سہارا ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہیلری کلنٹن کی شکست کی وجہ خواتین سے نفرت؟

    کسی ملک میں خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں، اور ان سے کیسے نمٹنا ہے، یہ ایک ایسی خاتون سے بہتر کون جانتا ہوگا جو نہ صرف اپنی انتخابی مہم کے دوران ان خواتین سے جا کر ملی ہو اور ان کے مسائل سنے ہوں، بلکہ خود بھی اسی معاشرے کی پروردہ اور انہی مسائل کا شکار ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روانڈا جیسے ملک میں بھی ایئرپورٹ پر مسافروں کی سخت چیکنگ

    روانڈا جیسے ملک میں بھی ایئرپورٹ پر مسافروں کی سخت چیکنگ

    امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی سخت چیکنگ تو ایک معمول کی بات بن گئی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں مشرقی افریقہ کا ملک روانڈا بھی اپنے ملک میں آںے والے افراد کی نہایت سخت چیکنگ کرتا ہے؟

    اگر کبھی آپ کا روانڈا جانے کا اتفاق ہو تو ایئرپورٹ پر اترتے ہی آپ کے سامان کی نہایت سخت چیکنگ کی جائے گی۔ اس لیے نہیں کہ کہیں آپ اسلحہ یا منشیات اپنے ساتھ نہ لیے جا رہے ہوں، بلکہ اس لیے کہ کہیں آپ کے سامان میں پلاسٹک بیگ تو موجود نہیں۔

    جی ہاں، روانڈا میں پلاسٹک کی تھیلیاں اپنے ساتھ رکھنا یا استعمال کرنا نہایت سخت جرم ہے۔

    روانڈا میں سنہ 2008 میں پلاسٹک پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ یہ فیصلہ ملک میں شدید گندگی اور آبی آلودگی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔

    روانڈا کے وزیر برائے قدرتی وسائل ونسنٹ بروٹا نے ایک بار عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس پابندی سے عام لوگوں کو کوئی مسئلہ نہیں تھا، مسئلہ ان لوگوں کو تھا جو پلاسٹک بنانے کی صنعت سے وابستہ تھے۔

    انہوں نے بتایا، ’ان لوگوں نے اس کے خلاف شکایات کیں اور احتجاج بھی کیا، لیکن وقت کے ساتھ انہیں بھی معلوم ہوگیا کہ پلاسٹک پر پابندی سے ہمیں زیادہ فوائد حاصل ہوئے بہ نسبت پلاسٹک کو استعمال کرنے سے‘۔

    خیال رہے کہ پلاسٹک ایک ایسا مادہ ہے جسے ختم ہونے یا زمین کا حصہ بننے کے لیے ہزاروں سال درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ماحول، صفائی اور جنگلی حیات کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔

    پلاسٹک کی تھیلیاں شہروں کی آلودگی میں بھی بے تحاشہ اضافہ کرتی ہیں۔ تلف نہ ہونے کے سبب یہ کچرے کے ڈھیر کی شکل اختیار کرلیتی ہیں اور نکاسی آب کی لائنوں میں پھنس کر انہیں بند کردیتی ہیں جس سے پورے شہر کے گٹر ابل پڑتے ہیں۔

    یہ تھیلیاں سمندروں اور دریاؤں میں جا کر وہاں موجود آبی حیات کو بھی سخت نقصان پہنچاتی ہے اور اکثر اوقات ان کی موت کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پلاسٹک کے بے تحاشہ استعمال کے باعث سنہ 2050 تک سمندر میں مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔