Tag: روبوٹ

  • دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ جو اپنی بیٹری خود تبدیل کرسکتا ہے

    دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ جو اپنی بیٹری خود تبدیل کرسکتا ہے

    چین میں دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو نہ صرف خود کار طریقے سے کام کر سکتا ہے بلکہ چارجنگ کم ہونے پر خودکار طریقے سے اپنی بیٹری بھی تبدیل کر سکتا ہے۔

    شینژن میں قائم چینی روبوٹکس کمپنی ’یو بی ٹیک ‘ کے مطابق دی واکر ایس ٹو دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ ہے جو کسی انسانی معاونت کے بغیر خودکار طور پر محض تین منٹ میں اپنی بیٹریز خود بدل سکتا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کو صنعتی کاموں کے لیے تیار کیا گیا ہے، ڈوئل بیٹری پاور بیلنس ٹیکنالوجی سے لیس روبوٹ رئیل ٹائم میں بیٹری لیول کو مانیٹر کرسکتا ہے اور ضرورت کے وقت انہیں بدل لیتا ہے یا چارج کرسکتا ہے۔

    اسی طرح اس میں کوئیک چارج بیٹری ماڈل بھی دیا گیا ہے تاکہ وہ کم از کم وقت میں بیٹری کو بدل سکے۔ کمپنی کا تو دعویٰ ہے کہ اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت یہ روبوٹ چوبیس گھنٹے تک کام جاری رکھ سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چین اب دنیا میں سب سے زیادہ روبوٹس استعمال کرنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر آ چکا ہے، صرف جنوبی کوریا اور سنگاپور اس سے آگے ہیں۔

    بین الاقوامی فیڈریشن آف روبوٹکس کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق چین میں ہر 10 ہزار کارکنوں کے مقابلے میں 470  روبوٹس استعمال ہو رہے ہیں، جو جرمنی (429) اور جاپان (419) جیسے صنعتی ممالک سے بھی زیادہ ہیں۔

    دنیا بھر میں روبوٹس سے متعلق جتنے پیٹنٹس ہیں، ان میں سے دو تہائی سے زائد صرف چین کے پاس ہیں، جن کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار  ہے۔

  • معرکہ حق میں پاکستان کی شاندار فتح پر ’’روبوٹ‘‘ نے خود ملی نغمہ لکھا، کمپوز کیا اور گایا (ویڈیو رپورٹ)

    معرکہ حق میں پاکستان کی شاندار فتح پر ’’روبوٹ‘‘ نے خود ملی نغمہ لکھا، کمپوز کیا اور گایا (ویڈیو رپورٹ)

    معرکہ حق میں بھارت کی شکست اور پاکستان کی شاندار فتح پر اے آئی روبوٹ نے ملی نغمہ لکھ اور گا کر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    پہلگام واقعہ کی آڑ میں بھارتی جنگی جارحیت کا پاک فوج نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے منہ توڑ جواب دے کر دشمن کے دانت کھٹے اور اس چند گھنٹوں میں ہی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔

    معرکہ حق میں بھارت کی شکست اور پاکستان کی شاندار فتح پر اے آئی روبوٹ بھی اتنا خوش ہوا کہ اس نے پاک فوج کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ملی نغمہ لکھا، خود اس کی دھن ترتیب دی اور پھر دلکش انداز میں اس کو گایا۔

    پاکستان کی بحری، بری اور فضائی افواج کو خراج تحسین پیش کرنے والا اس اے آئی روبوٹ کو جب بتایا گیا کہ جنگ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی ہے تو یہ اتنا خوش ہوا کہ اس نے یہ خوبصورت ملی نغمہ ’’جب بھی لہرائے پرچم ہلالی، اس میں چھپی ہوتی ہے فتح کی کہانی‘‘ لکھی اور پھر خود اس دی دھن ترتیب دی اور گا کر سب کو حیران کر دیا۔

  • چین نے تاریخ رقم کر دی، انسانوں اور روبوٹس میں پہلی میراتھن ریس کس نے جیتی؟

    چین نے تاریخ رقم کر دی، انسانوں اور روبوٹس میں پہلی میراتھن ریس کس نے جیتی؟

    بیجنگ: ایک طرف انسان تو دوسری طرف روبوٹس، چین میں پہلی بار انسانوں کے ساتھ روبوٹس نے میراتھن میں دوڑ لگائی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 10 ہزار افراد نے ایک ٹریک پر جب کہ انسان نما روبوٹس نے دوسرے ٹریک پر مقابلہ کیا، ریس میں 21 روبوٹس نے حصہ لیا، ریس کے دوران روبوٹس گرتے پڑتے رہے، تاہم روبوٹس میں تیانگونگ الٹرا نامی روبوٹ نے ریس جیتی۔

    روبوٹ تیانگونگ الٹرا نے بیجنگ میں ’’ای ٹاؤن ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن‘‘ 2 گھنٹے 40 منٹ میں مکمل کی، تاہم اس کے مقابلے میں ایک انسانی ریسر نے صرف ایک گھنٹہ 11 منٹ اور 7 سیکنڈز کے سب سے کم وقت میں یہ ریس جیت لی۔چین روبوٹ میراتھن

    دنیا کی پہلی انسانی اور ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن 21 کلومیٹر یا تقریباً 13 میل کی دوڑ تھی، جس میں دس ہزار انسانوں کے ساتھ ساتھ اکیس بائی پیڈل روبوٹس بھی حصہ لے رہے تھے۔ ماہرین نے کہا روبوٹس میں تیانگونگ الٹرا کی کارکردگی اس لیے بہتر رہی کہ اس کی ٹانگیں اور بازو انسانوں جیسے بنائے گئے جو ریس میں حصہ لیتے ہیں۔


    جہاز بھر بھر کے آئی فونز واپس امریکا بھیج دیے گئے


    ریس کے دوران انسانی ریسرز کے لیے راستے میں پانی اور اسنیکس موجود تھے، جب کہ روبوٹس کو بیٹریوں اور تکنیکی آلات سے ریفریش کیا گیا۔ امدادی اسٹیشنوں پر موجود روبوٹ آپریٹ کرنے والے انجینئرز ان کی فوری مرمت کرتے دکھائی دیے۔

    یہ ہاف میراتھن بیجنگ حکومت کی طرف سے AI اور روبوٹس کے فروغ کے منصوبے کا ایک حصہ تھی، چین مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری بڑھا کر اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ امریکا کے خلاف اپنی تکنیکی طاقت کو بڑھانے کی کوشش میں ہے۔


  • اسکوئڈ گیم سیزن 3 کے منتظر مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری!

    اسکوئڈ گیم سیزن 3 کے منتظر مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری!

    مشہورِ زمانہ کورین ڈرامہ سیریز ’اسکوئڈ گیمز‘کے مداحوں کیلئے بڑی خبر آگئی، نیٹ فلکس کوریا نے غلطی سے تیسرے سیزن کی تاریخ کا اعلان کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نیٹ فلکس کوریا کی جانب سے یوٹیوب چینل پر ایک ٹیزر ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں ممکنہ طور پر سیزن 3کی ریلیز کی تاریخ بتائی گئی ہے۔

    ٹیزر میں ’ریڈ لائٹ، گرین لائٹ‘ گیم کی مشہور روبوٹ لڑکی، ینگ ہی، کو ایک نئے مقام پر لے جاتے ہوئے دکھایا گیا، جہاں وہ ایک نئے روبوٹ سے ملتی ہے۔

    ویڈیو کا عنوان اسکوئڈ گیم سیزن ہے جس میں 27 جون 2025 کی تاریخ بھی لکھی ہوئی ہے، مداحوں نے اس تاریخ کو ریلیز کی تاریخ سے جوڑ دیا ہے تاہم نیٹ فلکس نے ابھی تک باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    اسکوئڈ گیم کے اداکار نے گولڈن گلوب ایوارڈ جیت لیا

    ٹیزر منظر عام پر آنے کے بعد شائقین کی جانب سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ آیا یہ لیک ایک حقیقی غلطی تھی، ایکس پر ایک صارف نے لکھا کہ لوگوں کمنٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسکوئڈ گیم کا سیزن تھری 27 جون کو ریلیز ہوگا، نیٹ فلکس کوریا کا شکریہ جس نے غلطی سے ویڈیو اپلوڈ کی اور پھر اسے ڈیلیٹ کردیا۔

  • آپ صرف آرڈر دیں، کھانا خود چل کر آجائے گا

    آپ صرف آرڈر دیں، کھانا خود چل کر آجائے گا

    ٹوکیو : جاپان کے شہریوں جو جلد ہی ایک خودمختار روبوٹ کے ذریعے اپنا آرڈر کیا ہوا کھانا ٹوکیو کی سڑکوں پر ہی مل جائے گا۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نئی سہولت متعارف کرادی گئی۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’اوبر ایٹس‘ نے جاپان میں نئی ربورٹ ڈیلیوری سروس متعارف کرادی ہے، اوبر اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کرخودمختار فٹ پاتھ روبوٹ سروس کا باقاعدہ آغاز کرے گا۔

    delivery

    رپورٹ کے مطابق جاپان میں اب اوبر ایٹس کے ذریعے روبورٹ کھانا ڈیلیور کریں گے جس کے بعد جاپان اوبر ایٹس پلیٹ فارم پر روبورٹ ڈیلیوری دستیاب کرنے والی پہلی بین الاقوامی مارکیٹ بن جائے گا۔

    اوبر ایٹس نے جاپان میں آن لائن کھانا ڈیلیور کرنے کے لئے مٹسوبشی الیکٹرک اور روبوٹکس کمپنی کارٹکن کے ساتھ شراکت کا اعلان کیا ہے۔

    robot

    مذکورہ روبوٹ اگلے ماہ (یعنی مارچ) تک ٹوکیو کےکچھ حصوں میں کھانے کے آرڈر کی فراہمی شروع کردیں گے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کارٹکن کا ماڈل سی روبوٹ، جسے گوگل کے سابق ملازمین نے 2019 میں اوکلینڈ کیلیفورنیا میں قائم کیا تھا،جاپان میں ڈیلیوری سروس کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

  • اب روبوٹ ’آئین‘ کے تحت کام کریں گے؟ جانیے کیسے ؟

    اب روبوٹ ’آئین‘ کے تحت کام کریں گے؟ جانیے کیسے ؟

    کیلیفورنیا : دنیا بھر میں مقبول ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے’روبوٹ آئین‘تحریر کرلیا جو روبوٹس سے ہونے والے نقصانات کو محدود کرنے کی کوشش کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کو امید ہے کہ اس کا ڈیپ مائنڈ روبوٹکس ڈویژن ایک دن ایک ایسا ذاتی معاون روبوٹ تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا جو دی گئی ہدایات پر عمل کر سکے۔

    گوگل پُر امید ہے کہ ایک روز ایسا مددگار روبوٹ بناسکے گا جو گھر صاف کرنے یا کھانا بنانے جیسے حکم کی تعمیل کرسکے لیکن بظاہر ایک سادہ سی درخواست روبوٹ کی سمجھ سے بالا ہونے کے ساتھ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے یعنی کسی روبوٹ کو شاید یہ معلوم نہ ہو کہ گھر کو اس طریقے صاف نہیں کیا جانا چاہیے کہ گھر کے مالک کو نقصان پہنچے۔

    robotic

    کمپنی نے اب نئی پیش رفتوں کا ایک مجموعہ متعارف کروایا ہے، جس سے اسے امید ہے کہ ایسے روبوٹ تیار کرنا آسان ہوجائے گا جو (انسانوں کو) بغیر کوئی نقصان پہنچائے اس طرح کے کاموں میں مدد کر سکیں گے۔

    ان سسٹمز کا مقصد روبوٹس کو تیزی سے فیصلہ کرنے اور ان کے اطراف ماحول کے متعلق بہتر سمجھ اور سمت شناسی میں مدد دینا ہے۔

    اس کامیابی میں آٹو آر ٹی نامی نیا سسٹم شامل ہے جو انسانوں کے مقاصد سمجھنے کے لیے مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتا ہے۔ یہ سسٹم ایسا لارج لینگوئج ماڈل (ایل ایل ایم) کو استعمال کرتے ہوئے کرتا ہے۔

    Constitution

    یہ سسٹم روبوٹ میں نصب کیمروں سے ڈیٹا لیتا ہے اور اس کو وژوئل لینگوئج ماڈل (وی ایل ایم) میں بھیج دیتا ہے، جو ماحول اور اس میں موجود چیزوں کو سمجھتے ہوئے الفاظ میں بیان کرسکتا ہے۔

    اس ڈیٹا کو بعد میں ایل ایل ایم میں بھیج دیا جاتا ہے جو ان الفاظ کو سمجھتا ہے، ممکنہ کاموں کی فہرست بناتا ہے اور پھر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کن کاموں کو انجام دیا جانا چاہیئے۔

    تاہم، گوگل نے یہ بھی واضح کیا کہ ان روبوٹس کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنانے کے لیے لوگوں کو ضرورت ہوگی کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ روبوٹ محفوظ رویہ اختیار کریں گے۔

  • روبوٹ نے انسان کی جان لے لی

    روبوٹ نے انسان کی جان لے لی

    حقیقی دنیا میں انسان کا مددگار کہلانے والے روبوٹ نے جنوبی کوریا میں انسان کی جان لے۔

    یہ حادثہ جنوبی کوریا کے جنوبی صوبے گوسیونگ میں اس وقت پیش آیا جب سبزیوں کے پیکیجنگ کے ایک کارخانے میں روبوٹ کے بازووں نے ایک شخص کو اپنی گرفت میں لے لیا۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کا شہری کنویئر بیلٹ پر دبنے کے بعد شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد میں اس کی موت ہو گئی، مقامی پولیس نے ہلاک ہونے والے شخص کا نام نہیں بتایا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ  ہلاک ہونے والا شخص کارخانوں میں صنعتی روبوٹ کی تنصیب کرنے والی ایک کمپنی کا ملازم تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملازم کو کارخانے میں یہ معلوم کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا کہ آیا مشین ٹھیک سے کام کررہی ہے؟ پولیس نے بتایا کجہ یہ مشین کارخانے میں ’پک اینڈ پلیس‘ روبوٹس میں سے ایک تھی۔

    روبوٹ کے ہاتھوں پہلا قتل ہونے والا انسان کون؟

    محکمہ تفتیش کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ کوئی جدید ترین یعنی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ نہیں تھا، بس ایک ایسی مشین تھی جو صرف ڈبوں کو اٹھاکر کنویئر بیلٹ پر رکھتی ہے۔

    افسر نے بتایا کہ کیمرے کے فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہلاک ہوجانے والا شخص اپنے ہاتھوں میں ایک بکس لے کر روبوٹ کے قریب پہنچا تھا، جس کی وجہ سے روبوٹ ممکنہ طورپر متحرک ہو گیا۔

    جنوبی کوریا میں حالیہ برسوں میں بھی اس طرح کا ایک اور واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب ایک شخص آٹوپارٹس کے کارخانے میں ایک مشین کی جانچ کررہا تھا تو وہاں ایک مینوفیکچرنگ رو بوٹ نے اسے کچل دیا تھا جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔

  • سعودی اسپتال میں روبوٹ کی خدمات بھی حاصل کرلی گئیں

    سعودی اسپتال میں روبوٹ کی خدمات بھی حاصل کرلی گئیں

    سعودی حکام کی جانب سے سعودی اسپتال میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے پہلا روبوٹ متعارف کرادیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر نے عملے اور وزیٹرز کی مدد کے لیے پہلے روبوٹ ’نور آر ون‘ کو متعارف کرایا ہے۔جس کے باعث اسپتال میں موجود عملے اور وزیٹرز کو بہترین سہولتیں میسر آئیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی صحت کے ادارے ٹیکنالوجی کے معیاری استعمال کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ تاکہ صحت کی خدمات کو بہتر سے بہتر بنایا جاسکے، صحت کی خدمات کے لیے روبوٹ کا تقرر بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔

    سعودی صحت کے ادارے کی جانب سے اس روبوٹ کو اسپتال کے ہیلتھ کیئر انفارمیشن ٹیکنالوجی افیئرز ونگ میں تعینات کیا گیا ہے، جو انگریزی اور عربی دونوں زبانوں میں تیکنیکی معاونت کے سوالات کے جواب فراہم کرتا ہے۔

    اس روبوٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ عملے کی شناخت ان کے چہروں کے ذریعے کرنے، اسپتال اور سینٹر آنے والوں کے ساتھ بات چیت کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ جدید ترین روبوٹ تکنیکی معاونت سے متعلق سوالات کے جواب درست اور موثر انداز میں دیتا ہے جبکہ اسے مصنوعی ذہانت کے جدید ترین سسٹم سے آراستہ کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر اسامہ السویلم کے مطابق نئے ملازم روبوٹ کی کار کردگی سے عملے کو اپنی بنیادی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد حاصل ہوگی، جبکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے صحت کی خدمات میں اضافہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ کنگ فیصل سپیشلسٹ اسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر خصوصی صحت نگہداشت کے شعبے میں دنیا کے بہترین اسپتالوں میں شمار ہوتا ہے۔

    کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر کو حال ہی میں برانڈ فنانس نے مشرق وسطیٰ و افریقہ میں پہلے نمبر پر اور 2023 کے دوران دنیا کے 20 بہترین اسپتالوں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔

  • ویڈیوز: جاپان نے ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار

    ویڈیوز: جاپان نے ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار

    ٹوکیو: جاپان نے ہالی ووڈ فلم سیریز ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، جاپانی کمپنی نے 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں قائم اسٹارٹ اپ Tsubame انڈسٹریز نے 4.5 میٹر لمبا (14.8 فٹ) اور چار پہیوں والا ایک دیوہیکل حیرت انگیز روبوٹ تیار کیا ہے، جس کی قیمت 3 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔

    اس روبوٹ کو تیار کرنے میں 2 برس لگے اور اس پر 30 لاکھ امریکی ڈالرز خرچ ہوئے ہیں، یہ 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے، اور اس کے کاک پٹ میں بیٹھ کر بھی اسے آپریٹ کیا جا سکتا ہے۔

    روبوٹ کا نام آرکچیکس (Archax) ہے، 3.5 ٹن وزنی اس روبوٹ کی نقاب کشائی اس ماہ کے آخر میں جاپان موبیلٹی شو میں کی جائے گی۔ اس کے دو موڈ ہیں: ایک سیدھا کھڑے ہونے کا ’روبوٹ موڈ‘ اور ایک ’وہیکل موڈ‘ جس میں یہ 10 کلومیٹر (6 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔

    سوبام انڈسٹریز کے 25 سالہ چیف ایگزیکٹو ریو یوشیدا نے کہا ’’جاپان اینی میشن، گیمز، روبوٹس اور آٹوموبائل میں بہت اچھا ہے، اس لیے میں نے سوچا کہ یہ بہت اچھا ہوگا اگر میں ایک ایسی پروڈکٹ بنا سکوں جو ان تمام عناصر پر مشتمل ہو۔‘‘

    یوشیدا کا منصوبہ ہے کہ ایسے 5 دیوہیکل روبوٹ فروخت کے لیے تیار کیے جائیں، اور امید ظاہر کی ہے کہ ایک دن یہ روبوٹ آفت زدہ علاقوں اور خلا میں کام کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

  • ’دبئی میں اب روبوٹ کچرا اُٹھائیں گے‘

    ’دبئی میں اب روبوٹ کچرا اُٹھائیں گے‘

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کچرا جمع کرنے کے امور اب روبوٹ انجام دیں گے، پہلی بار ڈرون روبوٹ کو تیرتے سمندری کچرے کو جمع کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد جدید ٹیکنالوجی اور سلوشنز کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ جدید تیرتا ہوا روبوٹ تازہ اور نمکین پانی دونوں میں کام کرنے اور چھوٹی تنگ جگہوں کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ ایک وقت میں 6 گھنٹے تک سیلف ڈرائیونگ موڈ میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ پکسی ڈرون کی گنجائش تقریباً 160 لیٹر فضلہ ہے۔

    اس جدید روبوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اسے ویڈیو کیمرہ اور ریموٹ سینسرز سے منسلک کیا گیا ہے، جو ٹیکنالوجی، اور فضلہ کی مختلف شکلوں مثلا نامیاتی فضلہ، پلاسٹک، شیشہ، دھات، کاغذ، کپڑا، ربڑ، وغیرہ کو علیحدہ کرنے کے لئے آپٹیکل سینسنگ اور رینجنگ کے ساتھ مہارت سے اپنے امور انجام دیتا ہے۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دبئی کو بھارت کے شہر ممبئی سے جوڑنے کے لئے زیر آب ٹرین چلانے کا ایک منصوبہ بنایا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ 1,200 میل (2,000 کلومیٹر) کا سفر دونوں شہروں کے درمیان نہ صرف لوگوں کے لیے بلکہ پانی اور تیل سمیت مختلف اشیا کے لیے بھی ایک منفرد نقل و حمل کا ذریعہ ثابت ہوگا۔

    یو اے ای کا نیشنل ایڈوائزر بیورو زیر آب ریلوے کے لیے ایک قابل عمل خاکہ تیار کرنے اور اس طرح کی کوشش کے لیے درکار ٹرین کی قسم کا تعین کرنے پر کا ربند ہے اور اس حوالے سے کوششوں کو تیز کردیا گیا ہے۔

    یو اے ای اور بھارت کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات ہیں، اس کے علاوہ اس زیر آب ٹرین کی تعمیر میں دبئی کی دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرنے والی اضافی وجوہات ہوسکتی ہیں۔