Tag: روبوٹک آپریشن

  • ایس آئی یو ٹی میں سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن

    ایس آئی یو ٹی میں سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن

    کراچی: ایس آئی یو ٹی میں ایک سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن کے بعد دو روزہ پہلی بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں قائم شدہ روبوٹک سرجری کے شعبے کے قیام کے ایک سال مکمل ہونے پر دو روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹ کے ذریعے گردہ، مثانہ، پتھری، کینسر اور معدہ و جگرسے متعلق امراض کے 1200 سے زائد کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں۔

    افتتاحی تقریب میں پاکستان اور دنیا بھر کے سرجنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع امریکا اور برطانیہ کے ممتاز روبوٹک سرجنز نے بھی خطاب کیا۔

    برطانیہ کے ڈاکٹر مارک سلیک جو کہ روبوٹ بنانے والی کمپنی کے سربراہ ہیں، نے ایس آئی یو ٹی کی خدمات کو سراہا، جو جدید ترین سہولیات ایک عام آدمی کو مفت اور عزت نفس کے ساتھ مہیا کر رہا ہے۔ انھوں نے روبوٹک سرجری کے ارتقا اور اس کے مختلف تکنیک، اور طب کے مختلف شعبوں میں اس کے کردار کے بار ے میں بتایا۔

    امریکا سے آئے ہوئے ڈاکٹر عرفان رضوی نے روبوٹک سرجری کی ضرورت اور اہمیت کے بارے میں بتایا جب کہ امریکا کے ایک اور ڈاکٹر خورشید گرو نے بتایا کہ نئے آنے والے سرجنز اب براہ راست روبوٹک سرجری کو سیکھ سکتے ہیں، انھوں نے مردانہ غدود اور اس سے متعلق دیگر امراض میں روبوٹک سرجری کی اہمیت و کردار پر روشنی ڈالی۔

    ایس آئی یو ٹی کے ڈاکٹر بابر حسن نے جدید ترین سائنسی ایجادات کے ذرائع جو کہ صحت کے شعبے میں زیادہ تر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) پر مشتمل ہیں، کے بارے میں تجربات پر روشنی ڈالی، جس میں مختلف عالمی اداروں کے تعاون سے پاکستانی آبادی میں ان ذرائع کا استعمال اور اس کے دور رس نتائج کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

    ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب رضوی نے ایک سیشن کے دوران خطاب میں ایس آئی یو ٹی کے سرجنز کی تعریف کی، جنھوں نے اپنی قابلیت اور لگن سے روبوٹک سرجری کو کامیابی سے ہم کنار کیا اور وہ اس ہنر کو دوسرے ڈاکٹروں کو سکھانے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایس آئی یو ٹی ہمیشہ کی طرح اپنے مریضوں کو جدید ترین علاج مفت اور عزت نفس کے ساتھ فراہم کرتا رہے گا۔

    اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے دیگر طبی ماہرین نے بھی خطاب کیا، ڈاکٹر اسد شہزاد نے نئے سرجنز کو عملی تربیت کے لیے اسکل لیب کے بارے میں آگاہ کیا، ڈاکٹر ریحان محسن جو کہ روبوٹک سرجری کے سربراہ ہیں، نے ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجیکل سینٹر کے قیام اور اس کی اب تک کی کارکردگی اور ان کے نتائج سے آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر ارسلان نے امراض معدہ و جگر کے حوالے سے روبوٹک سرجری پر روشنی ڈالی، تقریب کے دیگر مقررین میں ڈاکٹر ریاض لغاری، ڈاکٹر شاداب خان اور جنید خان شامل تھے۔

  • سعودی اسپتالوں میں روبوٹ آپریشن کرنے لگے

    سعودی اسپتالوں میں روبوٹ آپریشن کرنے لگے

    ریاض: سعودی عرب میں گھٹنوں کے آپریشن کے لیے روبوٹک پروگرام متعارف کروا دیا گیا، گھٹنوں کے آپریشن اب روبوٹ سرانجام دیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں سلطان بن عبدالعزیز سینٹر برائے انسانی خدمات کے ماتحت ایڈوانس آپریشن سینٹر نے گھٹنے بدلنے کے لیے خصوصی آپریشن پروگرام متعارف کرا دیا۔

    روایتی آپریشن کے مقابلے میں روبوٹ ٹیکنالوجی نئی، مؤثر اور مریض کے لیے آرام دہ ہے۔ روبوٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے آپریشن کا کام تیزی سے انجام پاتا ہے اور آپریشن کے بعد صحت جلد بحال ہوجاتی ہے۔ اس آپریشن سے ہونے والے نقصانات بھی بے حد محدود ہوتے ہیں۔

    مذکورہ روبوٹ ٹیکنالوجی انتہائی ماہر سرجن کا کام انجام دے رہی ہے، اس کی مدد سے آپریشن کی جگہ کا تعین سہ جہتی نظام کے ذریعے ہورہا ہے۔

    روبوٹ گھٹنے سے متصل نسیجوں میں باریک بینی سے فرق کرتا ہے جس کی وجہ سے گھٹنے کو آپریشن کے دوران پہنچنے والے نقصان سے تحفظ حاصل ہو جاتا ہے۔

    روبوٹ گھٹنے کے تلف اجزا جدا کرنے کا کام بھی نہایت نفاست اور باریکی سے انجام دیتا ہے۔

    مذکورہ روبوٹ ٹیکنالوجی اپنی نوعیت کی جدید ٹیکنالوجی ہے، گھٹنوں کے جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کے آپریشن آئندہ روبوٹ ہی کے ذریعے ہوں گے۔ آپریشنز کے لیے سعودی شہریوں پر مشتمل میڈیکل ٹیم بھی مہیا کی گئی ہے جو عالمی معیار کی ہے۔