Tag: روبوٹک سرجری

  • حج سیزن کے دوران روبوٹک سرجری کی سہولت فراہم کردی گئی

    حج سیزن کے دوران روبوٹک سرجری کی سہولت فراہم کردی گئی

    سعودی عرب میں کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کی جانب سے مکہ مکرمہ میں طبی خدمات میں جدت پیدا کرتے ہوئے پہلی بار روبوٹک سرجری کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ ہیلتھ کمپلیکس کی جانب سے سینے کے پیچیدہ آپریشنز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کمپلیکس میں پہلی مرتبہ روبوٹک سرجری کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے مختلف بیماریوں کے آپریشنز کیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ان آپریشنز میں مختلف اقسام کے ٹیومرز، یورولوجیکل آپریشنز اور اعضا کی پیوند کاری وغیرہ شامل ہیں۔

    سرجری کے لیے روبوٹک ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے جدید ترین سسٹم کو اپنایا گیا ہے جس سے آپریشن آسان اور مزید محفوظ ہوں گے۔

    جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی حساس اورمحفوظ ترین ’تھری ڈی‘ کیمروں کے ذریعے سرجری کی جاتی ہے جس سے آپریشن انتہائی محفوظ ہوتا ہے اور وقت بھی روایتی سرجری سے کم لگتا ہے۔

    سینے کی روایتی سرجری کے لیے 10 سینٹی میٹر تک کا سوراخ کیا جاتا ہے جبکہ روبوٹک سرجری میں ہونے والا سوراخ ایک سینٹی میٹر سے زیادہ نہیں ہوتا۔

    خاص بات یہ ہے کہ اس آپریشن کے بعد صحت یات ہونے کا دورانیہ بھی بہت کم ہو جاتا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج عمرہ نے کہا ہے کہ اب تک مختلف ممالک سے 42 فیصد عازمین حج مملکت پہنچ چکے ہیں جن کی تعداد 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے۔

    رپورٹس کے مطابق زمینی راستے سے 17 ہزار جبکہ فضائی ذریعے سے 5 لاکھ 89 ہزار 200 اور بحری ذریعے سے ایک لاکھ 4 ہزارعازمین مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔

    سعودی عرب: عازمین حج کی سہولت کے لیے ’اثرا المشاعر‘ پروجیکٹ لانچ

    جوازات کے مطابق عازمین کے استقبال اور انہیں بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اہلکاروں کو مختلف زبانوں کی ٹریننگ دی گئی ہے، تاکہ عازمین کو بہتر انداز میں رہنمائی فراہم کی جاسکے۔

  • ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کی تعداد 2 ہزار سے  تجاوز کرگئی

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی : سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن سینٹر میں روبوٹک سرجری کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن سینٹر (ایس آئی یو ٹی) میں گردوں اور پروسٹیٹ کینسر سمیت مختلف پیچیدہ امراض میں مبتلا دو ہزار سے زائد مریضوں کی کامیاب روبوٹک سرجری کردی گئی۔

    روبوٹک سرجری تھری ڈی امیجنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے انجام دی جا رہی ہے، جو ڈاکٹروں کو مریض کے جسم کے اندرونی حصے کو انتہائی باریک بینی سے دیکھنے کی سہولت دیتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے روبوٹک آرمز زیادہ درستگی کے ساتھ کام کرتے ہیں، جس سے پیچیدگیوں کے امکانات کم اور مریض تیزی سے صحتیاب ہو سکتے ہیں۔

    ایس آئی یو ٹی کے پروفیسر آف یورولوجی ریحان محسن کا کہنا تھا کہ مستقبل کے ڈاکٹرز کی تربیت کے لیے روٹک سرجریز پر مبنی سیمینارز بھی کروائے جارہے ہیں ۔

    طبی ماہرین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی یورولوجی کے پیچیدہ کیسز میں نہ صرف بہتر نتاتج کی حامل ہے بلکہ مریضوں کے لیے کم درد اور جلد صحتیابی کا ذریعہ بھی بن رہی ہے، اس سرجری میں مریضوں کی کامیابی کی شرح مثبت ہے۔

  • دانتوں کی پہلی اے آئی روبوٹک سرجری، حیرت انگیز ویڈیو

    دانتوں کی پہلی اے آئی روبوٹک سرجری، حیرت انگیز ویڈیو

    بوسٹن میں ایک دانتوں کے اسپتال میں اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دانتوں کی روبوٹک سرجری کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دانتوں کے علاج کیلئے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ اہم تاریخی طبی پیش رفت سامنے آئی ہے، دنیا کی پہلی دانتوں کی روبوٹک سرجری کی ویڈیو آگئی، دو گھنٹے کا آپریشن اب صرف 15 منٹ میں مکمل ہوسکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بوسٹن کی اسٹارٹ اپ کمپنی پرسیپٹیو کے تیار کردہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے کنٹرول کیے جانے والے ایک خود مختار روبوٹ نے پہلی مرتبہ ایک مریض کے دانتوں کی مکمل روبوٹک سرجری کی ہے۔ یہ روبوٹ انسانی دندان ساز سے آٹھ گنا زیادہ تیزی سے سرجری کر سکتا ہے۔

    بوسٹن کی کمپنی پرسیپٹیو کے ذریعہ بنایا گیا یہ نظام ہاتھ سے پکڑے گئے تھری ڈی اسکینر کا استعمال کرتا ہے جو منہ کا ایک تفصیلی تھری ڈی ماڈل بناتا ہے۔

    اس ماڈل میں دانت، مسوڑھوں اور دانت کی سطح کے نیچے موجود اعصاب بھی ہوتے ہیں، آپٹیکل ٹوموگرافی یا ’او سی ٹی‘ کا استعمال کرتے ہوئے یہ سرجری نقصان دہ ایکسرے کا استعمال ختم کردیتا ہے۔

    ’او سی ٹی‘ اپنے والیو میٹرک ماڈلز کی تعمیر کے لیے روشنی کی کرنوں کے علاوہ کچھ استعمال نہیں کرتا۔ اس سسٹم سے تقریباً 90 فیصد درستی کی شرح کے ساتھ کیویٹیز کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

    اس موقع پر دانتوں کا انسانی ڈاکٹر اور مریض اس بات پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں کہ کیا کرنا ہے؟ لیکن ایک بار جب یہ فیصلے ہو جاتے ہیں تو روبوٹک ڈینٹل سرجن ذمہ داریاں سنبھال لیتے ہیں۔ وہ آپریشن کی منصوبہ بندی کرتا ہے پھر آگے بڑھتا اور سرجری کر دیتا ہے۔

    15منٹ میں سرجری مکمل

    روبوٹک سرجری مشین کی پہلی خاصیت میں دانت کی تیاری شامل ہے۔ پرسیپٹیو کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ کار جس میں عام طور پر دو گھنٹے لگتے ہیں اور جسے دانتوں کے ڈاکٹر عام طور پر دو حصوں میں کرتے ہیں ایک روبوٹک ڈینٹسٹ تقریباً 15 منٹ میں مکمل کر سکتا ہے۔

    Robotic System

    دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ مشین محفوظ طریقے سے کام کر سکتی ہے بہت زیادہ موبائل کنڈیشنز میں بھی انسانوں پر چلنے والے تجرباتی ٹیسٹ کامیاب رہے ہیں۔ انسانوں سے قبل لیبارٹری میں جانوروں پر ٹیسٹ بھی کئے جا چکے ہیں۔

    بوسٹن کی کمپنی پرسیپٹیو کے تیار کردہ ڈینٹل روبوٹ کو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے منظوری دے دی ہے، پرسیپٹو نے ابھی اس کے لیے کوئی ٹائم لائن مقرر نہیں کی ہے کہ اس سسٹم کو کب فروخت کیا جائے گا، عوام کو اس قسم کے علاج تک رسائی حاصل کرنے میں کچھ سال لگ سکتے ہیں۔

  • ’’پاکستان میں 8 بھارت میں 100 روبوٹس سرجری کے کام آتے ہیں‘‘

    ’’پاکستان میں 8 بھارت میں 100 روبوٹس سرجری کے کام آتے ہیں‘‘

    پاکستان کے معروف ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مجموعی طور پر8 روبوٹس ہیں جن کے ذریعے سرجری ہوتی ہے۔ بھارت میں 100 روبوٹ سرجری کے کام آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے ایس آئی یو ٹی کا دورہ کیا، نگراں وزیراعلیٰ نے سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹرادیب رضوی سے ملاقات کی جبکہ اس موقع پر جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہدرسول بھی موجود تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری دیکھی۔ ڈاکٹر ادیب رضوی اور ایس آئی یو ٹی کے ڈاکٹرز کی جانب سے روبوٹک سرجری پربریفنگ دی گئی۔

    ڈاکٹرادیب رضوی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں 100 روبوٹ ہیں جوسرجری کے کام آتے ہیں جب کہ پاکستان میں مجموعی طور پر8 روبوٹس ہیں جن کے ذریعے سرجری ہوتی ہے۔

    ڈاکٹر ادیب نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں صرف سندھ اور لاہور میں روبوٹک سرجریز ہوتی ہیں۔ ایس آئی یو ٹی میں 2021 سے روبوٹک سرجری ہورہی ہے،

    بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایس آئی یوٹی کراچی میں یورولاجی کی 1130 روبوٹک سرجریاں ہوچکی ہیں۔ سکھرایس آئی یو ٹی میں 2022 سے روبوٹک سرجریز ہورہی ہیں۔ ابھی تک سکھر میں 200 سرجریز ہوچکی ہیں۔

    نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مجھے بتایاگیا ہے کہ روپوٹک سرجری مہنگی ہے، نگراں وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر ادیب رضوی اور پروفیسر شاہد رسول و دیگرسرجنز سے سوالات کیے۔

    بریفنگ دیتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کینسر کی روبوٹک سرجری بہتر ہوتی ہے۔ روبوٹک سرجری مہنگی ہے اس لیے روبوٹ سے ضروری سرجری کی جاتی ہیں۔ روبوٹ کو ڈاکٹر نہیں بلکہ ایک آپریشن آلہ سمجھا جاتا ہے۔

    وزیراعلی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی کے پبلک اسپتال میں روبوٹک سرجری کا سسٹم ہے جو ایک کامیابی ہے۔ سندھ کے نجی اسپتالوں میں ابھی تک روبوٹک سسٹم متعارف نہیں ہوا۔

    نگراں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ روبوٹک سرجری کا سسٹم متعارف کرانا سندھ حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔

  • ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کا افتتاح

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں روبوٹک سرجری کا افتتاح کر دیا، انہوں نے کہا کہ فخر ہے سندھ حکومت نے پورے ملک میں روبوٹک سرجری میں پہل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں روبوٹک سرجری اینڈ ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کر دیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ روبوٹک سرجری ایک انقلابی قدم ہے، روبوٹ کے ذریعے انسان کے جسم کے باریک اعضا کی سرجری بھی ہوسکے گی۔ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کو چلانے کے لیے بہترین سرجن کا ہونا لازمی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کو روبوٹک سسٹم لگانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ فخر ہے سندھ حکومت نے پورے ملک میں روبوٹک سرجری میں پہل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وبا کے دوران ڈاکٹر ادیب رضوی نے اہم کردار ادا کیا ہے، آج تاریخی موقع ہے پاکستان میں پہلی مرتبہ روبوٹک سرجری شروع ہوئی ہے۔

    ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ ہماری روبوٹک سرجری یورپی ممالک کے معیار کے مطابق ہے، روبوٹک سرجری کے لیے ڈاکٹروں اور عملے کو ٹریننگ کی سہولت موجود ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب ایک عام مریض کا علاج بھی جدید روبوٹک سرجری سے مفت ہوگا، اس سنگ میل کو عبور کرنے میں سندھ حکومت سے بے حد مدد ملی۔

  • جدید ٹیکنالوجی سے مزین سعودی اسپتال کا عالمی اعزاز

    جدید ٹیکنالوجی سے مزین سعودی اسپتال کا عالمی اعزاز

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں قائم امراض قلب کا مرکز دنیا بھر میں دل کی روبوٹ سرجری کرنے والے 5 بڑے سینٹرز میں شامل کرلیا گیا، مرکز میں 105 نہایت نازک اور پیچیدہ آپریشنز کیے گئے جن میں 98.2 فیصد تک کامیابی حاصل ہوئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض کے کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال میں امراض قلب کا مرکز دنیا بھر میں دل کی روبوٹ سرجری کرنے والے 5 بڑے سینٹرز میں شامل ہوگیا ہے، سینٹر نے ایک سال کے دوران روبوٹ کے ذریعے دل کے 105 پیچیدہ ترین آپریشن کیے ہیں۔

    ان 105 نہایت نازک اور پیچیدہ آپریشنز میں 98.2 فیصد تک کامیابی حاصل ہوئی۔

    امریکی کمپنی دی ونسی اور دل کے مشکل ترین آپریشنز میں سرجنز کو ٹریننگ دینے والی معاون کمپنی ایم آئی ایس نے اپنی رپورٹ میں کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال کے ماتحت امراض قلب کے مرکز کو فہرست میں شامل کیا ہے۔

    اسپتال کے ماتحت امراض قلب مرکز فروری 2019 سے فروری 2020 کے دوران امریکا میں دل کے امراض اور آپریشن کرنے والے بین الاقوامی اہم مراکز کو پیچھے چھوڑ گیا۔

    مذکورہ مرکز میں روبوٹ سرجری کا نظام بڑا منفرد ہے، روبوٹ میں کیمرے سے آراستہ بازو اور جراحتی آلات والے مشینی بازو نصب ہیں۔

    سرجن روبوٹ کے بازوؤں کو کنٹرول کرتا ہے اور وہ آپریشن ٹیبل کے قریب کمپیوٹر سے مربوط اسکرین کے سامنے بیٹھا ہوتا ہے۔ کنٹرول یونٹ سرجن کو دل کا ہر حصہ تین زاویوں کے ساتھ انتہائی شفاف انداز میں نمایاں کر کے دکھاتا ہے۔

    امراض و حراجت قلب کے مرکز کے کنسلسٹنٹ ڈاکٹر فراس خلیل کا کہنا ہے کہ روبوٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے 14 سے 80 برس کی عمر والے مریضوں کا آپریشن آسانی سے ہوجاتا ہے اور وہ بڑی تیزی سے صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

  • ایس آئی یوٹی میں روبوٹک سرجری کانفرنس کا انعقاد

    ایس آئی یوٹی میں روبوٹک سرجری کانفرنس کا انعقاد

    کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ میںمنعقدہ چھٹی منیمل انویزو سرجری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں پاکستان میں روبوٹک سرجری سے متعلق آگاہی دی گئی۔

    تقریب میں پاکستان اور بیرون ملک سے سے آئے ہوئے ماہرین سرجری نے ایس آئی یو ٹی میں منعقدہ چھٹی منیمل انویزو سرجری کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ملک میں روبوٹک سرجری کے سینٹر زکی تعداد میں  اضافہ ہو، جس کی وجہ سے یہ جدید طریقہ علاج عام آدمی کی دسترس میں آسکے۔یہ تین روزہ کانفرنس اور ورکشاپ  19 جنوری تک جاری رہے گی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء   کا خیر مقدم کیااور کہا کہ اس کانفرنس اورورکشاپ میں شریک ماہرین کی خدمات قابل قدر ہیں کیونکہ وہ اپنی مصروفیات سے وقت نکال کرعملی جراحی کی جدید سائنس روبوٹک سرجری کے بارے میں اپنے تجربات سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ میں شرکاء کے لئے روبوٹ کی مدد سے سرجری، لپروسکوپک سرجری، بین الاقوامی ماہرین کے لیکچرزاورپینل ڈسکشن کو شامل کیا گیا ہے۔

    کانفرنس سے ممتازطبی  ماہرین نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے ورکشاپ کی سرگرمیوں، جنرل سرجری ورکشاپ ، یورولوجی ورکشاپ ،گائناکالوجی ورکشاپ، لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری اور ملک میں لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری  کے موضوعات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں روبوٹک کے معیاری سینٹرکی تعداد میں اضافہ  کیا جائے تو یہ روبوٹک کی مہنگی سرجری کی لاگت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ورکشاپ ہے جس میں تین اہم  شعبہ جات  جن میں جنرل سرجری، یورولوجی اور گائناکالوجی میں روبوٹک سرجری کی اہمیت اور  افادیت پر روشنی ڈالی جائے گی۔ماہرین نے کہا کہ روبوٹک سرجری مریض کے لیے نہایت  سود مند ثابت ہوتی ہے۔ شرکاء کو تمام آپریشن سول ہسپتال کراچی  تھیٹر کمپلیکس سے براہ راست دکھائےگئے۔ آج کے ورکشاپ کے ماہرین میں پروفیسر محمدشمیم خان،پروفیسر امجد سراج میمن،پروفیسر الطاف ہاشمی، فوزیہ پروین، پروفیسرامجد پرویز چیمہ، پروفیسر ساجدہ قریشی اور پروفیسر اسد شہزاد شامل تھے۔

    یاد رہے اس کانفرنس و ورکشاپ میں برطانیہ سےآنے والے  ممتاز ماہرین میں لندن  کے کنگز کالج اورگائزاینڈ سینٹ تھامس ہسپتال کے پروفیسر محمد شمیم خان، لندن کے گائز اینڈ سینٹ تھامس ہاسپیٹل اور مڈوے میری ٹائم ہسپتال کینٹ کے کنسلٹنٹ یوروجیکل سرجن پروفیسر متین شریف، رائل فری ہسپتال  کے کنسلٹنٹ یوروجیکل سرجن اوراعزازی سینیئرلیکچرر ڈاکٹر فیض ممتاز، گائز اینڈ سینٹ تھامس ہسپتال اور برج اینڈ پرنسزگریس ہسپتال لندن کی کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ محترمہ کنکی پتی شانتی راجو ، پول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور چمپالی ماد فائونڈیشن لسبن کےکنسلٹنٹ سرجن پروفیسر امجد پرویز شرکت کر رہے ہیں۔