Tag: روبوٹک مچھلی

  • انسانی دل کے خلیات سے روبوٹک مچھلی تیار

    انسانی دل کے خلیات سے روبوٹک مچھلی تیار

    واشنگٹن: سائنسدانوں نے انسانی دل کے خلیات کی مدد سے تیرنے کی صلاحیت رکھنے والی مچھلی تیار کی ہے، مچھلی کو کاغذ، پلاسٹک، جیلاٹین اور انسانی دل کے پٹھوں کے خلیات سے تیار کیا گیا ہے۔

    ہارورڈ یونیورسٹی اور ایموری یونیورسٹی کے ماہرین نے مکمل طور خود کار بائیو ہائبرڈ مچھلی تیار کی ہے جس کو انقلابی پیشرفت قرار دیا جارہا ہے جو مستقبل میں دل کے پیچیدہ مصنوعی اعصاب کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگی۔

    اس مچھلی کو کاغذ، پلاسٹک، جیلاٹین اور انسانی دل کے پٹھوں کے خلیات سے تیار کیا گیا ہے۔

    یہ مچھلی اپنی دم کو دائیں بائیں ہلا سکتی ہے جس سے اسے تیرنے میں مدد ملتی ہے اور اس کے تیرنے کا انداز دھڑکن جیسا ہوتا ہے۔

    ہارورڈ اسکول آف انجنیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کی جانب سے ٹویٹر پر اس روبوٹک مچھلی کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی۔ ماہرین نے بتایا کہ اس تحقیق سے دل کے علاج جیسے پیس میکرز میں پیشرفت کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دل بہت زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے اور اس کی ساخت کی نقل ہی کافی نہیں، دل کے نقص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے لیے مصنوعی دل تیار کرنے کے لیے ہمیں اس عضو کے بارے میں سب کچھ جاننا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ یہ مصنوعی مچھلی کب تک متحرک رہے گی مگر وہ 100 سے زیادہ دن تک تیرتی رہی۔

    انہوں نے کہا کہ اس مچھلی میں دل کے بائیو فزکس کی نقل کرکے ہم نے خلیات کے اندر متعدد ایسے پراسیس متحرک کیے جو خود کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اگلے مرحلے میں ہم ان خلیات اور ٹشوز کو زیادہ لمبے عرصے تک زندہ رکھنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

    اس تجربے میں جن خلیات کا استعمال کیا گیا وہ ورزش کے ساتھ زیادہ مضبوط ہوتے ہیں جس سے عندیہ ملتا ہے کہ انہیں ہارٹ فیلیئر کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ماہرین نے کہا کہ موجودہ غیرمعمولی پیشرفت کے باوجود اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

  • سمندری حیات کا جائزہ لینے کے لیے روبوٹک مچھلی تیار

    سمندری حیات کا جائزہ لینے کے لیے روبوٹک مچھلی تیار

    میسا چوسٹس: امریکی ریاست میسا چوسٹس کے انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی جانب سے روبوٹک مچھلی تیار کی گئی ہے جو سمندر کی گہرائی میں جا کر آبی حیات کا جائزہ لے سکے گی۔

    انسٹیٹیوٹ کے طالب علموں کی جانب سے تیار کی گئی یہ مچھلی زیر آب دیگر مچھلیوں کے ساتھ تیرے گی اور سمندر کی گہرائی میں پودوں اور سمندری جانوروں کا جائزہ لے گی۔

    مچھلی سے مشابہت رکھنے والا یہ روبوٹ دیگر جانداروں کو خوفزدہ کیے اور زیر آب ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر معلومات اکٹھی کرے گا۔

    سوفائی نامی اس روبوٹک مچھلی کے اندر جدید کیمرا نصب ہے جس کی مدد سے یہ زیر آب تمام مناظر کو ریکارڈ کر سکے گا۔

    اس کی تیاری کے لیے ماہرین ماحولیات سے بھی مدد لی گئی ہے جن کی ہدایات کی روشنی میں اس سے نکلنے والی لہروں کی رینج اتنی رکھی گئی ہے کہ وہ سمندری ماحول کے لیے نقصان دہ نہ ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کی مدد سے جائزہ لیا جاسکتا ہے کہ بدلتا ہوا موسم کس طرح سمندر اور آبی حیات پر اثر انداز ہو رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔