Tag: روبوٹک مکھی

  • اڑنے والی روبوٹک مکھی

    اڑنے والی روبوٹک مکھی

    پیرس: ڈرون طیاروں اور مختلف روبوٹک جانوروں کے بعد اڑنے والی روبوٹک مکھی بھی تیار کرلی گئی جسے میٹا فلائی کا نام دیا گیا ہے۔

    فرانس کے ایرو ناٹیکل انجینئر ایڈون وان رایومبکے نے اڑنے والی روبوٹک مکھی تیار کی ہے، یہ وہی انجینئر ہیں جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اڑنے والا روبوٹک پرندہ بھی تیار کیا تھا۔

    میٹا فلائی نامی اس روبوٹک مکھی کا وزن 10 گرام اور لمبائی ساڑھے 7 انچ ہے۔ اس کے پر مرکزی ڈھانچے میں لگی کورلیس موٹر کے ذریعے حرکت کرتے ہیں۔

    پروں کی حرکت سے پیدا ہونے والی حرارت جذب کرنے کے لیے مکھی میں ایلومینیئم ہیٹ سنک بھی لگایا گیا ہے۔

    یہ روبوٹ زیادہ سے زیادہ 100 میٹر کی بلندی تک پرواز کرسکتا ہے۔ 15 منٹ کے ریچارج پر یہ 8 منٹ تک پرواز کرسکتا ہے۔

    روبوٹک مکھی کا سر، دھڑ اور ٹانگیں کاربن فائبر سے بنائی گئی ہیں اور لچکدار ہیں یہی وجہ ہے کہ کسی چیز سے ٹکرانے پر یہ نہ تو خود ٹوٹتا ہے نہ کسی اور شے کو نقصان پہنچاتا ہے۔

  • فضا میں اڑنے اور پانی میں تیرنے والی روبوٹک مکھی

    فضا میں اڑنے اور پانی میں تیرنے والی روبوٹک مکھی

    امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ایسی روبوٹک مکھی تخلیق کی ہے جو نہ صرف فضا میں اڑ سکتی ہے بلکہ سمندر میں غوطہ لگا کر وہاں سے بھی معلومات اکٹھی کرسکتی ہے۔

    روبو بی کے نام سے یہ روبوٹک مکھی ہارورڈ نے سنہ 2013 میں تیار کی تھی تاہم گزشتہ برس اس کو اپ گریڈ کیا گیا جس کے بعد یہ دیوار پر چپکنے کے قابل ہوگئی ہے۔

    اب اس روبوٹک مکھی کو مزید جدید بنایا گیا ہے اور اب یہ پانی میں بھی غوطہ لگا سکتی ہے۔ 2 سے ڈھائی سینٹی میٹر سائز کی اس مکھی میں اڑنے کے لیے ننھے ننھے راکٹس نصب کیے گئے ہیں اور یہ بمشکل انگلی کے ایک پور برابر ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹک مکھیاں تلاشی کے مشنز میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

    انہیں کسی جگہ نصب کر کے وہاں کی نگرانی بھی کی جاسکے گی جبکہ یہ مختلف تحقیقاتی مقاصد کے لیے بھی استعمال ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔