Tag: روزہ دار

  • ڈرینج کیلئے کھودا گیا گڑھا بزرگ روزہ دار کی جان لے گیا

    ڈرینج کیلئے کھودا گیا گڑھا بزرگ روزہ دار کی جان لے گیا

    بھارت کے شہر علاقہ شیخ پیٹ کے پاس محکمہ واٹر ورکس و سیوریج بورڈ کی جانب سے ڈرینج کے لئے کھودے گئے گڑھے میں گرنے کے باعث بزرگ روزہ دار خالق حقیقی سے جاملے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 78 سالہ غلام محمد جو کہ منی گلشن کالونی کے رہنے والے بتائے گئے ہیں 31مارچ کو عصر کی نماز پڑھنے کے بعد واپس گھر روانہ ہورہے تھے۔

    بزرگ غلام محمد حادثاتی طور پر سوریانگر کالونی کے پاس ڈرینیج کے کاموں کے لئے کھودے گئے گہرے گڑھے میں گرکر شدید زخمی ہوگئے، انہیں گڑھے سے نکال کر علاج کے لئے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا،مگر وہ دوران علاج جان کی بازی ہار گئے۔

    ٹرین میں 15سالہ نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ ملزم کو مہنگی پڑ گئی

    فلم نگر پولیس نے اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں اور نعش کو بعد پوسٹ مارٹم ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے۔

  • روزے کی حالت میں تھکاوٹ اور سُستی کیسے دور کی جائے؟

    روزے کی حالت میں تھکاوٹ اور سُستی کیسے دور کی جائے؟

    ماہ رمضان میں روزہ داروں کو اکثر غنودگی تھکاوٹ اور سستی کا احساس رہتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کی توانائی میں مزید کمی ہوجاتی ہے۔

    یہ بات یاد رکھیں کہ انسانی جسم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا کھانا، پانی پینا اور نیند پوری کرے، ہم جو کھائیں گے اسی کے اثرات ہمارے جسم میں ظاہر ہوں گے، ان تینوں میں کمی کی وجہ سے جسم میں تھکاوٹ، غنودگی اور چڑچڑا پن پیدا ہوسکتا ہے۔

    رمضان المبارک کے دوران دن میں 2 بار کھانا کھانے (سحری اور افطاری) اور وقت کے ردو بدل کے باعث نیند، غذائی شیڈول اور دیگر سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    ہمارا جسم اچانک آنے والی ان تبدیلیوں کے لیے تیار نہیں ہوتا اور ان سے مطابقت کے لیے جسمانی گھڑی کو خود کو بدلنا پڑتا ہے، ایسے میں مختلف امراض جیسے بے خوابی، اعصاب کی کمزوری اور شوگر جیسے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

    sleep

    یہی وجہ ہے کہ رمضان کے دوران لوگوں کو سستی، تھکاوٹ اور جسمانی توانائی میں کمی کے احساسات کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

    تاہم اچھی بات یہ ہے کہ نیند اور تھکاوٹ کے احساس سے بچنازیادہ مشکل نہیں ہے، آپ کچھ آسان کام کرکے اس کیفیت سے بچ سکتے ہیں۔

    اس سے بچنے کیلئے کچھ ہدایات پر عمل کرنا ہوگا تاکہ ہمارا روزہ اور ذمہ داریاں متاثر نہ ہوں، اور صحت کے معاملات بھی بہتر انداز میں چلتے رہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی عام انسان کو کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے، ماہ رمضان میں نیند کام دورانیہ کم ہوجاتا ہے اگر دوپہر کو 20 سے 30 منٹ کیلیے سو لیای جائے تو یہ مختصر سی نیند رات کو ہونے والی نیند کی کمی کو کسی حد تک پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    سستی

    سحری روزے کے معمولات کا سب سے اہم حصہ ہے۔ سحری میں صحت بخش غذائیں کھانے سے تھکاوٹ محسوس کیے بغیر دن بھر توانائی برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

    روزے کی حالت میں پانی کی کمی سے بچنا بہت ضروری ہے، کیونکہ پانی کی کمی سر درد، سستی اور تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ افطار سے سحری تک مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالیں۔

    دن بھر خوراک اور پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کچھ لوگ ناشتہ زیادہ کرتے ہیں جس سے سستی، پیٹ خراب اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

    اس لیے ضروری ہے کہ ناشتے میں کھانے کی مقدار پر نظر رکھی جائے اور ایسی غذاؤں کا انتخاب کیا جائے جو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لے تاکہ جسم کو توانائی کی فراہمی جاری رہے اور تھکاوٹ محسوس نہ ہو۔

  • روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزے دار موسم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رمضان میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔

    ماہِ صیام یوں تو برکتوں کا مہینہ ہے لیکن اس ماہ میں اگر کھانے پینے میں احتیاط نہ برتی جائے تو نہ صرف بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ روزے رکھنا بھی محال ہو جاتا۔

    شہری علاقوں میں پکوڑے، سموسے، کچوریاں، جلیبیاں اور دیگر ایسی تلی ہوئی چیزوں کے علاوہ مرغن غذائیں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتی ہیں تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی اشیا کا استعمال صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ڈاکٹرز نے روزہ داروں کو پھل اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

    جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، وہ پکوڑے، سموسے، کچوریاں اور تلی ہوئی اشیاء ، مرغن غذائیں جیسے بریانی، کڑاہی گوشت وغیرہ، کمرشل مشروبا ت استعمال نہ کریں یہ زیادہ پیاس لگاتے ہیں، بیکری کی بنی تمام چیزوں سے احتیاط کریں، بازاری کھانے بالکل نہ کھائیں ، زیادہ مصالحے استعمال نہ کریں،  گھی اور آئل کا استعمال کم سے کم کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں ریشے دار غذائیں مثلاً چھلکے والی دالیں ، سبزیاں ، چنے استعمال کریں ، جو دیرپا توانائی فراہم کرتیں ہیں ، افطار میں سادہ پانی پیئں ، میٹھی اشیاء بالخصوص سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں اور جتنا ہوسکے تلی ہوئی اشیاء سے گریز کریں، رمضان میں ہلکی ورزش سستی اور کاہلی کو دوربھگاتی ہے۔