Tag: روسی بحریہ

  • روسی بحریہ کا سب سے بڑا بحری جہاز تباہ کردیا، یوکرین کا دعویٰ

    روسی بحریہ کا سب سے بڑا بحری جہاز تباہ کردیا، یوکرین کا دعویٰ

    یوکرینی جنرل ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی فوج نے بحیرہ اسود میں روسی بحریہ کے سب سے بڑے جہاز سیزر کونیکوف کو تباہ کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی مسلح افواج اور امور دفاع کی خفیہ ایجنسی کے تعاون سے بحیرہ اسود میں روسی بحریہ کے سب سے بڑے جہاز سیزر کونیکوف کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے ڈرونز کے ذریعے بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو کریمیا کے الپوکا نامی سول آبادی کے قریب یوکرین کی سمندری حدود میں موجود تھا۔

    یوکرینی وزارت دفاع کی جاری کردہ فوٹیج میں روسی بحری جہاز کو ڈرون حملے سے نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے تاہم روس کی جانب سے ابھی تک اپنے بحری جہاز کے تباہ ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    دوسری جانب آئی سی جے نے یوکرین روس نسل کشی کیس کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے فیصلہ دیا ہے کہ روس کے خلاف یوکرین کے کیس کے کچھ حصے یہ دلیل دیتے ہیں کہ ماسکو نے 2022 کے حملے کو جواز فراہم کرنے کے لیے کیف پر نسل کشی کا بے بنیاد الزام لگایا ہے۔

    انڈونیشیا صدارتی انتخابات، سوبیانتو نے جیت کا اعلان کردیا

    تاہم ICJ نے جمعہ کو فیصلہ دیا کہ وہ اس بات پر توجہ نہیں دے گا کہ آیا روس نے 1948 کے نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے جو یوکرین کا کہنا ہے کہ جنگ کے بہانے کے طور پر نسل کشی کے الزامات لگائے گئے تھے، چاہے اس حملے نے بین الاقوامی قانون کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزی کی ہو۔

  • روسی بحریہ کی آرکٹک میں فوجی مشقیں جاری

    روسی بحریہ کی آرکٹک میں فوجی مشقیں جاری

    ماسکو: روسی صدر کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ آرکٹک کے سخت ترین حالات میں بھی وہاں فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے، انہوں نے زور دیا کہ ان مشقوں کو جاری رکھنا چاہیئے۔

    روسی ویب سائٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی بحریہ کے کمانڈر ان چیف نکولائی یویمانوف کے ساتھ مشترکہ آرکٹک ویڈیو کانفرنس کی رپورٹ سنی۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ آرکٹک میں روسی بحریہ نے شمالی عرض البلد کے انتہائی سخت موسم میں حالیہ مشقوں سے وہاں کے بدترین حالات میں بھی کام کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ ان مشقوں کو جاری رکھنا چاہیئے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ بہترین جنگی تربیت اور سائنسی تحقیق کی بدولت اس تمام صورتحال کے باوجود روسی بحریہ نے شمالی آرکٹک میں کام کرنے کی صلاحیت حاصل کی ہے۔

    انہوں نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ روس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے آرکٹک میں فوجی مہمات کے ساتھ ساتھ ایکسٹریم شمالی آرکٹک میں وسائل کی تلاش جاری رکھیں۔

  • روس کے بحری جہاز ہائپر سونک ہتھیاروں سے لیس

    روس کے بحری جہاز ہائپر سونک ہتھیاروں سے لیس

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ کے جدید فریگیٹس ہائپر سونک ہتھیاروں سے لیس ہوں گے، ان جہازوں پر زیادہ مقدار میں گولہ بارود ہوگا۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی ملکی شپ بلڈنگ انڈسٹری کے ایک ادارے نے بتایا ہے کہ روسی بحریہ کے جدید پروجیکٹ 22350 فرگیٹ ایڈمرل امیلکو اور ایڈمرل چیچاگوف ہائپر سونک ہتھیاروں کے کیریئر بن جائیں گے اور ہر بحری جہاز 32 کروز میزائل لے جانے کے قابل ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ یہ دونوں جہاز، فرگیٹ ایڈمرل آملو اور ایڈمرل چیچاگوف اس سلسلے کے معیاری سیریل تیار کردہ جہازوں کو دیے گئے اہداف کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے۔

    اطلاعات کے مطابق ان جہازوں پر زیادہ مقدار میں گولہ بارود ہوگا، اس کے علاوہ انہیں ہائپر سونک ہتھیاروں سے بھی لیس کیا جا سکے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں روس نے خوفناک انٹر سیپٹر میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

    وزارت دفاع کے مطابق اے بی ایم سسٹم کے نئے انٹر سیپٹر میزائل نے متعدد تجربات میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا اور پہلے سے طے شدہ تصوراتی ہدف کو نشانہ بنایا۔

    اسی ماہ روس نے نئے ہائپر سونک اینٹی شپ کروز میزائل کا بھی کامیاب تجربہ کیا تھا۔

    ہائپر سونک میزائل نے برنٹس سمندر میں 450 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو نشانہ بنایا اور ماک 8 کی رفتار کو چھوا جو آواز کی رفتار سے 8 گنا زیادہ ہے۔

  • روسی بحریہ نے آبدوز عملے کو بچانے کا جدید ترین تجربہ کر لیا

    روسی بحریہ نے آبدوز عملے کو بچانے کا جدید ترین تجربہ کر لیا

    ماسکو: روسی بحریہ نے سب مرینرز کی زندگی بچانے کے لیے جدید ترین نئے گیئر کا تجربہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ریسکیو اینڈ انڈر واٹر ٹیکنالوجیز نے اپنے تجرباتی مرکز میں آب دوزوں کے عملے کی زندگی بچانے والے نئے گیئر کا تجربہ کیا ہے۔

    اس تجربے کے دوران آب دوز کے تارپیڈو ٹیوبز اور ہنگامی اخراج (اسکیپ ہیچ) کے ذریعے عملے کے بہ حفاظت نکلنے کی مشق کی گئی۔

    نئے SSP-M gear کی خصوصیات پہلے والے سے کہیں زیادہ ہیں، جیسا کہ اوپر چڑھنے کی رفتار، تھرمل خواص، کارکردگی جانچنے کا سسٹم، سروس لائف اور عملے کی سیفٹی کی سطح۔

    روسی سائنسی مرکز کی جانب سے تیار کردہ اس جدید ترین سسٹم کی وجہ سے سب مرینز کے آپریٹرز کی زندگی کو بچایا جا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جان بچانے والے اس نئے سسٹم کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس گیئر کو پہن کر آب دوز کا عملہ اسکیپ ہیچ کے ذریعے پانی میں 200 میٹر کی گہرائی سے بھی سانس کے آلات کے بغیر بہ حفاظت نکل کر اوپر آ سکتا ہے۔

    اس ریسکیو گیئر کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ باہر کی طرف پھیلا ہوا نہیں، جس کی وجہ سے عملہ آسانی سے ہنگامی اخراج کے چھوٹے سے حصے سے گزر سکتا ہے۔

    بیان کے مطابق سب مرینرز یہ ایس جی پی ایم ڈائیونگ سوٹ بغیر کسی اور کی مدد کے کم سے کم وقت میں خود ہی پہن سکتا ہے۔