Tag: روسی جاسوس پر حملہ

  • روسی جاسوس پر حملہ، ملزم روسی صدر سے ایوارڈ وصول کرچکا ہے، دعویٰ

    روسی جاسوس پر حملہ، ملزم روسی صدر سے ایوارڈ وصول کرچکا ہے، دعویٰ

    لندن/ماسکو : برطانوی تحقیقاتی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سالسبری میں اسکریپال اور اس کی بیٹی پر حملہ کرنے والا روسی جاسوس ہے جو صدر پیوٹن سے ’ہیرو‘ کا ایوارڈ بھی حاصل کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر حملہ کرنے والا رسلن بوشیرو کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے جو روسی خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقاتی ادارے کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ سرگئی اسکریپال پر اعصاب شکن حملہ کرنے والا شخص رسلن بوشیرو خفیہ ایجنٹ ہے جو کرنل ایناٹولی چیپیگا کے نام سے معروف ہے۔

    خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ سرگئی اسکریپال پر زہریلے کیمیکل سے حملہ کرنے والے روسی شہری تھے جو سیاحت کی غرض سے برطانیہ گئے تھے۔

    تحقیقاتی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ رسلن بوشیرو چیننیا اور یوکرائن میں خفیہ ایجنسی کے افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکا ہے، جس کے بعد اسے سنہ 2014 ’رشین فیڈریشن کے ہیرو‘ قرار دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سے روس وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاکاروا نے تحقیقاتی ویب سائٹ کی جانب سے کیے گئے دعوؤں کے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویب سائٹ کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس سسرگئی اسکریپال نے برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کو روس کی خفیہ معلومات فراہم کی تھی ، جس کے بعد 4 مارچ کو اسکریپال اور اس کی بیٹی یویلیا اسکریپال کو زہر دیا گیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 39 سالہ کرنل ایناٹولی چیپیگا روس کی کمانڈو فورس کا اہلکار ہے جو 20 ملٹری ایوارڈ حاصل کرچکا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2009 میں مذکورہ کرنل کو روس کی خفیہ ایجنسی جی آر یو میں شامل کیا گیا اور اس کا نام تبدیل کرکے رسلن بوشیرو رکھا گیا، رسلن بوشیرو گذشتہ نو برس سے خفیہ ایجنسی کو سروس فراہم کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دسمبر 2014 میں روس کے صدارتی محل میں ایک خفیہ تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں صدر پیوٹن نے رسلن بوشیرو کو ایوارڈ سے نوازا تھا۔

  • روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    ماسکو : برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پر اعصاب شکن حملے سے متعلق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ دو مشتبہ افراد کی شناخت کرلی ہے، امید ہے دونوں ملزمان خود سامنے آکر سارا ماجرا خود بتادیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے برطانیہ میں کچھ ماہ قبل سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے دو مشتبہ افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ڈبل ایجنٹ پر حملہ کرنے والوں سے ’دنیا کے سامنے آکر کہانی بتانے‘ کی امید کا اظہار کیا ہے۔

    روس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’ہمارے سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات مکمل کرلی ہے اور روسی حکام جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں انہیں جلد تلاش کرلیا جائے گا‘۔

    ولادی میر پیوٹن نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں مشتبہ افراد میڈیا کے سامنے آکر واقعے کی حقیقت خود دنیا کو بتائیں گے اور یہی سب کے حق میں بہتر ہوگا، انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کرمنل نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے 6 ستمبر کو روسی جاسوس پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے کا اصل ذمہ دار روسی صدر کو ٹہراتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسر ہیں، روسی جنرل اسٹاف اور وزارت دفاع کے سینئر ممبران نے صدارتی دفتر سے احکامات پر عمل کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میرپیوٹن نے کہا ہے کہ دونوں مشتبہ افراد روسی شہری ہیں۔