Tag: روسی سائنسدان

  • سائنسدانوں نے دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

    سائنسدانوں نے دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

    روسی سائنسدانوں نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے انسانی دماغ کو تیز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔

    سائنسدانوں نے دماغ ان خانوں کو جہاں تصویریں بنتی ہیں انھیں متحرک کر کے انسانی رد عمل کو تیز کرنے کا ایک طریقہ ایجاد کیا ہے۔ محقق کے مطابق اس طریقے کو اپنا کر دماغ کی چوٹ سے صحتیاب ہونے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ ڈرائیوروں اور پائلٹوں کی توجہ کو بہتر بنانے کے لیے بھی یہ طریقہ کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس پروجیکٹ کو دو روسی یونیورسٹیوں کی ٹیموں نے مشترکہ طور پر تیار کیا۔ اس تجربے کے نتائج اس سال کے شروع میں سینسر جرنل میں شائع ہوئے تھے۔

    سائنس دانوں کے مطابق یہ ٹرانسکرینیل مقناطیسی محرک کا طریقہ فالج، انسیفلائٹس اور دماغی فالج کے بعد بحالی کے ساتھ ساتھ طبی ڈپریشن کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

    مریض کے سر پر ایک ڈیوائس لگا کر یہ طریقہ کار انجام دیا جاتا ہے، جو ایک بدلتا ہوا مقناطیسی چارج بناتا ہے اور دماغ کے مخصوص حصوں میں نیورل نیٹ ورکس کو متحرک کرتا ہے جس سے دماغ تیز ہوتا ہے۔

    سائنسدانوں نے ساٹھ رضاکاروں پر یہ تجرب ہ کیا جس سے پتا چلا کہ دماغ کا یہ حصہ عام طور پر اس وقت متحرک ہوتا ہے جب کوئی شخص مخصوص حرکات کی منصوبہ بندی کر رہا ہوتا ہے۔

  • روسی سائنسدان نے انٹارکٹیکا میں انوکھا کارنامہ انجام دیدیا

    روسی سائنسدان نے انٹارکٹیکا میں انوکھا کارنامہ انجام دیدیا

    روسی سائنسدان نے انٹارکٹیکا میں انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے تربوز اگانے میں کامیاب حاصل کرلی ہے، انٹارکٹیکا کے ووسٹوک اسٹیشن پر تربوزوں کی پوری کھیپ اگا دی گئی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی سائنسدانوں نے انٹارکٹیکا میں تجربات کرتے کرتے آخر کار تربوز اگا ہی لیا ہے، آرکٹک اور انٹارکٹک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے اے آر آئی) نے بتایا کہ روسی قطبی سائنسدانوں نے انٹارکٹیکا کے ووسٹوک اسٹیشن پر تربوزوں کی کھیپ اگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

    دنیا کے سرد تین مقام پر اگائے جانے والے تربوزوں کا سائز 13 سینٹی میٹر اور ان کا وزن ایک کلوگرام کے قریب ہے۔

    روسی ادارے اے اے آر آئی نے بتایا کہ سائنس دانوں نے فائٹو ٹیکنیکل کمپلیکس کی مدد سے پودوں کے لیے درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کو مدنظر رکھتے ہوئے سازگار حالات بنائے، اس کمپلیکس کو ووسٹوک اسٹیشن کے لیے ایگرو فزیکل انسٹی ٹیوٹ نے ڈیزائن کیا تھا۔

    معروف جیو فزیکسٹ اینڈری ٹیپلیا کوف کا کہنا تھا کہ انٹارکٹیکا کے جنوبی علاقے میں انتہائی کٹھن حالات میں تربوز اگانا بڑی کامیابی ہے، اینڈری ٹیپلیا کی قیاد میں ہی ووسٹوک اسٹیشن پر یہ کارنامہ انجام دیا گیا ہے۔

    سائنس دان نے خوش ہوتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے دیگر حصوں کی طرح اس سرد ترین مقام پر اگنے والے تربوز بھی ذائقہ اور خوشبو بالکل عام تربوز جیسے ہیں۔

    روسی محققین پرامید ہیں کہ وہ انٹارکٹیکا میں آئندہ دوسرے پھل اور جنگلی بیر اگانے میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔

  • جرمنی: روسی سائنس دان پر ماسکو کے لیے جاسوسی کا الزام

    جرمنی: روسی سائنس دان پر ماسکو کے لیے جاسوسی کا الزام

    برلن: جرمن پولیس حکام نے ایک روسی سائنس دان کو ماسکو کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو وفاقی پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں بتایا کہ ملزم جس کی شناخت صرف ’النر این‘ سے کی گئی ہے، کو جمعے کو روس کی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    النر این جرمن یونیورسٹی آگسبرگ میں کام کر رہے تھے، اور نیچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈیپارٹمنٹ میں بطور ریسرچ اسسٹنٹ ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ آگسبرگ یونیورسٹی کی ترجمان نے تصدیق کی کہ مذکورہ سائنس دان کی گرفتاری کے لیے ان کی ملازمت کی جگہ کی بھی تلاشی لی گئی ہے۔

    جرمن تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ملزم نے اکتوبر 2020 اور رواں مہینے کے درمیان روس کی خفیہ ایجنسی کے اراکین سے کم از کم تین بار ملاقات کی ہے، ایک دو مواقع پر انھوں نے مبینہ طور پر یونیورسٹی کی ڈومین سے معلومات بھی آگے پہنچائیں۔

    رپورٹس کے مطابق روسی سائنس دان کو ہفتے کو جج کے روبرو پیش کیا گیا، جنھوں نے انھیں تحویل میں رکھنے کا حکم سنایا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا تھا کہ جرمنی ستمبر ہونے والے عام انتخابات میں روس کی گمراہ کن معلومات کا نشانہ بن سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اٹلی بھی ماسکو پر جاسوسی کا الزام عائد کر چکا ہے، جب پولیس نے نیوی کپتان کو روس کے سفارت خانے کے عہدے دار کو خفیہ دستاویزات دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔