Tag: روسی سفارتکار

  • سفارتی تعلقات میں کشیدگی: برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

    سفارتی تعلقات میں کشیدگی: برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

    لندن : برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا، برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث روسی سفارتکار کو ملک بدرکردیا۔

    کارروائی روس کی جانب سے برطانوی سفارت کار کی بے دخلی کے جواب میں کی گئی، روس نے برطانوی سفارت کار کو جاسوسی کے الزام پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے روس کی جانب سے مزید کارروائی کو اشتعال انگیزی سمجھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : روس نے برطانوی سفارتکار کو جاسوسی کا الزام لگا کر ملک بدر کر دیا

    انھوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے تحفط پرسمجھوتا نہیں کریں گے، اگر روس ہمارے خلاف کارروائی کرے گا تو ہم بھی جواب دیں گے۔

    یاد رہے روس نے گزشتہ برس نومبر میں برطانوی سفارت کار کی سفارتی حیثیت جاسوسی کے الزام میں ختم کر دی تھی۔

  • روس کا یورپی ممالک سے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان

    روس کا یورپی ممالک سے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان

    ماسکو: روس نے یورپی ممالک کے خلاف ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا، کچھ یورپی ممالک سے اپنے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد پابندیوں کے ردِ عمل میں روس نے یورپی یونین ممالک میں اپنے سفارتکاروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    یورپی یونین کے کسی بھی ملک میں ایک یا دو سے زائد ڈپلومیٹس کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمانِ روسی وزارتِ خارجہ ماریا زخارووا نے کہا کہ یورپی یونین کے وہ ممالک جنھیں روس نے دوست ملکوں کی فہرست سے نکال دیا ہے، میں صرف ایک یا دو سفارت کار ہوں گے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماسکو کبھی بھی سفارتی تعلقات ختم کرنے میں پہل نہیں کرے گا۔

    اکتوبر میں روسی نائب وزیر خارجہ یوگینی ایوانوف نے کہا تھا کہ روسی سفارت کار خارجہ پالیسی کے لیے ترجیحی علاقوں پر اپنی کوششیں مرکوز کر رہے ہیں، انھوں نے کہا روس نے ایشیا، افریقہ، اور آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ (CIS) میں نئے قونصل خانے کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

  • روسی سفارت کاروں کا بال بھی بیکا نہیں ہوگا: طالبان

    روسی سفارت کاروں کا بال بھی بیکا نہیں ہوگا: طالبان

    کابل: طالبان نے روسی سفارت کاروں کو مکمل تحفظ کا بھرپور یقین دلایا ہے کہ کابل میں‌ان کا بال بھی بیکا نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ روسی سفارت کار کابل میں محفوظ رہیں گے، افغانستان میں روسی سفیر دیمتری زیرنوف نے میڈیا کو بتایا کہ طالبان نے پیر کو کابل میں روسی سفارت خانے کو تحفظ میں لے لیا اور تصدیق کی کہ روسی سفارت کار محفوظ طریقے سے اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

    روسی سفیر کے مطابق طالبان اب افغان سیکیورٹی فورسز کے طور پر ہمارے سفارت خانے کی حفاظت کر رہے ہیں، طالبان نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کوئی بھی روسی سفارت کاروں کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا، طالبان نے کہا کہ آپ بلا روک ٹوک کام کر سکتے ہیں۔

    کابل پر قبضہ، افغان طالبان کا روس کو اہم پیغام

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ افغان دارالحکومت میں پُر امن زندگی جاری ہے، اور سب سے اچھی خبر یہ ہے کہ لڑکیوں کے اسکول شہر میں کھلے ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے شریک بانی اور ملا محمد عمر کے نائب عبدالغنی برادر اخوند‎‎ افغانستان کے لیے قطر سے آج روانہ ہوئے، ملا عبدالغنی برادر کو افغانستان میں اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے۔

    افغانستان میں نئی حکومت بنانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ اہم مشاورت کے لیے ملا برادر قطر سے افغانستان پہنچ رہے ہیں۔

  • پینتیس روسی سفارتکاروں نے امریکہ چھوڑ دیا

    پینتیس روسی سفارتکاروں نے امریکہ چھوڑ دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما کی جانب سےملک سے بے دخل کیے جانے والے35 روسی سفارت کاروں نےامریکہ چھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق روسی خبررساں ادارے تاس نے امریکہ میں روسی سفارتخانے کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ سال نو پر طیارہ واشنگٹن سے پرواز کرچکا ہے۔

    post-1

    سفارتی اہلکار کا کہنا تھا کہ روسیا ایئرلائنز کےجہاز میں ملک بدر کیا گیا سارا عملہ اور ان کے خاندان سوار ہیں جو اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکہ نے35روسی سفارتکاروں کوملک بدر کردیا

    اس سے قبل امریکی صدر اوبامانے صدارتی انتخاب کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی اور ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم کی ہیکنگ کے الزامات کے بعد روسی سفارتکاروں کو 72گھنٹےمیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

    post-2

    بعدازاں روسی صدر پیوٹن کی جانب سے امریکہ میں اوباما کے بعد ڈونلڈ‌ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ بہتر تعلقات کے قیام کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں:روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    ولادی میر پیوٹن کا کہناتھا کہ امریکہ کی جانب سے35روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کے جواب میں روس کسی امریکی سفارت کار کو ملک بدر نہیں کرے گا۔

    واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےامریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کو وہ معلومات ہیں جو کسی اور کو نہیں ہیں اور وہ منگل یا بدھ کو یہ معلومات منظر عام پر لائیں گے۔

  • پیوٹن بہت ہوشیار ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    پیوٹن بہت ہوشیار ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کے بیان کی تعریف کی ہےجس میں انہوں نے کہا کہ روس کسی امریکی سفارتکار کوملک بدر نہیں کرےگا۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا ہےکہ ’روسی صدر کی جانب سے پیوٹن معطل کیا جانا بڑا قدم ہے،میں ہمیشہ سے جانتا تھا کہ وہ بہت ہوشیار ہیں۔‘

    خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی انتخاب میں ہیکنگ کرنے کے الزام میں جمعے کو 35 روسی سفارتکاروں کو 72 گھنٹوں کے اندر امریکہ سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز روسی وزیرِ خارجہ سرگے لاوروف نےصدر پیوٹن کو تجویز بھیجی تھی کہ روس جوابی کارروائی کرتے ہوئے 35 امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دے۔

    مزیدپڑھیں:روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہناہےکہ امریکہ کی طرف سے 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کیے جانے کے جواب میں روس کسی امریکی سفارتکار کو نہیں نکالے گا۔

    واضح رہے کہ اس سےقبل نومنتخب امریکی صدر نےامریکی انتخاب میں روسی ہیکنگ کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

  • واشنگٹن : امریکا نے روس کے دو سفارتکاروں کو نکال دیا

    واشنگٹن : امریکا نے روس کے دو سفارتکاروں کو نکال دیا

    واشنگٹن :امریکا نے روس کے دوسفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا،روس کے دونوں سفارتکاروں کوگذشتہ ماہ ماسکو میں امریکی سفارتکار پر حملے کے جواب میں نکالا گیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا ہے جب روس میں موجود امریکی سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے.

    اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ دونوں سفارتکاروں کو 17 جون تک امریکا چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا.

    جان کربی نے کہا کہ 6 جون کو ماسکو میں امریکی سفارتخانے کے قریب امریکی سفارتکار کی جانب سے اپنی شناخت کرنے کے بعد روسی پولیس اہلکار نے ان پر حملہ کیا تھا.

    دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخرووا نے کہا تھا کہ امریکی اہلکار سی آئی اے ایجنٹ تھے جنھوں نے اپنی شناخت کرانے سے انکار کیا اور پولیس اہلکار کے منہ پر مارا.

    یاد رہے کہ روس نے امریکی سفارتکار اور روسی پولیس اہلکار میں جھگڑے کی ویڈیو بھی جاری کی تھی.

    واضح رہے کہ امریکہ نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ روس میں امریکی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے.