Tag: روسی شہری

  • حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    دوحہ: روس کے سفیر نے کہا ہے کہ حماس نے تین یرغمالیوں میں روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق قطر میں روس کے سفیر دمتری ڈوگاڈکن نے تصدیق کی ہے کہ دہری شہریت کے حامل اسرائیلی روسی یرغمالی الیگزینڈر تروفانوف کو ماسکو کی درخواست پر جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا گیا۔

    روسی سفیر نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہمارا مؤقف رہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا تنازعہ منصفانہ طور پر حل کیا جائے، حماس کی قیادت نے ہمارے اسی مؤقف کے احترام کی علامت کے طور پر روسی شہری کو پہلے مرحلے میں رہا کیا۔

    اسرائیلی یرغمالی
    آج رہا ہونے والے تین اسرائیلی شہری، جن میں ایک دہری شہریت کا حامل ہے جسے ماسکو کی درخواست پر رہا کیا گیا

    انھوں نے یہ نشان دہی بھی کی کہ یہ روسی سفارتکاری کے لیے کوئی ’’پہلی کامیابی‘‘ نہیں ہے، نومبر 2023 میں بھی 3 روسی شہریوں کو ایک اسرائیلی شہری کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ روس کے سفیر نے کہا کہ حماس نے یہ اقدام بغیر کسی پیشگی شرط اور جذبہ خیر سگالی کے طور پر کیا ہے۔

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    واضح رہے کہ آج چھٹے تبادلے میں حماس کی جانب سے 3 مزید اسرائیلی یرغمالی رہا کیے گئے ہیں، یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔ دوسری طرف آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں کو رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

  • ملک چھوڑنے پر روسی شہریوں کا مؤقف سامنے آ گیا

    ملک چھوڑنے پر روسی شہریوں کا مؤقف سامنے آ گیا

    استنبول: ملک چھوڑنے پر روسی شہریوں کا مؤقف سامنے آ گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق روس کی یوکرین کے خلاف شدید جنگ کی تیاریاں دیکھ کر روسی شہریوں نے ملک چھوڑنا شروع کر دیا ہے، روسی شہریوں کے لیے استنبول پہلی پسندیدہ منزل ہے جہاں وہ بغیر ویزا بھی آ سکتے ہیں۔

    این پی آر کے مطابق یوکرین میں جنگ کے لیے ریزرو فورس کو متحرک کرنے کے اعلان کے بعد روسی شہری بڑی تعداد میں ملک چھوڑنے لگے ہیں، اگر ایک طرف استنبول کے ایئر پورٹ پر ارائیول ٹرمینل پر روسیوں کا ہجوم ہے تو دوسری طرف جارجیا کی سرحد پر لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    استنبول ایئرپورٹ پر روسی شہریوں نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے امریکی میڈیا کو بتایا کہ مستقل قریب میں جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، اس لیے وہ روس چھوڑ رہے ہیں۔

    روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ سے اڑان بھرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ وہ جس فلائٹ سے آیا ہے، وہ 20 سال سے لے کر 50 سال تک کی عمر کے لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔

    شہری نے بتایا کہ سبھی افراد سے پولیس والوں نے پوچھ گچھ بھی کی، سوالات کیے گئے کہ آپ نے یہ ٹکٹ کب خریدا؟ مقصد کیا ہے؟ کیا آپ نے فوج میں سروس کی؟ کب کی؟

    واضح رہے کہ چند دن قبل صدر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین میں لڑنے کے لیے عسکری تربیت پانے والے شہریوں پر مشتمل تین لاکھ فورس بھیجی جائے گی۔ دوسری طرف روس میں جنگ مخالف شہریوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس پر 38 مختلف شہروں سے 1003 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    ادھر روس میں متنازع شہروں کی شمولیت کے لیے ریفرنڈم ہو رہا ہے، تو اُدھر یوکرین کے شہر میلی ٹوپول میں پولنگ شروع ہو گئی ہے، جہاں سرکاری ملازمین نے ووٹ کاسٹ کیا۔