Tag: روسی صدر ولادیمیر پوتن

  • ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی کی ضمانت دیتے ہیں، روسی صدر

    ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی کی ضمانت دیتے ہیں، روسی صدر

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے واضح کیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی کی ضمانت دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ محصور یوکرینی فوجیوں کی جانب سے بچانے کی اپیل پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہنمائی کوتیار ہیں، ہتھیار ڈالنے کی صورت میں یوکرینی فوجیوں کی زندگی محفوظ رہے گی۔

    یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ روسی صدر کی شرائط ظاہر کرتی ہیں کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار نہیں، روسی صدر کا مقصد یوکرین کو کمزور کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا روسی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    زیلنسکی نے کہا کہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے، امریکی صدر سے گفتگو کا مقصد یہ جاننا ہوگا کہ روس نے امریکا کو کیا پیشکش کی۔

    یوکرینی صدر نے مزید کہا کہ یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ امریکا نے روس کو کیا پیشکش کی، جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کرتے ہیں لیکن امریکا سے مزید تفصیلات درکار ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/russia-iran-putin-nuclear-power-plants/

  • بیلاروس بھی اب جوہری طاقت ہے، روسی صدر

    بیلاروس بھی اب جوہری طاقت ہے، روسی صدر

    روس نے کہا ہے کہ بیلاروس جوہری طاقت بن چکا ہے اور وہ ان ممالک کے کلب میں شامل ہوگیا ہے جو یہ صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کو انکشاف کیا ہے کہ جوہری طاقتوں کے کلب میں اب بیلاروس بھی شامل ہو گیا ہے۔ وہ مینسک کے اپنے پہلے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کو کامیابی سے چلانے کا حوالہ دے رہے تھے۔

    روس کی قومی ایٹمی توانائی کارپوریشن روسٹوم نے بیلاروس کا نیوکلیئر پاور اسٹیشن بنایا ہے۔ نومبر میں بیلاروسی وزارت توانائی نے اسٹیشن کے دوسرے پاور یونٹ کے کمرشل آپریشن کی شروعات کرنے کے لیے گرین سگنل دیا تھا۔

    اس وقت ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ یہ پلانٹ مجموعی طور پر 2400 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اسی کے ساتھ یہ پلانٹ ملکی توانائی کی ضروریات کا تقریباً 40 فیصد پورا کرنے کی صلاحیت سے بھی آراستہ ہے۔

    اس منصوبے کی تکمیل پر پوتن نے کہا کہ یہ ایک بڑا قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاور پلانٹ کی تعمیر نے پڑوسی ملک میں ایک مکمل نئی صنعت کو جنم دیا ہے۔ اس لحاظ سے یقینی طور پر بیلاروس ایٹمی طاقت بن گیا ہے۔