Tag: روسی صدر پیوٹن

  • صورتِ حال مشکل ہونے والی ہے! ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    صورتِ حال مشکل ہونے والی ہے! ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امید ہے روسی صدر پیوٹن اچھے ثابت ہوں گے، چند ہفتوں میں ہمیں پیوٹن کے بارے میں پتہ چل جائے گا، پیوٹن اچھے ثابت نہ ہوئے تو صورتِ حال مشکل ہونے والی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے زیلنسکی اور پیوٹن ٹھیک کر رہے ہیں، یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کی درخواست نہیں کرنی چاہیے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ممکن ہے کہ روسی صدر کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہیے، یوکرین کو بہت سا علاقہ ملنے والا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کے سامنے صدر پیوٹن کو کال نہیں کی، صدر پیوٹن کے ساتھ گرم جوش تعلقات اچھی چیز ہیں، میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یورپ زمینی فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے، کسی نہ کسی شکل میں سیکیورٹی ہو گی، لیکن وہ نیٹو نہیں ہو سکتا، ہمیشہ سے میرا خیال تھا کہ یوکرین روس اور یورپ کے درمیان ایک بفر ہے۔

    ٹرمپ نے امریکا میں پوسٹل بیلٹ نظام ختم کرنے کا عندیہ دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں پوسٹل بیلٹ کا نظام ختم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں مڈ ٹرم الیکشن سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بطور ری پبلکن پارٹی پوسٹل بیلٹ نظام ختم کریں گے۔

    ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ وہ 2026 کے مڈ ٹرم انتخابات سے قبل ڈاک کے ذریعے ڈالے جانے والے ووٹوں (Mail-in Ballots) اور ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے ایک صدارتی حکم نامہ (ایگزیکٹو آرڈر) جاری کریں گے، اور اس آرڈر کی تیاری کا عمل جاری ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا میں وفاقی انتخابات ریاستی سطح پر کرائے جاتے ہیں، اور یہ واضح نہیں ہے کہ صدر کو آئینی طور پر ایسا حکم جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے یا نہیں۔ بعض ریاستوں کی جانب سے اس اقدام کو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیوں کہ اس اقدام سے ان کی ریپبلکن پارٹی کو غیر متناسب طور پر فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

  • روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، روس پر مزید پابندیوں کے خدشے نے مذاکرات کی راہ ہموار کی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کل الاسکا کے شہر اینکریج میں ملاقات کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں فوری جنگ بندی کا امکان واضح نہیں لیکن معاہدے میں دلچسپی ہے، پیوٹن سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کرونگا۔

    امریکی میڈیا نے دونوں عالمی رہنمائوں کی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فالواپ ملاقات کیلئے 3 ممکنہ مقامات ذہن میں رکھے ہیں۔

    ٹرمپ کو پیوٹن سے ملاقات میں یورپ کے سیکیورٹی مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا، جرمن چانسلر

    دوسری جانب امریکی اور روسی صدر کی کل الاسکا میں ملاقات کے حوالے سے ترجمان کریملن نے کہا ہے کہ ملاقات میں یوکرین جنگ اور اقتصادی تعلقات پر گفتگو ہوگی۔

    ترجمان کریملن نے کہا کہ روس امریکا معاشی تعلقات کے بڑے مواقع پر بھی بات ہوگی، پیوٹن اور ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات میں صرف مترجم موجود ہونگے۔

    کریملن کے ترجمان نے ملاقات کے حوالے سے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے وفود ورکنگ لنچ اور مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے، یوکرین ملاقات کا مرکزی موضوع ہوگا، سیکیوٹی امور پر بھی بات ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-warns-putin-russia-ukraine-war/

  • پیوٹن نے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ ظاہر کردیا

    پیوٹن نے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ ظاہر کردیا

    روسی صدر پیوٹن نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ دنیا انہیں تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں ٹکراؤ کے لیے بہت ساری وجوہات ہیں اور وہ اب بڑھ رہی ہیں جن کی وجہ سے جنگ جیسی چیزیں سامنے آ رہی ہیں اور دنیا تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس اس وقت یوکرین سے لڑ رہا ہے اور اسرائیل-ایران میں شدید ٹکراؤ جاری ہے۔ ایران میں جس طرح سے جوہری ٹھکانوں پر حملے ہو رہے ہیں اس پر گہری تشویش ہے۔

    رپورٹس کے مطابق روسی صدر نے سینٹ پیٹرس برگ میں ایک پروگرام کے دوران تمام عالمی تنازعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں روسی سائنس داں دو نئے ری ایکٹر سینٹر بنا رہے ہیں۔ ایسے میں ایران کے جوہری مراکز کے آس پاس جو کچھ ہو رہا ہے اس سے وہ بہت زیادہ فکرمند ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ یہ بہت پریشان کُن ہے، بیشک، دنیا میں جنگ کا بہت امکان ہے اور یہ مسلسل ہماری ناک کے نیچے بڑھ رہا ہے اور یہ ہمیں براہ راست متاثر کرتا ہے۔ اس لیے ان واقعات پر ہمیں ہوشیاری سے توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ہی ہمیں اس کا حل بھی تلاش کرنا ہوگا۔

    روسی صدر نے ایران اسرائیل لڑائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے معاملوں کو آگے بڑھنے سے روکا جانا چاہیے۔ ہم نے دونوں فریقوں کے سامنے اپنی رائے رکھی ہے۔ ہم اسرائیل اور اپنے ایرانی دوستوں کے رابطے میں ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباسی عراقچی کا اہم بیان:

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر کوئی بات نہیں ہوسکتی جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ایٹمی پروگرام پرامن ہے، ہمیشہ آئی اے ای اے کی نگرانی میں رہا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عراقچی کا کہنا تھا کہ محفوظ شدہ جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں، یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی مذمت نہ کرنے پر تحفظات ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران مجرموں کا احتساب ہونے کے بعد پھر سفارت کاری پر غور کو تیار ہے، ایرانی دفاعی صلاحیتیں ناقابل مذاکرات ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    رپورٹ کے مطابق عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ ای3 اور یورپی یونین کیساتھ گفتگو جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں، فرانس، جرمنی، برطانیہ اور ای یو حکام کے ساتھ دوبارہ ملاقات کیلئے تیار ہیں۔

  • پیوٹن یوکرین کے ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے

    پیوٹن یوکرین کے ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے

    روسی صدر پیوٹن کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر پر یوکرین کے ڈرونز نے نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم ہیلی کاپٹر نے فضا میں ہی ڈرونز کو تباہ کردیا اور صدر کو محفوظ مقام تک پہنچانے میں کامیاب ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ 20 مئی کو روس کے کرسک ریجن کے دورے کے دوران پیش آیا۔

    روسی فضائی دفاعی ڈویژن کے کمانڈر یوری داشکن نے میڈیا کو بتایا کہ روسی صدر پیوٹن کا ہیلی کاپٹر تقریباً حملے کے مرکز میں تھا، مگر ہیلی کاپٹر نے خود دفاعی کارروائی کرتے ہوئے یوکرینی ڈرونز تباہ کر دیے۔

    اُنہوں نے کہا کہ جیسے ہی صدارتی ہیلی کاپٹر کرسک کی فضا میں پہنچا، ڈرون حملوں کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مگر روسی فضائی دفاعی نظام اور پائلٹس نے نہ صرف حملہ ناکام بنایا بلکہ صدر کی پرواز کو بھی بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچادیا گیا۔

    روسی کمانڈر کا کہنا تھا کہ تمام فضائی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا اور یوکرینی حملے کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا گیا۔

    خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے اپنے دورے کے دوران مقامی رضاکاروں، میونسپل حکام اور عبوری گورنر سے ملاقات کی تھی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم نصب صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا ہے۔

    ماسکو کی جانب سے یوکرین پر بڑے اور مہلک ڈرون حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو ”کریزی“ قرار دیا۔

    روس کی جانب سے اتوار کو رات بھر یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا ”روس کے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ میرے ہمیشہ سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں، لیکن ان کے ساتھ کچھ ہوا ہے، وہ بالکل پاگل ہو گئے ہیں!“

    سری لنکا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 6 افسران ہلاک

    امریکی صدر نے لکھا ”میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ پورا یوکرین چاہتا ہے، صرف ایک ٹکڑا نہیں، اور شاید یہ درست ثابت ہو رہا ہے، لیکن اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ روس کے زوال کا باعث بنے گا!“

  • روسی صدر پیوٹن کا یوکرین پر حملے نہ کرنے کا اعلان

    روسی صدر پیوٹن کا یوکرین پر حملے نہ کرنے کا اعلان

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے احترام میں یوکرین پر حملے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، عارضی جنگ بندی کی گئی ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی تہوار کے پیش نظر روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ 21 اپریل تک روس یوکرین پر حملے نہیں کرےگا، انسانی بنیاد پر عارضی جنگ بندی کی تاکہ لوگ ایسٹرکی خوشیاں مناسکیں۔

    پیوٹن نے کہا کہ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا ہمیشہ مثبت جواب دیا، یوکرین تنازع کے خاتمے کیلئے امریکا، چین کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں۔

    ٹرمپ روس یوکرین جنگ کے پاگل پن کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    گزشتہ مہینے روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی تھی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان طویل وقفے کے بعد ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کے نائب چیف آف اسٹاف ڈین اسکاوینو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اطلاع دی تھی کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان روس یوکرین جنگ پر بات چیت ہوءی ہے۔

    نائب چیف آف اسٹاف ڈین اسکاوینو کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی سے متعلق ٹیلیفونک بات چیت جاری ہے، ہم پُرامید ہیں کہ یوکرینی صدر شکوک و شبہات کے باوجود امن معاہدہ کرینگے۔

    https://urdu.arynews.tv/in-easter-address-pope-francis-calls-for-gaza-ceasefire/

  • یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے: پیوٹن

    یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے: پیوٹن

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغرب کو ایک بار پھر سے خبردار کر دیا، کہا کہ یوکرین کو جوہری ہتھیار دیے گئے تو روس تمام تر فوجی وسائل استعمال کریں گے۔

    روسی صدر نے مزید کہا کہ یوکرین ڈرٹی بم بنانے کی کوشش کر سکتا ہے، روس یوکرین کے ہر اقدام کو مانیٹر کرے گا اور اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ جارحیت کے ہر قدم کا جواب دینے کے لیے روس تیار ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ روس نے توانائی کی تنصیبات کو کلسٹر امیونیشنز سے نشانہ بنایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس نے میزائل حملوں میں سول انفرا اسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا ہے اس لیے یوکرین کو مزید دفاعی نظاموں کی ضرورت ہے۔

  • جرمنی نے چین اور ایران کو پابندیوں کی دھمکی دے دی

    جرمنی نے چین اور ایران کو پابندیوں کی دھمکی دے دی

    جرمنی نے ماسکو کی حمایت کرنے پر چین اور ایران کو پابندیوں کی دھمکی دے دی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ چین نے روس کی حمایت جاری رکھی تو پابندیوں کے لیے تیار ہوجائے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین یوکرین تنازع میں روس کو فوجی مدد فراہم کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف بھی مزید پابندیاں لگائی جارہی ہیں، ایران کی جانب سے مسلسل روس کو یوکرین پر حملوں کے لیے ڈرون فراہم کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب چین نے جرمن وزیر خارجہ کے روس کی فوجی مدد کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فوجی مصنوعات کی برآمدات کو ذمہ داری سے سنبھالتے ہیں، ہم نے کبھی بھی تنازع کے کسی فریق کو ہتھیار فراہم نہیں کیے۔

    علاوہ ازیں روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے جوہری حملوں سے متعلق نئی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔

    روسی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس دشمن طاقتوں یا فوجی بلاکس کی جارحیت روکنے کے لیے ایٹمی حملے کرسکتا ہے جن کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ جارحیت کرنے والے کو احساس ہونا چاہیے کہ انتقامی کارروائی خوفناک ہوگی، روس اپنا اور اتحادیوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائے گا۔

  • روسی صدر ے غزہ کی صورتحال کو تباہ کُن قرار دے دیا

    روسی صدر ے غزہ کی صورتحال کو تباہ کُن قرار دے دیا

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غزہ کی صورتحال کو تباہ کُن قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال کا یوکرین سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران روسی صدرپیوٹن نے کہا کہ غزہ کی صورتحال کا یوکرین سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا، غزہ اور یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس میں فرق پوری دنیا دیکھ رہی ہے، یوکرین میں ایسا کچھ نہیں ہے۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ "یوکرین اور غزہ میں فرق کو محسوس کریں، غزہ میں مکمل تباہی ہے۔”

    روسی صدر نے مزید کہا کہ روس غزہ کی پٹی کو طبی آلات اور ادویات کی فراہمی کو تیز کرے گا۔

    یاد رہے اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی پر روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی آڑ میں فلسطینیوں کو سزا دینےکا کوئی جواز نہیں، 7 اکتوبر کے حملےکی آڑ میں فلسطینی عوام کاقتل عام ناقابل قبول ہے، اسرائیل کے قبضے میں راہداریوں پر بین الاقوامی نگرانی کی جائے۔

    خیال رہے اسرائیل کی غزہ میں بربریت اوردہشت گردی جاری ہے، اسرائیل دہشت گردی میں شہید فلسطینیوں کی تعداداٹھارہ ہزارسات سو ستاسی اور زخمی فلسطینیوں کی تعداد پچاس ہزار آٹھ سو ستاسی ہوگئی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے کے نیچے دبی ہے جبکہ سات اکتوبر سے اب تک نواسی صحافی بھی جان گنوا چکے ہیں اور اقوام متحدہ کےایک سوپینتیس امدادی کارکن بھی لقمہ اجل بنے۔

  • روسی صدر پیوٹن کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم

    روسی صدر پیوٹن کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا خیر مقدم کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن دورہ روس پر ہیں، روسی صدر پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ روس شمالی کوریا کو سیٹلائٹ بنانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق کریملن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے اعزاز میں سرکاری عشائیہ اور استقبالیہ کا اہتمام کیا، اس سے قبل کِم اور پیوٹن کے درمیان تقریباً 9 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ اس سے قبل دونوں رہنماؤں نے انگارا راکٹ کمپلیکس کی تنصیب اور جانچ کی جگہ کا مشاہدہ کیا۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے یوکرین جنگ کو روس کی ’مقدس لڑائی‘ قرار دیا، اور کہا یوکرین اس کے لیے اپنی ’’مکمل اور غیر مشروط حمایت‘‘ پیش کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیانگ یانگ ’سامراج مخالف‘ محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ کِم نے روس کے ساتھ شمالی کوریا کے تعلقات کو ’پہلی ترجیح‘ بھی قرار دیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یوکرین میں استعمال کے لیے شمالی کوریا کے توپ خانے کے گولے حاصل کرنے کے لیے بے چین ہے، جب کہ پیانگ یانگ کو خوراک کی فراہمی، ایندھن اور جدید فوجی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔

    دوسری طرف امریکا نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان ہتھیاروں سے متعلق کسی بھی معاہدے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی اور دونوں ممالک پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

  • دلہن کی پیوٹن کے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    دلہن کی پیوٹن کے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی روسی دلہن کے ہمراہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی اپنے ایک حالیہ دورے روسی شہر کرونسٹادٹ کے دوران ایک دلہن سے ملاقات ہوگئی، دلہن روسی صدر کے ساتھ ایک تصویر بنوانا چاہتی تھی۔

    دلہن نے روسی صدر کو دیکھ کر اپنی خواہش کے اظہار کیا جس پر  پر پیوٹن نے اس نوبیاہتا جوڑے کے ہمراہ تصویر بنوائی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    اس ویڈیو میں سخت سیکیورٹی کے درمیان دولہا اور دلہن کو روسی صدر کے ساتھ تصویر بنواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    روس میں قرآن پاک کی بے حرمتی جرم ہے، عید الاضحیٰ پر پیوٹن کا داغستان کی مسجد کا دورہ

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ویڈیو کو بہت پسند کیا جارہا ہے اور دلچسپ تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ ’ میں بھی اپنی شادی کے دن ایسا ہی چاہتا ہوں‘

    ایک اور صارف نے لکھا کہ’ یہ خوش نصیب دلہن ہے جسے صدر پوٹن کے ساتھ اس دن تصویر لینے کا موقع ملا،  پیوٹن ایک مضبوط، بہادر، نڈر لیڈر ہیں، جو روس کے لیے عظیم قیادت کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔