Tag: روسی صدر پیوٹن

  • ’دنیا کو نئے ورلڈ آرڈر کی ضرورت ہے‘

    ’دنیا کو نئے ورلڈ آرڈر کی ضرورت ہے‘

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ اجناس ڈیل سے زیادہ فائدہ یورپ نے اٹھایا ہے اب دنیا کو نئے ورلڈ آرڈر کی ضرورت ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین اجناس ڈیل کی اب ضرورت نہیں کیونکہ اس سے زیادہ فائدہ یورپ نے اٹھایا، ایتھوپیا، سوڈان،صومالیہ، یمن اور افغانستان کو صرف تین فیصد اجناس ملیں ہیں۔

    روسی صدرکا کہنا تھا کہ دنیا کو نئے کثیر القطبی ورلڈ آرڈر کی ضرورت ہے، افریقا، ایشیا، مشرقِ وسطی اور لاطینی امریکا کو اس ورلڈ آرڈر میں قابلِ قدر مقام ملے گا اس سے خطے میں استحکام، استعماری میراث، اور دیگر ہتھکنڈوں سے جان چُھڑانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی صورتحال کا تقاضہ ہے کہ نیا ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سلسلہ ہو، مالیاتی اور اقتصادی نظام ہو اور باہمی طور پر ایسے تصفیے ممکن بنائے جائیں جو ناموافق بیرونی اثرات سے محفوط اور آزاد ہوں۔

  • پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی

    پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کی تصدیق کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین کے پڑوس میں بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کر دیے ہیں، صدر پیوٹن نے تصدیق کر دی۔

    ایک تقریب سے خطاب میں روسی صدر پیوٹن نے کہا روس نے پہلی بار ملک سے باہر جوہری ہتھیار نصب کیے ہیں، جس کا مقصد یوکرین کو حمایت اور ہتھیار فراہم کرنے کے خلاف مغربی ممالک کو خبردار کرنا ہے۔ انھوں نے کہا اس اقدام کا مقصد یہ بتانا ہے کہ جو ہمیں اسٹرٹیجک شکست دینے کا سوچ رہے ہیں وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں۔

    سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں خطاب کے موقع پر روس کے صدر نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کو صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب روس کی سرزمین یا ریاست کو خطرہ لاحق ہوگا۔

    واضح رہے کہ بیلاروس روس کا ایک اہم اتحادی ہے اور اس نے گزشتہ سال فروری میں پیوٹن کے یوکرین پر مکمل حملے کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر کام کیا۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ ٹیکٹیکل نیوکلیئر وار ہیڈز کی منتقلی موسم گرما کے آخر تک مکمل ہو جائے گی۔

    دوسری طرف امریکی حکومت نے رد عمل میں کہا کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ کریملن یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس لیے ہمارے پاس اپنے جوہری ہتھیار حرکت میں لانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا کہ واشنگٹن نے اپنے جوہری مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

  • روسی صدر پیوٹن کا شہزادہ محمد بن سلمان کو فون

    روسی صدر پیوٹن کا شہزادہ محمد بن سلمان کو فون

    ریاض: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے بدھ کو اطلاع دی کہ سعودی عرب کے ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا فون آیا۔

    گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے ذرائع پر تبادلہ خیال کیا۔

    رہنماؤں نے حالیہ صورت حال سمیت متعدد امور اور مشترکہ دل چسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    چین، پاکستان اور ایران کے درمیان پہلی مرتبہ انسداد دہشت گردی مذاکرات

  • یوکرینی صدر نے پیوٹن کے محل پر ڈرون حملے کا روسی الزام مسترد کردیا

    یوکرینی صدر نے پیوٹن کے محل پر ڈرون حملے کا روسی الزام مسترد کردیا

    یوکرینی صدر زیلنسکی نے روسی صدر پیوٹن کے محل پر ڈرون حملے سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے روسی الزام کو یکسر مسترد کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ولادیمیر پیوٹن کی رہائش گاہ کریملن پر گزشتہ روز یکے بعد دیگرے دو ڈرون حملے ہوئے، روس نے یوکرین کی جانب سے کریملن پر ڈرون حملے کا دعویٰ کرتے ہوئے صدارتی محل پر ڈرون حملے کو صدر پیوٹن کو مارنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

    روسی صدر پیوٹن کی رہائش گاہ کریملن پر دوسرا ڈرون حملہ، روس کا سخت ردِ عمل

    روس کے صدرپیوٹن کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کے بعد روس نے یوکرین میں جوابی کارروائی کی ہے، روسی طیاروں نے خیر سون میں سپرمارکیٹ سمیت کئی رہائشی علاقوں پر بم برسائے جس سے 21 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے۔

    روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین نے کہا کہ صدر زیلنسکی اور ان کے ساتھیوں کا خاتمہ ہی واحد آپشن بچا ہے۔

    تاہم اور اب یوکرین کے صدر نے اس حملے کی تردید کر دی ہے۔

    انہوں نےکہا کہ’ہم نے ولادی میر پوتن یا ماسکو پر حملہ نہیں کیا۔ ہم اپنی سرزمین پر لڑتے ہیں، ہم اپنے گاؤں اور شہروں کا دفاع کر رہے ہیں۔‘

    دوسری جانب امریکا نے بھی تمام صورتحال سے لاعلمی کا اظہارکیا ہے، امریکی سیکریٹری خارجہ انتھونی بلنکن کہتے ہیں پیوٹن پر قاتلانہ حملے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

  • روسی صدر پیوٹن اور محمد بن سلمان کی فون پر تیل کے حوالے سے اہم گفتگو

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو فون کر کے تیل کے حوالے سے اہم گفتگو کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز روسی صدر پیوٹن اور سعودی ولئ عہد شہزادہ بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے تیل کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اوپیک + گروپ کے اندر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی اتحادیوں اور اوپیک ممالک کے وزرائے توانائی کی ورچوئل میٹنگ بدھ کو ہوگی، جس میں تیل کی موجودہ پیداوار کی پالیسی کو برقرار رکھنے کی سفارش کا بہت زیادہ امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    روس کی پاکستان کو تیل کی فراہمی میں امریکا رکاوٹ ڈالے گا: روسی وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار کے جو اہداف پچھلے سال مقرر کیے تھے، اس کی وجہ سے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اختلاف پیدا ہوا تھا۔ تاہم، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں موجودہ استحکام ظاہر کرتا ہے کہ مملکت نے درست فیصلہ کیا تھا۔

    کریملن نے مزید کہا کہ ولئ عہد اور پیوٹن نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • ‘روسی صدر پیوٹن کی پاکستان کو پھر انرجی کےشعبے میں تعاون کی پیشکش’

    ‘روسی صدر پیوٹن کی پاکستان کو پھر انرجی کےشعبے میں تعاون کی پیشکش’

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے پاکستان کو پھر انرجی کےشعبے میں تعاون کی پیشکش کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ روس سے گیس اور تیل وقت پر لے لیتے تو آج پاکستان میں مہنگائی کا طوفان نہ ہوتا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے پاکستان کو پھر انرجی کےشعبےمیں تعاون کی پیشکش کی ہے، اسے فوری طورپر عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ شہباز شریف حکومت نے مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے معاہدہ میں تاخیرکی۔

  • یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن کا بڑا قدم

    یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن کا بڑا قدم

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک ایسے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد اب یوکرینی شہری غیر معینہ مدت تک روس میں قیام کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی شہریوں کے لیے روسی صدر پیوٹن نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے، اب یوکرین کے شہری روس میں غیر معینہ مدت تک رہ سکیں گے، اور ورک پرمٹ کے بغیر بھی قیام کر سکیں گے۔

    پیوٹن نے اس سلسلے میں حکم نامے پر دستخط کر دیے، اس نئے اقدام سے اس اجازت نامے سے مستفید ہونے کا اہل ہونے کے لیے درخواست دہندگان کے انگلیوں کے نشان، تصاویر اور منشیات اور کسی بھی متعدی بیماریوں کا ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا۔

    حکم نامے میں ان لوگوں کے لیے مالی فوائد متعارف کرائے گئے ہیں جو یوکرین کی سرزمین چھوڑ کر روس آنا چاہتے ہیں، صدر پیوٹن نے بزرگ افراد سمیت پنشنرز، معذور یا حاملہ خواتین کو سماجی فنڈز سے رقوم کی ادائی کی بھی ہدایت کی ہے۔

    10 ہزار روبل (170 ڈالرز) ماہانہ پنشن ان لوگوں کو دی جائے گی جو 18 فروری سے یوکرین چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، معذور افراد بھی اسی ماہانہ امداد کے اہل ہوں گے، جب کہ حاملہ خواتین یک طرفہ فائدے کی حق دار ہوں گی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ادائیگی یوکرین کے شہریوں اور ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کو کی جائے گی، یہ مشرقی یوکرین میں دو الگ ہونے والے روسی حمایت یافتہ علاقے ہیں، جنھیں ماسکو نے فروری میں آزاد تسلیم کیا تھا، جسے یوکرین اور مغرب کی جانب سے غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اب تک یوکرین کے لوگ 180 دن کی مدت کے اندر زیادہ سے زیادہ 90 دن تک روس میں رہ سکتے تھے، جب کہ زیادہ دیر تک رہنے یا کام کرنے کے خواہاں افراد کو خصوصی اجازت نامہ یا ورک پرمٹ حاصل کرنا پڑتا تھا۔

  • امریکا نے چین کی خود مختاری پر حملہ کیا: روس

    امریکا نے چین کی خود مختاری پر حملہ کیا: روس

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکا نے چین کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے منگل کو بین القوامی عالمی سلامتی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا دنیا بھر میں اپنی بالا دستی برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں ںے کہا امریکا نے چین کی خود مختاری پر حملہ کیا، امریکا یوکرین تنازعے کو بھی طول دے رہا ہے، ہمیں اپنے شہریوں کے دفاع کے لیے یوکرین میں آپریشن کرنا پڑا۔

    صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ دنیا کو غیر مستحکم اور افراتفرای کا شکار کرنا امریکا کی پالیسی کا حصہ ہے۔

    روسی صدر نے خطاب میں امریکا کو ایشیا میں کشیدگی کو ہوا دینے کا ذمہ دار قرار دیا، اور کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کا دورہ "مکمل طور پر منصوبہ بند اشتعال انگیزی” ہے۔

    ماسکو سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں پیوٹن نے آسٹریلیا، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ کے درمیان AUKUS سیکورٹی معاہدے پر بھی تنقید کی، جو ایشیا پیسیفک خطے میں نیٹو طرز کا بلاک بنانے کی مغربی کوششوں کا ایک واضح ثبوت ہے۔

    خبررساں ایجنسی روئٹرز نے پیوٹن کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بیان اس بیانیے کا حصہ ہے جسے ماسکو بھرپور طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے، ماسکو مغربی تسلط اور نیو نوآبادیاتی نظام کا دعویٰ کر کے مقابلے میں ایک نیا عالمی اتحاد بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات

    وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات

    ماسکو: وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات جاری ہے ، جس میں دوطرفہ تعلقات اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات جاری ہے ، جس میں پاکستان اور روس کے دوطرفہ تعلقات اور اہم امورپرتبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور مشیر قومی سلامتی معید یوسف بھی موجود ہیں۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کریملن میں ہورہی ہے، ملاقات میں توانائی،اقتصادی،تجارتی شعبوں میں تعاون پر گفتگو کی گئی اور افغانستان کی صورتحال اوراسلاموفوبیا کا موضوع بھی زیرغور آیا۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات میں پاکستان فیٹف میں روس سے مدد کے لیے بات کرے گا جبکہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں پاکستان کی رکنیت ، اوراقوام متحدہ سمیت فیٹف میں دوطرفہ تعاون پر بھی گفتگو کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق خطے میں امن کیلئے پاکستان کی دفاعی ضروریات پر بھی بات ہوگی جبکہ دفاعی ساز و سامان اور بھارت کو دیے گئے روسی میزائل ایس فور ہنڈریڈ پر بھی گفتگو کا امکان ہے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے میں شیئر ہولڈرز معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ماسکو میں جنگ عظیم دوئم کے سپاہیوں کی یادگار پر حاضری دی اور یادگار پر پھول رکھے۔

  • روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا

    روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا

    ماسکو: روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان کے بیش تر علاقے طالبان کے کنٹرول میں ہیں اور یہ ایک سیاسی حقیقت ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ طالبان سیاسی حقیقت ہیں، امید ہے طالبان قیام امن کا وعدہ پورا کریں گے، دیگر ممالک اپنی اقدار افغانستان پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    انھوں نے توقع ظاہر کی کہ طالبان افغانستان میں امن کے وعدوں کی تکمیل کریں گے، پیوٹن نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ افغانستان سے دیگر ممالک میں دہشت گردوں کو داخل ہونے سے روکا جائے اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ مہاجرین کے لباس میں دہشت گرد دیگر ممالک میں داخل نہ ہونے پائیں۔

    وطن چھوڑ کر جانے والے افغانوں کے لیے روس کی پیش کش

    واضح رہے کہ افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کی حامد کرزئی کے ہمراہ کابل میں طالبان کے قائم مقام گورنر عبدالرحمٰن منصور سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    عبداللہ عبداللہ نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ملاقات میں سیکیورٹی اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا، کابل میں زندگی معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے کہ شہری محفوظ محسوس کریں، گورنر عبدالرحمٰن منصور نے یقین دہانی کرائی کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔