Tag: روسی میزائل

  • روس نے میزائل حملے کے بعد آذربائیجان کے مسافر طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی: برطانوی اخبار کا دعویٰ

    روس نے میزائل حملے کے بعد آذربائیجان کے مسافر طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی: برطانوی اخبار کا دعویٰ

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے میزائل حملے کے بعد آذربائیجان کے مسافر طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل بے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے میزائل حملے کے بعد آذربائیجان کے مسافر طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی، طیارے کو سمندر میں گرانے کی کوشش کی۔

    ڈیلی میل کے مطابق یہی نہیں روسی حکام نے اپنی نیویگیشن بھی جام کردی، آذربائیجان کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ طیارہ روسی میزائل کا نشانہ بنا۔

    یورو نیوز کا کہنا ہے پائلٹ روسی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کیلئے گڑ گڑاتا رہا لیکن اسے اترنےکی اجازت نہیں دی، پائلٹ کو طیارہ قازقستان لے جانے کو کہا لیکن  پائلٹ نے سمندر کے بجائے آکتاؤ ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی۔

    آذربائیجان کے طیارے کا بلیک باکس مل گیا، اہم انکشاف

    وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق روسی ایئر ڈیفنس سسٹم آذربائیجان طیارے کے حادثے کی وجہ بنا، طیارہ اس مقام پر گرا جہاں روس نے یوکرینی ڈرون حملوں کیخلاف فضائی دفاعی نظام استعمال کیا۔

    وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ روسی ایئر ڈیفنس سسٹم سے ٹکراتے ہی طیارے کا مواصلاتی نظام مفلوج ہوگیا اور وہ لینڈنگ کے بجائے گر کر تباہ ہوگیا، جس سے 38 مسافر ہلاک ہوئے۔

    دوسری جانب ماسکو میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ تحقیقات کے مکمل ہو جانے سے قبل کسی بھی قسم کے مفروضے پیش کرنا غلط ہوگا یقینا، ہم ایسا نہیں کریں گے اور کسی کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ ہمیں تحقیقات مکمل ہونے تک انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔

  • کیف: روسی میزائل حملے سے طبی کلینک تباہ، 2 افراد ہلاک

    کیف: روسی میزائل حملے سے طبی کلینک تباہ، 2 افراد ہلاک

    مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں طبی کلینک پر روسی میزائل حملے میں دو افراد ہلاک جبکہ تیس سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

    مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں طبی کلینک پر روسی میزائل حملے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 3 سے 6 سال کی عمر کے 2 بچے بھی شامل ہیں۔

    https://twitter.com/ZelenskyyUa/status/1662024887731474432?s=20

     یوکرینی صدر زیلنسکی نے حملے کو ظلم قراردیا ہے ساتھ ہی انہوں نے کلینک پر حملے کی ویڈیو بھی جاری ہے ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے رات بھر روس سے داغے گئے 17 میزائلوں اور 31 ڈرونزمار گرائے ہیں۔

  • یوکرینی بندرگاہ پر روسی میزائل روکنے کی ویڈیو

    یوکرینی بندرگاہ پر روسی میزائل روکنے کی ویڈیو

    کیف: یوکرینی بندرگاہ اوڈیسا پر گزشتہ روز روس نے میزائل داغے تھے، جن میں سے دو میزائل فضا میں روکے جانے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین جنگ کی کوریج کرنے والے ایک رپورٹر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جو کسی خاتون نے بنائی تھی، ویڈیو میں میزائلوں کو روکنے کا منظر دکھائی دیتا ہے۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ ساحل سے خاتون نے جب یوکرین کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو اوڈیسا کی بندرگاہ کو نشانہ بنانے والے 2 روسی میزائلوں کو روکتے ہوئے دیکھا تو کہا ‘واہ بہت خوب۔”

    واضح رہے کہ یوکرینی فوج کے آپریشنل کمانڈ ساؤتھ نے ہفتے کے روز ٹیلی گرام پر لکھا تھا کہ دشمن نے اوڈیسا سمندری تجارتی بندرگاہ پر کلیبر کروز میزائلوں سے حملہ کیا، 2 میزائلوں کو فضائی دفاعی فورسز نے مار گرایا جب کہ 2 نے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔

    یوکرینی فوج کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان بحیرۂ اسود کی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے ایک دن بعد روسی میزائلوں نے یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا میں انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔

    بندرگاہ اوڈیسا پر گرنے والے میزائل کی ویڈیو

    یوکرین کی مقامی میڈیا کے مطابق جو میزائل بندرگاہ پر انفرا اسٹرکچر تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ان سے بھی کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس حملے کو ’بربریت‘ قرار دیا، یاد رہے کہ ترک صدر کی ثالثی سے 2 روز پہلے یوکرین اور روس کے درمیان اناج کی برآمدات کے لیے معاہدہ ہوا تھا۔

  • امریکی پابندیاں: ترکی کا بڑا اعلان

    امریکی پابندیاں: ترکی کا بڑا اعلان

    انقرہ: ترکی نے امریکی پابندیوں کے باجود روس سے میزائل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے امریکی دباؤ اور پابندیوں کے باجود روس سے میزائلز کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    صدر طیب اردگان کے ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ ترکی روس کے ساتھ ایس 400 دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا۔

    ترکی نے اس معاملے کو امریکا کے ساتھ گفت و شنید سے حل کرنے کا بھی عندیہ دیا، بتایا گیا ہے کہ بات چیت سے اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

    ترکی کا حیران کن کارنامہ

    خیال رہے کہ آج ترکی نے دفاعی صنعت میں نیا کارنامہ انجام دیتے ہوئے بغیر کپتان کے مسلح کشتی تیار کر لی ہے، حیرت انگیز صلاحیتوں کی حامل اس مسلح بوٹ کو ادلاق کا نام دیا گیا ہے جو اس وقت سمندر میں اپنے سفر کا ‏آغاز کر چکی ہے۔

    یہ مسلح بوٹ ڈے اینڈ نائٹ وژن کی اہلیت رکھنے کے ساتھ ساتھ کیموفلاج کی بھی صلاحیت رکھتی ہے، جس کا مشن ‏نگرانی، انٹیلی جنس، فوج کا تحفظ اور اسٹریٹیجک سہولتوں کی حفاظت کرنا ہے۔

  • طیارے فروخت نہ کرنے کے اعلان پر ترکی نے امریکا کو خبردار کردیا

    طیارے فروخت نہ کرنے کے اعلان پر ترکی نے امریکا کو خبردار کردیا

    انقرہ: ترک حکام نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ ترکی کو ایف 35 طیارے نہ فروخت کرنے کے اعلان کو واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی جانب سے روسی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا نے ترکی کو ایف 35 طیارے فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے ردعمل میں انقرہ حکام برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی نے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا، حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

    انقرہ حکام نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی جنگی طیارے ایف 35 کے منصوبے سے ترکی کو نکالنے کا واشنگٹن کا فیصلہ اتحاد کی روح کے خلاف ورزی ہے، فوراً فیصلہ واپس لیا جائے۔

    وائٹ ہاؤس کا گذشتہ روز کہنا تھا کہ روس کے ساتھ ڈیل کے بعد ترکی کو سٹیلتھ طیارے دینا ممکن نہیں ہے۔

    امریکی حکام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی میزائلوں سے ترکی میں موجود نیٹو طیاروں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے، انقرہ نے غلط، قابل مذمت اور مایوس کن فیصلہ کیا ہے۔

    امریکا کا ترکی کو ایف35 طیارے فروخت نہ کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کرچکا ہے، امریکا نے اس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی تھی۔

  • امریکا کا ترکی کو ایف35 طیارے فروخت نہ کرنے کا اعلان

    امریکا کا ترکی کو ایف35 طیارے فروخت نہ کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: روسی میزائل کی خریداری کے ردعمل میں امریکا نے ترکی کو ایف35سٹیلتھ طیارے فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے یہ فیصلہ ترکی کے روس سے ایس400میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے پر کیا گیا، جبکہ حکام سخت ردعمل کا بھی اظہار کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ ڈیل کے بعد ترکی کو سٹیلتھ طیارے دینا ممکن نہیں ہے۔

    امریکی حکام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی میزائلوں سے ترکی میں موجود نیٹو طیاروں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے، انقرہ نے غلط، قابل مذمت اور مایوس کن فیصلہ کیا ہے۔

    ادھر روسی دفاعی میزائل نظام ایس 400 کے آلات کی ترسیل جاری ہے، گذشتہ روز بھی دو پروازیں میزائل کے آلات لے کر ترکی کے ہوائی اڈے پہنچی تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دفاعی نظام کی مکمل طور پر ترسیل میں وقت لگ سکتا ہے، میزائل نظام سے متعلق سامان لانے والی پروازوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے، ایس فور ہنڈرڈ میزائل کے آلات کی فراہمی جمعہ بارہ جولائی سے شروع ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    امریکی دباؤ مسترد، روس نے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی

    یاد رہے کہ امریکا اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کرچکا ہے، امریکا نے اس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی تھی۔

  • روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے، ترک وزارت دفاع

    روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے، ترک وزارت دفاع

    انقرہ: امریکی دباؤ کے باوجود ترک اور روسی حکام معاہدے پر ڈٹ گئے، ترک وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی میزائل سسٹم کے آلات کی ترسیل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی دفاعی میزائل نظام ایس 400 کے آلات کی ترسیل جاری ہے، آج دو پروازیں میزائل کے آلات لے کر ترکی کے ہوائی اڈے پہنچیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دفاعی نظام کی مکمل طور پر ترسیل میں وقت لگ سکتا ہے، آج بھی دوپرازیں آلات لے کر ترکی پہنچیں گی۔

    میزائل نظام سے متعلق سامان لانے والی پروازوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے، ایس فور ہنڈرڈ میزائل کے آلات کی فراہمی جمعہ بارہ جولائی سے شروع ہوئی تھی۔

    دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ انقرہ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کررہی ہے، ان پابندیوں میں امریکی ساختہ ایف 35 لڑاکا طیاروں سے متعلق خصوصی پروگرام میں ترکی کی شراکت کا خاتمہ اور جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیاروں پر ترکی کے ہوا بازوں کی تربیت کا عمل معطل کردینا شامل ہے۔

    امریکی دباؤ مسترد، روس نے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کرچکا ہے، امریکا نے اس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی تھی۔

  • روسی میزائل کی خریداری کا معاملہ: امریکا کا لڑاکا جیٹ نہ دینا ڈکیتی کے مترادف ہے، ترک صدر

    روسی میزائل کی خریداری کا معاملہ: امریکا کا لڑاکا جیٹ نہ دینا ڈکیتی کے مترادف ہے، ترک صدر

    بیجنگ: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا طے شدہ سودے کے تحت ایف 35 لڑاکا طیارے ترکی کو مہیا نہیں کرتا ہے تو یہ ایک ڈکیتی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان روس سے ایس-400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے معاملے پر تندوتیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

    صدر اردوگان نے چین کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا کوئی گاہک ہے اور وہ آپ کو مشینی کام کی طرح رقم ادا کردیتا ہے تو آپ اس کو اشیاء دینے سے کیسے انکار کرسکتے ہیں، اگر اس گاہک کے ساتھ ایسا کیا جاتا ہے تو اس کو ڈکیتی ہی کا نام دیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ترکی نے اب تک ایف 35 لڑاکا جیٹ خریدنے کے لیے امریکا کو ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر ادا کیے ہیں، ان میں سے چار لڑاکا طیارے ترکی کے حوالے بھی کیے جاچکے ہیں، ترک ہواباز یہ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کرنے کے لیے امریکا جانے والے تھے۔

    روسی میزائل کی خریداری، امریکا کا ترکی پر نئی پابندیاں لگانے پر غور

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 116 ایف 35 لڑاکا جیٹ خرید کرنے کے لیے سمجھوتا کیا تھا، ہم صرف ایک مارکیٹ ہی نہیں بلکہ اس طیارے کے مشترکہ تیار کنندہ بھی ہیں، ہم ترکی میں اس کے بعض آلات تیار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترک صدر نے جاپان کے شہر اوساکا میں گذشتہ ہفتے منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔اس کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ جب روس سے ایس-400 میزائل دفاعی نظام کی ترکی میں آمد شروع ہوجائے گی تو اس کے بعد وہ امریکا کی ضرررساں پابندیوں سے محفوظ رہے گا۔

  • روسی میزائل کی خریداری، امریکا کا ترکی پر نئی پابندیاں لگانے پر غور

    روسی میزائل کی خریداری، امریکا کا ترکی پر نئی پابندیاں لگانے پر غور

    واشنگٹن: ترک حکام کی جانب سے روسی میزائل ایس 400 کی خریداری پر امریکا ترکی پر نئی پابندیاں عاید کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ اگر نیٹو کے اتحادی ترکی نے روس سے دفاعی نظام خریدا تو ایسے میں امریکا، ترکی کو ایف 35 طرز کے جدید لڑاکا پروگرام سے الگ کر دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا ترکی پر پابندیاں عاید نہیں کرے گا۔

    امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ امریکا تسلسل سے یہ بات کہتا چلا آ رہا ہے کہ ترکی نے اگرایس 400 طرز کے روسی میزائل شکن دفاعی نظام خریدنے میں پیش قدمی کی تو اسے حقیقی طور پر منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    ان میں ایف 35 طرز کے جدید لڑاکا پروگرام کی خریداری اور صنعتی معاہدے سے علیحدگی اور امریکی قانون کے مطابق پابندیوں کا سامنا شامل ہے۔

    امید ہے، امریکا روسی میزائل ڈیل کے باعث ترکی پر پابندی عائد نہیں‌ کرے گا: اردوان

    امریکی عہدیداروں نے برطانوی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ترکی کو ایس 400 دفاعی نظام فراہمی کے بعد فوری طور پر امریکی پابندیاں عاید کر دی جائیں گی اور انقرہ کو ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    خیال رہے کہ اپنے حالیہ بیان میں ترک صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کے ساتھ میزائل نظام کی ڈیل کی بنیاد پر ترکی کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا، وہ پرامید ہیں کہ اقتصادی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی۔

  • میزائلوں کی تنصیب میں پہل کی تو امریکا روسی میزائلوں کے نشانے پر ہوگا، پیوٹن

    میزائلوں کی تنصیب میں پہل کی تو امریکا روسی میزائلوں کے نشانے پر ہوگا، پیوٹن

    ماسکو : روسی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگرامریکا نے یورپی ممالک میں جوہری میزائل نصب کرنے کی غلطی کی تو امریکا بھی میزائلوں کا ہدف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو نے اپنے روائتی حریف واشنگٹن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پالیسی سازوں نے یورپی حدود میں کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل نصب کیے تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پارلیمنٹ میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس عالمی امن کو خراب نہیں کرنا چاہتا اسی لیے جوہری میزائلوں کی تنصیب میں پہل نہیں کررہا لیکن اگر امریکا نے ایسا کیا تو بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ امریکا کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل نصب کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔

    ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ امریکی پالیسی سازوں کو میزائل کی تنصیب کے باعث پیدا ہونے والے حالات و خطرات کا جائزہ لے لینا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

    امریکی صدر کے آئی این ایف معاہدے سے انخلاء کے اعلان کے پر رد عمل دیتے ہوئے روس نے بھی ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے 2007 میں اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔