Tag: روسی میزائل نظام

  • ٹرمپ اور اردوان کی ٹیلی فون پر گفتگو، روسی میزائل نظام کی خریداری پر تبادلہ خیال

    ٹرمپ اور اردوان کی ٹیلی فون پر گفتگو، روسی میزائل نظام کی خریداری پر تبادلہ خیال

    انقرہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی، بات چیت میں روسی میزائل نظام کی خریداری پر ورکنگ گروپ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کے ساتھ گفتگو کی، اس بات چیت میں روسی میزائل نظام S-400 کی خریداری پر ایک ورکنگ گروپ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز انقرہ حکومت نے پیش کی ہے، دونوں صدور کی بات چیت کی تصدیق ترک صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کی گئی۔

    انقرہ حکومت کی روسی میزائل نظام کی خریداری پر امریکا کو تشویش لاحق ہے، امریکا کا یہ بھی کہنا ہے کہ میزائل نظام کے معاملے پر F-35 لڑاکا طیاروں کی فروخت پر کوئی سمجھوتا کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    دوسری طرف انقرہ حکومت کے مطابق ورکنگ گروپ اس صورت حال پر جائزہ رپورٹ مرتب کر سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 13 اپریل کو ترکی کو خبردار کیا تھا کہ روسی دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ہونے کے باوجود روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام ایس 400 خریدتا ہے تو ترکی امریکا کے ایف 35 لڑاکا طیاروں سے محروم ہو جائے گا۔

  • روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    روسی دفاعی نظام کی خریداری، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ روسی دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں اقتصادی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر ترکی نیٹو کارکن ہونے کے باوجود روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام ایس 400خریدتا ہے تو ترکی امریکا کے ایف 35 لڑاکا طیاروں سے محروم ہو جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹ کی خارجہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ترکی کو اضافی پاپندیوں کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی کو روس کے ایس400 فضائی دفاع سسٹم یا امریکا کے ایف 35 جنگی طیاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، وہ ترک عہدیداروں کو ان کے سامنے بیٹھ کر روس سے دفاع نظام کی خریداری سے باز رہنے کی تاکید اور اس ڈیل کے نتائج پر خبردار کرچکے ہیں۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر ترک حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ روس کے ساتھ ایس400 دفاعی نظام کی خریداری سے باز رہے۔

    اس موقع پر سینٹر کریس وان ھولین نے پوچھا کہ اگر ترکی اور روس کی دفاعی ڈیل کی مالیت اڑھائی ارب ڈالر ہوئی تو کیا امریکا ترکی پرپابندیاں عاید کرے گا؟ مائیک پومپیو نے جواب میں کہا کہ ہاں، سنہ 2017ءمیں امریکا کی انسداد دشمنی کے قانون کے تحت ہم ترکی پر پابندیاں عاید کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان حالیہ عرصے میں روسی ساختہ فضائی دفاعی سسٹم ایس400 ایک بڑے تنازع کی شکل اختیار کیے ہوئے ہے، امریکا ترکی کو روسی دفاعی نظام کی خریداری سے باز رکھنا چاہتا ہے جب کہ ترکی کا اصرار ہے کہ وہ امریکی دباﺅ کو قبول نہیں کرے گا۔

    امریکی دباؤ کے باوجود ترکی کا روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے کا فیصلہ

    امریکا نے دھمکی دی ہے کہ اگر انقرہ نے ماسکو کے ساتھ دفاعی ڈیل تو واشنگٹن ترکی کو ایف 35 جنگی طیاروں کی فراہمی کا معاہدہ ختم کر دے گا۔