Tag: روسی ویکسین

  • عالمی ادارۂ صحت کا روسی ویکسین سے متعلق اہم اعلان

    عالمی ادارۂ صحت کا روسی ویکسین سے متعلق اہم اعلان

    جنیوا: عالمی ادارۂ صحت روسی ویکسین کی منظوری دینے کے لیے دوبارہ جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کرونا کے لیے روس کی سپوتنک V ویکسین کی منظوری سے قبل اس کے تجزیے کا عمل دوبارہ شروع کرے گی۔

    دواؤں، ویکسینز اور دوا سازی تک رسائی کے لیے ڈبلیو ایچ او کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ماریانجیلا سماؤ نے کہا ہے کہ سپوتنک V کی منظوری کے عمل کو قانونی طریقہ کار کی کچھ کمی کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

    تاہم عالمی ادارۂ صحت نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ روس کی سپوتنک V ویکسین کی منظوری کا عمل دوبارہ شروع کرنے والی ہے۔

    ماریانجیلا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روسی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں یہ مسئلہ حل ہونے والا ہے، جیسے ہی قانونی طریقہ کار مکمل ہو جائے گا ، ہم اس عمل کو دوبارہ شروع کر سکیں گے۔

    یو اے ای نے اسپوتنک لائٹ ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی استعمال کی لسٹنگ دراصل ایک گرین سگنل ہے جو ممالک، فنڈز، خریداری کرنے والی ایجنسیوں اور کمیونٹیز کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ویکسین بین الاقوامی معیار پر پورا اترتی ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق روس کے گمالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے تیار کردہ سپوتنک V کے لیے ایسے وقت میں ڈبلیو ایچ او کی اجازت طلب کی گئی ہے جب وہ پہلے ہی 45 ممالک میں استعمال ہو رہی ہے۔

  • پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    اسلام آباد: پاک فوج نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا، 2 لاکھ ڈوزز پر مشتمل پہلی کھیپ جلد پاکستان پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی بڑی ڈیل فائنل کرلی، پاک فوج نے 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا۔

    روسی ویکسین کی پہلی کھیپ جس میں 2 لاکھ ڈوزز ہوں گی، جلد پاکستان پہنچیں گی۔ 2 لاکھ ڈوزز کی پہلی کھیپ ابو ظہبی ایئرپورٹ پر موجود ہے۔

    پاک فضائیہ کا طیارہ پہلی کھیپ ابوظہبی ایئرپورٹ سے لے کر پاکستان پہنچے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان اب تک چینی ساختہ ویکسینز سائنو فارم، سائنو ویک، کین سائنو اور برطانوی ساختہ ایسٹرا زینیکا کی 1 کروڑ 19 لاکھ ڈوزز وصول کرچکا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں 19 لاکھ 66 ہزار 837 افراد کو ویکسین کی ایک خوراک جبکہ 9 لاکھ 64 ہزار 227 افراد کو دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

  • روس نے اسپوتنک ویکسین کے سنگل ڈوز کی منظوری بھی دے دی

    روس نے اسپوتنک ویکسین کے سنگل ڈوز کی منظوری بھی دے دی

    ماسکو: روسی صحت حکام نے اسپوتنک لائٹ کرونا ویکسین کے سنگل ڈوز ورژن کی منظوری بھی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ویکسین تیار کرنے والے ادارے نے بتایا کہ روس میں صحت حکام نے اسپوتنک V کرونا وائرس ویکسین کے سنگل ڈوز ورژن کی منظوری دے دی ہے۔

    رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپوتنک لائٹ بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے 79.4 فی صد مؤثر ہے، جب کہ 2 ڈوز والی اسپونک V ویکسین کی افادیت 91.6 فی صد ہے۔

    سنگل ڈوز لائٹ ویکسین کی افادیت کا یہ نتیجہ 5 دسمبر 2020 سے 15 اپریل 2021 کے دوران روس کے بڑے پیمانے کے ویکسی نیشن پروگرام کے دوران دیے گئے انجیکشن کے بعد 28 دنوں میں حاصل کیا گیا۔

    روسی اسپوتنک ویکسین کو آر ڈی آئی ایف کے زیر تحت جمیلیا سینٹر نے تیار کیا ہے، اگست 2020 میں بڑے پیمانے پر کلینیکل ٹرائلز سے قبل ہی اسے رجسٹرڈ کر لیا گیا تھا، نومبر میں اس ویکسین کے حتمی ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے تھے جو 18 ہزار سے زیادہ رضاکاروں پر مشتمل تھے، ان رضاکاروں کو ویکسین کے 2 ڈوز اور پلیسبو کا استعمال کرایا گیا تھا۔

    روس کی تیار کردہ اس ویکسین کو 60 سے زیادہ ممالک میں استعمال کی منظوری دی جا چکی ہے، تاہم یورپی میڈیسن ایجنسی یا امریکی ایف ڈی اے کی جانب سے اسے منظوری نہیں مل سکی ہے۔

    آر ڈی آئی ایف کے مطابق ٹرائل کے دوران ویکسین کے کوئی مضر اثرات نہیں دیکھے گئے تاہم کچھ افراد کو فلو جیسی علامات کا سامنا ہوا۔ اب تک دنیا بھر میں 2 کروڑ افراد اسپوتنک V کی ایک ڈوز لے چکے ہیں۔

  • کیا روسی ویکسینز شوگر اور دل کی بیماریوں والے افراد کے لیے موزوں ہیں؟

    کیا روسی ویکسینز شوگر اور دل کی بیماریوں والے افراد کے لیے موزوں ہیں؟

    ماسکو: روس کے وزیر صحت نے ایک بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذیابیطس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے تمام روسی کرونا ویکسینز موزوں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر صحت میخائل مراشکو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کی تینوں کرونا ویکسینز ذیابیطس اور امراض قلب کے شکار افراد کے لیے موزوں ہیں تاہم حتمی فیصلہ چیک اپ کرنے والے ڈاکٹر یا معالج کا ہوگا۔

    میخائل مراشکو نے کہا ذیابیطس اور امراض قلب میں مبتلا افراد کو کرونا وائرس سے زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے، اور اس زمرے کے لوگوں میں کرونا کے سب سے زیادہ سنگین علامات پائی جاتی ہیں، اس لیے ماہرین ان کے لیے جلد ویکسین کی سفارش کرتے ہیں۔

    روسی وزیر نے کہا کہ کرونا سے سنگین طور پر متاثرہ افراد میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، لہٰذا یہ ویکسینز بنیادی طور پر زندگی کو بچانے والا عنصر ہوگی اور انھیں خطرناک پیچیدگیوں سے بچائے گی۔

    میخائل مراشکو کا کہنا تھا کہ شوگر اور امراض قلب میں مبتلا افراد کے لیے ویکسی نیشن کی سفارش چیک اپ کرنے والا ڈاکٹر ہی کرے گا۔

    انھوں نے کہا روس کی تیار کردہ تمام ویکسینز ذیابیطس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک نہیں ہیں، تاہم ڈاکٹر اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ مریض کی حالت کیسی ہے اور اسے ویکسین لگائی جا سکتی ہے یا نہیں۔

  • روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزارت قومی صحت کے نام دوسرا مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت قومی صحت کو دوسرا مراسلہ لکھ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نجی سیکٹر کے لیے روسی کرونا ویکسین کی قیمت کے تعین پر سوالات اٹھائے گئے تھے، لیکن وزارت صحت نے اس معاملے پر تاحال وضاحت نہیں دی۔

    بین الاقوامی ادارے نے مراسلے میں کہا ہے کہ ڈریپ نجی سیکٹر کے لیے ویکسین قیمت کے تعین پر سچ نہیں بول رہا، ڈریپ نے کرونا ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی ہے، جس پر شکایات موصول ہو رہی ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی کے لیے کام کر رہی ہے۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت صحت کو لکھے گئے خط کے ساتھ بھارتی اخبار کا بھی حوالہ دیا ہے۔ ادارے نے جو پہلا مراسلہ بھیجا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی جانب سے اسپوتنک V ویکسین کی منظوری پر سوالات پیدا ہوئے ہیں، ٍحکومت نے ابتدائی طور پر بغیر قیمت تعین ویکسین درآمد کی اجازت دے دی تھی۔

    وفاقی کابینہ نے 2 کرونا ویکسینز کی قیمت فروخت کی منظوری دے دی

    مراسلے کے متن میں کہا گیا تھا کہ روس نے 21 جنوری کو ویکسین کی فی ڈوز قیمت 10 ڈالر سے کم مقرر کی تھی، جب کہ ڈریپ نے 22 جنوری کو روسی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ بھارتی حکومت نے روسی ویکسین کی فی خوراک قیمت 734 روپے مقرر کی ہے، لیکن ڈریپ نے قیمت کے تعین سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم ہی نہیں کی، اس فیصلے سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم کرنا ڈریپ کی ذمہ داری تھی، ڈریپ کو پڑوسی ممالک میں روسی ویکسین کی قیمت معلوم کرنا چاہیے تھی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ ڈریپ نے روسی ویکسین کی قیمت کے تعین میں ذمہ داری سے انحراف کیا، ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ہارڈ شپ کیسز کی واضح تعریف موجود ہے، ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے روسی ویکسین کی قیمت زیادہ مقرر کی ہے۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کی فی ڈوز قیمت 1925 روپے ہونی چاہیے، اور 2 ڈوزز 3850 روپے ہونی چاہیے، لیکن ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی۔

    واضح رہے کہ ڈریپ نے روسی ویکسین اسپوتنک V کی 2 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 8 ہزار 449 روپے، جب کہ 4 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 16 ہزار 560 روپے مقرر کی ہے، وفاقی کابینہ نے بھی 21 مارچ کو ان قیمتوں کی منظوری دے دی تھی۔

  • ایران کا روسی ویکسین سے متعلق بڑا فیصلہ

    ایران کا روسی ویکسین سے متعلق بڑا فیصلہ

    تہران: ایران نے روسی کرونا ویکسین اسپوتنک V کی بڑے پیمانے پر پیداوار کا فیصلہ کر لیا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق فوڈ اینڈ ڈرگ کے ایرانی ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اسپوتنک وی ویکسین کی 20 لاکھ خوراک خریدنے کے علاوہ ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا Sputnik V ویکسین دنیا کی بہترین کرونا ویکسینز میں سے ایک ہے، 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے اس کی تاثیر اور مدافعتی وابستگی کا تخمینہ 92 فی صد لگایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا 70 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں بھی اس ویکسین کی مدافعتی صلاحیت زیادہ ہے اور کم ویکسینز میں یہ صلاحیت ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کی دو خوراکیں 21 دنوں کے درمیان انجکشن کی صورت میں لگائی جاتی ہیں، اس کی پہلی اور بوسٹر خوراک کے بعد پیدا شدہ اینٹی باڈی ایسی ہے کہ جسمانی نظام اسے ختم نہیں کر سکتا۔

    کیانوش جہانپور نے کہا روس سے ویکسین کی براہ راست خریداری 20 لاکھ خوراک ہے اور ایران میں اس ویکسین کے لیے پروڈکشن لائن قائم کرنے کے لیے ضروری معاہدے کیے جا چکے ہیں، امید ہے ایران میں ویکسین کی مشترکہ پیداوار کے ساتھ ہم اس کی مزید لاکھوں خوراکیں تیار کر لیں گے اور اسے نئے ایرانی سال میں مارکیٹ کریں گے۔

    ایران میں آنے والے ہفتوں میں نجی کمپنیوں میں سے ایک میں اس ویکسین کی پروڈکشن لائن کا قیام مکمل ہو جائے گا۔

  • حکومتِ پاکستان کا بڑا فیصلہ: روسی کورونا ویکسین کی  ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت

    حکومتِ پاکستان کا بڑا فیصلہ: روسی کورونا ویکسین کی ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے روسی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ، جس کے بعد سپٹنک فائیو ویکسین پاکستان میں استعمال ہوسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے روسی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی، سپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کی اجازت ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے دی، سپٹنک فائیو کوڈرگ ایکٹ 1976سیکشن 7 کے تحت اجازت دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ منظوری پرسپٹنک فائیو ویکسین پاکستان میں استعمال ہوسکے گی، پاکستانی کمپنی نے سپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کی اجازت مانگی تھی۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق کراچی کی فارما کمپنی سپٹنک فائیو کورونا ویکسین درآمدکرے گی، فارماکمپنی کوسپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کی اجازت 3ماہ کیلئے دی گئی، سپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کااجازت نامہ یکم اپریل تک موثر رہے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ سپٹنک فائیو ویکسین 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو دی جاسکے گی، اس ویکسین کو منفی 18درجہ حرارت پرذخیرہ کرنا ہوگا، فارما کمپنی ویکسینیٹڈ افراد کا ڈیٹا ڈریپ کوجمع کرانےکی پابندہوگی اور ویکسین کی تقسیم کاریکارڈمرتب کرےگی۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا تھا کہ سپٹنک فائیوکوروناویکسین کی کامیابی کاتناسب91.6فیصدہے اور روسی حکومت کےتعاون سے مقامی سطح پرتیار کردہ ہے، سپٹنک فائیونیشنل ریسرچ سینٹرایپیڈیمالوجی مائیکروبیالوجی نے تیار کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق روس پاکستان کو حکومتی سطح پر ویکسین فروخت کی 2 بار پیشکش کر چکا ہے۔

  • روسی ویکسین کی افادیت تسلیم کرنے سے متعلق بڑی خبر

    روسی ویکسین کی افادیت تسلیم کرنے سے متعلق بڑی خبر

    ماسکو: برطانوی میڈیکل جریدے دی لانسیٹ نے روسی ویکسین کی 91 فی صد سے زائد افادیت کو تسلیم کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین اسپوتنک V کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مشہور برطانوی طبی جریدے دی لانسیٹ نے روسی ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کی رپورٹ شائع کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپوتنک V انتہائی مؤثر ویکسین ہے جس کی شرح 91 فی صد سے زائد ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 19 ہزار 866 رضا کاروں کے کلینکل ٹرائلز کے اعداد و شمار، جن میں 4 ہزار 902 افراد پلیسبو گروپ میں شامل تھے، ظاہر کرتے ہیں کہ روسی ساختہ ویکسین کی مجموعی افادیت 91.6 فی صد ہے۔

    ٹرائلز میں یہ دیکھا گیا کہ روسی ویکسین 60 سال سے زائد عمر کے 2 ہزار 144 رضاکاروں کے گروپ میں 91.8 فی صد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

    دی لانسیٹ میں شائع شدہ ریسرچ کے اختتام پر بتایا گیا کہ کرونا وائرس سے مریض کو نازک صورت حال سے بچانے کے لیے روسی ویکسین 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    ماسکو میں اسپوتنک V ویکسین تیار کرنے والے ادارے گمالیہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گینسبرگ کا کہنا تھا کہ ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کے نتائج کو وِڈ 19 کی عالم گیر وبا کے خلاف عالمی جنگ میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

  • روس ملائیشیا کو بھی کرونا ویکسین فراہم کرے گا

    روس ملائیشیا کو بھی کرونا ویکسین فراہم کرے گا

    ماسکو: روس ملائیشیا کو بھی کرونا ویکسین فراہم کرے گا، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوالالمپور میں روسی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) اور ملائشیا کی فارما سیوٹیکل کمپنی ڈوفارما سینڈیرین برہاد نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

    اس معاہدے کے تحت روس ملائیشیا کو کرونا وائرس کی ویکسین فراہم کرے گا، روسی سفیر نیل لیٹپوف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مکمل دو طرفہ تعاون کے قیام کا صرف پہلا قدم ہے۔

    انھوں نے کہا معاہدے میں نہ صرف روسی ویکسین کی کھیپ شامل ہے، بلکہ ملائیشیا میں ویکسین کی تیاری کے لیے سائنسی اور تحقیقی مرکز بھی تشکیل دیا گیا ہے۔

    یو اے ای کا روسی ویکسین سے متعلق بڑا فیصلہ

    خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دستخط کی تقریب ویڈیو لنک کے ذریعہ ملائیشیا کے وزیر صحت اڈھم بابا کی شراکت میں ہوئی۔

    آر ڈی آئی ایف نے واضح کیا کہ فی الحال ملائیشیا کے لیے روسی ویکسین کی خوراکیں بھارت، چین اور جنوبی کوریا میں تیار کی جائیں گی۔

    کرونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ دے سکتی ہے؟

    ملائیشیا کی وزارت صحت کا بھی کہنا ہے کہ انھوں نے آج دو مقامی فارما کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے، جو روس کے گمالیا انسٹی ٹیوٹ اور چین کی سائنو ویک کی تیار کردہ کرونا ویکسینز کی ایک کروڑ 84 لاکھ خوراکیں خریدیں گی۔

  • روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    سیئول: جنوبی کوریا نے بھی روسی کرونا ویکسین اسپوتنک وی کی پیداوار شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کی ایک بائیو ٹیک کمپنی جی ایل رافھا جنوری 2021 میں روس کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی وسیع پیمانے پر پیداوار شروع کرے گا۔

    قبل ازیں، مذکورہ بائیو ٹیک کمپنی ویکسین کی ایک پائلٹ بیچ کی تیاری شروع کر چکی ہے اور یہ بیچ رواں ماہ جانچ کے لیے روس بھیجی جائے گی۔

    بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ درپیش نہ ہوا تو جنوبی کوریا میں روسی ویکسین کی صنعتی پیداوار جنوری میں شروع ہو جائے گی، جنوبی کوریا میں تیار ہونے والی ویکسین کی خوارکیں مشرق وسطیٰ کو برآمد کی جائیں گی۔

    یورپی ممالک روسی ویکسین حاصل کرنے کی دوڑ میں

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو جنوبی کوریا کی کمپنی نے روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت جنوبی کوریا میں ہر سال اسپوتنک وی کرونا ویکسین کی 150 ملین سے زائد ڈوز تیار کی جائیں گی۔

    ویکسین کی پیداوار کے سلسلے میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک دسمبر 2020 میں اس کی پیداوار شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی ممالک بھی روسی ویکسین حاصل کرنے کی تگ و دو میں لگ چکے ہیں، یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے اس سلسلے میں اسپوتنک وی ویکسین بنانے والوں سے بات چیت شروع کر دی ہے۔