Tag: روسی ویکسین

  • روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک

    روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک

    ماسکو: ہنگری روسی ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگری نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے روس میں تیار کی جانے والی ویکسین اسپوتنک V وصول کر لی ہے، اس طرح ہنگری یہ ویکسین حاصل کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    اسپوتنک ویکسین کے انجیکشنز ایک خصوصی فلائٹ پر ہنگری بھجوائے گئے، طیارے میں موجود فریج کا درجہ حرارت ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے منفی 18 سینٹی گریڈ رکھا گیا۔

    اس ویکسین کے بارے میں گزشتہ ہفتے روسی کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ انسانی صحت کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے 92 فی صد مؤثر ہے۔

    روسی ویکسین وینز ویلا پہنچ گئی

    ہنگری کے حکام نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے خبر دی کہ بڈاپسٹ کو روسی ساختہ ویکسین سمیت دیگر ادویات کے 10 نمونے موصول ہو چکے ہیں، ادویات کی افادیت جانچنے کے لیے لیبارٹری ٹرائلز کیے جائیں گے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ لیبارٹری ٹیسٹس کی مدد سے اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ ملک میں انھیں استعمال کے لیے کب تک منظور کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ روسی کرونا ویکسین لاطینی امریکی ملک وینز ویلا نے بھی حاصل کی تھی، جس پر وینز ویلا کے صدر نے روس کا شکریہ ادا کیا، وینرویلا اسپوتنک وی حاصل کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک بنا تھا۔

  • روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    ماسکو: روس نے مقامی طور پر تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی ملک بھر میں فراہمی شروع کردی، حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کرونا وائرس ویکسین کی ابتدائی کھیپ اپنے تمام شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں میں بھجوانی شروع کردی ہے۔

    حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے لہٰذا اب اسے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    روسی وزیر صحت مرشککو کا کہنا ہے کہ حکومت ملک کے 85 ریجنز میں منظم ترسیل کے نظام کو یقینی بنانے کے لیے سپلائی چین کی جانچ کر رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق سپتنک وی ویکسین کی افادیت اور حفاظت کی جانچ کے ساتھ روسی حکومت کا منصوبہ ہے کہ ویکسین کی دستیابی تمام روسی شہریوں، خاص طور پر کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار افراد تک مؤثر طور پر یقینی بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ روس نے مذکورہ ویکسین کو تیسرے مرحلے کی آزمائش مکمل ہونے سے پہلے ہی عوام کے استعمال کے لیے منظور کردیا تھا جس پر اسے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

    میڈیکل جرنل لینسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق روسی ویکسین کے پہلے اور دوسرے آزمائشی مرحلے میں شامل 76 افراد میں اینٹی باڈیز بنیں۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی گئی ویکسین سے مریضوں میں مدافعتی قوت اور اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں اور معمولی سائیڈ ایفیکٹس دیکھے گئے۔

  • کرونا ویکسین سے متعلق روس سے بڑی خوش خبری

    کرونا ویکسین سے متعلق روس سے بڑی خوش خبری

    ماسکو: روس نے کرونا وائرس کی وبا کی خراب ہوتی صورت حال میں خوش خبری دی ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین 12 اگست کو رجسٹرد کر دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 12 اگست کو دنیا کی پہلی کرونا ویکسین کو منظوری ملے گی، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ 12 اگست کو گیم کووِڈ ویک لیو نامی ویکسین کی رجسٹریشن ہوگی۔

    روسی دعوے کے مطابق ستمبر میں مذکورہ ویکسین کی پروڈکشن کا عمل بھی شروع ہو جائے گا اور اکتوبر میں ملک بھر میں لوگوں کو اس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    اگر رواں ماہ اس ویکسین کی منظوری دی جاتی ہے تو روس کو وِڈ 19 کی ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا ملک بن جائے گا، بتایا جا رہا ہے کہ بہت جلد یہ ویکسین مارکیٹ میں آ جائے گی۔

    اس سلسلے میں روس کے نائب وزیر صحت اولگ گرڈنیف نے بتایا ہے کہ 12 اگست کو کرونا وائرس کے خلاف بنائی گئی پہلی ویکسین کو رجسٹر کیا جائے گا، یہ ویکسین (Gam-Covid-Vac Lyo) ماسکو میں واقع گملیا انسٹی ٹیوٹ اور روسی وزارت دفاع نے مشترکہ طور پر مل کر بنائی ہے۔

    واضح رہے کہ اس ویکسین کا تیسرے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل ابھی جاری ہے، تاہم روس جلد از جلد اس ویکسین کو مارکیٹ میں لانا چاہتا ہے، دوسری طرف دنیا کے سائنس دانوں کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں اول آنے کی دوڑ میں معاملہ الٹا نہ پڑ جائے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ روسی دعوے کو سہارا دینے کے لیے ابھی تک کوئی سائنسی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے، تاہم روسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جو ویکسین تیار کی جا رہی ہے وہ پہلے ہی سے اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس ویکسین کے ٹرائلز میں روسی فوج کے رضاکاروں نے حصہ لیا ہے اور اس منصوبے کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گنسبرگ نے خود اس کا ڈوز لیا ہے۔

  • کرونا وائرس کی ویکسین اگلے ماہ دستیاب ہوگی؟

    کرونا وائرس کی ویکسین اگلے ماہ دستیاب ہوگی؟

    ماسکو: روسی حکام کا کہنا ہے کہ روس میں کرونا وائرس ویکسین کی تیاری حتمی مراحل میں پہنچ گئی ہے اور یہ اگلے ماہ عوامی استعمال کے لیے فراہم کردی جائے گی۔

    روسی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ویکسین کے کلینکل ٹرائلز جاری ہیں اور ٹرائلز کا تیسرا مرحلہ مکمل ہونے سے قبل ہی اسے عام افراد کے لیے فراہم کردیا جائے گا۔

    وزیر کا کہنا ہے کہ ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی منظوری دیے جانے کے بعد ویکسین کی مزید کلینکل ریسرچ بھی ساتھ ساتھ ہوتی رہے گی۔

    حکومتی ادارے رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کی چیف ایگزیکٹو کرل دیمتری کا کہنا ہے کہ ویکسین کے کلینکل ٹرائلز کا تیسرا مرحلہ 3 اگست سے شروع ہوگا جس میں ہزاروں رضا کار شرکت کریں گے۔

    ان کے مطابق مقامی طور پر اس ویکسین کی 3 کروڑ ڈوزز تیار کی جائیں گی، لیکن چونکہ متعدد ممالک اس ویکسین کی تیاری میں دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں تو بین الاقوامی اشترک سے اس کی 17 کروڑ سے زائد ڈوزز تیار کی جاسکیں گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ ویکسین روسی وزارت دفاع کے ادارہ برائے وبائی امراض اور مائیکرو بائیولوجی نے تیار کی ہے اور شخانوف یونیورسٹی اس کے کلینکل ٹرائلز کر رہی ہے۔

    ویکسین ٹرائلز کے پہلے مرحلے کو کامیاب قرارد دیتے ہوئے ماہرین نے کہا تھا کہ ویکسین انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہے۔

    چند روز قبل برطانیہ، امریکا اور کینیڈا کی حکومتوں کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ روسی خفیہ ایجنسی کرونا وائرس کی ویکسین بنانے والے اداروں کی تحقیق کو ہیک کر رہی ہے اور اس کے ذریعے اپنی ویکسین بنا رہی ہے۔

    اس حوالے سے روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین مغربی ممالک میں بنائی جانے والی ویکسین سے زیادہ جدید ہے اور وہ اپنی ویکسین کی ٹیکنالوجی بخوشی دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کریں گے۔

    یاد رہے کہ روس کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے، اب تک ملک میں کوویڈ 19 کے پونے 8 لاکھ مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں اور ساڑھے 12 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔