Tag: روس افغانستان

  • روس کا افغانستان میں غیر علاقائی عناصر کی بڑھتی شمولیت پر اظہارِ تشویش

    روس کا افغانستان میں غیر علاقائی عناصر کی بڑھتی شمولیت پر اظہارِ تشویش

    ماسکو: روس نے افغانستان میں غیر علاقائی عناصر کی بڑھتی شمولیت پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کی صورت حال پر روس کے شہر کازان میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں افغانستان میں غیر علاقائی عناصر کی بڑھتی شمولیت پر روس نے تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں روس، چین، پاکستان، ایران، بھارت اور افغانستان نے بھی شرکت کی۔

    روسی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ طالبان دہشت گرد گروہوں اور خاص طور داعش کا مقابلہ کرنے میں غیر مؤثر رہے ہیں، روسی نمائندے کا کہنا تھا کہ طالبان بھی افغانستان کے شدید اقتصادی مسائل کا حل تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

    دوسری طرف افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے مطالبہ کیا کہ دیگر ممالک بھی چین کی طرح اپنے سفیر کابل بھیجیں۔

    روسی حکام نے جمعہ کو کہا کہ انھوں نے علاقائی خطرات پر مذاکرات کے لیے طالبان کے نمائندوں کی میزبانی کی، صدر ولادیمیر پیوٹن کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے کہا کہ روس آزادانہ طور پر اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے ذریعے افغانستان کی مدد جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔

  • روس کی جانب سے افغانستان کے لیے کئی طیاروں پر مشتمل بڑی انسانی امداد

    روس کی جانب سے افغانستان کے لیے کئی طیاروں پر مشتمل بڑی انسانی امداد

    کابل: روس سے انسانی امداد کی پہلی کھیپ افغانستان پہنچ گئی۔

    افغان میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے انسانی امداد پر مشتمل سامان کی پہلی کھیپ کابل پہنچ گئی۔

    امارت اسلامیہ افغانستان کے حکام نے بتایا کہ 36 ٹن انسانی امداد لے کر 3 کارگو طیارے 18 نومبر بروز جمعرات کابل پہنچے اور ان کے حوالے کر دیے گئے۔

    طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ روسی امداد آٹا، تیل اور کمبلوں پر مشتمل ہے۔

    ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق افغانستان کے لیے روس کی انسانی امداد کُل 108 ٹن پر مشتمل ہے، اور اسے تین مراحل میں کابل پہنچایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ایک کھیپ آج پہنچی، جب کہ باقی دو کھیپ آنے والے دنوں میں افغانستان پہنچیں گی۔

    افغان حکام نے افغان عوام کی جانب سے روسی حکومت کا شکریہ ادا کیا، اور دیگر ممالک سے افغان عوام کے لیے امداد جاری رکھنے کی درخواست کی۔

    چند دن قبل افغانستان کے لیے روس کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا تھا کہ روس کی وزارت دفاع اور صحت افغانستان کے لیے انسانی امداد کی تیاری کر رہی ہے۔

    گزشتہ چند دنوں کے دوران ایران، پاکستان، ازبکستان، چین اور قطر سمیت کچھ ممالک نے افغانستان کو انسانی امداد اور طبی سامان کی فراہمی میں تعاون کیا ہے۔

  • ماسکو طالبان کو 20 اکتوبر کے افغانستان مذاکرات کی دعوت دے گا

    ماسکو طالبان کو 20 اکتوبر کے افغانستان مذاکرات کی دعوت دے گا

    ماسکو: روس میں افغانستان سے متعلق بین الاقوامی مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، روس ان مذاکرات کی میزبانی کرے گا، طالبان کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو افغانستان کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں شمولیت کے لیے افغان طالبان کو بھی ماسکو مدعو کیا جائے گا۔

    ضمیر کابلوف نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ افغانستان ٹاکس جی ٹوئنٹی سمٹ کے بعد ہوں گے، جس میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف

    افغانستان کی امداد کے حوالے سے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ روس افغانستان امداد بھیجے گا لیکن امداد کی تفصیلات سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ ماسکو طالبان کے ساتھ بات چیت تو کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس نے طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا، اور روس میں افغان طالبان پر بطور تنظیم پابندی عائد ہے، کریملن حالیہ کچھ عرصے میں کئی مرتبہ طالبان کو مذاکراتی عمل کے لیے روس مدعو کر چکا ہے۔

    کابلوف نے کہا کہ ماسکو طالبان پر اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کر سکتا ہے لیکن اس وقت اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں جلدی کی ضرورت نہیں۔