Tag: روس امریکا تعلقات

  • ٹرمپ نے امریکی ایلچی وٹکوف کے دورہ روس کی تصدیق کر دی

    ٹرمپ نے امریکی ایلچی وٹکوف کے دورہ روس کی تصدیق کر دی

    نیو جرسی (04 اگست 2025): امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے اگلے ہفتے دورہ روس کی تصدیق کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اتوار کو روس امریکی تعلقات میں بڑھتے تناؤ کے تناظر میں امریکی ایلچی کے دورہ روس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وٹکوف بدھ یا جمعرات کو روس کا دورہ کر سکتے ہیں۔

    امریکی صدر کی جانب سے ماسکو پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تاریخ بھی مقرر کی جا چکی ہے، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی وٹکوف کا یہ دورہ اس آخری تاریخ سے قبل ہوگا۔


    یوکرین جنگ : بھارت روس کو مالی امداد فراہم کررہا ہے، امریکا


    صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دو جوہری آبدوزیں جو انھوں نے سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کے ساتھ آن لائن تنازع کے بعد تعینات کی تھیں، وہ اب امریکی خطے میں ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے یہ وضاحت بالکل نہیں کی ہے کہ آیا ان کی مراد جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوزیں تھیں یا جوہری ہتھیاروں سے لیس آب دوزیں۔ انھوں نے تعیناتی کے صحیح مقامات کے بارے میں بھی وضاحت نہیں کی، جنھیں امریکی فوج نے خفیہ رکھا ہے۔

    ٹرمپ کی کریملن کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں رکنے سے قبل روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں وٹکوف سے متعدد بار ملاقات کی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ یوکرین سے جنگ میں روس کو بھاری نقصان ہو رہا ہے، روس نے جنگ نہ روکی تو پابندیاں عائد کریں گے۔ اس موقع پر انھوں نے پاک بھارت جنگ رکوانے کی بات بھی دہرائی۔

  • روس اور نئی امریکی حکومت نے اہم سمجھوتے پر اتفاق کر لیا

    روس اور نئی امریکی حکومت نے اہم سمجھوتے پر اتفاق کر لیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر پیوٹن نے ایک اہم جوہری سمجھوتے کی توسیع پر اتفاق کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن اور ولادی میر پیوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان باقی آخری جوہری اسلحہ سمجھوتے میں توسیع پر اتفاق کر لیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے جو بائیڈن کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں نے پہلی بار فون پر گفتگو کی ہے، اس بات چیت کا مرکزی موضوع دونوں ممالک کے درمیان نیو اسٹارٹ معاہدہ تھا جو جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق ایک سمجھوتا ہے، جو 5 فروری کو اپنی میعاد پوری کر رہا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے سمجھوتے میں مزید 5 سالہ توسیع کے لیے فوری طور پر مصروفِ عمل ہونے پر اتفاق کیا، روس نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔

    واضح رہے کہ 2010 میں طے پانے والا یہ سمجھوتا عمومی طور پر عالمی سطح پر اسلحہ کنٹرول کرنے کی کوششوں کا قلب سمجھا جاتا ہے، اس میں دنیا کی دو سب سے بڑی جوہری طاقتوں کے لیے اسٹریٹیجک جوہری اسلحے، میزائلوں اور بموں کی قابلِ تنصیب تعداد کی حد مقرر کی گئی ہے۔