Tag: روس سے تیل

  • روس سے تجارت کرنے پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا تھا، آج روس سے تیل اور گندم آ رہی ہے: وزیر اعظم

    روس سے تجارت کرنے پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا تھا، آج روس سے تیل اور گندم آ رہی ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت میں روس سے تجارت کرنے پر جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا تھا، آج روس سے تیل اور گندم آ رہی ہے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا روس سے تجارت کرنے پر جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا تھا، آج روس سے تیل اور گندم آ رہی ہے، ہم نے اربوں روپے کی قیمتیں کم کروا کر گندم درآمد کی، روس سے جو تیل منگوایا ہے وہ عالمی مارکیٹ سے کم از کم 15 ڈالر پر بیرل سستا ہے۔

    انھوں نے کہا تمام منصوبے مکمل کریں گے، بجلی سے چلنے والی بسیں بھی جولائی تک آئیں گی، معاشی مشکلات کے باوجود عام آدمی کو اس بجٹ میں ریلیف ملا ہے، اتحادی حکومت مل کر پاکستان کو مشکل سے نکالے گی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جعلی خط لہرا کر ہماری آئینی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے پاکستان کو بدنام کیا، انھوں نے کہا پچھلی حکومت نے آئی ایم سے معاہدہ توڑا، اور ہم دن رات اب معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط بھی من و عن قبول کر لی ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی نے 4 سال پوری اپوزیشن کو دیوار سے لگایا، آج توشہ خانہ میں ان کے خلاف ثبوت ملے تو کہتے ہیں ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ہمیں 4 سال دیوار سے لگایا گیا تھا۔

    انھوں نے کہا لاہور میں سالڈ ویسٹ کا نظام بنایا تھا، پچھلی حکومت نے اس کا بیڑا غرق کر دیا، اب اسلام آباد میں بھی لاہور طرز کا سالڈ ویسٹ سسٹم لا رہے ہیں۔

  • روس سے تیل اور گیس کی خریداری میں اہم پیشرفت

    اسلام آباد : پاکستان کی جانب سے روس سے سستے تیل و گیس کی خریداری کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پاکستان اور روس کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس سے سستے تیل اور ایل این جی کی خریداری کے معاملے پر پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پر تین روزہ مذاکرات کا پہلا دور کامیاب رہا۔

    روس سے تیس فیصد خام تیل اور دیگر مصنوعات کی خریداری کے طریقہ کار طے کرنے کے معاملے پر تین روزہ اجلاس کی صدارت روسی وزیرِ توانائی نکولائی شلگنوو نے کی جبکہ پاکستان کی نمائندگی سردارایاز صادق نے کی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکرات کے تکنیکی سیشن میں دونوں ممالک کی جانب سے  مختلف شعبوں سے متعلق اعداد و شمار کا تبادلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران روس سے تیل اور گیس کی درآمدی قیمت سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں، تیل و گیس کے قلیل، وسط اور طویل المدتی روڈ میپ تیاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس پاکستانی وفد نے ملک میں تیل اور گیس کی رسد اور طلب کا ڈیٹا فراہم کیا، تیل و گیس کی فراہمی کی شرائط، قیمت،مقدار پر ورکنگ پیپر تیار کرنے پر اتفاق رائے پایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق آج پہلے روز ماہرین کی سطح پر مذاکرات ہوئے جو بین الحکومتی کمیشن کی سطح پر ہو رہے ہیں جب کہ کل ہونے والے اجلاس میں دونوں ممالک کے وزراء بھی شریک ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : روس سے تیل اور گیس کی خریداری : مذاکرات آج ہوں گے

    یاد رہے کہ روس سے سستی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کی صورت میں پاکستان کو سالانہ دو ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ بچے گا۔ پاکستانی ریفائنریاں روسی خام تیل سے پیٹرولیم کی پیداوار ممکن قرار دے چکی ہیں، اٹھارہ سے بیس جنوری تک ہونے والے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری کیلئے معاہدے متوقع ہیں۔

  • سری لنکا نے بھی روس سے تیل خرید لیا

    سری لنکا نے بھی روس سے تیل خرید لیا

    کولمبو: سری لنکا نے روسی خام تیل کی پہلی ڈلیوری ہفتے کو وصول کر لی ہے، جو اقتصادی بحران کے شکار سری لنکا کے لیے ’امید کی کرن‘ ثابت ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے بعد سری لنکا نے بھی روسی خام تیل کی پہلی ڈلیوری ہفتے کو وصول کر لی، سری لنکا کے وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ روسی تیل سے سرکاری آئل ریفائنری میں کام بحال کیا جائے گا۔

    سری لنکا کی اکلوتی سرکاری آئل ریفائنری مارچ کے مہینے میں اس وقت بندش کا شکار ہو گئی تھی، جب یہ ملک غیر ملکی زر مبادلہ کے ‌ذخائر کی شدید کمی کا شکار ہو گیا تھا، صورت حال اس قدر خراب ہو گئی تھی کہ حکومت کے پاس خام تیل کی برآمد کے لیے رقم تک موجود نہیں تھی۔

    روسی خام تیل کی ڈلیوری بھی دارالحکومت کولمبو کی بندرگاہ کے قریب کھلے سمندر میں ایک ماہ سے زائد عرصے تک رکی رہی تھی، کیوں کہ سری لنکن حکومت اس کی ادائیگی کے لیے 75 ملین ڈالر کی رقم اکٹھی نہیں کر سکی تھی۔

    بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    واضح رہے کہ روسی بینکوں پر عائد امریکی پابندیوں اور یوکرین کے خلاف جنگ پر عالمی سفارتی احتجاج کے باوجود سری لنکا کی حکومت ماسکو حکومت کے ساتھ خام تیل، کوئلے اور ڈیزل کی براہ راست ترسیل کے لیے مذکرات کر رہی ہے۔

    سری لنکن وزیر توانائی کنچنا وجے سکیرا کا کہنا ہے کہ انھوں نے سرکاری طور پر روسی سفیر سے تیل کی براہ راست ترسیل کی درخواست کی ہے، صرف خام تیل ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں، ملک کو دوسری پٹرولیم مصنوعات بھی درکار ہیں۔

    کیا روس سے سستے تیل کے لیے بات ہوئی؟ حماد اظہر نے خط شیئر کر دیا

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نے بھی عالمی پابندیوں کے باوجود روس سے تیل کی خریداری کی تھی، جس کے بعد بھارت میں تیل سستا ہو گیا ہے۔

  • بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    بھارت کا روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان

    نئی دہلی: امریکی دھمکی کے باوجود بھارت نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے جمعہ کو کہا ہے کہ بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ نئی دہلی روس سے خام تیل کی خریداری جاری رکھے گا کیوں کہ اس کے لوگوں کو عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد رعایت پر تیل کی ضرورت ہے۔

    نرملا سیتارامن نے کہا کہ بھارت نے روس سے پہلے ہی تیل خریدنا شروع کر دیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ گیس پر منتقلی مشکل تھی کیوں کہ سپلائی کم ہو گئی تھی۔

    امریکا نے بھارت کو بھی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف بھارت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے نئی دہلی کے دورے پر ہیں، جب کہ امریکی اور برطانوی حکام بھارت پر ڈالر پر مبنی مالیاتی نظام کو نقصان پہنچانے سے باز رہنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

    روس پر امریکا کی جانب سے سخت عالمی پابندیوں کے باوجود بھارت روس کے ساتھ تجارتی روابط جاری رکھے ہوئے ہے، ایسے میں امریکا نے دھمکی دی ہے کہ بھارت نے اگر روس سے روبل اور روپے میں تجارت کی تو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    مودی کو بم سے اڑانے کی دھمکی

    امریکا نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر اس نے روس کے ساتھ روپے اور روبل میں تجارت کی یا تیل خریدا تو مغربی بلاک کے زیادہ تر ممالک اس پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔