Tag: روس پاکستان

  • روس کا پاکستان سمیت ’دوست‘ ممالک کے لیے پروازوں کی بحالی کا اعلان

    روس کا پاکستان سمیت ’دوست‘ ممالک کے لیے پروازوں کی بحالی کا اعلان

    ماسکو: روس نے پاکستان سمیت 52 ’دوست‘ ممالک کے لیے پروازوں کی بحالی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے کرونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے پاکستان سمیت باون دوست ممالک کے ساتھ فضائی آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    روس کے وزیر اعظم میخائل مشسٹن نے پیر کو کہا کہ روس نے 9 اپریل کے بعد باون ممالک کی پروازوں پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا ارادہ کیا ہے، ارجنٹینا، جنوبی افریقہ اور دیگر ’دوست ممالک‘ کے ساتھ پروازیں دوبارہ شروع کریں گے۔

    دیگر ممالک میں الجیریا، چین، لبنان، پیرو اور پاکستان بھی شامل ہیں، وزیر اعظم کے بیان کے مطابق دوست ممالک وہ ہیں جو یوکرین پر حملے کے بعد مغربی پابندیوں کی تازہ ترین لہر میں شامل نہیں ہوئے۔

    مارچ 2020 میں روس نے کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔ مغرب کی جانب سے پابندیوں کے ردعمل میں روس نے یورپی یونین کے 27 ممالک سمیت 36 ملکوں کے لیے فضائی حدود کو بند کر دیا تھا۔

    مغربی طاقتوں کی جانب سے روس کے خلاف اقدامات نے یورپی اداروں کو مجبور کیا کہ وہ 500 سے زیادہ طیاروں کے لیے روسی فضائی کمپنی کے ساتھ لیز کے معاہدے ختم کریں۔

  • پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    پاکستان کا روس کے اشتراک سے کرونا ویکسین مقامی سطح پر تیار کرنے پر غور

    اسلام آباد: پاکستان نے روس کے اشتراک سے مقامی سطح پر روسی کرونا ویکسین اسپوتنک V کی تیاری پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو پاکستانی اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، روسی فیڈریشن کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور شاہ محمود قریشی نے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا روسی وزیر خارجہ کا یہ دورہ غیر معمولی نوعیت کا تھا، ہمارے وفود کی سطح پر مذاکرات انتہائی مثبت اور سود مند رہے، اور آئندہ دنوں میں اس کے دو طرفہ تعلقات پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

    شاہ محمود نے کہا ہم نے مذاکرات میں روس کے اشتراک سے اسپتونک V ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری پر غور کیا، یہ ویکسین پاکستان میں رجسٹرڈ ہے، اس کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں، روس صحت کی سہولیات کے حوالے سے ایک ایڈوانس ملک ہے، اب روس کے اشتراک سے اس ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کے پہلوؤں غور کر رہے ہیں۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو 50 ہزار ڈوزز مہیا کی ہیں، مزید ڈیڑھ لاکھ ڈوزز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور کرونا ویکسین کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن کو دورۂ پاکستان کی دعوت

    پاک روس مذاکرات میں ’نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن‘ منصوبے سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون پر پیش رفت اور انسداد دہشت گردی اور دفاع سمیت سیکیورٹی کے شعبہ جات میں تعاون کا بھی جائزہ لیا گیا، دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے بین الحکومتی کمیشن اجلاس پر بھی اتفاق ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا گیس پائپ لائن منصوبہ سالہا سال سے تعطل کا شکار تھا، اس منصوبے پر ہم نے آمادگی کا اظہار کر دیا ہے، اور منصوبے کے راستے میں تمام اعتراضات بھی دور کر دیے ہیں، اس سلسلے میں ماسکو میں تعینات پاکستانی سفیر کو اختیار بھی دیا جا رہا ہے، وہ ماسکو کی وزارت توانائی سے معاہدے پر دستخط کے مجاز ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق روس بھی ریلوے اور توانائی کے شعبوں کو جدید خطوط پر ڈھالنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہے، اسٹیل مل کی بنیاد روس نے رکھی تھی، پاکستان نے روس کو اسے دوبارہ بحال کرنے کے لیے دعوت دے دی ہے، ایل این جی کا معاہدہ 2017 میں ہوا اور اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اس معاہدے پر آگے بڑھنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو وزیر اعظم عمران خان نے دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، پیوٹن کرونا صورت حال میں بہتری کے بعد دورے کی خواہش رکھتے ہیں۔

  • کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    کرونا صورت حال: پاکستان اور روس کے درمیان اہم رابطہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران کرونا صورت حال اور دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی اور سرگئی لاروف کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورت حال سمیت دیگر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے متمنی ہیں۔

    ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم کے ڈیٹ ریلیف کی فراہمی کی تجویز سے روسی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا گیا، دریں اثنا افغان صورتحال اور افغان امن عمل میں پیشرفت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، بھارتی قابض افواج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم تشویشناک ہے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ شہری دہرالاک ڈاؤن برداشت کررہے ہیں، بھارتی قابض افواج کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام کررہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی ملک میں اقلیتوں سے بھارت کا رویہ تضحیک آمیز ہے، بھارت کا بھارتی مسلمانوں کو کرونا کا ذمہ دارقرار دینا قابل مذمت ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منفی رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔