Tag: روس کی خبریں

  • پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں اتر گئے

    پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں اتر گئے

    ماسکو: منفرد کارناموں کے لیے مشہور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک اور کارنامہ انجام دے دیا ہے، پیوٹن جنگ عظیم دوم کی غرق شدہ روسی آب دوز کو دیکھنے کے لیے سمندر میں اتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ روز فن لینڈ کے قریب کی بندرگاہ کا دورہ کیا، جہاں وہ گہرائی ناپنے والی چھوٹی آب دوز میں بیٹھ کر زیر سمندر گئے۔

    روسی صدر نے جنگ عظیم دوم کی ڈوبی ہوئی آب دوز دیکھی، اس موقع پر ڈائیورز بھی ان کے ساتھ تھے، پیوٹن نے جنگ عظم دوم لڑنے والے روسی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    شوکا کلاس آب دوز کی مذکورہ روسی آب دوز اکتوبر 1942 میں روسی شہر پیٹرزبرگ کے مغرب میں گاگلینڈ جزیرے کے قریب ڈوبی تھی۔

    روسی صدر نے واپسی پر کہا کہ وہ ایک بھرپور تاثر لے کر لوٹے ہیں، اور یہ پہلی بار نہیں کہ میں پانی میں گیا ہوں، میں نے جو وہاں دیکھا، مجھ پر اس کا اثر مرتب ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  روس میں اپوزیشن کا احتجاج، 1 ہزار سے زائد افراد گرفتار

    خیال رہے کہ روسی صدر پیوٹن غرق شدہ آب دوز دیکھنے سمندر میں پچاس میٹر گہرائی میں گئے، جہاں انھوں نے ایک گھنٹا گزارا اور آب دوز کا بھرپور معائنہ کیا۔

    سمندر کے اندر گہرے پانی میں ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، اس دوران روشنیاں بھجائی گئیں اور روسی فوجیوں کی یاد میں ایک منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔

    واضح رہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں اپوزیشن سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، اپوزیشن کی ریلی پر پولیس ٹوٹ پڑی، ایک ہزار سے زاید مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بیلٹ پیپر سے اہم اپوزیشن رہنماؤں کے نام نکالنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔

  • ماسکو: روسی مسافر بردار طیارے میں دوران پرواز آگ، ہنگامی لینڈنگ، 13 افراد ہلاک

    ماسکو: روسی مسافر بردار طیارے میں دوران پرواز آگ، ہنگامی لینڈنگ، 13 افراد ہلاک

    ماسکو: روسی مسافر بردار طیارے میں دوران پرواز آگ بھڑک اٹھی، جس کے باعث اسے ماسکو میں ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، واقعے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روسی مسافر بردار طیارے کو اس وقت ماسکو ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی جب دوران پرواز اس میں اچانک آگ لگی، شعلوں میں لپٹے ہوئے طیارے میں تیرہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق واقعے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں، طیارے میں 78 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔

    سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کے رکتے ہی مسافر اور عملے کے ارکان جلتے طیارے سے بد حواسی میں نکل رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وینزویلا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 7 افسران ہلاک

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، دیکھا جائے گا کہ کہیں واقعہ کسی مجرمانہ کارروائی کا نتیجہ تو نہیں۔

    مقامی طیارہ سخوئی سپر جیٹ 100 کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ ماسکو ایئر پورٹ سے پرواز کر کے مرمانسک جا رہا تھا کہ اڑان بھرنے کے تھوڑی دیر بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔

    طیارے کے عملے نے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی مصیبت کا سگنل بھیج دیا تھا جس کے بعد اس نے واپس ماسکو ائیر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی۔

  • پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں: روس

    پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں: روس

    ماسکو: روسی دفترِ خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ روس کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں روسی دفترِ خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت اس صورت حال میں تحمل سے کام لیں۔

    [bs-quote quote=”مسائل سیاسی، سفارتی طریقے سے حل کیے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”روس”][/bs-quote]

    روسی دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر روس کو تشویش ہے۔

    روس نے دونوں ممالک کا ذکر دوست ممالک کے طور پر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں دوست ممالک میں کشیدگی پر تشویش رکھتا ہے۔

    روسی دفترِ خارجہ نے کہا کہ ہم دونوں فریقین سے تحمل سے کام لینے کا کہتے ہیں، مسائل سیاسی، سفارتی طریقے سے حل کیے جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  میونخ کانفرنس میں بھی کہا تھا افغان امن عمل میں بھارت رخنہ ڈالے گا: وزیرِ خارجہ

    روس نے دونوں ممالک کو مدد کی پیش کش بھی کر دی ہے، دفترِ خارجہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان، بھارت کی مدد کو تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انھوں نے میونخ کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ افغان امن عمل میں بھارت رخنہ ڈال سکتا ہے، مودی نے الیکشن کی سیاست میں پورے خطے کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

  • حیرت انگیزروسی شہر، جو آہستہ آہستہ دھنس رہا ہے

    حیرت انگیزروسی شہر، جو آہستہ آہستہ دھنس رہا ہے

    بیرزنکی: روسی شہر بیرزنکی آہستہ آہستہ زمین میں دھنس رہا ہے، شہری آبادی کی اکثریت اس شہر کو ترک کررہی ہے لیکن روسی حکومت نے تاحال کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق روسی شہر بیرزنکی، ملک کے پہاڑی علاقے ارل ماؤنٹین میں نمک کی کان کے اوپر بسایا گیا تھا۔ یہ ایک صنعتی شہر ہے جس کی آبادی ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے۔

    Berezniki

    شہریوں کے مطابق سنہ 1980 میں نمک کی کان پر شہر بسانے کے نقصانات سامنے آنے شروع ہوئے اور کئی مقامات پر انتہائی بڑے گڑھے پڑ گئے جن میں فیکٹریاں اور دفاتر دھنس کررہ گئے، جبکہ کئی اسکول اور مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ۔،

    سنہ 2007 میں بیرزنکی شہر کو ایک بار پھر بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ، ماضی کی نسبت اب تک کا سب سے بڑا گڑھا اس سال پیدا ہوا جس کےبننے سے پیدا ہونے والی ارتعاشی لہروں نے پورے شہر کو ہلا کررکھ دیا۔

    Berezniki

    تباہی کا نشانہ بننے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت اس معاملے کو ابھی تک سنجیدگی سے نہیں لے رہی، ہمارے گھروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں اور ہمیں ہر وقت خو ف رہتا ہے کہ کسی بھی وقت ہم زیرِ زمین گہرائی میں کہیں جا گریں گے، تاہم ابھی تک حکومت نے ہمارے لیے عارضی رہائش کابندوبست بھی نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب شہر کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور جب ضرورت ہوتی ہےتو شہریوں کو نئے مکانات مہیا کیے جاتے ہیں ۔ سنہ 2016 میں روسی صدر پیوٹن نے شہر کے حکام سے اس معاملے میں تاخیر کا سبب معلوم کیا تھا اور خطرے کا شکار شہریوں کے لیے جلد از جلد مکانات تعمیر کرنے کی ہدایات کی تھی۔ تاہم دو سال گزرنے کے بعد بھی یہ عمل مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔

    Berezniki

    سابق سویت یونین کےفوجی ویلری میٹ اس آفت سے متاثرہ افراد کی بحالی کی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2007 کے واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اندوہناک صورتحال تھی، لوگ اپنے اہل خانہ کو قریبی اضلاع میں رہنے والے رشتے داروں کے گھروں میں منتقل کررہے تھے اور ہر کوئی خوفزدہ تھا۔

    وہ گورنر کو اس صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے مستقل خطوط لکھتے ہیں اور ان کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں ، ایک خاتون جن کا گھر آہستہ آہستہ زمیں میں دھنس رہا ہے ،ا ن کے لیے میٹ اب تک دس خطوط لکھ چکے ہیں۔

  • فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوران روس کو دو کروڑ پانچ لاکھ سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی کرتے ہوئے روس پر بے پناہ سائبر حملے کیے گئے۔

    تاہم روسی صدر نے سائبر حملوں کے پیچھے موجود ذمہ دار ممالک یا افراد کے بارے میں تفصیل بتانے سے گریز کیا، انھوں نے گزشتہ روز سیکورٹی اداروں سے ملاقات کرتے ہوئے سائبر حملوں کے بارے میں بتایا۔

    سائبر حملوں کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں، خیال رہے کہ فٹ بال عالمی کپ کا انعقاد 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے 11 شہروں کے 12 اسٹیڈیمز میں ہوا۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سائبر حملوں کو ناکام بنانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ پہلے ہی سے ہائی الرٹ تھے، ذمہ دار اداروں نے بر وقت آگاہی، بہترین تجزیے اور کام یاب آپریشنز کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا۔

    فیفا 2018: فرانس دوسری بار ورلڈ چیمپئن بن گیا، کروشیا کو شکست

    واضح رہے کہ مغربی ممالک کی طرف سے روس پر متعدد بار الزامات عائد کیے جا چکے ہیں کہ اس نے انھیں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کا فائنل میچ کروشیا اور فرانس کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، اس مقابلے میں فرانس نے بیس سال بعد دوسری مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ جیتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔