Tag: روس یوکرائن

  • روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کا دعویٰ

    روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ روس ‘کسی بھی وقت’ یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، کیوں کہ اس نے اپنی افواج یوکرین سے ملنے والی سرحد کے قریب جمع کر لی ہیں۔

    یوکرین پر کشیدگی میں واضح اضافے کے بعد امریکا نے منگل کو خبردار کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے نیوز کانفرنس میں کہا ’ہم اب ایسے مرحلے پر ہیں جس میں روس کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔‘

    تاہم موجودہ صورت حال کو ‘انتہائی خطرناک’ قرار دیتے ہوئے بھی واشنگٹن نے ماسکو کے ساتھ سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بات کی، اور دونوں رہنما اس ہفتے جنیوا میں ملاقات پر رضامند ہوئے۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو مورد الزام ٹھہرایا کہ انھوں نے یوکرین کی سرحد پر ایک لاکھ روسی فوجیوں کو جمع کر کے بحران پیدا کیا ہے، انھوں نے کہا اس میں روسی افواج کو حال ہی میں بیلاروس میں مشترکہ مشقوں کے لیے منتقل کرنا، اور یوکرین کی مشرقی سرحدوں پر اضافی مشقیں کرنا شامل ہیں۔

    جین ساکی نے کہا یہ اب واضح ہونا چاہیے، ہمارا خیال ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک صورت حال ہے، اب ہم ایک ایسے مرحلے پر ہیں جہاں روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔

    ساکی نے امریکی مؤقف کا اعادہ کیا کہ اگر روس نے سفارتی راستہ اختیار نہ کرنے کا انتخاب کیا تو اسے "سنگین نتائج” کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک روس سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یوکرین سے ملنے والی سرحد کے قریب جمع کردہ اپنی تقریباً ایک لاکھ اہل کاروں پر مبنی فوج کو وہاں سے ہٹا لے۔ جین ساکی کے مطابق امریکا کو معلوم ہوا تھا کہ روسی حکومت، دسمبر کے اواخر سے جنوری کے اوائل کے دوران یوکرین میں اپنے سفارت کاروں کے اہل خانہ کو وہاں سے نکالنے کی تیاری کر رہی تھی۔

  • تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    ماسکو : روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان بنانے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن کے علیحدگی پسند علاقوں ڈونَیٹسک اور لوہانسک کے روس نواز شہریوں کے بعد ماسکو حکومت اب یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان تر بنا دینے پر غور کر رہی ہے۔

    ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم واقعی اس بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں کہ یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کے عمل میں زیادہ آسانیوں کی اجازت دے دیں اور ایسا صرف ریپبلک ڈونَیٹسک اور ریپبلک لوہانسک کے شہریوں کے لیے ہی نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ہم فرانس کی حکومت کے ساتھ مل کر اس روسی صدارتی حکم نامے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

    کریملن کا یہ اقدام یوکرائن کے تنازعے سے متعلق منسک میں طے پانے والے معاہدے کی روح اور مقاصد کے سراسر منافی ہے اور اس حقیقت کی نفی بھی کہ یوکرائن کے تنازعے میں مزید شدت پیدا کرنے کے بجائے دراصل اس وجہ سے پائی جانے والی کشیدگی کو کم کیا جانا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں‌ داخلے پر پابندی لگادی

    روس اور یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو پورشنکوف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 16 سے 60 سالہ روسی باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

    یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا تھا کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں، یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔