Tag: روس یوکرین جنگ

  • شام نے روس کی حمایت کر دی

    شام نے روس کی حمایت کر دی

    دمشق: شام نے روس کی حمایت کر دی ہے، شامی صدر بشار الاسد نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کر کے حمایت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار نے پیوٹن کو یوکرین پر حملے کے تناظر میں فون کر کے یوکرین کے خلاف روسی اقدام کی حمایت کر دی ہے۔

    دوسری طرف شام میں بہت سارے لوگ یوکرینی عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کر رہے ہیں، شامی عوام خود بھی ایک عرصے سے اپنے ملک میں جنگ کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    جمعرات کو یوکرینی حکام نے بتایا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے پہلے گھنٹوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے، خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرین پر حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد متعدد شہروں اور اڈوں کو ہوائی حملوں یا گولہ باری سے نشانہ بنایا گیا اور زمینی اور سمندری راستے سے حملہ آور ہوئے۔

    واضح رہے کہ پیوٹن کی حکومت شام میں جنگ کے دوران شامی صدر بشار الاسد کی ایک بڑی اتحادی رہی ہے، وہ جنگ جس کا آغاز 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کو بہ زور طاقت دبانے سے شروع ہوئی۔

    روس نے 2015 میں شام کی جنگ میں شمولیت اختیار کی اور اس کی فوجی مدد نے شامی حکومتی افواج کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تنازعے کو بشار کے حق میں بدل دیا۔

  • روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    کابل: یوکرین پر روسی حملے کے سلسلے میں افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا ہے، امارت اسلامیہ نے فریقین سے برادشت سے کام لینے کی اپیل کی ہے، اور کہا ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے مسئلے پر افغان وزارت خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان یوکرین کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے اور ممکنہ عوامی نقصانات کے خدشات رکھتی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ اس معاملے کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ برداشت سے کام لیں، ہر فریق کو چاہیے کہ ایسا مؤقف اختیار کرنے سے احتراز کرے جو جنگ کی مزید شدت کا باعث بنے۔

    امارت اسلامیہ نے اپنی غیر جانب دارانہ خارجہ پالیسی کے تحت ہر فریق سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان وزارت خارجہ جنگ کے اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتی ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

  • جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے: یوکرینی صدر کا اعلان

    جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے: یوکرینی صدر کا اعلان

    کیف: یوکرینی صدر نے اعلان کیا ہے کہ جو شہری ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ جو شہری ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے اسے ہم ہتھیار دیں گے، ملک کے شہروں کے چوکوں اور چوراہوں میں ملک کا ساتھ دینے کے لیے تیار رہیں۔

    یوکرینی صدر نے ملک کے دفاع کے لیے تیار شہریوں پر سے پابندیاں ہٹانے کا بھی اعلان کیا، انھوں نے کہا دفاع کرنے والوں پر سے پابندیاں ہٹائی جا رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا ہم نے روس سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں، تمام ممالک روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کا ساتھ دیں، عالمی برادری یوکرین کے خلاف جنگ پر احتجاج کریں۔

    ولودیمیر زیلینسکی نے کہا کہ روس نے جرمنی کی نازی حکومت کی طرز پر حملہ کیا ہے، روس برائی کے راستے پر چل پڑا ہے مگر یوکرین اپنا دفاع کر رہا ہے، یوکرین اپنی آزادی سے دست بردار نہیں ہوگا۔

    روس کا یوکرین پر حملہ

    واضح رہے کہ روسی افواج نے یوکرین پر باقاعدہ حملہ کر دیا ہے، روسی فوج دونباس ریجن میں داخل ہو چکی ہے، اور روس کی جانب سے یوکرین کی ایئر بیس اور ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

    یوکرین سے ملحقہ 12 ائیر پورٹس بند کر دیے گئے ہیں، صدر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ جنگ میں عالمی برادری کو مداخلت نہ کرنے کا پیغام دے دیا ہے، انھوں نے کہا کسی نے مداخلت کی تو نتیجہ انتہائی سنگین ہوگا۔

    یوکرین حملہ: نیٹو چیف کا روس سے بڑا مطالبہ

    روسی حملے کے باعث یوکرین میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا ہے، فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں، دارالحکومت کیف سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، بینکوں اور اے ٹیم ایمز پر رش ہے، یوکرینی صدر نے روس کو جنگ سے روکنے کے لیے غیر ملکی رہنماؤں سے رابطے کیے جا رہے ہیں اور ساتھ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

    یوکرین نے روس کے 5 طیارے بھی مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم روس کی جانب سے تردید کی گئی ہے۔