Tag: روس یوکرین جنگ

  • یوکرینی پائلٹ کی گرتے فائٹر جیٹ سے خون آلود سیلفی

    یوکرینی پائلٹ کی گرتے فائٹر جیٹ سے خون آلود سیلفی

    کیف: یوکرین کے فائٹر جیٹ کے پائلٹ کی خون آلود سیلفی وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے ایک پائلٹ نے گرتے فائٹر جیٹ سے اپنی خون آلود سیلفی لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی، یوکرینی صدر نے پائلٹ کو یوکرین کا ہیرو قرار دے دیا۔

    پائلٹ وِڈائم واوروشائلوف کو صدر زیلنسکی نے خصوصی انعام سے بھی نوازا، میڈیا رپورٹس کے مطابق شائلوف نے اکتوبر میں یوکرینی شہر وینتسیا کے اوپر ایرانی ساختہ ڈرون کو نشانہ بنایا تھا، اس وقت وہ مگ 29 اڑا رہے تھے۔

    پائلٹ کا نشانہ بننے والے ڈرون کا ملبہ شائلوف کے جہاز پر گرا، جس سے وہ توازن کھو بیٹھا اور گرنے والا تھا، تاہم اسی وقت ہی وہ جہاز سے نکل گیا اور ڈرون کا کچھ ملبہ ان کی گردن اور چہرے سے ٹکرایا، جس سے وہ زخمی ہو گیا تھا۔

    شائلوف نے اسی وقت ایک سیلفی بنائی اور تھمب اپ کے اشارے کے ساتھ شیئر کر دی، انھوں نے کیپشن میں لکھا ’ہم کو کوئی بھی نہیں توڑ سکتا۔‘

    یوکرینی ایئر فورس کے کمانڈر نے شائلوف کو ’ہیرو آف یوکرین‘ کا سرٹیفیکیٹ بھی جاری کیا، صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا میجر وڈائم نے کو گولڈ سٹار کا میڈل بھی دیا جائے گا۔

    وڈائم شائلوف کے مطابق وہ اس علاقے کے لوگوں کے پاس بھی گئے اور ان سے معذرت طلب کی جہاں ڈرون کا ملبہ گرا تھا۔

  • روس کے اندر گھس کر فضائی اڈوں پر یوکرینی حملوں پر امریکا کا فوری رد عمل

    روس کے اندر گھس کر فضائی اڈوں پر یوکرینی حملوں پر امریکا کا فوری رد عمل

    واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ وہ روس کے اندر یوکرین کے حملوں کی ’حوصلہ افزائی‘ نہیں کرتا۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کی جانب سے سینکڑوں کلومیٹر روسی فضائی حدود کے اندر داخل ہو کر فضائی اڈوں پر حملوں کی واضح نئی صلاحیت کے مظاہرے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا یوکرین کو اپنی سرحدوں سے باہر حملہ کرنے کے قابل نہیں بنا رہا ہے، نہ ہی اس کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

    نیڈ پرائس نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’ہم یوکرین کو اس کی سرحدوں سے باہر حملہ کرنے کے قابل نہیں بنا رہے ہیں، ہم یوکرین کو اس کی سرحدوں سے باہر حملہ کرنے کی ترغیب بھی نہیں دے رہے ہیں۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکا یوکرین کو وہ فراہم کر رہا ہے جو اسے اپنے دفاع کے لیے اپنی خود مختار سرزمین پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    روس اور یوکرین نے ڈونیسک میں تباہی مچا دی

    دوسری طرف کیف نے براہ راست حملوں کی ذمہ داری تو قبول نہیں کی، لیکن اس کے باوجود انھوں نے اس کا جشن منایا، نیڈ پرائس نے کہا کہ اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ حملے یوکرین کی طرف سے کیے گئے تھے۔

    ادھر امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے کہا ہے کہ یوکرین میں امن کا تیز ترین راستہ روس کے لیے تعینات فوجیوں کو واپس بلانا ہی ہے، اس لیے وہ ہر حال میں اپنے فوجیوں کو یوکرین سے ہٹائے، انھوں نے مزید کہا کہ مغربی ریاستیں یوکرین کو ماسکو کے ’بلا اشتعال‘ حملے کے خلاف مزاحمت میں مدد کرنے میں کامیاب ہو رہی ہیں۔

  • روس اور یوکرین نے ڈونیسک میں تباہی مچا دی

    روس اور یوکرین نے ڈونیسک میں تباہی مچا دی

    کیف: مشرقی یوکرین کے شہر ڈونیسک میں روسی اور یوکرینی افواج کی گولہ باری سے تباہی مچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونیسک میں روس اور یوکرین کی افواج نے گولہ باری کر کے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دیں، گولہ باری میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز میزائل حملوں میں یوکرین کے کماند سسٹم کو نشانہ بنایا گیا، ڈونیسک میں روس کی جانب سے مقرر کردہ میئر نے میڈیا کو بتایا کہ یوکرین کی جانب سے سٹی یوتھ سینٹر پر بم باری سے 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    میئر الیئکسی کولیمزن نے کہا کہ یوکرین کے فاشسٹوں کے پاس کوئی مقدس چیز باقی نہیں رہی، وہ عورتوں، بوڑھوں اور بچوں کو سرد مہری سے قتل کرتے رہتے ہیں۔

    دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں کا تبادلہ بھی جاری ہے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے 60 جنگی قیدی رہا کیے۔

  • یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    کیف: یوکرین میں روسی میزائل حملوں میں 13 ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے یوکرین میں میزائل حملوں میں تیرہ افراد ہلاک ہو گئے، دارالحکومت کیف میں پانی اور بجلی کی سپلائی بھی منقطع ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے 70 کروز میزائل داغے گئے، جن میں سے، یوکرینی ایئر فورس کے دعوے کے مطابق 50 کو تباہ کر دیا گیا۔

    روسی فورسز نے فضائی حملے میں شہر کی اہم تنصیبات اور دو منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب امریکا نے یوکرین کے لیے مزید 40 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کر دیا ہے، یوکرین کو اسلحہ، گولہ بارود اور فضائی دفاعی آلات بھی دیے جائیں گے۔

    امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فوجی امداد سے یوکرین کو جنگی میدان میں بہترین مدد ملے گی، روس یوکرین کے لوگوں کو اندھیرے میں رکھنے کے لیے انفرا اسٹرکچر تباہ کر رہا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    واشنگٹن: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکا نے یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بائیدن انتظامیہ نے یوکرین کو روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کا گرین سگنل دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کی وجہ سے افریقی ممالک میں اناج کی قلت اور عالمی معیشت کو بڑے نقصان کا سامنا ہے، مذاکرات کی طرف نہ جانے سے یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکی ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    امریکی اہل کار نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ نے ہمارے حقیقی شراکت داروں کو تھکا دیا ہے، یوکرین بات چیت کے لیے پیوٹن کے اقتدار سے الگ ہونے کی شرط کو ترک کر دے۔

    ادھر ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرون فراہم کیے گئے تھے۔

    دوسری طرف امریکا نے یوکرین کے لیے مزید چار سو ملین ڈالر مالیت کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اضافی رقم سے 11 سو ڈرون خریدے جائیں گے۔

    ترجمان نے کہا ہم جرمنی میں ایک سیکیورٹی امدادی ہیڈ کوارٹر قائم کر رہے ہیں، جو یوکرین کے لیے تمام ہتھیاروں کی منتقلی اور فوجی تربیت کی نگرانی کرے گا۔

  • ویڈیوز: ایلون مسک نے روس یوکرین جنگ کو ’پہلی ڈرون جنگ‘ قرار دے دیا

    ویڈیوز: ایلون مسک نے روس یوکرین جنگ کو ’پہلی ڈرون جنگ‘ قرار دے دیا

    ایلون مسک نے یوکرین میں جاری روس یوکرین جنگ کو ’ڈرون وار 1‘ قرار دے دیا۔

    دنیا کے سب سے دولت مند شخص، اسپیس ایکس (SpaceX) اور ٹیسلا موٹرز کے سی ای او ایلون مسک نے یوکرین جنگ کو (پہلی عالمی جنگ کی طرح) ’ڈرونز کی پہلی جنگ‘ قرار دے دیا۔

    برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ نے سرخی جمائی کہ ’قاتل ڈرون یوکرین پر بالادستی کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘ اخبار کے لنک کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے ایلون مسک نے لکھا: ’Drone War I‘۔

    اخبار نے لکھا کہ یہ سائز میں چھوٹے اور کسی بھی فضائی دفاع کو توڑ کر اندر داخل ہو سکتے ہیں اور بڑی تباہی مچا سکتے ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ یہ سستے بھی ہیں۔

    یوکرین پر روسی ڈرونز کی بارش، امریکا کا اہم قدم

    اخبار کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے میں، ان قاتل ڈرونز نے اپنی ساکھ کو ایک طاقت ور اور کم خرچ ہتھیار کے طور پر مستحکم کر لیا ہے، جو اہداف کو تلاش اور تباہ کر سکتے ہیں۔

    قاتل ڈرون اس قسم کی دہشت پھیلاتا ہے جو فوجیوں اور شہریوں کے عزم کو یکساں طور پر ناکام بنا سکتا ہے۔

    یوکرین کی جانب سے مسلسل یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ روس شاہد اور مہاجر 6 نامی ایرانی ڈرونز استعمال کر رہا ہے، سی این این کی جرنلسٹ کلریسا ورڈ نے ٹوئٹر پر بتایا کہ چند ہفتے قبل انھیں جنوبی یوکرین میں گرایا گیا ایک ایرانی ساختہ مہاجر ڈرون دکھایا گیا تھا، تاہم کریملن نے کہا ہے کہ اس آپریشن میں روس صرف روسی ہتھیار ہی استعمال کر رہا ہے۔

    کیف پر روسی ڈرون حملوں کے بعد یوکرینی وزیر خارجہ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر مزید پابندیاں لگائے۔

  • فن لینڈ میں میڈیکل اسٹورز کے باہر قطاریں، وجہ سامنے آ گئی

    فن لینڈ میں میڈیکل اسٹورز کے باہر قطاریں، وجہ سامنے آ گئی

    ہیلسنکی: فن لینڈ کی وزارت صحت کی جانب سے ایٹمی تابکاری سے بچنے سے متعلق لوگوں کو ہدایت جاری ہونے کے بعد میڈیکل اسٹورز پر ہجوم لگ گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بڑھتی ہوئی تشویش کے بعد فن لینڈ کی وزارت صحت کی جانب سے ایٹمی تابکاری سے بچنے اور ہنگامی طور پر آیوڈین کا استعمال کئے جانے سے متعلق لوگوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد فن لینڈ کے لوگوں کا میڈیکل اسٹورز پر آیوڈین کی گولیاں خریدنے کےلیے رش لگ گیا۔

    فن لینڈ کی وزارت صحت و سماجی امور نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ جوہری جنگ ہونے کی صورت میں ریڈیو ایکٹیو مواد فضا میں پھیل سکتا ہے جو گلے میں جا کر تھائی رائڈ کے غدے میں جمع ہو جاتا ہے۔

    اس انتباہ کے بعد لوگوں نے آیوڈین کی گولیاں خریدنے کے لئے میڈیکل اسٹورز کا رخ کیا، جس کے بعد فارمیسیوں میں آیوڈین کی گولیاں ختم ہو گئیں۔

    واضح رہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے رواں ہفتے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روس کی سلامتی کے لیے جوہری ہتھیار بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا جب روس کے صدر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات کر رہے ہوتے ہیں تو وہ مذاق نہیں کر رہے ہوتے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اگر یوکرین میں روسی افواج کی پسپائی کا سلسلہ جاری رہا تو پیوٹن اس پر عمل بھی کر سکتے ہیں۔

  • یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    یوکرین: باخموت میں گھمسان کی جنگ، زپورئیژا میں 11 ہلاک

    کیف: یوکرین کے مشرقی صنعتی قصبے باخموت میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، جب کہ زپورئیژا میں 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند فورسز جنگ زدہ ڈونیٹسک ریجن میں آس پاس کے دیہاتوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد پیش قدمی کر رہی ہیں، دوسری طرف یوکرین کے فوجی مشرقی صنعتی قصبے باخموت کے دفاع میں ڈٹے ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق روس سے الحاق کرنے والے صوبے ڈونیٹسک میں علیحدگی پسند فورسز کی پیش قدمی جاری ہے اور وہ روس حمایت یافتہ باخموت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    باخموت قصبہ شراب کی پیداوار اور نمک کی کان کنی کے لیے مشہور ہے، جو ڈونیٹسک سے دارالحکومت کیف کی مرکزی سڑک پر واقع ہے اور جو کبھی 70 ہزار افراد کا گھر تھا، فروری میں یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد، اب اگر روس کو اس علاقے قبضہ حاصل ہو جاتا ہے تو یہ روس کے لیے ایک بڑا انعام ہوگا۔

    اوٹراڈوکا، ویسلایا ڈولینا اور زیتسیوو کے علاقے بھی شدید گولہ باری سے گونجتے رہے، جو اب بظاہر علیحدگی پسند ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی وفادار افواج کے قبضے میں ہیں، جنھیں اب روس نے اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کی فوج نے حالیہ ہفتوں میں ڈونیٹسک کے کچھ حصوں سمیت جنوب اور مشرق میں اگلے مورچوں پر روسی افواج سے لڑتے ہوئے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا ہے، تاہم مغربی ہتھیاروں نے یوکرین کی فوج کو پچھلے مہینے میں اس سے زیادہ علاقے واپس جیتنے میں مدد کی ہے، جتنا کہ روسی افواج نے پانچ مہینوں میں حاصل کیے۔

    تاہم مشرقی فرنٹ لائن پر باخموت کا دفاع یوکرین کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

    ادھر روس کے زیرِ کنٹرول خیرسون میں یوکرینی فورسز نے حملہ کیا، اس دوران ایک بس بھی گولہ باری کی زد میں آ گئی، جس سے 5 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

  • کیا روس یوکرین جنگ کا پانسہ پلٹ گیا ہے؟

    کیا روس یوکرین جنگ کا پانسہ پلٹ گیا ہے؟

    کیف: یوکرین نے روس سے اپنا اہم علاقہ واپس لینے کا دعوی کر دیا،یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ چھینے گئے تمام علاقے روس سے آزاد کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی فوج نے روس کے قبضے سے تین ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ واپس لینے کا دعوی کر دیا۔

    یوکرین کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ خارکیو ریجن کے بعد شمال اور مشرق کی طرف پیش قدمی جاری ہے، یوکرینی فورسز روسی سرحد سے پچاس کلو میٹر کی دوری پر ہیں اور ہزاروں روسی فوجی بارود اور گولہ باری چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔

    یوکرینی صدر زیلنسکی نے شہر ایزوم کو آزاد کرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھینے گئے تمام علاقے روس سے آزاد کرائیں گے۔

    دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی فورسز کی اچانک پسپائی حیران کُن ہے، روسی فوج کی یہ تیکنیک یوکرینی افواج کے لیے ٹریپ بھی ہو سکتی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کی فوج نے روس کی جانب سے داغے گئے چھ میزائلوں کو گرادیا، یہ روس کا بہت بڑا نقصان ہے۔

    خیال رہے روسی فوج کی یہ پسپائی یوکرینی افواج کے لیے میدان جنگ میں اب تک کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے ، جیسا کہ انہوں نے تقریباً سات ماہ سے جاری جنگ کے آغاز میں دارالحکومت کیئف پر قبضہ کرنے کی روسی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔

  • ناکام حملے میں 1200 یوکرینی فوجی ہلاک

    ناکام حملے میں 1200 یوکرینی فوجی ہلاک

    ماسکو: یوکرینی فوجیوں کو جنوبی یوکرین میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، خیرسن میں ایک ناکام حملے میں روسی فوج کے ہاتھوں ایک ہزار 200 سے زائد فوجی ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین نے ملک کے جنوبی حصے میں روسی فوجیوں پر زمینی حملے شروع کر دیے ہیں، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اس سے قبل روس فوج پر صرف فضائی حملے کیے جا رہے تھے۔

    روس کی وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل ایگور کوناشینکوف نے میڈیا کو بتایا کہ یوکرینی صدر زیلنسکی کے حکم پر یوکرینی فوج نے نیکولائیف، کریوئی روگ اور دیگر علاقوں میں جارحانہ کارروائی شروع کرنے کی کوشش کے دوران گزشتہ روز بارہ سو سے زائد اہل کار کھو دیے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ جنوبی یوکرینی علاقوں میں یوکرینی فوج کے حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

    ترجمان وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روسی افواج نے اپنی مؤثر کارروائیوں میں 48 ٹینک، 46 انفنٹری فائٹنگ وہیکلز، 37 دیگر جنگی بکتر بند گاڑیاں، 8 بڑی مشین گنوں والی پک اپ گاڑیاں تباہ کر دیں۔

    انھوں ںے کہا کہ روسی فوج نے دشمن کی پیش قدمی کو پسپا کرتے ہوئے انھیں مغربی یوکرین سے دوبارہ پیچھے دھکیل دیا ہے۔ کوناشینکوف نے مزید بتایا کہ نیپروپیٹروسک ریجن میں روسی افواج نے انتہائی درست نشانہ بنانے والے زمینی ہتھیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ یوکرینی عسکریت پسندوں اور 40 کے قریب غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو ہلاک کیا۔

    ترجمان کریملن دمیتری بیسکوف نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں اپنے طے شدہ اہداف کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔

    دوسری جانب روس نے یورپ کو گیس کے سپلائی 3 دن کے لیے دوبارہ بند کر دی ہے، ترجمان کریملن کے مطابق نارڈ اسٹریم ون پائپ لائن کو مرمت کے لیے بند کیا جا رہا ہے، پابندیوں کی وجہ سے تیکنیکی مسائل حل نہیں ہو رہے۔

    ادھر فرانس نے روس پر گیس کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے، فرانسیسی وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی پر مزید دباؤ کا سامنا ہے، روس یوکرین پر یورپ کی مخالفت کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔