Tag: روس یوکرین جنگ

  • روسی حملے میں‌ ‘ایفل ٹاور’ تباہ، یوکرین نے ویڈیو جاری کر دی

    روسی حملے میں‌ ‘ایفل ٹاور’ تباہ، یوکرین نے ویڈیو جاری کر دی

    کیف: یوکرین نے روسی بمباری میں ‘ایفل ٹاور’ کی تباہی کی ویڈیو جاری کر دی ہے، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرین جنگ میں یوکرین کی جانب سے ایک اور پینترا سامنے آیا ہے، یوکرینی پارلیمنٹ نے ایک ایسی پروپیگنڈا ویڈیو جاری کی ہے جو انتہائی حقیقی نظر آتی ہے، اور جس نے فرانس سمیت دنیا بھر کے لوگوں کو خوف زدہ کر دیا ہے۔

    ڈیجیٹلی تیار کی گئی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ روسی فضائیہ نے اچانک پیرس کے مشہور ایفل ٹاور کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔ یہ کلپ جمعہ 11 مارچ کو پوسٹ کیا گیا تھا اور اس کے بعد اسے 1.6 ملین افراد دیکھ چکے ہیں۔

    ویڈیو کے ذریعے یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اگر روسی افواج اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھتے ہوئے پیرس کو نشانہ بنایا تو کیا کچھ ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرینی حکام یہ پروپیگنڈا بھی کر رہے ہیں کہ روس اپنا تشدد دوسرے ممالک تک پھیلائے گا، اب یوکرینی پارلیمنٹ کی جانب سے ٹویٹر پر اپ لوڈ کیے گئے اس کلپ میں بظاہر متنبہ کر رہی ہے کہ پورا یورپ پیوٹن کا اگلا ہدف ہوگا۔

    یوکرینی پارلیمنٹ کے آفیشل پیج سے شیئر کی گئی ویڈیو پوسٹ میں سوال کیا گیا ہے کہ کیا پیرس کا مشہور ایفل ٹاور یا برلن کا برانڈنبرگ گیٹ روسی فوجیوں کی نہ ختم ہونے والی بمباری کے آگے برقرار رہ پائیں گے؟

    کیپشن میں مزید لکھا گیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس سے آپ کو کوئی سروکار نہیں ہے؟ آج یہ یوکرین ہے، کل یہ پورا یورپ ہو جائے گا، روس کسی بھی طرح نہیں رکے گا۔

    ویڈیو کے فالو اپ ٹوئٹ میں کہا گیا کہ اگر ہم گرے تو آپ بھی گریں گے، یوکرین کی فضائی حدود بند کرو، یا ہمیں جنگجو دو۔

  • یوکرین کے حوالے سے امریکا اور اتحادیوں کا ‘خفیہ’ منصوبہ سامنے آ گیا

    یوکرین کے حوالے سے امریکا اور اتحادیوں کا ‘خفیہ’ منصوبہ سامنے آ گیا

    واشنگٹن: یوکرین کے حوالے سے امریکا اور اتحادیوں کا ‘خفیہ’ منصوبہ سامنے آ گیا ہے، امریکا اور اتحادی خاموشی سے یوکرین کی ‘جلا وطن حکومت’ اور ایک طویل شورش کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں امریکی عہدے دار نے انکشاف کیا ہے کہ مغرب یوکرین کی ‘جلا وطن حکومت’ کی تیاری میں ہے، کیوں کہ انھیں توقع نہیں تھی کہ یوکرینی فوج حملہ آور روسی افواج کا بھرپور دفاع کر سکے گی، تاہم جلد ہی روسی فوج اپنے نقصانات کو روک کر یوکرین کے اندر ایک طویل اور خونی شورش کو جنم دے گی۔

    امریکی عہدے دار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ یوکرین کو امریکا کی طرف سے فراہم کیے جانے والے ہتھیار اسٹریٹ وار کے مرحلے میں فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔

    انھوں نے اس بات کی بھی نشان دہی کی کہ کیف پر روس کے ممکنہ قبضے نے پینٹاگون اور امریکی ایجنسیوں کو متحرک کر دیا ہے جب کہ مغرب یوکرین کی ایک ایسی حکومت کی تیاری کر رہی ہے جو جلا وطن ہوگی، یعنی کسی اور ملک سے حکومت کرے گی، اور اس کے لیے انھوں نے کیف کے سقوط کی صورت میں پولینڈ کی نشان دہی کی ہے۔

    سابق برطانوی وزیر اعظم کا عراق، افغانستان پر حملے کے حوالے سے بڑا اعتراف

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے ممکنہ مزاحمت کو مغربی ممالک کس طرح سہارا دیں گے، اس حوالے سے انھوں نے راستے ڈھونڈ لیے ہیں، تاہم حکام تفصیلی منصوبوں پر بات کرنے سے ہچکچا رہے ہیں، کیوں کہ بہرحال وہ روسی فوجی فتح پر مبنی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متعدد یورپی اور امریکی حکام نے کہا ہے کہ وہ منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ جلاوطنی پر مبنی ایک حکومت کس طرح قائم کی جائے، اور پھر اس کی مدد بھی کی جائے، تاکہ یوکرین کے اندر روسی قابضین کے خلاف گوریلا کارروائیاں چلائی جا سکیں۔

  • یوکرین کا روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ

    یوکرین کا روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ

    کیف: یوکرین پر 11 ویں روز بھی روسی حملے جاری رہے، یوکرین نے روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین پر بمباری اور شیلنگ گیارہویں روز بھی جاری رہی، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کا ایک اور ملٹری بیس غیر فعال کر دیا ہے، اور کئی بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا۔

    دوسری طرف یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے اتوار کو بتایا کہ 24 فروری کو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 11,000 سے زیادہ روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ایک دن قبل یوکرین نے روسی ہلاکتوں کی تعداد 10,000 سے زیادہ بتائی تھی، تاہم یوکرین نے اپنی ہلاکتوں کی تفصیلات سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

    یوکرینی ملٹری کمانڈ نے مزید کہا کہ روسی افواج کو ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کے 2000 یونٹوں کا نقصان ہوا ہے، جن میں 285 ٹینک، 44 طیارے اور 48 ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے ثالثی کے لیے صدر پیوٹن سے ملاقات کی ہے، انھوں نے صدر زیلنسکی سے بھی فون پر گفتگو کی، انھوں نے کہا امریکا، فرانس، جرمنی کے ساتھ بحران کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • روس یوکرین جنگ : خام تیل کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    روس یوکرین جنگ : خام تیل کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    نیویارک : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، برینٹ خام تیل کی قیمت8 ڈالر اضافے کے بعد 113 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے خلاف روسی جارحیت نے بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کو پَر لگا دیے اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

    ویسٹ ٹیکساس کی قیمت میں سات ڈالر چوبیس سینٹ کا اضافہ ہوا اور ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت ایک سودس ڈالر سڑسٹھ سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    اسی طرح لندن برینٹ خام تیل کی قیمت میں بھی اٹھ ڈالرکا اضافہ ہوا، جس کے بعد لندن برینٹ کی قیمت ایک سو تیرہ ڈالر کی بَلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپ نے روس پر معاشی پابندیاں مزید سخت کر دی اور کل امریکہ نے بھی روس کی ائیر لاینز کیلئے اپنے فزائی حدود بند کر دی ہیں۔

    دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی نیوکلیر پاور انڈیسٹری نے وائٹ ہاوس سے کہا ہے کہ روس سے یورینیم کی خریداری جاری رکھے تاکہ بجلی کی قیمتوں پر قابو رکھا جائے۔

  • دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تنازع سے قبل یوکرین میں پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریبا 7 ہزار تھی، 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    یوکرین تنازع کے تناظر میں ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ یوکرین کا تنازع 24 تاریخ کو شروع ہوا، تنازع سے چند ہفتے قبل یوکرین میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں اور طالب علموں کو ہدایت نامے جاتی کرتا رہا ہے، اور اُس وقت پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریباً 7 ہزار تھی۔

    عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ تقریباً 3 ہزار پاکستانی طالب علم تنازع سے قبل یوکرین میں موجود تھے، سفارت خانے کے رابطوں اور ہدایت ناموں کے نتیجے میں 24 تاریخ سے قبل بڑی تعداد میں پاکستانی یوکرین سے نکل چکے تھے، جب کہ 24 تاریخ کو یوکرین تنازع شروع ہونے کے وقت لگ بھگ 700 پاکستانی طالب علم یوکرین میں موجود تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ چند سو کے قریب دیگر پاکستانی برادری کے لوگ بھی قضیے کے آغاز میں یوکرین میں موجود تھے، پاکستانی سفارت خانے نے 24 گھنٹے کام کیا حالاں کہ سفارت خانے کو خود بھی منتقل ہونا پڑا۔

    انھوں نے بتایا کہ 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے، 20 مختلف سرحدی مقامات پر ہیں اور 20 سرحدی گزرگاہوں کے راستے پر ہیں، خارکیف سے 60 سے 70 مزید شہری ٹرین میں سوار ہوئے ہیں، 30 سومی اور چرنگیو میں ہیں، جنھیں حالات کی اجازت ملنے پر نکالا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق کچھ پاکستانی شہری ایسے بھی ہیں جنھوں نے یوکرین میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

    عاصم افتخار نے بتایا کہ سفارت خانہ چرنوبیل میں ریسیپشن سینٹر اس وقت تک برقرار رکھے گا جب تک کہ سب پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے نکال نہیں جاتا۔

  • ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    جنیوا: جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم ’آئی کین‘ (ican) نے کہا ہے کہ پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا ہے۔

    روسی صدر کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس فوجی دستوں کو تیار رہنے کے حکم پر آئی کین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ملک کی جوہری مزاحمتی افواج کو انتہائی چوکس رہنے کے حکم سے دنیا ایک جوہری تباہی کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم آئی کین نے اتوار کے روز جاری بیان میں جنگ اور انتہائی تناؤ کی حالت میں پیوٹن کے بیان کو انتہائی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    آئی کین نے فوری جنگ بندی اور یوکرین سے روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد جوہری دفاعی پالیسی کو روس کی جانب سے یوکرین پر چڑھائی کا جواز بنایا گیا ہے، اس سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ یہ یوکرین کے عوام کے خلاف جنگ کی اجازت ہے۔

    واضح رہے کہ آئی کین تنظیم کو 2017 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی یہ بین الاقوامی مہم دراصل ایک عالمی سول سوسائٹی اتحاد ہے، جو جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے کی پاسداری اور اس پر مکمل عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    یہ تنظیم جوہری ہتھیاروں سے لیس تمام ریاستوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنی جوہری ہتھیاروں سے دست بردار ہو جائیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دینے سے گریز کریں۔ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال تباہ کن انسانی مصائب کا سبب بنے گا اور اس کا نتیجہ تابکار، اقتصادی، سیاسی، نسلوں تک لوگوں کو نقصان پہنچاتا رہے گا۔

  • مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    کیف: دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر سب سے بڑے حملے کے پانچویں دن روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیلاروس کی سرحد پر یوکرینی اور اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس میں یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کیف کے وفد نے کریملن کے حملے کے پانچویں دن روسی مذاکرات کاروں کے ساتھ بات چیت کے آغاز ہی میں روس سے فوری جنگ بندی اور فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

    یوکرین کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بات چیت کا ایک اہم موضوع فوری جنگ بندی اور یوکرین سے فوجیوں کا انخلا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے، اس کے فوراً بعد یوکرین کی طرف سے بھی اس کی اطلاع دی گئی۔

    روس کیا چاہتا ہے؟

    روس یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کریملن کے ایک مذاکرات کار نے کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ اپنے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے معاون، ولادی میر میڈنسکی، جو بات چیت کے لیے بیلاروس گئے ہیں، نے ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ ہم یقینی طور پر جلد از جلد کچھ معاہدوں تک پہنچنے میں دل چسپی رکھتے ہیں۔

    تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ معاہدوں میں روس کی جانب سے کیا نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔

    یورپی یونین سے فوری رکنیت کا مطالبہ

    واضح رہے کہ صدر زیلنسکی نے یورپی یونین سے یوکرین کے لیے ‘فوری’ رکنیت کا مطالبہ کیا ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کو فوری رکنیت دے۔

    44 سالہ رہنما نے آج ایک نئے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ہم یورپی یونین سے ایک نئے خصوصی طریقہ کار کے ذریعے یوکرین کے فوری الحاق کی اپیل کرتے ہیں، ہمارا مقصد تمام یورپیوں کے ساتھ مل کر رہنا ہے اور سب سے اہم بات، برابری کی بنیاد پر رہنا ہے۔ انھوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ یہ منصفانہ ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ ممکن ہے۔

    یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ 5 روز قبل روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں 7 بچوں سمیت کم از کم 102 شہری مارے جا چکے ہیں۔ کونسل میں خطاب کرتے ہوئے مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ جب سے روس نے گزشتہ جمعرات کو اپنا مکمل حملہ شروع کیا ہے، ان کے دفتر نے یوکرین میں 406 شہری جانی نقصانات ریکارڈ کی ہیں، جن میں 102 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔

  • ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    کیف: یوکرین کا کہنا ہے کہ اگر روسی صدر پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی۔ اس سے قبل کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورت حال مزید تباہ کن صورت اختیار کر جائے، یوکرین مذاکرات کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

    روسی اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کے لیے تیار یوکرین نے روسی جوہری ہتھیاروں سے دنیا کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہے، تاہم یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم مذاکرات میں روسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ انھوں نے روسی صدر کی جانب سے جوہری افواج کو الرٹ کرنے کے حکم کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن نے اگر جوہری ہتھیار استعمال کیے تو یہ دنیا کی تباہی ہوگی۔

    وزیر خارجہ یوکرین دمیترو کولیبا نے کہا کہ پیوٹن کے اقدامات نے ہٹلر کے طرز کی یاد دلا دی ہے، ہم پیوٹن کی ایٹمی ڈیٹرنٹ فورس کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے، تاہم اس معاملے کے فی الحال کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں، خیال رہے کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) نے یوکرین کے لیے خصوصی مانیٹرنگ مشن مقرر کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس کے ساتھ سیکیورٹی صورت حال سے متعلق معلومات جمع کر رہا ہے۔

    سینٹر فار یورپین پالیسی انالیسز (CEPA) کی محقق اور تجزیہ کار اولگا لاٹمین نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی مجرموں کا ایک خطرناک جھوٹ ہے اور ہو سکتا ہے وہ کوئی بہانہ بنا رہے ہوں، یوکرین کبھی بھی یوکرینیوں کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو ممالک کی جانب سے حالیہ معاشی پابندیوں اور جارحانہ بیانات کے بعد نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ کر دیا ہے، جس پر امریکی ردِ عمل بھی سامنے آ گیا ہے، امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ روس کا یہ فیصلہ تنازع کو نا قابل قبول حد تک بڑھا دے گا۔

  • ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرین تنازع میں ترک صدر کی جانب سے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیشکش ہوئی ہے، رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انقرہ کے ماسکو، کیف دونوں کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اس سے قبل بھی اردوان نے ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی بحیرۂ اسود میں دو دوست ممالک کے درمیان بحران کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دورے پر آنے والے ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے کیف کے ماسکو کے ساتھ تنازع میں ثالثی کی پیش کش کا خیر مقدم کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے، یوکرینی صدر نے کہا یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    ایک طرف نیٹو کی دھمکیوں کے جواب میں روسی صدر پیوٹن نے نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز (جوہری افواج) کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے، دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

  • عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    کیف: یوکرین نے عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے، روس جارحیت اور نسل کشی کا جواب دے۔

    یوکرینی صدر نے لکھا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ روس نے اپنی جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لیے نسل کشی کے تصور کے ساتھ ہیرا پھیری کی ہے، جس کے لیے اسے جواب دہ ہونا چاہیے۔

    یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم عالمی عدالت انصاف سے فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں، عالمی عدالت فوری طور پر روس کو یوکرین میں فوجی سرگرمی بند کر کے واپس جانے کا حکم دے۔

    ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انھیں توقع ہے کہ اگلے ہی ہفتے عدالت میں روس کا ٹرائل شروع ہو جائے گا۔

    ادھر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق روسی میڈیا نے کہا ہے کہ یوکرین نے مذاکراتی وفد بیلاروس بھیجنے پر رضا مندی ظاہر کر دی، جس سے وہ اس سے قبل انکار کر رہے تھے۔

    یوکرینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ خار کیف شہر میں روسی افواج داخل ہوگئی ہیں، جب کہ یوکرینی میڈیا نے ایک روسی ہیلی کاپٹر کیف کے شمال میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاع دی ہے۔

    یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے روس، بیلاروس اور سرحدی گزرگاہوں کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔