Tag: روس

  • روس یوکرین جنگ دوبارہ شدت اختیار کرگئی

    روس یوکرین جنگ دوبارہ شدت اختیار کرگئی

    یوکرینی جنرل کا کہنا ہے کہ روس یوکرین جنگ میں ایک بار پھر شدت آگئی ہے، یوکرین کے مشرقی علاقے میں لڑائی تیز ہوگئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی جنرل کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں لڑائی کی صورتحال خراب ہوگئی ہے۔ یوکرینی فوجی تین مقامات پر نئی پوزیشنوں پر واپس لوٹ رہے ہیں۔

    یوکرینی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ فوجی دستوں نے اپنی افواج کی حفاظت کیلیے مغربی دیہات میں پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔

    ماسکو سے خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس نے گزشتہ ہفتے یوکرین کی دفاعی تنصیبات اور بارودی گوداموں پر 35 میزائل اور ڈرون حملے کیے۔

    ہوٹل کے دروازے پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، بائیڈن کو پچھلے دروازے سے اندر جانا پڑا

    خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین نے روس کے 21 میزائلوں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • سمندر کے اندر ہائبرڈ جنگ سے ایک ارب انسانوں کو خطرہ لاحق

    سمندر کے اندر ہائبرڈ جنگ سے ایک ارب انسانوں کو خطرہ لاحق

    نیٹو کے ایک کمانڈر نے سمندر کے اندر ہائبرڈ جنگ کی ہلاکت خیزی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ایک ارب افراد کی سلامتی کو خطرہ ہے۔

    دی گارڈین کے مطابق نیٹو کے ڈپٹی کمانڈر وائس ایڈمرل ڈیڈیئر مالیٹیرا کا کہنا ہے کہ پانی کے اندر کا بنیادی ڈھانچا روس کی جانب سے خطرات کا شکار ہے، جس کی وجہ سے یورپ اور شمالی امریکا میں تقریباً ایک ارب لوگوں کی سلامتی خطرے میں ہے۔

    وائس ایڈمرل ڈیڈیئر مالیٹیرا نے خدشے کا اظہار کیا کہ روس زیر آب انفرا اسٹرکچر بشمول ونڈ فارمز، پائپ لائنز اور پاور کیبلز کو نشانہ بنا سکتا ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ روس نے انٹرنیٹ کیبلز اور پائپ لائنز کے ذریعے یورپی معیشت کو درہم برہم کرنے کے لیے سمندر کے نیچے ہائبرڈ جنگ کی تیاری کر رکھی ہے۔

    میری ٹائم کمانڈ (مارکوم) کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ پانی کے اندر کیبلز اور پائپوں کے نیٹ ورک پر یورپ کی طاقت اور مواصلات کا انحصار ہے، یہ نیٹ ورک ماسکو اور نیٹو کے دیگر مخالفین کی طرف سے جاری ’ہائبرڈ جنگ‘ برداشت نہیں کر سکتا۔

    نیٹو کی ایران اور اسرائیل سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل‎

    انھوں نے کہا کہ سمندر کے نیچے ہماری تمام معیشت خطرے میں ہے، کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ روسیوں نے سمندر کے نیچے آپریٹ ہونے والے جوہری آبدوز تیار کر لیے ہیں، ہم بھی غافل نہیں ہیں، ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہم بھی نیٹو ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

  • روس: ماسکو میں دہشت گردوں کا حملہ، 60 سے زائد افراد ہلاک، متعدد زخمی

    روس: ماسکو میں دہشت گردوں کا حملہ، 60 سے زائد افراد ہلاک، متعدد زخمی

    روس کے دارالحکومت ماسکو کے کروکس سٹی ہال میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 62 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں کروکس سٹی ہال میں دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے، دہشتگردوں نے سٹی ہال میں گھس کر فائرنگ اور دھماکے کیے جس کے نتیجے میں 60سے زائد شہری ہلاک اور 140 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    روسی میڈیا کے مطابق کروکس سٹی ہال میں شاپنگ مال اور کنسرٹ کمپلیکس موجود ہیں، حملے کے بعد کروکس سٹی ہال میں آگ لگ گئی جبکہ چھت کا ایک حصہ بھی گر گیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت عمارت میں 6000 سے زائد افراد موجود تھے، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد فائر بریگیڈ حکام نے عمارت سے 100 افراد کو ریسکیو کیا، فائرنگ کے واقعے کے بعد ماسکو میں تمام تقریبات منسوخ کردی گئیں، میئر ماسکو نے تاحکم ثانی روسی دارالحکومت میں تقریبات پر پابندی عائد کردی ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ سٹی ہال کے قریب کھڑی مشکوک سفید گاڑی کی سراغ رساں کتوں کیساتھ تلاشی جاری ہے اس سفید گاڑی پریوکرین کی جاری کردہ نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے۔

    دوسری جانب روسی ایوان صدرکے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ کہ صدرپیوٹن کو صورتحال سے مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے، انہوں نے واقعے سے نمٹنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کی ہدایت جاری کی ہے۔

  • یوکرین جنگ : روس نے ایک بار پھر مذاکرات کا عندیہ دے دیا

    یوکرین جنگ : روس نے ایک بار پھر مذاکرات کا عندیہ دے دیا

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ روس یوکرین پر مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن اس کیلئے ایک شرط لازمی ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے ایک بار پھر اس بات کا عندیہ دیا کہ یوکرین کے حوالے سے باتگ ہوسکتی ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ یوکرین پر بات کے لیے تیار ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب بات ‘حقیقت’ پر مبنی ہو، کسی پر بھروسہ نہیں، صرف روس کو دستخط شدہ ضمانتوں کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اپنی گفتگو میں پوتن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر امریکہ نے یوکرین میں اپنی فوج بھیجی تو اسے مداخلت کے طور پر دیکھا جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طور پر روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے لیکن فی الحال ایٹمی جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی صورتحال ہے۔

    روسی میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر پیوتن نے یوکرین جنگ میں ایٹمی ہتھیار چلانے سے متعلق خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے کہ جس سے ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہو لیکن اگر ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو روسی افواج ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے لیے ہر طرح سے تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ پیوٹن کا جوہری انتباہ یوکرین پر مذاکرات کی ایک اور پیشکش کے ساتھ آیا ہے جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ پیوٹن یوکرین پر سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    یوکرین میں جنگ نے 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات میں سب سے گہرے بحران کو جنم دیا ہے اور پوتن نے متعدد بار خبردار کیا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین میں لڑنے کے لیے فوج بھیجی تو وہ جوہری جنگ کو بھڑکا سکتا ہے۔

  • یوکرین جنگ: جرمن فضائیہ سربراہ کی ماتحت افسران سے فون پر گفتگو روس نے ریکارڈ کر کے نشر کر دی

    یوکرین جنگ: جرمن فضائیہ سربراہ کی ماتحت افسران سے فون پر گفتگو روس نے ریکارڈ کر کے نشر کر دی

    یوکرین جنگ کے حوالے سے جرمن فضائیہ سربراہ کی اپنے تین ماتحت افسران سے فون پر کی گئی گفتگو روس نے ریکارڈ کر کے نشر کر دی، امریکا نے اس پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے روس کی مغرب کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روس کے سرکاری نشریاتی ادارے آر ٹی کی سربراہ مارگریٹا سائمونیان نے جمعہ کے روز جرمن افسران کے درمیان ہونے والی بات چیت کی 38 منٹ کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کی تھی، جس میں یوکرین کو ٹورس کروز میزائل بھیجنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، ہفتے کو جرمن وزارت دفاع نے آڈیو کو حقیقی قرار دیا اور کہا کہ یہ بات چیت انٹرسیپٹ کر کے ریکارڈ کی گئی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ’’یوکرین اور اس کے اتحادیوں کے درمیان روس عدم اعتماد کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ ظاہر کر رہا ہے کہ مغرب متحد نہیں ہے۔‘‘

    جرمن حکومت نے پیر کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ہائبرڈ حملہ ہے، جس کا مقصد عدم تحفظ پیدا کرنا اور ہمیں تقسیم کرنا ہے۔ جرمنی نے اپنے فوجی افسران کے درمیان جنگ سے متعلق ہونے والی متنازعہ فون کال کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

    واضح رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولس عوامی سطح پر یوکرین کو مذکورہ میزائلوں کی ترسیل کے امکانات کو مسترد کر چکے ہیں۔ چوں کہ آڈیو کلپ میں یوکرین کو بھیجے گئے برطانوی اسٹارم شیڈو کروز میزائلوں اور یوکرین میں برطانوی فوجیوں کی موجودگی کا بھی ذکر تھا، اس لیے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ آڈیو لیک کی تحقیقات جرمنی کا معاملہ ہے تاہم برطانیہ یوکرین کی حمایت کے لیے جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

    اس واقعے کے بعد جرمنی میں ہلچل مچ چکی ہے، جرمن وزیر دفاع نے کہا روس انفارمیشن وار چھیڑنا چاہتا ہے، جرمن چانسلر نے اسے سنگین معاملہ قرار دیا، جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر کا کہنا تھا کہ ملک کو روسی جاسوسی سے اپنے دفاع کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

  • اسرائیل کا فلسطینیوں پر تشدد کو حقِ دفاع کہنا قابل قبول نہیں، روس

    اسرائیل کا فلسطینیوں پر تشدد کو حقِ دفاع کہنا قابل قبول نہیں، روس

    عالمی عدالتِ انصاف میں روس کی جانب سے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا فلسطینیوں پر تشدد کو حقِ دفاع کہنا قابل قبول نہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے فلسطین پر ناجائز قبضے کے خلاف آج ہونے والی سماعت میں روس کی جانب سے اپنے دلائل پیش کئے گئے۔

    روس کی جانب سے غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کے جانی نقصان کو الم ناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ اپنے حق دفاع کے نام پر نسل کی نسل ختم کردی جائے۔

    اسرائیل کے حق دفاع کے موقف کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے روس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں بلا امتیاز معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا جارہا ہے۔

    عالمی عدالتِ انصاف میں روس نے اسرائیل پر فلسطینی بستیوں کو مسمار کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی جگہ یہودی آباد کاروں کو بسانے کی اسرائیلی پالیسی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

    روس نے عالمی عدالتِ انصاف میں تجویز پیش کی کہ جنگ زدہ غزہ میں اسرائیل کی تمام خلاف ورزیوں کا بہترین حل ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

    ہمیں غزہ میں سب کو ہلاک کر دینا چاہیے، امریکی رکنِ کانگریس

    روس کی جانب سے عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی گئی کہ اسرائیل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرنے اور زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • اہم شہر اؤدِیوکا سے یوکرین فوج پسپا ہو گئی، روس نے قبضہ کر لیا

    اہم شہر اؤدِیوکا سے یوکرین فوج پسپا ہو گئی، روس نے قبضہ کر لیا

    ماسکو: روس نے یوکرین کے اہم شہر اَؤدِیوکا پر قبضہ کر لیا ہے، یوکرینی فوج نے شہر سے پسپائی اختیار کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی یوکرین میں پیش قدمی جاری ہے، یوکرینی فوج کے اپنے شہر اَؤدِیوکا سے انخلا کے بعد روسی فوج نے شہر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی یوکرین کے قصبے اَؤدِیوکا (Avdiivka) پر اپنی فوج کے قبضے کو ایک اہم فتح قرار دیا۔

    سی این این کے مطابق ہفتے کے روز میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اَؤدِیوکا سے دست برداری کا فیصلہ ہمارے فوجیوں کی جان بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم زیلنسکی نے کہا کہ ہم بس چند کلو میٹر پیچھے ہٹے ہیں، روس یہ نہ سمجھے کہ اس نے کچھ حاصل کر لیا ہے۔

    اَؤدِیوکا حالیہ مہینوں میں مشرقی محاذ پر سب سے شدید معرکوں والا شہر بن گیا تھا، یوکرینی فوج کے انخلا کا یہ قدم اس علاقے پر ماسکو کے حملوں میں شدت آنے کے بعد اٹھایا گیا ہے، روس نے شہر کو فضائی حملوں اور توپ خانے سے تباہ کر دیا ہے، جب کہ روسی فوج نے بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ زمینی حملے بھی کیے۔

    گزشتہ برس باخموت شہر پر قبضے کے بعد اب اَؤدِیوکا پر قبضے سے یہ بات واضح ہونے لگی ہے کہ جنگ کا نتیجہ تیزی سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حق میں نکلنے لگا ہے۔

    روسی فوج سے لڑائی میں ڈیڑھ ہزار یوکرینی اہلکار مارے گئے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اَؤدِیوکا شہر پر قابض ہونے سے ہمیں جنگ کی پیش قدمی میں مدد ملے گی، اور ڈونیسک کے دارالحکومت پر یوکرینی حملے روکنا ممکن ہو گیا ہے۔

  • نیٹو ممالک نے روس کیخلاف بڑا محاذ کھولنے کی تیاری کرلی

    نیٹو ممالک نے روس کیخلاف بڑا محاذ کھولنے کی تیاری کرلی

    نیٹو ممالک نے روس کیخلاف بڑا محاذ کھولنے کی ٹھان لی ہے، یورپی یونین کی جانب سے روس کیخلاف جنگ میں یوکرین کی امداد کیلئے اربوں ڈالر امداد دینے پر اتفاق کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کیلئے 54 ارب ڈالرکی امداد پراتفاق کرلیا گیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ہنگری کی مخالفت کے باعث یوکرین کیلئے امدادی پیکج کو رکاوٹ کا سامنا تھا۔

    یوکرینی صدر کا ایسے میں بیان سامنے آیا ہے کہ یورپی یونین نے ایسا فیصلہ کیا ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار تھا، یوکرین کو یورپی امداد روس کیلئے واضح پیغام ہے۔

    اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل

    یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ یہ امداد امریکا کیلئے بھی پیغام ہے جہاں اربوں ڈالر کا امدادی پیکج کانگریس میں پھنسا ہوا ہے۔

  • آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات انتہائی نازک موڑ پر آگئے، روس

    آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات انتہائی نازک موڑ پر آگئے، روس

    روس کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات انتہائی نازک موڑ پر آگئے ہیں، کینبرا کو اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

    آسٹریلیا کی جانب سے روس مخالف مغربی مہم میں شامل ہونے کے باعث اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم ماسکو کو امید ہے کہ آسٹریلوی حکام تعلقات کو بہتری کی جانب گامزن کرنے کے لیے اپنے اقدامات پر غور کریں گے۔

    روسی وزارت خارجہ کے مطابق نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے بدھ کو ماسکو میں حال ہی میں تعینات آسٹریلوی سفیر جان گیئرنگ کا استقبال کیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بات چیت کے دوران آسٹریلوی سفیر کو بتایا گیا ہے کہ کینبرا کی موجودہ پالیسی کے سبب دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچا ہے اور یہ انتہائی نچلی ترین سطح پر ہیں۔

    آسٹریلیا مغرب کی طرف سے شروع کی گئی روس مخالف مہم میں شامل ہوگیا ہے جو کہ دنوں ممالک کے درمیان سردمہری کا باعث ہے۔

    روسی حکام نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلیا اپنی نقصان دہ پالیسی پر نظر ثانی کریگا کیوں کہ ان کا یہ اقدام ہمارے عوام کے مفادات کے ساتھ ساتھ ایک محفوظ ایشیا پیسیفک خطے کی تعمیر کے بھی برخلاف ہے۔

  • روس میں خوفناک حادثہ، 50 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں

    روس میں خوفناک حادثہ، 50 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں

    شمال مغربی روس میں ہائی وے پر درجنوں گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے نتیجے میں ایک بچے سمیت کم از کم چار افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کو ملانے والی ایم ایلیون ہائی وے پر پیش آیا، کاریں ممکنہ طور پر ہائی وے پر برف کی وجہ سے ٹکرائیں۔

    روس کے دارالحکومت کو سینٹ پیٹرزبرگ سے ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا گیا۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں شاہراہ پر درجنوں ڈنٹڈ کاریں دکھائی دے رہی ہیں۔