Tag: روس

  • روس : نئی گاڑیوں کی فروخت نے ریکارڈ قائم کردیا

    روس : نئی گاڑیوں کی فروخت نے ریکارڈ قائم کردیا

    ماسکو : روس میں نئی کاروں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیا ہے، روسی ساختہ لاڈا گرانٹا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ماڈل رہا۔

    روس کی وزارت صنعت و تجارت کے مطابق روس میں نئی موٹر گاڑیوں کی فروخت 2023ء میں تیرا لاکھ یونٹس سے بھی بڑھ گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد زائد ہے۔

    روسی وزارت تجارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مسافر اور تجارتی گاڑیوں کی فروخت بالترتیب ایک ملین (62 فیصد) اور ایک لاکھ 4 ہزار 958 (35 فیصد) رہی، گزشتہ سال کے دوران روس میں فروخت ہونے والے ٹرکوں اور بسوں کی تعداد بالترتیب ایک لاکھ 40 ہزار 204 (74 فیصد) اور سترہ ہزار 792 یونٹس (19 فیصد) تھی۔

    ایسوسی ایشن آف یورپین بزنسز نے گزشتہ سال رپورٹ کیا کہ روس میں 2022ء میں نئی مسافر اور ہلکی کمرشل آٹوموبائل کی فروخت کل 6 لاکھ 87 ہزار 370 تھی جو کہ 2021ء کے مقابلے میں 58.8 فیصد کی ڈرامائی کمی ہے، جب تقریباً ایک عشاریہ سات ملین گاڑیاں خریدی کی گئیں۔

    روس

    امریکی، یورپی، جاپانی اور جنوبی کوریائی کار سازوں کے روس چھوڑنے کے بعد مقامی ڈیلر شپ پر گاڑیوں کی کمی کو اس کی وجہ قرار دیا گیا، یا یوکرین کے تنازع سے پیدا ہونیوالی مغربی پابندیوں کی وجہ سے مقامی پیداوار کو غیر معینہ مدت کیلئے روک کر کاروں اور پرزوں کی فراہمی معطل کردی گئی۔

    مثبت اعداد و شمار کے باوجود روسی اور چینی کار ساز کمپنیاں تیز رفتاری سے طلب کو پوری طرح پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں اور بہت سے خریدار چین یا مقامی طور پر تیار کی جانیوالی گاڑیوں کی اونچی قیمتوں سے پریشان ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چینی کار ساز اداروں نے روس میں ایک بڑی توسیع کا آغاز کیا ہے تاکہ مغربی فرموں کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پر کیا جا سکے۔

    روسی ساختہ لاڈا گرانٹا ملک میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ماڈل رہا، 2023ء میں ایک لاکھ 91 ہزار 74 کاریں فروخت ہوئیں، اس کے بعد چینی ساختہ حوال جولیون رہا جس کی 48 ہزار 980 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ لاڈا نوا کے 46 ہزار 859 یونٹس، لاڈا وستا 41 ہزار 296 اور چیری تیگگو 40 ہزار 992 ٹاپ فائیو میں رہی۔

  • روس نے غزہ میں عالمی مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    روس نے غزہ میں عالمی مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    ماسکو: روس نے غزہ میں عالمی مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روس نے اتوار کے روز انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک بین الاقوامی مانیٹرنگ مشن کو غزہ بھیجے جانے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ اسرائیل کے لیے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو فلسطینی عوام کو سزا دینے کے جواز کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔

    دوحہ فورم سے ورچوئل خطاب میں سرگئی لاوروف نے کہا کہ حماس کا حملہ خلا میں نہیں ہوا، اسرائیل کو برسوں بتایا کہ فلسطین کا غیر حل شدہ مسئلہ خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔

    انھوں نے کہا حماس کے حملے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اسرائیل کو غزہ میں قتل عام کا لائسنس دے دیا جائے، امریکا اسرائیل کی پشت پناہی بند کرے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ دنیا پر مغرب کے 500 سالہ تسلط کا دور ختم ہو گیا ہے۔

    ’غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی اپیلوں سے پیچھے نہیں ہٹوں گا‘

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نے روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، جس میں اسرائیل حماس جنگ پر روسی مؤقف پر نتین یاہو نے تحفظات کا اظہار کیا، تاہم جواب میں روسی صدر نے دو ٹوک جواب دیا کہ غزہ کے عام شہریوں کا قتلِ عام قبول نہیں ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے کہا غزہ میں فوجی آپریشن کے اثرات خطے کے امن کو متاثر کر رہے ہیں، اس سلسلے میں روس جنگ بندی میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

  • 2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اگلی مدت کے لیے بھی صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے اگلے برس صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، وہ پہلے ہی آئینی اصلاحات کے باعث 2012 سے مسلسل روسی صدر ہیں۔

    پیوٹن کے عہدِ صدارت کی مدت اگلے برس مکمل ہو رہی ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں یہ ان کا لگاتار تیسرا اور مجموعی طور چھٹا دورِ صدارت ہوگا۔

    پیوٹن 2000 سے 2008 تک روس کے صدر رہے، پھر 2008 میں صدارتی مدت پوری ہونے کے بعد اگلے 4 سال کے لیے ملک کے وزیر اعظم بن گئے۔ پیوٹن 2012 تک وزیر اعظم رہے اور پھر مدت پوری ہونے پر دوبارہ صدر بن گئے۔

    روس میں مارچ 2024 میں صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے

    2012 میں صدر بنتے ہی پیوٹن نے آئین تبدیل کر کے صدر کے عہدے کی مدت کو 12 سال کر دیا جو 6,6 سال کے دو حصوں پر مشتمل تھا، یہ مدتِ صدارت بھی اب 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔

    اگلے برس مارچ میں روسی صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے، اگر صدر پیوٹن پھر سے صدر بن جاتے ہیں تو وہ کم سے کم 2030 اور زیادہ سے زیادہ 2036 تک صدر رہ سکتے ہیں۔

  • دوران پرواز طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، ویڈیو وائرل

    دوران پرواز طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، ویڈیو وائرل

    ماسکو: روس میں دوران پرواز کارگو طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس میں دوران پرواز کارگو طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، پائلٹ نے شعلوں میں لپٹے طیارے کو بیکال ایئرپورٹ پر واپس باحفاظت اتار لیا۔

    طیارے میں عملے کے پانچ افراد سوار تھے جو چین جارہا تھا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ویڈیو میں طیارے کے انجن میں لگی آگ واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے۔

    عینی شاہد لیوبوف پچیوفا نے کہا کہ ’میں نے فضا میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی، پہلے سوچا کہ یہ آتش بازی ہے لیکن آواز بہت عجیب تھی، یہ بہت خوفناک تھا۔‘

    رپورٹ کے مطابق کارگو طیارہ چین اور روس کے درمیان سامان لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    طیارہ نے بیکال ہوائی اڈے سے چینی شہر ژانگ ژو کے لیے اڑان بھری تھی جب دھماکے سے اس کے بائیں انجن میں آگ لگ گئی۔

    بوریاٹیا ریجن کے سربراہ الیکسی تسیڈینوف نے کہا کہ پائلٹ نے طیارے کے ایک انجن کا استعمال کرتے ہوئے ہنگامی لینڈنگ کی۔

    انہوں نے بتایا کہ طیارہ آج مقامی وقت کے مطابق ساڑھے آٹھ بجے ہنگامی لینڈنگ کی۔

    ایسٹ سائبیرن ٹرانسپورٹ پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • روسی کمپنی کی جانب سے جدید ترین الیکٹرک کار کے حوالے سے اہم خبر

    روسی کمپنی کی جانب سے جدید ترین الیکٹرک کار کے حوالے سے اہم خبر

    ماسکو: روسی کمپنی موٹر انویسٹ (MotorInvest) نے جدید ترین الیکٹرک کار ’ایولوٹ آئی اسکائی‘ کی پیداوار شروع کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی موٹر انویسٹ نے اپنے جدید ترین SUV ماڈل Evolute i-SKY کی پیداوار شروع کر دی۔

    یہ جدید الیکٹرک گاڑی ایک درمیانے سائز کی کراس اوور ایس یو وی ہے، جو ایک ہی چارج پر 500 کلو میٹر سے زیادہ چلتی ہے، اس گاڑی کی اسمبلنگ مغربی روس کے شہر لپٹسک میں جاری ہے۔

    کمپنی کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ یہ کار آرڈر کے لیے مارکیٹ میں پہلے ہی سے دستیاب ہے، جس کی قیمت تقریباً 4 ملین روبل (45 ہزار ڈالر) سے شروع ہوتی ہے۔

    موٹر انویسٹ کمپنی نے ستمبر 2022 میں روس میں الیکٹرک گاڑیوں کی پروڈکشن شروع کی تھی، اس کے ایولوٹ برانڈ میں i-Pro sedan اور i-JOY کمپیکٹ کراس اوور، اور i-VAN منی وین جیسی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

    یہ تمام کاریں ڈونگ فینگ اور سوکون کے تیار کردہ چینی ماڈلز پر مبنی ہیں، روسی کمپنی نے کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ اس سال 7,500 کاریں اور 2024 میں 12 ہزار گاڑیاں فروخت ہو جائیں گی۔

    جس فیکٹری میں یہ کاریں اسمبلی کی جا رہی ہیں اس میں سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ الیکٹرک کاریں بنانے کی صلاحیت ہے۔

  • روس نے امریکا کو غزہ جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    روس نے امریکا کو غزہ جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں افراتفری کاذمہ دار ہے، غزہ کی صورت حال انسانی المیہ ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کی جڑ امریکا اوراس کی پالیسیاں ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری کون چاہتا ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہے۔

    روسی صدر  نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھارہے ہیں، بےگناہ لوگوں کے قتل عام کو کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، تنازع کا واحد حل صرف فلسطینی ریاست کا قیام ہے اور کچھ نہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو انسانی المیہ قرار دیا۔

    علاوہ ازیں ماسکو میں مختلف مذاہب کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ غزہ کے عوام کو دیگر جرائم کا تاوان نہیں ادا کرنا چاہئے۔

    انھوں نے پورے سماج کو سزا دینے پر مبنی تل ابیب کے رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں منجملہ عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کا نہایت بے دردی سے قتل عام ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اہم مشن یہ ہے کہ قتل عام بند کرانا ہونا چاہئے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بڑھتے بحران فلسطین سے مغربی ایشیا اور پوری دنیا کے لئے خطرناک نتائج برآمد ہونے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں مذہبی منافرت اور مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کئے جانے پر آنکھیں بند کرلی جاتی ہیں اور بعض ممالک تو نازی جرائم کی سرکاری سطح پر قدردانی بھی کرتے ہیں۔

  • جاسوسی کا الزام : روس میں خاتون امریکی صحافی گرفتار

    جاسوسی کا الزام : روس میں خاتون امریکی صحافی گرفتار

    ماسکو : روس کے خفیہ اہلکاروں نے روسی نژاد امریکی صحافی کو غیر ملکی ایجنٹوں کے قانون کی خلاف ورزی پر  حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امریکی سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کی ایک ایڈیٹر السو کرماشیوا کو غیرملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹر کرنے اور حساس فوجی معلومات اکٹھا کرنے کی ناکام کوشش پر حراست میں لے لیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صحافی کرماشیوا کو وسطی روس کے شہر کازان سے گرفتار کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ امریکی صحافی پراگ شہر میں قیام پذیر تھی۔

    تاتار انفارم نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ستمبر 2022 میں امریکی صحافی کرماشیوا جس کے پاس روسی اور امریکی دونوں پاسپورٹ ہیں جان بوجھ کر روس کی سرگرمیوں سے متعلق فوجی ڈیٹا اکٹھا کر رہی تھی تاکہ اسے امریکی ذرائع تک منتقل کیا جاسکے جو ممکنہ طور پر روس کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کی ایڈیٹر نے متعدد مقامی یونیورسٹیوں کے پروفیسروں کے بارے میں بھی ڈیٹا حاصل کیا ہے جو مبینہ طور پر یوکرین کے تنازعے کے دوران متحرک ہوگئے تھے۔

    اس کے علاوہ خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ اس کے بعد اس نے اس معلومات کو غیرملکی اداروں کے لیے “متبادل تجزیاتی مواد”بھی استعمال کیا تاکہ روس کو بدنام کیا جاسکے۔

  • روس کا ایٹمی دھماکے سے متعلق اہم بیان

    روس کا ایٹمی دھماکے سے متعلق اہم بیان

    ماسکو : روس نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے کسی جوہری تجربے کی صورت میں روس بھی ایسا ہی اقدام کرے گا اور اس کے لئے روسی پارلیمنٹ جوہری تجربات پر پابندی کے جامع معاہدے سی ٹی بی ٹی کی توثیق کو منسوخ بھی کرسکتی ہے۔

    روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق CTBTروسی وزارت خارجہ میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور اسلحہ کی تجارت پر کنٹرول کے شعبہ کے سربراہ ولادی میر یرما کوف نے روسی ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہی۔

    انہوں نے کہا کہ روس نے سی ٹی بی ٹی پر دستخط 23 سال قبل کئے تھے لیکن امریکا نے اس معاہدے پر ابھی تک دستخط نہیں کئے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اس صورتحال میں روسی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں روس کی طرف سے اس معاہدے کی توثیق کو منسوخ کرسکتا ہے لیکن ایسا ہونے کی صورت میں بھی روس جوہری تجربے میں پہل نہیں کرے گا اور ہمارا ملک 1992 میں روسی صدر کے فرمان کے ذریعے جوہری تجربات پر عائد کی گئی پابندی پر عملدرآمد جاری رکھے گا۔

    تاہم روسی عہدیدار نے واضح کیا کہ اگر امریکا نے جوہری تجربہ کیا تو روس بھی جواب میں ایسا ہی کرے گا۔

    روسی عہدیدار نے کہا کہ امریکا کا اس حوالے سے رویہ ہر گزرتے سال کے ساتھ زیادہ غیر اخلاقی ہو تا جا رہا ہے اور وہ خود اس معاہدے پر دستخط نہ کرنے کے باوجود سی ٹی بی ٹی کی مکمل توثیق کرنے والے ممالک کو یہ ہدایات جاری کرتا ہے کہ انہیں اس معاہدے کو کیسے نافذ کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نیواڈا میں جوہری تجربات کی اعلی ترین سطح پر تیاری کو یقینی بنائے ہوئے ہیں اور اس وجہ سے روسی حکام کا خیال ہے کہ امریکی اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے کے ایک حصے کے طور پر ایک مکمل جوہری تجربہ کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ روسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ڈوما کے سپیکر ویاچسلاو ولوڈن کی تجویز پر، ڈوما کی کونسل نے 9 اکتوبر کو وزارت خارجہ کے ساتھ مشترکہ طور پر بین الاقوامی امور کی کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی ٹی بی ٹی کی توثیق کو منسوخ کرنے کے معاملے پر غور کرے۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے

    شمالی کوریا کے سربراہ پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے

    ماسکو: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو لے جانے والی نجی ٹرین سرحد عبور کر کے روس میں داخل ہو گئی ہے، کِم اتوار کی رات دیر گئے پیانگ یانگ سے روانہ ہوئے تھے۔

    الجزیرہ کے مطابق کِم اپنے ایک وفد کے ساتھ روس آئے ہیں جن میں ان کے وزیر دفاع، دو اعلیٰ جرنیلوں اور جنگی ساز و سامان کی صنعت کے شعبے کے ڈائریکٹر شامل ہیں۔ جب کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ’مشرقی اقتصادی فورم‘ کے لیے ولادی ووستوک میں ہیں اور توقع ہے کہ وہ منگل کو اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    کم جونگ اُن ایسٹرن اکنامک کانفرنس میں شرکت کرنے آئے ہیں، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن کی شمالی کوریا سربراہ سے ملاقات ہو سکتی ہے، ضرورت ہوئی تو دونوں رہنما ون آن ون ملاقات کریں گے۔ کریملن کے مطابق یہ ملاقات آئندہ دنوں میں ہوگی لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ ملاقات کہاں ہو سکتی ہے۔

    ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل میں کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات پر نظر رکھیں گے۔

  • روس کو اسلحہ دیا تو !! امریکا کی شمالی کوریا کو دھمکی

    روس کو اسلحہ دیا تو !! امریکا کی شمالی کوریا کو دھمکی

    شمالی کوریا کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ کیلئے روس کو مجوزہ اسلحے کی فراہمی پر امریکا نے شمالی کوریا کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سخت حریف شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ اور روسی صدر پیوٹن کی متوقع ملاقات اور جنگی اسلحہ کی ترسیل کے حوالے سے ہونے والی بات چیت پر امریکا نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے روس کو یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ہتھیار مہیّا کیے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    امریکی صدر جوبائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس عمل سے وہ (شمالی کوریا اور روس) بین الاقوامی برادری میں اس کی قیمت ادا کریں گے۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ کم جونگ اور پیوٹن کی ہونے والی ممکنہ ملاقات میں دونوں رہنما روس کو آرٹلری گولے اور اینٹی ٹینک میزائل بھیجنے پر تبادلہ خیال کریں گے جس کے بدلے ماسکو کی جدید ٹیکنالوجی مصنوعی سیاروں اور ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزوں پر بات چیت ہوگی۔