Tag: روس

  • روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    ماسکو: ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو اگر یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےا مریکا کو جوابی کارروائی کی دھمکی دے ڈالی ہے، پیوٹن نے کہا کہ اگر یوکرین نے امریکا کے فراہم کردہ کلسٹر بم استعمال کیے تو روس کے پاس بھی ایسے کلسٹر بموں کا کافی ذخیرہ ہے جو ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جائے گا۔

    صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ ’’اس قسم کے بموں کے استعمال کو وہ جرم سمجھتے ہیں‘‘ لیکن انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کرنا ہوا تو ’’وہ کلسٹر بموں کے استعمال کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ امریکا نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور یوکرین نے جمعرات کو کہا کہ اسے امریکا سے کلسٹر بم موصول ہو گئے ہیں، جب کہ انسانی حقوق کے مخلتف گروپس کی جانب سے اس امریکی اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے 100 ممالک پر کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

  • یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب براہ راست روس نیٹو جنگ ہے: ماسکو کی دھمکی

    یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب براہ راست روس نیٹو جنگ ہے: ماسکو کی دھمکی

    ماسکو: روس نے یوکرین کو ایف 16جنگی طیارے دینے سے امریکا کو خبردار کردیا۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب روس اور نیٹو میں براہِ راست جنگ ہوگی۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف 16 طیارے نیوکلیئر ہتھیار کے حامل ہوتے ہیں، جنگ میں روس نہیں دیکھے گا کہ ایف 16 نیوکلیئر سے لیس ہے یا نہیں، اسے مغرب کی جانب سے روس پر نیوکلیئر حملے کی دھمکی تصور کیا جائےگا۔

    دوسری جانب ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ نیٹو نے سرد جنگ کی اسکیم اختیار کی تو بھرپور جواب دیا جائےگا، نیٹو کا مشرقی یورپ کی طرف پھیلاؤ روس کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں روس اپنے مستقبل کے لیے اہم فیصلے کرنے پر مجبور ہوگا، روس  تمام زرائع استعمال کرتے ہوئے مناسب اور بروقت جواب دے گا۔

  • نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    ماسکو: روس نے جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، اس پر روس جوابی کارروائی کرے گا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس نے کہا ہے کہ نیٹو کا تازہ ترین سربراہی اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ مغربی فوجی اتحاد ’’سرد جنگ کے منصوبوں‘‘ کی طرف لوٹ رہا ہے، لیکن ماسکو اس طرح کے خطرات کا جواب دینے کے لیے ہر طرح سے تیار ہے۔

    روسی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ کے اعلامیے کا ہدف روس ہے، روس تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے مناسب اور بروقت جواب دے گا۔

    جی 7 ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کا اعلان کر دیا

    بدھ کو لیتھوانیا میں نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’’زمین اور طاقت کی ہوس‘‘ ہے، اسی ہوس نے یوکرین پر اپنی وحشیانہ جنگ چھیڑ دی ہے، روس نے غلط اندازہ لگایا تھا کہ اس جنگ سے نیٹو ٹوٹ جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ نیٹو اپنی تاریخ میں پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط، زیادہ متحرک اور زیادہ متحد ہے۔

    یوکرین کا کیا کرنا ہے؟ روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی فون پر گفتگو

    روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ نیٹو اجلاس کے نتائج، اور روس کی سلامتی کو لاحق خطرات کا بہ غور تجزیہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مغربی طاقتوں نے دنیا کو جمہوریتوں اور مطلق العنانیت میں تقسیم کیا، اور اپنے لیے دشمن کی تلاش کا مقصد بس روس ہی تھا۔

  • روس میں قرآن پاک کی بے حرمتی جرم ہے، عید الاضحیٰ پر پیوٹن کا داغستان کی مسجد کا دورہ

    روس میں قرآن پاک کی بے حرمتی جرم ہے، عید الاضحیٰ پر پیوٹن کا داغستان کی مسجد کا دورہ

    دربند: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے عید الاضحیٰ کے موقع پر جمہوریہ داغستان کے شہر دربند میں جامع مسجد کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے بقر عید کے موقع پر داغستان کی ایک مسجد کا دورہ کیا ہے، انھوں نے کہا کہ قرآن مسلمانوں کے لیے مقدس ہے اور دوسروں کے لیے بھی مقدس ہونا چاہیے۔

    انھوں نے روس کے جمہوریہ داغستان کے مسلمانوں سے ملاقات کی اور کہا کہ روس میں قرآن پاک کی بے حرمتی آئین اور قانون دونوں کے مطابق جرم ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ قرآن کریم کے بے حرمتی کے جرم کے ارتکاب پر سزا بھی دی جاتی ہے۔

    روسی صدر کو قرآن پاک تحفے میں دیا گیا، جس پر انھوں نے شکریہ اد اکیا۔ دربند میوزیم کے ڈائریکٹر ولی فتالئیف نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے صدر پیوٹن کو جو قرآن تحفتاً دیا ہے، وہ مقدس مکہ کا ہے۔

    واضح رہے کہ دربند کی جامع مسجد روس اور دنیا کی قدیم ترین مسجدوں میں سے ایک ہے، تحریری ذرائع کے مطابق عرب فوجی رہنما مسلمہ بن عبد الملک نے اس کی تعمیر 733-734 عیسوی میں شروع کی تھی، مسجد کے صحن میں تین صدیوں پرانے انجیر کے درخت کھڑے ہیں۔

  • روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    کراچی: روس سے آنے والے جہاز سے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری ہے، 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار میٹرک ٹن جہاز سے منتقل کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ٹریفک مینیجر جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل کے جہاز سے 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار ٹن روسی خام تیل ڈسچارج کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 18 ہزار ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مکمل ڈسچارجنگ کل صبح تک مکمل ہو جائے گی۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل لانے والا جہاز مزید 4 روز کراچی بندرگاہ پر موجود رہے گا، کے پی ٹی پر 70 ہزار ٹن خام تیل کے جہاز آنے کی صلاحیت ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ممکنہ طوفان کے پیش نظر جہاز کو برتھ کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ تیل بردار روسی جہاز 11 جون کو کراچی پہنچا تھا، پیور پوائنٹ نامی جہاز 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے۔

    وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کے مطابق روس سے سستا تیل آنے کے بعد ملک میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی۔

  • ’اتحادی حکومت نے روس سے خام تیل پاکستان لانے کا وعدہ سچ کر دکھایا‘

    ’اتحادی حکومت نے روس سے خام تیل پاکستان لانے کا وعدہ سچ کر دکھایا‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت نے روس سے خام تیل پاکستان لانے کا وعدہ سچ کر دکھایا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اتحادی حکومت نے روس سے خام تیل پاکستان لانے کا وعدہ سچ کر دکھایا، اسے کہتے ہیں وعدوں کی تکمیل، ملک اور قوم کے مسائل حل کرنے کی اہلیت اور نیت۔

    کیا روسی تیل آنے سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوں گی؟عوام کے لیے اہم خبر آگئی

    مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ہمیشہ کی طرح عوام سے کئے وعدوں کی تکمیل کر رہے ہیں، ایک سال کی مخلصانہ اور دیانت دارانہ محنت رنگ لا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روسی خام تیل لے کر بحری جہاز کراچی کی بندرگاہ پر پہنچا، اس حوالے سے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کا پہلا تیل بردار جہاز کراچی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔

    کے پی ٹی ترجمان نے کہا تھا کہ پیور پوائنٹ نامی جہاز 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے، روسی آئل ٹینکر پیور پوائنٹ کو او پی ٹو پر برتھ کیا گیا ہے۔

  • جی 7 ممالک کا مقصد روس کو روکنا اور سیاسی حریف کے طور پر اسے ختم کرنا ہے: روس

    جی 7 ممالک کا مقصد روس کو روکنا اور سیاسی حریف کے طور پر اسے ختم کرنا ہے: روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جی 7 ممالک روس اور چین کی دوہری روک تھام کرنا چاہتے ہیں اور جغرافیائی سیاسی حریف کے طور پر روس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ہیروشیما میں منعقدہ گروپ آف 7 سربراہی اجلاس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں جن فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اپنایا گیا ان کا مقصد روس اور چین کی دوہری روک تھام کرنا ہے۔

    لاوروف نے یہ بات سفارت کاری اور دفاعی پالیسی سے متعلق ایک کانفرنس میں کہی جو ہفتے کے روز دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں منعقد ہوئی۔

    انہوں نے مغربی اقوام کی جانب سے یوکرین کی حمایت میں شدت لانے پر انہیں بارہا تنقید کا نشانہ بنایا، ہفتے کے روز جاری ہونے والے جی 7 رہنماؤں کے اعلامیے میں، شرکا نے روس کی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    لاوروف نے یہ بھی واضح کیا کہ روس کی مغربی ممالک کے ساتھ محاذ آرائی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ممالک صرف میدانِ جنگ میں روس کو شکست دینے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ جغرافیائی سیاسی حریف کے طور پر بھی روس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

  • روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضے کا دعویٰ کر دیا

    روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضے کا دعویٰ کر دیا

    ماسکو: روسی فوجی کمپنی ویگنر نے مشرقی یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی شہر پر قبضہ کرنے پر اپنے فوجیوں اور کرائے کے فوجی ویگنر گروپ کو مبارک باد دی ہے۔

    ہفتے کے روز یہ روسی اعلان اس وقت سامنے آیا جب چند ہی گھنٹے قبل کیف نے کہا کہ شہر میں جنگ ابھی بھی جاری ہے، تاہم کیف نے یہ تسلیم کیا کہ باخموت میں صورتحال ’نازک‘ ہے۔

    عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق باخموت میں جاری جنگ کے دوران روس اور یوکرین دونوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، اگر ویگنر کا دعویٰ درست نکلتا ہے تو یہ روس کی یوکرین جنگ میں اب تک کی سب سے اہم فتح ہوگی۔

    الجزیرہ کے مطابق باخموت نمک کی کان کنی کا ایک قصبہ ہے جس کی آبادی کبھی 70 ہزار افراد پر مشتمل تھی، یہ یوکرین میں روس کی 15 ماہ کی جنگ کے دوران سب سے طویل اور خوں ریز لڑائی کا میدان رہا ہے، اور سقوطِ باخموت میں روس اور یوکرین دونوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ’’سدرن یونٹ کے توپ خانے اور فضائیہ کی مدد سے ویگنر حملہ آور یونٹس کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں آرٹیمووِسک شہر (باخموت کا سوویت دور کا نام) کی آزادی مکمل کر لی گئی۔‘‘

    روسی میڈیا کے مطابق کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے ویگنر کے حملہ آور یونٹوں کے ساتھ ساتھ روسی مسلح افواج کے یونٹوں کے تمام اہلکاروں کو مبارک باد دی، روسی صدر نے ممتاز کارکردگی دکھانے والوں کے لیے ایوارڈز کا اعلان بھی کیا۔

    دوسری طرف یوکرین کے نائب وزیر دفاع نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، تاہم شہر کی صورت حال ’نازک‘ ہونے کا اعتراف کیا۔ بی بی سی کے مطابق مغربی حکام کا اندازہ ہے کہ باخموت میں 20,000 سے 30,000 کے درمیان روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، جب کہ یوکرین کی فوج نے بھی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ شاید ہی کوئی عمارت بچ گئی ہو، اور شہر کی پوری آبادی غائب ہو گئی ہے۔

  • روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا

    روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا

    ماسکو: روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزارت دفاع نے پیر کو پہلی بار برطانیہ کی طرف سے فراہم کردہ اسٹارم شیڈو کروز میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    برطانیہ نے گزشتہ ہفتے ہی یوکرین کو اِسٹارم شیڈو میزائل فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    وزارت نے یوکرین کے تنازع پر اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ اس نے کروز میزائل کے ساتھ ساتھ کم فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ HIMARS اور HARM میزائلوں کو بھی مار گرایا ہے، تاہم رائٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

    ترجمان روسی وزارتِ دفاع کا کہنا تھا روسی فوج یوکرین کو برطانوی میزائلوں کی فراہمی کا بھر پور اور سخت جواب دے گی۔

    برطانیہ پہلا ملک ہے جس نے اعلانیہ طور پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کیف کو فراہم کیے ہیں، یوکرین ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے، ان میزائلوں کی مدد سے یوکرینی افواج فرنٹ لائن سے بہت آگے روسی افواج اور اسلحہ خانوں کو نشانہ بنا سکیں گی۔

    ماسکو نے اتوار کو کہا کہ یوکرین نے میزائلوں کا استعمال مشرقی یوکرین میں روس کے زیر کنٹرول شہر لوہانسک میں صنعتی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے کیا تھا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو کہا کہ روس نے برطانیہ کے میزائلوں کی فراہمی کے فیصلے کو ’انتہائی منفی‘ سرگرمی کے طور پر دیکھا۔

    برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا تھا کہ یوکرین سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسٹارم شیڈو میزائلوں کا وعدہ وزیر اعظم رشی سنک نے کیا تھا۔ دوسری طرف امریکی اخبار یوریشین ٹائمز کے مطابق روس میں کچھ عسکری ماہرین نے اس بات کا اطمینان دلایا ہے کہ اسٹارم شیڈو میزائل روس کے لیے کوئی غیر معمولی مسئلہ نہیں بنائے گا، کیوں کہ ملک کے فضائی دفاعی نظام نے پہلے ہی یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اینگلو فرانس میزائل کو روک کر اسے مار گرا سکتے ہیں۔

    اسٹارم شیڈو کروز میزائل کا نیویگیشن سسٹم انرشل نیویگیشن سسٹمز، سیٹلائٹ نیویگیشن (جی پی ایس) اور ٹیرین ریفرنسنگ پر مشتمل ہے، یہ بنکرز، سخت انفرا اسٹرکچر، اور دوسرے متحرک یا مقررہ اہداف کو تباہ کر سکتا ہے، ان میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور پاور اسٹیشن شامل ہیں۔

  • چین سے تعلقات مضبوط ہیں فرانس تشویش میں مبتلا نہ ہو، روس

    چین سے تعلقات مضبوط ہیں فرانس تشویش میں مبتلا نہ ہو، روس

    ماسکو : فرانسیسی صدر کے طنزیہ بیان پر روس نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے، روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا  ہے کہ ماسکو بیجنگ کا ماتحت نہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو چین کے تابع ہے اور مغربی ممالک کو اس کا عادی ہو جانا چاہیے۔

    روس نے فرانس کے صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو کے بیجنگ کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک شراکت دار کی حیثیت سے ہیں جن کا کسی کے ماتحت ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔

    اپنے ایک بیان میں روسی نائب وزیر خارجہ الیکزانڈر گرشکو نے کہا کہ چین اور روس کے درمیان تعلقات مضبوط ہونے اور ان کے ورلڈ آرڈر پر اثرات کی فکر میں فرانس نے خود کو بہت زیادہ الجھا لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فرانس اور دیگر مغربی ممالک کے رہنماؤں کا ماسکو اور بیجنگ کے درمیان باہمی احترام پر مبنی تعلق کو قبول کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فرانس اور دیگر مغربی ممالک کے رہنماؤں کا ماسکو اور بیجنگ کے درمیان باہمی احترام پر مبنی تعلق کو قبول کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔ چین کے ساتھ روس کے تعلقات مضبوط ہیں فرانس تشویش میں مبتلا نہ ہو۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یوکرین پر حملے کے بعد روس تنہائی کا شکار ہونے کی وجہ سے چین کی جانب مائل ہوا ہے جو دو سال قبل سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا۔