Tag: روس

  • روس نے دنیا کے سب سے تباہ کن کروز میزائل کا تجربہ کرلیا

    روس نے دنیا کے سب سے تباہ کن کروز میزائل کا تجربہ کرلیا

    روس نے اوریل Orel نیوکلیئر آبدوز کے زریعے دنیا کے سب سے تباہ کن کروز میزائل کا تجربہ کرلیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ تجربہ بحیرہ برینٹس میں کیا گیا، نائن فور نائن اے اینتے کلاس آبدوز روس کے جنگی جہازوں میں جدید ترین ہے اور اسے گرانیٹ کروز میزائلوں سے لیس کیا گیا ہے۔

    گرانیٹ کروز میزائلوں کے بارے میں دعویٰ سامنے آیا ہے کہ یہ جدید بحری جہازوں میں نصب کیے جانیوالے اسٹینڈرڈ کروز میزائلوں سے چار گنا بڑے ہیں۔یہ میزائل ہدف کو پانچ سو کلومیٹر دور سے نشانہ بناسکتے ہیں۔

    دوسری جانب بھارت کی ہندوتوا پر مبنی حکومت ایک بار پھر اپنی اندرونی ناکامیوں اور فوجی شکستوں سے توجہ ہٹانے کے لیے عسکری طاقت کی نمائش پر انحصار کر رہی ہے۔

    نریندر مودی کی حکومت نے 28 اور 29 جولائی کو مسلسل دو دن پرلے میزائل تجربات کیے، جنہیں تجزیہ کار سیاسی چال اور آپریشن سندور کی ناکامی چھپانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

    میزائل تجربے اڈیشہ کے ساحل پر واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے پر کیے گئے، جہاں پرلے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ دکھایا گیا۔

    میزائل زمین سے زمین پر مار کرنے والا جدید ہتھیار ہے، جو بھارتی دعووں کے مطابق مختصر فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا یہ اقدام نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھانے کا باعث ہے بلکہ جنوبی ایشیا کو ہتھیاروں کی دوڑ اور ممکنہ تباہ کن جنگ کی طرف دھکیلنے کی خطرناک سازش بھی ہے۔

    یمن سے حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل حملہ کر دیا

    بھارت کی جنگی جنونیت کا منہ توڑ جواب پاکستان کا جدید ترین ٹیکٹیکل میزائل ”نصر”ہے، جو جوہری وارہیڈ لے جانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

    نصر میزائل نہ صرف تیز رفتار اور موبائل ہے بلکہ یہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

  • روس میں زلزلہ اور سونامی وارننگ کے بعد دنیا بھر میں ہلچل، کئی ممالک میں ہنگامی اقدامات

    روس میں زلزلہ اور سونامی وارننگ کے بعد دنیا بھر میں ہلچل، کئی ممالک میں ہنگامی اقدامات

    روس میں 8.8 شدت کے تباہ کن زلزلے اور سونامی وارننگ کے بعد دنیا بھر میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور کئی ممالک نے ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔

    روس میں بدھ کی صبح 8.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ آیا جس نے صرف روس کو ہی نہیں ہلایا بلکہ دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔ اس زلزلے کے ساتھ ہی جاپان، امریکا چین سمیت کئی ممالک میں سونامی وارننگ بھی جاری کی گئی اور سونامی لہریں امریکی ساحل تک بھی جا پہنچی ہیں۔

    روس میں شدید ترین زلزلے کے بعد دنیا بھر کے ممالک میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور وہ ممکنہ سونامی اور اس کی تباہی سے بچنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کولمبین حکام نے ساحلی علاقوں کی بندش اور وہاں سے رہائشیوں کے انخلا کا حکم دے دیا ہے جب کہ بحری نقل وحرکت پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

    فرانس کے صدر نے فرانسیسی پولینیشیا میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ممکنہ سونامی کے خطرے کے پیش نظر تمام حکومتی اداروں کو متحرک کر دیا ہے جبکہ شہریوں کے تحفظ کے لیے ایمرجنسی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    پیرو میں ممکنہ سونامی کے خدشے کے پیش نظر 65 بندرگاہوں کو عارضی طور پر بند کر دیاگیا ہے جب کہ ساحلی پٹی پر تمام متعلقہ اداروں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    جنوبی امریکا کے مغربی ساحل سے 970 کلومیٹر دور گلاپاگوس جزائر سے بھی احتیاطی طور پر لوگوں کو انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    جاپان میں سونامی کا خطرہ ٹل گیا؟

    دوسری جانب سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نیوم کا کہنا ہے کہ امریکی سر زمین پر سونامی کا خطرہ مکمل طور پر ٹل گیا ہے۔ اب امریکا سونامی سے مکمل محفوظ ہے اور کسی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-doctors-continue-operations-despite-severe-earthquake-in-russia/

  • روس میں زلزلے کے دوران بھی ڈاکٹر نے آپریشن جاری رکھا، ویڈیو وائرل

    روس میں زلزلے کے دوران بھی ڈاکٹر نے آپریشن جاری رکھا، ویڈیو وائرل

    ڈاکٹرز کو مسیحا کہا جاتا ہے اور روس میں سرجنز نے اس کو سچ ثابت کردیا 8.8 شدت کے زلزلے کے شدید جھٹکوں میں بھی آپریشن جاری رکھا۔

    آج روس میں 8.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ آیا جس کے بعد روس سمیت کئی ممالک میں سونامی الرٹ جاری کر دیا گیا اور سونامی کی لہریں امریکی ساحل تک جا پہنچیں۔

    روس میں جب 8.8 کی شدت کے زلزلے سے ہر شے لرز رہی تھی اور لوگ خوفزدہ ہو کر اپنی جانیں بچانےکے لیے بھاگ رہے تھے۔ ایسے میں اسپتال میں سرجنز اپنی جان کی پروا کیے بغیر مریض کی جان بچانے میں مصروف تھے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں زلزلے کے دوران روسی علاقے پیٹرویاولوفسک کامچاٹسکی اسپتال میں سرجنز کو ایک مریض کے آپریشن میں مصروف دیکھا جا سکتا ہے۔

    آپریشن تھیٹر میں ہر چیز لرز رہی تھی لیکن سرجنز کا حوصلہ اپنی جگہ قائم تھا اور انہوں نے حقیقی مسیحا کا کردار ادا کرتے ہوئے مریض کا آپریشن جاری رکھا۔

    اس دوران آپریشن تھیٹر میں موجود عملے نے سرجنز کا بھی بھرپور ساتھ دیا اور زلزلے کے جھٹکوں کے دوران مریض اور آلات کو تھامے رکھا اور انہیں گرنے نہ دیا۔

    مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور دنیا بھر میں ڈاکٹروں کے انسانیت دوست رویے کو سراہا جا رہا ہے۔

    روسی وزارت صحت نے بھی اس حوالے سے جاری بیان میں سرجنز کے کردار کی تعریف کی ور کہا کہ ڈاکٹروں نے خطرے کے باوجود مریض کے ساتھ رہے اور اپنی خدمات جاری رکھیں۔ مریض کا آپریشن کامیاب رہا اور اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

  • صدر ٹرمپ اور صدر پیوٹن کی سیکیورٹی ٹیموں نے اچانک بڑی تبدیلیاں کر دیں

    صدر ٹرمپ اور صدر پیوٹن کی سیکیورٹی ٹیموں نے اچانک بڑی تبدیلیاں کر دیں

    واشنگٹن/ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی سیکیورٹی ٹیموں نے صدور کی حفاظت کے لیے بڑی تبدیلیاں کر دی ہیں، اور نئی ٹیکنالوجی اور آلات استعمال کرنا شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی ٹیم کو جدید بکتر بند گالف کارٹ فراہم کی گئی ہے، یہ اسپیشل آرمرڈ گالف کارٹ امریکی خفیہ ایجنسی نے تیار کی ہے، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ میں گالف کھیل کے دوران سیکیورٹی ٹیم نے ٹرمپ کے لیے یہی بکتر بند گاڑی استعمال کی تھی۔

    ’’گالف فورس وَن‘‘ کے نام سے مشہور گاڑی صدارتی اسپیشل فلیٹ کا حصہ قرار دے دی گئی ہے، بکتربند گالف کارٹ ’پولارس رینجر ایکس‘ کمپنی کی تیار کردہ ہے، جس پر لاگت تقریباً 1 لاکھ 90 ہزار ڈالر آئی ہے۔ دوسری طرف امریکا نے قطر سے تحفے میں ملے طیارے کو بھی بطور ایئر فورس ون اپ گریڈ کرنا شروع کر دیا ہے، جس کے لیے فنڈز نیوکلیئر پروگرام کے بجٹ سے نکالے گئے ہیں۔


    ٹرمپ کی دی گئی ڈیڈ لائن کے اعلان پر روس کا ردعمل


    ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی سیکیورٹی ٹیم جدید اینٹی ایئر کرافٹ ڈرون سے لیس کر دی گئی ہے، پیوٹن کے محافظوں کے پاس پورٹیبل ایلکا انٹرسپٹر ڈرون کی موجودگی کی تصاویر بھی سامنے آئیں، 9 مئی کو فوجی پریڈ میں پیوٹن کے ذاتی محافظ جدید ڈرون شکن ٹیکنالوجی سے لیس نظر آئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلکا انٹرسپٹر ڈرون طیارہ شکن نظام کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے، ایلکا ڈرون کم بلندی پر دشمن ڈرونز سے ٹکرا کر انھیں تباہ کر دیتا ہے۔ روسی ایلکا انٹرسیپٹر کچھ عرصے سے یوکرین کے خلاف جنگ میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ پورٹیبل ایئر ڈیفنس سسٹم کی طرح ہے، جہاں آپریٹر کو لازمی طور پر ہدف کو اپنی نگاہوں سے فکس کرنا ہوگا اور پھر انٹرسیپٹر کو لانچ کرنا ہوگا، اسے ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔


  • روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ،  تمام مسافر ہلاک

    روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک

    ماسکو: روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، ، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام مسافر ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں سوار تمام 49 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    روسی نیوز ایجنسیوں اور مقامی حکام نے حادثے کی تصدیق کردی، یہ Antonov An-24 طیارہ جسے 1976 میں تیار کیا گیا تھا، سائبیرین ایئر لائن Angara Airlines کی پرواز پر تھا۔

    سائبیریا کی انگارا ایئرلائن کا طیارہ چین کی سرحد سے متصل قصبے ٹائنڈا کے قریب ریڈار سے غائب ہوکر لاپتا ہو گیا تھا، طیارے میں 43 مسافر (جن میں 5 بچے بھی شامل تھے) اور 6 عملے کے افراد سوار تھے۔

    روس کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ طیارے کو لینڈنگ کے دوران موسم کی خرابی اور کم دکھائی دینے کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام متعلقہ ریسکیو فورسز کو تلاش اور امدادی کارروائیوں کے لیے متحرک کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، ایک Mi-8 ہیلی کاپٹر نے حادثے کے مقام پر طیارے کا جلا ہوا ملبہ دریافت کیا، جو ٹائندا سے 15 کلومیٹر جنوب میں واقع گھنے جنگلاتی علاقے میں پایا گیا۔

    حادثے کے وقت طیارہ لینڈنگ کی دوسری کوشش کر رہا تھا جب اچانک اس کا رابطہ ختم ہو گیا۔ علاقائی حکام کے مطابق طیارہ زمین سے ٹکرانے کے بعد آگ کی لپیٹ میں آگیا۔

    حادثے میں کوئی بھی فرد زندہ نہیں بچ سکا تاہم طیارے کے تباہ ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔

  • روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    (16 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کی دھمکی پر روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکی صدر نے بیان پر ردعمل میں کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کے بیان کے پیچھے محرکات کیا ہیں؟۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ کبھی چوبیس گھنٹے، کبھی سو دن اور اب پچاس دن، یہ سب دیکھ چکے ہیں اور اب واقعی سمجھنا چاہتے ہیں کہ امریکی صدر یہ سب کچھ کیوں کہہ رہے ہیں۔

    روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پچاس روز کی مہلت اور بصورت دیگر سو فیصد تجارتی محصولات عائد کرنے کی دھمکی کو روس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ”ناقابل قبول“ قرار دے دیا۔


    امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ


    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ روس اس طرح کے دباؤ میں آنے والا ملک نہیں اور ہر قسم کی نئی پابندی کا سامنا کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین امریکی صدر پر یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کے لیے ”شدید دباؤ“ ڈال رہا ہے، یورپی ممالک روس کے خلاف پابندیوں کے نئے مسودے تیار کر رہے ہیں، لیکن اُن کے اقدامات کا نقصان انہیں خود بھگتنا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے پیر کے روز پیوٹن کے جنگ بندی پر آمادہ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا، جس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹمز بھی شامل ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر 50 دن میں امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔

  • نیٹو چیف مارک روٹے نے برازیل، چین اور بھارت کو خبردار کردیا

    نیٹو چیف مارک روٹے نے برازیل، چین اور بھارت کو خبردار کردیا

    نیٹو چیف مارک روٹے نے خبردار کیا ہے کہ اگر برازیل، چین اور بھارت نے روس کے ساتھ تجارت جاری رکھی تو انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو ان ممالک کی معیشت پر شدید منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیٹو چیف مارک روٹے نے کہا میری برازیل، بیجنگ اور نئی دہلی میں بیٹھے رہنماؤں سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ اگر روس کے ساتھ تجارتی تعلقات جاری رکھے گئے تو ان ممالک کو اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

    نیٹو چیف مارک روٹے نے مزید کہا کہ یورپ یوکرین کو امن مذاکرات میں بہترین پوزیشن پر لانے کے لیے درکار مالی وسائل فراہم کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پچھلے ہفتے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے۔

    فاکس نیوز کی اینکر پرسن اور اپنی بہو لارا ٹرمپ کو انٹرویو میں امریکی صدر نے بتایا کہ نیٹو کے ہر رکن ملک سے اب 2 فی صد کے بجائے 5 فی صد تک رقم لی جا رہی ہے، پہلے وہ دو فی صد بھی نہیں دیتے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ ممالک جو امریکا کو استعمال کرتے تھے لیکن ناشکری کرتے تھے وہ اب امریکا کے شکر گزار ہیں، اور یہ کہ ”ٹیرف وار“ اور اتحادیوں سے دفاعی اخراجات میں اضافے کے مطالبات کے فوائد سامنے آ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا فاکس نیوز کے پہلے سے ریکارڈ شدہ انٹرویو میں ٹیرف کے سلسلے میں ممالک کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کے بارے میں کہا ”ہر ملک شدت سے ہمارے ساتھ کاروبار کرنا چاہتا ہے، لیکن انھوں نے کبھی ہمارے ملک کا شکریہ ادا نہیں کیا، لیکن اب وہ کرتے ہیں۔ انھوں نے ہمارے ملک کو تجارت اور فوج کے حوالے سے استعمال کیا۔“

    نیٹو چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیڈی کہنے کے بیان کی وضاحت کر دی

    ٹرمپ نے کہا ”میں نے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے، اب یہ ممالک دفاع کے لیے زیادہ رقم ادا کر رہے ہیں، انھوں نے کبھی جی ڈی پی کا 2 فی صد بھی دفاع کے لیے خرچ نہیں کیا تھا، لیکن اب وہ 5 فی صد خرچ کر رہے ہیں۔“ ان کا اشارہ گزشتہ ماہ دی ہیگ میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کی طرف تھا جس میں نیٹو نے دفاعی اخراجات کو 2035 تک GDP کے 5 فیصد تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا اس سے ہم سالانہ ایک کھرب ڈالر حاصل کر رہے ہیں، نیٹو میں اب ہماری آواز بہت مضبوط ہے، بائیڈن دور میں تو ہماری کوئی سنتا ہی نہیں تھا، اسے تو یہ بھی علم نہیں ہوتا تھا کہ وہ کہاں ہے۔

  • امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ

    امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ان کے دیے گئے الٹی میٹم کے دوران اپنی رائے بدل لیں گے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’پیوٹن نے مجھ سے کئی مرتبہ امن کی بات کی ہے لیکن روسی صدر نے اپنے امن کے دعوے پر عمل نہیں کیا، امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے۔‘‘

    انھوں نے خبردار کیا کہ یوکرین اسلحہ پہلے ہی منتقل کیا جا چکا ہے، انھوں نے کہا روس یوکرین جنگ بائیڈن دور میں شروع ہوئی، بائیڈن کی کمزور پالیسی کے باعث دنیا میں نئی جنگیں شروع ہوئیں۔

    ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر دہرایا، اور کہا کہ ہم نے جنگیں رکوائیں اور ہزاروں لوگوں کی جانیں بچائیں، روانڈا اور کانگو کے درمیان طویل جنگ ختم کروائی۔ ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی بات بھی دہراتے ہوئے انھوں نے کہا ’’مجھے ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔


    ’روس ٹرمپ کی 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا‘


    ٹرمپ نے بتایا کہ ٹیرف پیمنٹ یکم اگست سے شروع ہوگی، ویتنام سے اچھی ڈیل ہوئی ہے، چھوٹے ممالک پر 10 فی صد ٹیرف کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے الٹی میٹم دیے جانے کے بعد سینئر روسی عہدیدار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین جنگ ختم نہ کرنے پر 100 فی صد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا۔

  • کم جونگ اُن کا یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کا اعلان

    کم جونگ اُن کا یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کا اعلان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کے اعلان کا اعادہ کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف شمالی کوریا کے تین روزہ دورے پر ہیں، جہاں وونسان شہر میں ان کی کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات ہوئی، شمالی کوریا کے رہنما نے ماسکو کو یوکرین کے ساتھ جنگ میں مزید فوجی مدد کا وعدہ کیا۔

    اس ملاقات میں روس نے شمالی کوریا کی سلامتی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اظہار کیا، روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماسکو شمالی کوریا کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔


    یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا


    دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تعاون کا اعادہ کیا۔ کم جونگ ان نے روس کے اعلیٰ سفارتکار کو بتایا کہ یوکرین کے ساتھ تنازع کے حل کے سلسلے میں ماسکو کی طرف سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی وہ ’’غیر مشروط طور پر حمایت‘‘ کرتے ہیں۔

    شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق کِم جونگ اُن نے لاوروف کو بتایا کہ اس وقت عالمی سطح پر جس طرح کی شدت پسندانہ جغرافیائی سیاست پروان چڑھ رہی ہے، اس کے رد عمل میں اتحادیوں کے اقدامات سے دنیا بھر میں امن اور سلامتی کے حصول میں بہت مدد ملے گی۔

    کے سی این اے کے مطابق ’’کم جونگ ان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا یوکرینی بحران سے نمٹنے کے لیے روسی قیادت کے ہر اقدام کی غیر مشروط حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔‘‘

  • امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو توپوں کے گولے اور موبائل میزائل لانچرز کی فراہمی بحال کردی۔

    امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ رواں ماہ کے آغاز میں یوکرین کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائلوں اور دیگر اسلحے کی فراہمی روک دی گئی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس حوال سے کہنا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یوکرین کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کس نے کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد ماسکو نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی ہے۔

    یوکرین کے حکام نے گزشتہ روز کہا کہ اپنے حملے کے آغاز کے بعد سے روس نے یوکرین پر اپنا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔

    یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 728 شہید اور ڈیکوی ڈرونز اور 13 میزائل داغے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔