Tag: روس

  • سری لنکا کا روس سے مزید تیل اور گندم خریدنے کا فیصلہ

    سری لنکا کا روس سے مزید تیل اور گندم خریدنے کا فیصلہ

    کولمبو: سری لنکا کے نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا روس سے مزید تیل خریدنے پر مجبور ہو سکتا ہے کیونکہ ان کا ملک شدید معاشی بحران کی وجہ سے سستا ایندھن تلاش کر رہا ہے۔

    وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ وہ تمام ذرائع کو دیکھیں گے لیکن ماسکو سے مزید خام تیل خریدنے کے لیے تیار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن پر پابندیوں کی وجہ سے مغربی ممالک نے بڑے پیمانے پر روس سے توانائی کی درآمدات بند کردی ہیں۔

    سری لنکن وزیر اعظم وکرما سنگھے نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ اپنے ملک کے بڑھتے ہوئے قرضوں کے باوجود چین سے مزید مالی مدد قبول کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی موجودہ حالت بری ہے اور یوکرین میں جنگ اسے مزید بدتر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے سری لنکا کو گندم کی پیشکش بھی کی ہے۔

    سری لنکا نے 51 بلین ڈالر کا غیر ملکی قرضہ جمع کیا ہے، لیکن اس نے اس سال تقریباً 7 بلین ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے۔

    کرشنگ قرض نے ملک کے پاس بنیادی درآمدات کے لیے پیسے نہیں چھوڑے ہیں جس کا مطلب ہے کہ شہری بنیادی ضروریات جیسے کہ خوراک، ایندھن، ادویات حتیٰ کہ ٹوائلٹ پیپر اور ماچس تک رسائی کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔

    توانائی کی قلت نے بجلی کی بندش کو بھی جنم دیا ہے، لوگ کئی کلومیٹر (میل) تک پھیلی لائنوں میں کھانا پکانے کے لیے گیس اور پیٹرول کے لیے کئی دن انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔

  • جو ملک اپنے فیصلے خود نہیں کرسکتا، وہ کسی دوسرے ملک کی کالونی ہے: پیوٹن

    جو ملک اپنے فیصلے خود نہیں کرسکتا، وہ کسی دوسرے ملک کی کالونی ہے: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ کوئی ملک اپنے فیصلے خود کرسکتا ہے تو وہ آزاد ہے، ورنہ کسی دوسرے ملک کی کالونی ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نوجوان کاروباری افراد کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ آج کی دنیا میں ایک آزاد ملک اور کالونی ہونے کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے، آپ یا تو خود مختار و آزاد ملک ہیں یا کسی تیسرے ملک کی کالونی ہیں۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، کسی قسم کی قیادت، خاص طور پر عالمی قیادت کا دعویٰ کرنے کے لیے کسی بھی ملک، کسی بھی قوم، کسی نسلی گروہ کو اپنی خود مختاری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت پاکستان رابطہ کرے گی تو سستا تیل فراہم کریں گے، روسی قونصل جنرل

    انہوں نے کہا کہ ایک خود مختار ملک اور کالونی ہونے کے درمیان کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے، اگر آپ فیصلے نہیں لے سکتے تو چاہے آپ خود کو آزاد کہیں، آپ آزاد ملک نہیں ہیں۔

    روسی صدر نے کہا کہ اگر کوئی ملک خود مختار فیصلے کرنے سے قاصر ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پہلے سے ہی ایک کالونی ہے اور کالونیوں کا تاریخی طور پر کوئی مستقبل نہیں۔

    پیوٹن نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ جغرافیائی سیاسی لڑائی ہمیشہ سے جاری ہے۔

  •  حکومت پاکستان رابطہ کریگی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے، روسی قونصل جنرل

     حکومت پاکستان رابطہ کریگی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے، روسی قونصل جنرل

    کراچی: روسی قونصل جنرل آندرے فیڈروف کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت رابطہ کریگی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے روس کے قونصل جنرل آندرے فیڈروف نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے دورہ روس میں تیل کی تجارت پر بات ہوئی تھی، جس کے بعد پاکستان کی جانب سے کوئی سرکاری خط موصول نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ روس پر پابندیاں پاکستان سے تجارتی تعلقات کو متاثر کرسکتی ہیں، لیکن پاکستانی حکومت رابطہ کریگی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کہا کہنا تھا کہ یوکرین  کیساتھ تنازعے کا فوری حل نظر نہیں آرہا، یوکرین امن مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا تھا کہ روس سے تیل خریدنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے کوئی خط نہیں لکھا تھا۔

    مفتاح اسماعیل کے بیان پر سابق وزیر مملکت برائے محصولات حماد اظہر نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں ایک خط شیئر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ روس ہمیں رعایتی تیل فروخت کرنے کے لیے پُر جوش تھا، وزیر خزانہ کو روس کے وزیر توانائی سے بات کرنی چاہیے تھی۔

     

  • روس نے یورپی ملک کو گیس کی فراہمی روک دی

    روس نے یورپی ملک کو گیس کی فراہمی روک دی

    ماسکو: روس نے یورپی ملک نیدرلینڈز کو گیس کی فراہمی روک دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈز کی جانب سے روسی کرنسی روبل میں ادائیگی نہ کرنے کے فیصلے کے بعد روس نے نیدرلینڈز کو نیچرل گیس کی فراہمی روک دی۔

    نیدرلینڈز چوتھا یورپی ملک بن گیا ہے جسے روس نے گیس کی فراہمی روک دی ہے، روس کے توانائی کے بڑے ادارے گیزپارم نے منگل کو اعلان کیا کہ اس نے ڈچ ریاست کے توانائی کے ہول سیلر کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر روک دی ہے۔

    ڈچ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گیس سپلائی بند ہونے کا مطلب ہے کہ یکم اکتوبر 2022 کو معاہدہ ختم ہونے کی تاریخ تک جتنی گیس کا معاہدہ ہوا ہے، وہ فراہمی نہیں ہو سکے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل کے آخر میں روسی کمپنی نے بلغاریہ اور پولینڈ کو گیس کی برآمدات معطل کی تھیں، اور مئی میں فن لینڈ کو بھی گیس کی فراہمی منقطع کر دی تھی، اور اب روبل میں ادائیگی کی مانگ کو مسترد کرنے پر ڈنمارک کو بھی سپلائی روکے جانے کا سامنا ہے۔

    ماسکو کی نئی ادائیگی اسکیم کے تحت ‘غیر دوست’ ممالک سے گیس کی ادائیگیاں صرف روسی کرنسی میں قبول کی جا رہی ہیں، یہ وہ ممالک ہیں جنھوں نے گیزپارم بینک میں اکاؤنٹ کھولنے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

    اس ماہ کے شروع میں جرمنی اور اٹلی نے مبینہ طور پر قومی کمپنیوں کو قدرتی گیس کی ادائیگی کی نئی اسکیم کی تعمیل کرنے اور سپلائی میں کٹوتی سے بچنے کے لیے روس کے گیزپارم بینک کے ساتھ روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی تھی۔

  • روس سے تیل کی درآمد پر پابندی، یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا

    روس سے تیل کی درآمد پر پابندی، یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا

    برسلز: روس سے تیل کی درآمد پر پابندی کے سلسلے میں یورپی یونین آخر کار ایک معاہدے پر پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے پیر کو برسلز میں ایک خصوصی اجلاس کے دوران روس سے درآمد ہونے والے تیل پر جزوی پابندی عائد کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔

    یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل کے مطابق یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد پر جزوی پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے، انھوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ معاہدہ فوری طور پر روس سے درآمد ہونے والے دو تہائی سے زیادہ تیل کی امپورٹ روک سکے گا۔

    تاہم اس معاہدے کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے خلاف پابندیوں کا چھٹا پیکج 4 مئی کو یورپی کمیشن کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا۔

    روس مخالف یورپی اتحاد ٹوٹنے لگا

    ان میں تمام روسی تیل، سمندری اور پائپ لائن، خام اور ریفائنڈ کی درآمد پر مکمل پابندی شامل تھی۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ ہنگری کی مخالفت کی وجہ سے 16 مئی کو پابندیوں کے حوالے سے کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔

  • روس کا یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان

    روس کا یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان

    ماسکو: روس نے یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ یوری بوری سوف نے ٹی وی پر اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس یوکرین میں زادیرا سسٹم کا استعمال کرنے جا رہا ہے۔

    جدید ترین لیزر ہتھیاروں پر مشتمل زادیرا لیزر سسٹم 5 کلو میٹر کے فاصلے پر اپنے اہداف کو تباہ کرنے، ڈیڑھ ہزار کلومیٹر کی رینج میں نگرانی کرنے والے تمام سیٹلائٹس کو جام کرنے، مختلف قسم کے ڈرون طیاروں کو تباہ کرنے اور مہنگے ترین میزائلوں کو چلنے سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یوری بوری سوف نے انٹرویو میں کہا کہ زادیرا سسٹم یوکرین کی سرحدوں پر قائم روسی فوجی اڈوں کے لیے ارسال کیا جا رہا ہے اور ان ہتھیاروں کی فرسٹ جنریشن کا استعمال جلد شروع کر دیا جائے گا۔

    ادھر روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دمیتری میدودوف نے کہا ہے کہ روس تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    انھوں نے ساروف نامی ایٹمی مرکز کے دورے کے موقع پر کہا ہمارے جدید ترین، قابل اعتماد اور مؤثر ہتھیاروں کے ذخیرے تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کا خواب دیکھنے والوں کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دمیتری میدودوف نے نیٹو کے رکن ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سلسلہ بھرپور ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

  • مزید ایک ہزار یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے

    مزید ایک ہزار یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ مزید ایک ہزار یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام کا کہنا ہے کہ ماریوپول میں اسٹیل کی ایک بڑی فیکٹری کا دفاع کرنے والے تقریباً 1000 یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    یہ اعلان بدھ کے روز سامنے آیا ہے جب نہایت اہم ساحلی شہر ماریوپول کی لڑائی ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے، تاہم یوکرین نے اس کارروائی کو ‘ہتھیار ڈالنا’ قرار دینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کے یہ فیکٹری پوری جنگ کے دوران یوکراینی مزاحمت کی علامت بنی رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ تاحال واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ازوستال فیکٹری کا دفاع کرنے والے باقی فوجیوں کا کیا ہوگا، یوکرین کو قیدیوں کے تبادلے کی امید ہے، لیکن روس نے کہا ہے کہ کچھ کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔

    ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

    روس یوکرین جنگ میں دونوں فریق جنگ کی سب سے اہم اور مہلک لڑائیوں میں سے ایک یعنی ‘پروپیگنڈا فتوحات’ حاصل کرنے کی مسلسل کوشش کرتے رہے ہیں۔

    کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بدھ کو کہا کہ اس کی صرف ایک تشریح ہو سکتی ہے کہ ازوستال میں موجود فوجی اپنے ہتھیار ڈال رہے ہیں اور سرنڈر کر رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرینی فوجی اپنے زخمیوں کو باہر لے جا رہے ہیں اور ہتھیاروں کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف روس نے فرانس، اٹلی اور اسپین کے 85 سفارت کاروں کو نکال دیا ہے، یوکرین پر حملے کے بعد سے فرانس، اسپین اور اٹلی بھی 300 روسی سفارت کاروں کو نکال چکے ہیں۔

  • کیا یہ ایپلیکیشن آپ کا ڈیٹا جمع کر کے روس بھیج رہی ہے؟

    کیا یہ ایپلیکیشن آپ کا ڈیٹا جمع کر کے روس بھیج رہی ہے؟

    سائبر سیکیورٹی کمیونٹی میں‌ ڈیجیٹل پروفائل پکچر بنا کر دینے والی ایک ایپلیکیشن کے حوالے سے خوف پھیل گیا ہے۔

    ذرائع ابلاغ پر روس کے خلاف ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ ایک نئی اسمارٹ فون ایپلیکیشن، جو صارفین کو مفت ڈیجیٹل اوتار بنا کر دے رہی ہے، چہرے کی پہچان کے معیار کی تصاویر لے کر ماسکو بھیج رہی ہے۔

    اس ایپلیکیشن کا نام ہے ‘نیو پروفائل پِک’ جس سے متعلق خبروں نے سائبر سیکیورٹی کمیونٹی میں بڑے خدشات پیدا کر دیے ہیں، جب کہ ہزاروں لوگ اس نئی پروفائل تصویر کی ایپلیکیشن سے مفت اوتار بنا کر سرورز پر اپنی تصاویر پہلے ہی اپ لوڈ کر چکے ہیں۔

    برطانوی ٹیبلائڈ اخبار ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کئی لوگ اس بات سے نا آشنا ہوں گے کہ اس ایپ کی پشت پر موجود کمپنی لائن راک انویسٹمنٹ ایک ایسے اپارٹمنٹ میں قائم ہے جو روس کی وزارتِ دفاع کے پڑوس میں واقع ہے اور یہ ریڈ اسکوائر سے صرف تین میل کے فاصلے پر ہے۔

    ای سیٹ انٹرنیٹ سیکیورٹی کے گلوبل سائبر سیکیورٹی ایڈوائزر جیک مُور کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تصاویر اور نجی معلومات نئی ویب سائٹ پر ڈالتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، انھوں نے کہا کہ یہ ایپ لوگوں کے چہروں کو ہائی ریزولوشن میں عکس بند کرتی ہے۔

    انھوں نے کسی بھی ایپ کی جانب سے اس مقدار میں ڈیٹا کی طلب پر سوال اٹھایا، بالخصوص ایسی ایپ پر جو مشہور و معروف نہیں اور کسی دوسرے ملک میں قائم ہے۔

  • 9 مئی، روس کا بڑا اعلان

    9 مئی، روس کا بڑا اعلان

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس 9 مئی تک یوکرین جنگ ختم کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ماسکو کی یوم فتح کی تقریبات سے یوکرین میں اس کی کارروائیوں کی رفتار پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لاؤروف نے اتوار کو اصرار کیا کہ ماسکو ‘وکٹری ڈے’ کے موقع پر اپنے خصوصی فوجی آپریشن کو سمیٹنے میں جلدی نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ یوم فتح کے موقع پر نازی جرمنی کی اتحادی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا جشن منایا جاتا ہے، 1945 میں اس وقت کا سوویت یونین بھی اتحاد میں شامل تھا۔

    روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    انھوں نے واضح کیا کہ روسی فوج اپنی کارروائیوں کو وکٹری ڈے سمیت کسی بھی تاریخ کے ساتھ مصنوعی طور پر ایڈجسٹ نہیں کرے گی، کیوں کہ یوکرین میں آپریشن کی رفتار کا انحصار شہری آبادی اور روسی فوجی اہل کاروں کے لیے ہر خطرے کے خاتمے کی ضرورت پر ہے۔

    عام طور سے یوم فتح کے موقع پر صدر ولادیمیر پیوٹن اپنی تقریر میں یورپ میں فاشزم کی شکست میں روس کے اہم کردار کو سراہتے ہیں، لیکن اس سال کی تقریبات یوکرین میں ماسکو کی فوجی مہم کے پس منظر میں منعقد ہوں گی، جسے پیوٹن نے اس دعوے کے ساتھ درست قرار دیا ہے کہ یوکرین کو ‘ڈی نازیفیکیشن’ کی ضرورت ہے۔

    لاؤروف نے کہا ہم ہمیشہ کی طرح 9 مئی کو پوری سنجیدگی سے منائیں گے، اور ان لوگوں کو یاد رکھیں گے جو روس اور سابقہ سوویت یونین کی آزادی کے لیے یورپ کو نازی طاعون سے نجات دلانے کے لیے اپنی جانیں قربان کر گئے۔

  • روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    ماسکو: روس نے ایک بار پھر دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ ایٹمی جنگ کے خطرات موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک روس اور یوکرین کے درمیان امن سمجھوتے کو سبوتاژ کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ اس صورت حال میں ایٹمی جنگ کے خطرات موجود ہیں، اس لیے ایٹمی طاقتوں کے درمیان کسی بھی قسم کے مسلح تصادم کی روک تھام ضروری ہے۔

    روس کے وزیر خارجہ نے نیٹو اور امریکا پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ بند کر دیں، روسی وزیر خارجہ نے یوکرین میں بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔

    ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانوی وزیر دفاع نے 8 ہزار برطانوی فوجیوں کو درجنوں ٹینکوں، ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے کے ساتھ مشرقی یورپ میں تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ کے محکمہ تخفیف اسلحہ کے سربراہ ولادیمیر پریماکوف نے کہا ہے کہ انھوں نے یوکرین میں امریکا کی بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کے جائزے کی غرض سے روسی پارلیمانی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لیے نائب وزیر خارجہ وکٹوریا نولینڈ سمیت بعض امریکی عہدیداروں کو دعوت نامے جاری کیے ہیں۔