Tag: روس

  • روس کا امریکا اور نیٹو سے بڑا مطالبہ

    روس کا امریکا اور نیٹو سے بڑا مطالبہ

    ماسکو: روس نے امریکا اور نیٹو سے یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شنہوا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا اور نیٹو بحران کو حل کرنے میں دل چسپی رکھتے ہیں تو یوکرین کو مسلح کرنا بند کر دیں۔

    چین کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر امریکا اور نیٹو پر زور دیا ہے کہ اگر وہ ‘واقعی یوکرین کے بحران کو حل کرنے میں دل چسپی رکھتے ہیں’ تو انھیں بیدار ہونا چاہیے اور وہ کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دیں۔

    الجزیرہ کے مطابق امریکا اور کئی یورپی ممالک نے روسی جارحیت کے خلاف جنگ میں یوکرین کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فراہم کیے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے یوکرین کی مدد کے لیے 33 ارب ڈالر کی درخواست کی ہے۔

    ماسکو نے بارہا واشنگٹن کو کیف کو فوجی امداد جاری رکھنے کے خلاف خبردار کیا ہے، اور امریکا پر جنگ کے ‘شعلوں پر تیل ڈالنے’ کا الزام لگایا ہے۔ کریملن نے اس سے قبل یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی فراہمی کو یورپی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ماسکو کیف پر جلد قبضے کے ہدف میں ناکامی کے بعد اب یوکرین کے مشرقی ڈونباس علاقے میں کارروائیاں تیز کر رہا ہے، تاہم لاوروف نے کہا کہ خصوصی فوجی آپریشن منصوبہ بندی کے مطابق سختی سے جاری ہے۔

    واضح رہے کہ چین نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا ہے اور ماسکو کے ساتھ اپنی مضبوط دوستی کا دفاع کیا ہے، سرکاری میڈیا پر اکثر جنگ پر روسی مؤقف کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔

  • روس نے 287 برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    روس نے 287 برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    ماسکو: روس نے برطانیہ کے 287 ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے، روس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے عائد پابندیوں کا جواب اسی زبان میں دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کو اسی زبان میں پابندیوں کا جواب دیں گے۔

    روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق برطانوی حکومت کی طرف سے 11 مارچ کو روسی پارلیمان کے 386 ارکان پر پابندی عائد کیے جانے کے ردعمل میں 287 برطانوی ارکان پارلیمان پر جوابی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    روس نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ پر غیر ضروری روس مخالف جذبات کو بھڑکانے کا الزام بھی لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل یوکرین میں تنازعے پر سوئیڈن کی جانب سے 3 روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے بعد روسی حکام نے سوئیڈن کے 3 سفارت کاروں کو بھی ملک سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ماسکو میں سوئیڈن کے سفیر کو طلب کیا گیا اورسوئیڈن کے ذریعے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے اقدام کے خلاف سخت احتجاج درج کروایا گیا۔

    خیال رہے کہ یوکرین کے خلاف روس کے فوجی آپریشن میں امریکا اور یورپی ممالک کی مداخلت کے بعد حالات سنگین ہوگئے ہیں اور روس نے واضح کیا کہ اگر مداخلتوں کا سلسلہ جاری رہا تو آگ کے شعلے بہت دور تک جا سکتے ہیں۔

  • بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں

    بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں

    منسک: بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا کہنا ہے کہ بیلا روس اور روس کی یونین اسٹیٹ میں مزید سابق سوویت ریاستیں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا خیال ہے کہ بیلا روس اور روس کی یونین ریاست دوسرے ممالک کو اپنی طرف متوجہ کر سکتی ہے۔

    صدر کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ سابق سوویت یونین کی دیگر جمہوریہ بھی ایسی یونین میں شامل ہو جائیں گی۔

    انہوں نے وورونز ریجن کے گورنر الیگزینڈر گوسیو کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ سوویت یونین کی سابقہ ریاستیں بھی ہماری یونین اسٹیٹ میں شمولیت اختیار کر سکتی ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین اسٹیٹ کے قیام کے لیے تیزی سے کام جاری ہے، صدر لوکاشینکو نے بتایا کہ وہ بیلا روس کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے میں روسی خطوں کی بڑی دلچسپی دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے گورنر الیگزینڈر گوسیو کو کہا کہ آپ کا شکریہ ہمیں آپ کا تعاون میسر ہے اور ہم نئے اصولوں پر مبنی ایک واحد مرکزی ریاست بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کسی کو ناراض نہ کیا جائے، اور خود مختار اور آزاد ریاستیں، بیلا روس اور روس مستقبل میں مل کر ترقی کریں۔

  • اٹلی کا روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے کا فیصلہ

    اٹلی کا روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے کا فیصلہ

    روم: اٹلی کی توانائی فرم نے روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس مقصد کے لییے ماسکو کے بینک میں اکاؤنٹ قائم کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اطالوی توانائی فرم ای این آئی روسی گیس کے لیے روبل کی ادائیگی کے لیے Gazprombank میں ایک اکاؤنٹ قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی سپلائی بند کرنے کے روس کے فیصلے پر تنقید کرنے کے بعد کمپنیوں کو خبردار کیا گیا، روس کے مطالبات کی تعمیل کرتے ہوئے پابندیوں کی خلاف ورزی کے خلاف اب اٹلی کو بھی روسی گیس کی قیمت روبل میں ادا کرنی ہوگی۔

    ای این آئی کا روسی بینک میں روبل اکاؤنٹ کھولنے کا فیصلہ ایک احتیاطی اقدام ہے جو اسے روسی صدر ولادی میر پوٹن کے حکم کی تعمیل کرنے کی اجازت دے سکتا ہے کہ غیر دوست ممالک گیس کی روسی کرنسی میں ادائیگی کریں۔

    یورپ کی کمپنیاں اس معاملے پر یورپی یونین کے حکام سے مزید رہنمائی کی کوشش کر رہی ہیں لیکن رپورٹ کے مطابق روسی گیس کی ایک اور بڑی خریدار جرمنی کی یونیپر کمپنی کا خیال ہے کہ وہ بغیر کسی اصول کی خلاف ورزی کیے روسی گیس کی خریداری جاری رکھ سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ روس نے یورپی ممالک کو گیس کی قیمت صرف روبل میں وصول کرنے کی شرط عائد کی تھی کیونکہ یورپی ممالک نے یوکرین میں جاری روس کے فوجی آپریشن کے بعد روس کے خلاف پابندیاں عائد کی تھیں۔

    مشرقی یوکرین کا بحران اس وقت شروع ہوا جب یوکرینی حکام نے ان علاقوں میں فوجی طاقت سے کام لینے کی کوشش کی، جنگ بندی پرعمل نہیں کیا، دونباس میں عام شہریوں کا قتل عام نہیں رکوایا اور اس علاقے کے لوگوں کا محاصرہ کرلیا۔

    روس بارہا یوکرین کو اسلحے کی فراہمی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ نہ دینے اور مشرقی یوکرین کے روسی نژاد باشندوں پر یوکرینی فوج کے حملوں کے بارے میں مغربی ملکوں کو سخت خبردار کر چکا ہے۔

    مغربی ممالک اور خاص کر امریکا حالیہ برسوں کے دوران یوکرین کو بڑے پیمانے پر مالی اور عسکری امداد فراہم کرتا رہا ہے، مشرقی علاقوں میں جنگ شروع ہونے کے بعد اس نے جنگجو بھی بھیجنا شروع کردیے ہیں۔

  • یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے: روسی اسپیکر پارلیمنٹ

    یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے: روسی اسپیکر پارلیمنٹ

    ماسکو: روسی پارلیمنٹ ریاستی دوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن کا کہنا ہے کہ یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے اور اس نے اپنی آزادی کھو دی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی پارلیمنٹ ریاستی دوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کو اب ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیئے کیونکہ کیف نے روسی صحافیوں کو قتل کرنے کی سازش شروع کر دی ہے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ صدر ولادی میر زیلنسکی کا احتساب ہونا چاہیئے۔

    روسی سیاست دان نے اسے نو نازی نظریے کی حمایت کے نتیجے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد، کیف اب دوسرے ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین کو ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیئے اور زیلنسکی کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیئے۔

    روسی اسپیکر نے زور دے کر کہا کہ روسی صحافیوں کو قتل کرنے کی سازش کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیئے، یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے اور اس نے اپنی آزادی کھو دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب یقیناً عالمی برادری مداخلت کرنے کی پابند ہے، یوکرین کو سب سے پہلے ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنا اور وہاں گولہ بارود کو ختم کرنا ہوگا۔

    انہوں نے زور دے کر کہا کہ ناکام دہشت گردی کی سازش کی ذمہ داری پوری طرح سے یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی پر عائد ہوتی ہے۔

  • یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی

    یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی

    کیف: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یوکرین کا دورہ کیا ہے، جس پر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکا کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے اپنے ملک کے دورے پر آئے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کی، جس میں روس یوکرین جنگ سمیت موجودہ صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ ملاقات میں امریکا کی جانب سے دی جانے والی امداد اور روس کے خلاف پابندیوں کو مضبوط بنانے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

    زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کا دورہ یوکرین قابل قدر اور اہم ہے، ملاقات میں یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے بلنکن اور آسٹن کے ساتھ یوکرین کے لیے دفاعی امداد، مالی مدد اور سلامتی کی ضمانتوں اور روس کے خلاف پابندیوں کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی ہے۔

  • روس میں مہنگائی میں کمی آنے لگی

    روس میں مہنگائی میں کمی آنے لگی

    ماسکو: روسی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں بتدریج کمی آنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خزانہ انتون سلوانوف نے کہا ہے کہ امریکی اور یورپی پابندیوں کے باوجود روس میں مہنگائی کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے کیوں کہ مالیاتی منڈیوں کی صورت حال مستحکم ہونے لگی ہے۔

    معیشت کے حوالے سے حکومتی کمیشن کے اجلاس میں انھوں نے کہا کہ مالیاتی منڈیوں میں استحکام کی بدولت افراط زر کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے، طویل مدتی فیڈرل لون بانڈ کی شرحیں کم ہو کر 10.5 فی صد ہو گئی ہیں، ہمیں توقع ہے کہ یہ انڈیکیٹر گرتا رہے گا کیوں کہ مہنگائی کم ہوتی جائے گی۔

    سلوانوف نے زور دیا کہ بینک آف روس نے افراط زر کے خطرات پیدا کیے بغیر شرح سود کو کم کرنا شروع کر دیا ہے، افراط زر کی مزید سست روی سے معیشت میں شرح سود میں کمی اور اس کے نتیجے میں، کاروباری سرگرمیوں کی توسیع کے لیے قرضوں کی استطاعت میں بھی مدد ملے گی۔

    اقتصادی ترقی کے وزیر میکسم ریشیٹنیکوف نے کہا کہ روسی معیشت نے اپنے خلاف لگائی گئی پابندیوں کا پہلا جھٹکا برداشت کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ معیشت کو پہلی بار پابندی کا سامنا کرنا پڑا، ہمیں پیداواری چَینز، لاجسٹکس کی تنظیم نو کرنے اور معیشت میں ساختی تبدیلیاں کرنے کے لیے وقت درکار ہے، یہ بڑی حد تک حکومت اور بینک آف روس کی طرف سے فوری طور پر اٹھائے گئے اور نافذ کیے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے۔

  • ’یوکرین نے ہتھیار ڈالنے والے فوجیوں کو گولی مارنے کا حکم دیا‘

    ’یوکرین نے ہتھیار ڈالنے والے فوجیوں کو گولی مارنے کا حکم دیا‘

    ماسکو: روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین نے روسی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے فوجیوں کو گولی مارنے کا حکم جاری کیا۔

    روسی وزارت دفاع کے نمائندے ایگور کوناشینکوف نے ایک بریفنگ میں کہا کہ ایزوسٹال میٹالرجیکل پلانٹ میں محصور یوکرینی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی گئی تھی، لیکن کیف حکومت نے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات سے منع کر دیا۔

    انھوں نے کہا یوکرینی فوجیوں اور غیر ملکی کرائے کے فوجیوں کو حکم دیا گیا کہ جو بھی یوکرینی فوجی ہتھیار ڈالنا چاہتا ہے اسے گولی مار دی جائے۔

    روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس وقت لوہے کے کارخانے میں 400 کے قریب غیر ملکی فوجی ہیں، جن میں سے زیادہ تر یورپی ممالک کے شہری اور کینیڈا کے شہری بھی ہیں۔

    ایک دن قبل یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین کی فوج اور قوم پرست تنظیموں کو ماریوپول میں ختم کرنے کی صورت میں، کیف ماسکو کے ساتھ مذاکرات روک دے گا۔

    روسی وزارت دفاع کے مطابق لڑائی کے نتیجے میں غیر ملکی فوجیوں کی تعداد میں مسلسل کمی آ رہی ہے اور آج یہ تعداد 4,877 ہے، مجموعی طور پر روسی فوج نے یوکرین میں 1,035 کرائے کے فوجیوں کو ختم کیا جب کہ 912 نے لڑنے سے انکار کیا اور ملک سے فرار ہو گئے۔

  • روسی فوج نے یوکرینی شہر ماریو پول پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا

    روسی فوج نے یوکرینی شہر ماریو پول پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا

    کیف: روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے شہر ماریو پول پر قبضہ کرلیا گیا ہے، بین الاقوامی میڈیا نے بھی روسی دعوے کی تصدیق کردی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ماریو پول مکمل طور پر روس کے قبضے میں آچکا ہے، محض مضافات میں کچھ جھڑپیں ہو رہی ہے۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اسٹریٹجک بندر گاہی شہر ماریوپول کو مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے اور مضافات میں ہولڈ آؤٹ جنگجوؤں کے ایک چھوٹے سے گروپ کو ہتھیار ڈالنے’ کو کہا گیا ہے۔

    روس کے اس دعوے کی، کہ ماریوپول کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے، بین الاقوامی میڈیا نے بھی تصدیق کردی ہے۔

    اس جنگ کے دوران اس شہر میں شدید لڑائی دیکھنے میں آئی جس کے بعد یہ شہر بدترین انسانی تباہی کا منظر پیش کرنے لگا، یاد رہے کہ روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد روسی افواج کے قبضے میں آنے والا یہ ایک بڑا شہر ہے۔

    روسی وزارت دفاع کے چیف ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ ماریو پول کے پورے شہری علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے اور یوکرینی مسلح گروپ کے باقی بچنے والے فوجیوں کی اس وقت مکمل طور پر ناکہ بندی کر دی گئی ہے، ان کی جان بچانے کا واحد موقع رضا کارانہ طور پر ہتھیار ڈالنا ہے۔

  • روس کے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق سی آئی اے سربراہ کا بیان

    روس کے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق سی آئی اے سربراہ کا بیان

    جارجیا: امریکی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ محض دھمکی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے امریکا کی جنوبی ریاست میں جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں جمعرات کے روز ایک تقریر میں کہا کہ یوکرین میں روسی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خطرے کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا۔

    روس کی جانب سے جوہری ہتھیار استعمال کر سکنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں برنز نے کہا کہ روس کی طرف سے ٹیکٹیکل یا کم تباہی پھیلانے والے جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا۔

    انھوں نے فوجی کارروائی میں ناکامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے حکومتی رہنماؤں کی ممکنہ مایوسی کا ذکر کیا، تاہم برنز نے کہا کہ سی آئی اے کو روس کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی تیاری کرنے کے زیادہ عملی شواہد کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

    فروری میں روسی افواج کے یوکرین پر حملہ کرنے کے فوراً بعد، صدر پیوٹن نے حکم دیا تھا کہ ان کے ملک کی جوہری فورسز کو انتہائی چوکس سطح پر رکھا جائے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ ’جوہری تصادم کا امکان جو کبھی ناقابل تصور تھا، اب امکانات کے دائرے میں لوٹ آیا ہے۔‘