Tag: روس

  • پاکستان نے یوکرین کی درخواست پر امداد بھیج دی

    پاکستان نے یوکرین کی درخواست پر امداد بھیج دی

    حکومت پاکستان نے یوکرین کے لوگوں کیلئے انسانی بنیادوں پر امداد بھیج دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس سے جنگ کے دوران یوکرین کی درخواست پر حکومت پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بیناد پر امداد بھیجی ہے۔

    امدادی سامان میں ادویات، الیکٹرومیڈیکل آلات، موسم سرما کے بستر اور کھانےکی اشیا شامل ہیں۔ 15ٹن سے زائد امداد پہنچانے کیلئے 2 طیارے بھیجے جا رہے ہیں۔

    امدادی سامان وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےیوکرائنی سفیر کےحوالےکیا۔ پاکستان نےہمیشہ ایک ذمہ داراور امن پسند ملک کے طور پر کام کیاہے پاکستان نے آفات کےدوران بین الاقوامی برادری کےشانہ بشانہ کام کیا۔

    واضح رہے کہ ایک جانب عالمی برداری روس پر پابندیاں عائد کر رہی ہے تو دوسری جانب امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت کئی ممالک یوکرین کی مکمل سپورٹ کر رہے ہیں۔ امریکا کے صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے 350 ملین ڈالرز فوجی امادا کی منطوری دے دی ہے.

    صدر جو بائیڈن نے محکمہ خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ یوکرین کو امریکی اسٹاک سے 350 ملین ڈالر مالیت کے اضافی ہتھیار فراہم کیے جائیں کیوں کہ یوکرین روسی حملے کو پسپا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

  • یوکرین کے میٹرنٹی اسپتال پر حملہ ‘فیک نیوز’ ہے: روس

    یوکرین کے میٹرنٹی اسپتال پر حملہ ‘فیک نیوز’ ہے: روس

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کے میٹرنٹی اسپتال پر حملہ ‘فیک نیوز’ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین کے شہر ماریوپول میں میٹرنٹی اسپتال پر روسی حملے کی خبر کو ‘فیک’ قرار دے دیا ہے۔

    روس نے دعویٰ کیا ہے کہ ماریوپول میں حملے کا نشانہ بننے والی عمارت سابقہ میٹرنٹی اسپتال تھا، اب یہ عمارت طویل عرصے سے فوجیوں کے استعمال میں تھی۔ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب دمتری پولیانسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح جعلی خبریں مسلسل پھیلائی جا رہی ہیں۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماریوپول اسپتال میں بدھ کو روسی حملے میں 3 افراد کے مرنے کی اطلاعات ہیں، جن میں سے ایک بچہ بھی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 17 بتائی جا رہی ہے۔

    یوکرین کے صدر نے اسپتال پر حملے کو جنگی جرم قرار دیا ہے، تاہم اس سلسلے میں متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں، ساحلی شہر ماریوپول جس ریجن میں شامل ہے یعنی ڈونیٹسک، انٹرفیکس یوکرین کے مطابق اس کے سربراہ پاؤلو کیریلینکو کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی بھی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی نہ ہی بچوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    زپورئیژا جوہری پلانٹ کب سے کنٹرول میں ہے؟ روس نے بتا دیا

    تاہم انھوں نے کہا ہے کہ یہ حملہ روسی فریق کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی کے دوران ہوا ہے۔

    ادھر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعرات کے اجلاس میں جنگ بندی کی کسی بھی سمجھوتے کے نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جنگ بندی ان مذکرات کا حصہ ہی نہیں تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ یوکرین نے ایک جوہری پلانٹ پر روسی قبضے اور مہلک حملے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم روسی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ یوکرینی حکام غلط بیانی کر رہے ہیں، یوکرین کے شہر زپورئیژا کا جوہری پلانٹ 5 دن سے روسی افواج کے کنٹرول میں ہے، اور جوہری پلانٹ پر حالات قابو میں ہیں۔

  • روس نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا

    روس نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا

    ماسکو: یوکرین پر حملے کے بعد روس کو دباؤ میں لانے کے لیے مغربی ممالک نے پابندیاں عائد کی ہیں، تاہم روس نے یہ کہہ کر دنیا کو حیران کر دیا ہے کہ ان سب پابندیوں کے خلاف روس نے پہلے ہی سے تیاری کر لی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی انھیں توقع تھی، اور روسی حکام نے ان کے لیے پہلے سے تیاری شروع کر دی تھی، جتنی پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں اس کے لیے روس پہلے ہی سے تیار تھا۔

    پیسکوف کے مطابق روس ہرگز غافل نہیں تھا، پابندیوں کی یقینی توقع تھی، اس لیے مغربی ممالک کی جانب سے مختلف منظوریوں کے پیکجوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے روس میں تیاریاں شروع کر دی گئی تھیں۔

    یاد رہے روس کے یوکرین میں جاری آپریشن کے بعد سے مغربی ممالک نے روس کے خلاف پابندیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    اس جنگ سے متعلق روسی مؤقف ہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی مغربی اشاروں پر چلتے ہوئے اپنے ملک کو جنگ کی دلدل میں مسلسل دھکیل رہے ہیں۔

    روس نے جاپان کو جواب دے دیا

    واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کا آج 14 واں دن تھا، صدر ولودیمیر زیلنسکی نے آج غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں یوکرین سے الگ ہونے والے روس کے حامی 2 علاقوں کی حیثیت پر سمجھوتا کرنے کا عندیہ دیا، اور یہ بھی کہا کہ وہ اب اپنے ملک کو معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کی رکنیت کے لیے بھی اصرار نہیں کر رہے۔

    ٹی وی انٹرویو میں زیلنسکی نے کہا کہ نیٹو یوکرین کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے، اور یہ فوجی اتحاد متنازع چیزوں اور روس کے ساتھ تصادم سے خوف زدہ ہے۔

  • برطانیہ نے روس پر فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کردی

    برطانیہ نے روس پر فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کردی

    لندن: برطانیہ نے روس پر فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیارہ برطانوی حدود سے گزرا تو یہ مجرمانہ فعل سمجھا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے روس پر فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے، برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ روسی طیارہ برطانوی حدود میں آیا تو اسے روک دیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر کا کہنا ہے کہ روسی طیارہ برطانوی حدود سے گزرا تو یہ مجرمانہ فعل سمجھا جائے گا اور روسی طیاروں کو تحویل میں لے کر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یوکرین پر حملوں کے بعد روس پر مختلف ممالک کی جانب سے پابندیاں عائد کی جارہی ہیںِ، اس سے قبل امریکا نے روس کی 22 ڈیفنس کمپنیوں پر پابندی لگا دی تھی جن میں روسی فوج کے لیے لڑاکا طیارے اور جنگی گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں شامل تھیں۔

    امریکا نے سلامتی کونسل میں روس کی مستقل رکنیت ختم کرنے کے طریقوں پر بھی غور شروع کردیا ہے جبکہ یوکرین کا مطالبہ ہے کہ روس کی رکنیت کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

  • روس نے غیر دوست ممالک کی فہرست جاری کر دی

    روس نے غیر دوست ممالک کی فہرست جاری کر دی

    ماسکو: روس نے ایک ایسی فہرست جاری کی ہے جو غیر دوست ممالک پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکومت نے غیر ملکی ریاستوں اور خطوں کی ایک فہرست کی منظوری دی ہے، جس میں ان ممالک کو رکھا گیا ہے جو روس، اس کی کمپنیوں اور شہریوں کے خلاف غیر دوستانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔

    فہرست میں امریکا، کینیڈا، یورپی یونین کی ریاستیں، برطانیہ (بشمول جرسی، انگویلا، برٹش ورجن آئی لینڈ، جبرالٹر)، یوکرین، مونٹی نیگرو، سوئٹزرلینڈ، البانیہ، اندورا، آئس لینڈ، لیچٹنسٹائن، موناکو، ناروے شامل ہیں۔

    اس فہرست میں سان مارینو، شمالی مقدونیہ، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، مائیکرونیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور، اور تائیوان کو بھی جو کہ (چین کا علاقہ تصور کیا جاتا ہے، لیکن 1949 سے اس کی اپنی انتظامیہ کے زیر انتظام ہے) شامل کیا گیا ہے۔

    روس کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلیے پیوٹن کا اہم فیصلہ

    فہرست میں جن ممالک اور علاقوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ یوکرین میں روسی مسلح افواج کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد روس کے خلاف پابندیاں عائد کر رہے ہیں یا اس میں شامل ہوئے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بیرونی قرضے ملکی کرنسی روبل میں ادا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، اس کے مطابق بیرونی قرض دہندگان کو عارضی طور پر قرضوں کی ادائیگی غیر ملکی کرنسی کے بجائے روبل سے کی جا سکے گی، اور اس اقدام کا مقصد قرضے واپس نہ کرسکنے یعنی نادہندہ ہونے سے بچنا ہے۔

  • روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    ماسکو: روس نے عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی طرف سے دائر کیے گئے کیس کی سماعت کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی جانب سے کیس دائر کیا گیا ہے کہ عدالت روس کو یوکرین پر حملوں سے فوری طور پر روک دے۔

    عدالت نے ہنگامی بینادوں پر دو روز کے لیے سماعت رکھی، تاہم روس کے سفارت کار نے عدالت کو لکھا کہ ان کی ’حکومت اس میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتی۔‘

    یوکرین نے دائر کیس میں روسی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسل کشی کے حوالے سے پیوٹن کا دعویٰ غلط تشریح پر مبنی ہے، روسی صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ مشرقی یوکرین میں غنڈہ گری اور نسل کشی کا نشانہ بننے والے لوگوں کے تحفظ کے لیے روس کی فوجی کارروائی ضروری تھی۔

    تاہم سماعت شروع ہونے پر عدالت میں روسی نمائندہ پیش نہیں ہوا، روس کی عالمی عدالت انصاف میں غیر حاضری پر اس کے سربراہ اور یوکرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس کی خالی کرسیاں بول رہی ہیں۔

    عدالت میں یوکرین کے نمائندے اینٹن کورینیوچ نے کہا کہ عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایکشن لے، روس کو لازمی روکا جانا چاہیے۔ سماعت کے بعد عدالت نے روس کو منگل کے روز جواب دینے کا کہا۔

  • ٹک ٹاک کا روس سے متعلق اعلان

    ٹک ٹاک کا روس سے متعلق اعلان

    سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے روسی ویڈیوز معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    دنیا بھر میں ایک ارب صارفین رکھنے والی ایپ نے روس سے اپ لوڈ ہونے والی تمام نئی ویڈیوز کی اپنے پلیٹ فارم پر تشہیر معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ روس کے ’فیک نیوز‘ یعنی جعلی خبروں کے قانون کے تناظر میں لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیو مواد کو معطل کر دیا گیا ہے، اور اس دوران قانون کے حفاظتی مضمرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعے کو ایک بل پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روسی فوج سے متعلق ’فیک نیوز‘ نشر کرنے پر 15 سال تک کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔

    اب ٹک ٹاک نے روسی ویڈیوز پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی روس میں بدلتے ہوئے حالات کا جائزہ لیتی رہے گی، تاکہ اپنی سروس بحال کرنے کا تعین کیا جا سکے، تاہم حفاظت ہماری اوّلین ترجیح ہوگی۔ کمپنی نے واضح کیا کہ ان کے حالیہ فیصلے سے ٹک ٹاک کی میسجنگ سروس متاثر نہیں ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ ناقدین نے فیک نیوز سے متعلق روسی قانون پر تنقید کی ہے، تاہم روسی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو ’اطلاعات کی جنگ‘ کا سامنا ہے جس کے خلاف اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔

    ٹک ٹاک کمپنی نے جنگ کے حوالے سے کہا کہ اس بحران کے دوران ٹک ٹاک بڑھتے ہوئے خطرات اور گمراہ کن معلومات کے اثرات سے واقف ہے اور مزید حفاظتی اقدامات لینے پر کام کر رہا ہے، نیز یہ تخلیقی صلاحیتوں اور تفریح فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے جو جنگ کے دوران سکون اور انسانی رشتے جوڑنے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے۔

  • دشمن کو حیرت میں ڈالیں گے،  یوکرین کا روس کوسرپرائز دینے کا  عندیہ

    دشمن کو حیرت میں ڈالیں گے، یوکرین کا روس کوسرپرائز دینے کا عندیہ

    کیف: یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے روس کوسرپرائز دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا نازک لمحہ ہے، دشمن کو حیرت میں ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے روس کوسرپرائز دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا یوکرین کواسلحہ اور گولہ بارود فراہمی پرپیشرفت ہوئی ہے لیکن ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

    یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نازک لمحہ ہے، دشمن کو حیرت میں ڈالیں گے، بس اتنا جان لیں کہ اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

    یاد رہے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے ٹیلی فون پر پھر رابطہ کرکے یوکرین کے لیے دس ارب ڈالر فوجی امداد کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضے کی جنگ تاحال جاری ہے، مضافاتی شہر ارپن میں روسی طیاروں کی شدید بمباری کے دوران راکٹ اور میزائل لگنے سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے جبکہ وینیٹسیا ہوائی اڈہ مسلسل میزائل حملوں سے مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

  • روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    ماسکو: روس نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک سمیت متعدد ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا ہے، دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے یہ اقدام یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کیا، روسی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف ڈس انفارمیشن اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کو روکنا بے حد ضروری تھا۔

    یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور یورپی یونین کی جانب روس پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    روس نے فیس بک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپ اسٹورز اور خبروں کی متعدد عالمی ویب سائٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    ایپ اسٹورز سپیگل کے صحافی میتھیو وان روہر نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے روس میں سوشل میڈیا پر پابندی کے حوالے سے خبر دی۔

    ان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لوگوں نے روس کے بارے میں بات کی کہ وہ یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کر رہا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

  • ایٹمی حملے کی روسی دھمکی کے بعد بیلجیم میں‌ آیوڈین کی گولیاں‌ مفت بٹنے لگیں

    ایٹمی حملے کی روسی دھمکی کے بعد بیلجیم میں‌ آیوڈین کی گولیاں‌ مفت بٹنے لگیں

    برسلز: ایٹمی حملے کی روسی دھمکی کے بعد بیلجیم میں‌ آیوڈین کی گولیاں‌ مفت بٹنے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے ایٹمی حملے کے خدشے کے شکار یورپ کے دیگر ممالک کی طرح بیلجیم میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    یوکرین پر روسی ایٹمی حملے کے خدشے کے پیش نظر بیلجیم میں آیوڈین کی گولیاں فارمیسیز میں مفت فراہم کی جا رہی ہیں، گزشتہ روز 30 ہزار سے زائد افراد نے گولیاں حاصل کیں۔

    ماہرین کے مطابق ایٹمی حملے کی صورت میں یہ گولیاں تھائیرائڈ کی حفاظت کریں گی۔

    زپورئیژا جوہری پلانٹ کب سے کنٹرول میں ہے؟ روس نے بتا دیا

    واضح رہے کہ عالمی رہنماؤں نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین میں زپورئیژا جوہری پاور پلانٹ پر گولہ باری کر کے پورے براعظم کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے، برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ یہ حملہ پورے یورپ کی سلامتی کو براہ راست متاثر کر سکتا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر زور دیا کہ وہ جوہری پلانٹ کے ارد گرد اپنی فوجی سرگرمیاں روک دے۔

    تاہم دوسری طرف روس کی وزارت دفاع نے اس حملے کا الزام یوکرین کے تخریب کاروں پر عائد کرتے ہوئے اسے ایک ’بدمعاشی اشتعال انگیزی‘ قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ زپورئیژا جوہری پلانٹ پانچ دنوں سے روسی فوج کے قبضے میں ہے۔