Tag: روس

  • روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

    روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے جی 20 اجلاس میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ روس کی جانب سے یوکرائن کے بحری جہاز اور عملے کی واپسی نہ ہونے کی اطلاعات پر روسی صدر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اور یوکرائن کا معاملہ حل ہوتے ہی ارجنٹائن میں روسی صدر ولادی میرپیوٹن کے ساتھ دوبارہ بامعنی مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔

    قبل ازیں ماسکو حکومت نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات یکم دسمبر کو جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران بیونس آئرس میں طے ہے۔

     گزشتہ روز کریملن کے ایک معاون نے کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں عالمی امور کو زیر بحث لایا جائے گا، واضح رہے کہ امریکی صدر حالیہ یوکرائنی روسی تنازعے کے تناظر میں پیوٹن کے ساتھ ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    دوسری جانب یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی جاری ہے، یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا ہے کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: روس یوکرائن کشیدگی: روس نے کریمیا میں ایس 400 میزائل نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا

    یوکرائن کے صدر نے جرمن اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا جب بحیرہ آزوف میں گزشتہ اتوار کو روسی بحریہ نے یوکرائن نیوی کی تین کشتیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

  • روس یوکرائن کشیدگی: روس نے کریمیا میں ایس 400 میزائل نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا

    روس یوکرائن کشیدگی: روس نے کریمیا میں ایس 400 میزائل نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا

    کیو : روس نے یوکرائنی کے شمالی علاقوں میں کرفیوں نافذ ہونے کے بعد کریمیا میں ایس 400 میزائل سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکومت نے پڑوسی ملک سے کشیدگی میں اضافے کے بعد یوکرائن سے ملحقہ سابقہ ریاست کریمیا میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم نصب کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کی جانب سے جارحابہ اقدامات یوکرائنی حکومت کی جانب سے روس سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں کرفیوں کے نفاذ کا رد عمل ہے۔

    یوکرائنی حکومت کا کہنا ہے کہ کریمیا میں زمین سے فضا میں نشانہ بنانے والے ایس 400 میزائلوں کا نصب ہونا بحیرہ اسوو اور نیٹو ممالک کے انتہائی خطرناک ہوگا۔

    یوکرائنی حکومت کا کہنا ہے کہ روس خطے میں جنگی جنون بڑھا رہا ہے، اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔،

    دوسری جانب یوکرائنی صدر پیٹرو نے نیٹو سے بحیرہ ازوف میں جنگی جہاز بھیجنے کی درخواست کردی تاکہ روس سے محاز آرائی میں مدد فراہم ہوسکے اور نیٹو حکام نے بھی یوکرائن کو نیٹو کا رکن نہ ہونے کے باوجود بھرپور حمایت کرنے کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرائنی صدر نے روس کے ساتھ حالیہ دنوں کشیدگی میں اضافہ ہونے کے بعد حالات سے نمٹنے کے لیے روس سے ملحقہ علاقوں میں 30 دنوں کے لیے مارشل لاء نافذ کردیا ہے۔

    صدر پیٹرو کا کہنا تھا کہ روس کی جارحانہ پالیسی انتہائی ناپسند ہے، پہلے روس نے کریمیا پھر مشرقی یوکرائن اور اب بحیرہ ازوف میں جارحیت دکھا رہا ہے۔

  • یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    کیو: یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں تیس روز کے لیے مارشل لاء نافذ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس اور یوکرائن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نذر یوکرائینی پارلیمنٹ نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں تیس روز کے لیے مارشل لاء لگانے سمیت 31 مارچ کو صدارتی الیکشن کرانے کے بل کی بھی منظوری دے دی۔

    مارشل لاء کے نفاذ کے لیے ان ریاستوں کا انتخاب کیا گیا ہے جن کی سرحدیں روس سے ملتی ہیں جبکہ دارالحکومت میں مارشل لاء نافذ نہیں ہوگا۔

    یوکرائن صدر کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کا نفاذ انٹیلی جنس رپورٹس کے بعد کیا گیا ہے جس میں روس کی جانب سے مختلف علاقوں میں حملے کی تیاریوں کی مصدقہ اطلاعات دی گئی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کے نفاذ سے ملک میں جاری جمہوری اور سیاسی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ملک میں ہونے والے صدارتی الیکشن بھی اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    دوسری جانب روس اور یوکرائن کی صورت حال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کے پر امن حل کے لیے یورپی رہنماؤں کو مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    واضح رہے کہ روس نے کیراج پورٹ پر 3 یوکرائینی بحری جہازوں پر فائرنگ کرکے 6 اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا اور تاحال یوکرائن کے بحری جہاز اور عملہ روس کے قبضے میں ہے۔

    اقوام متحدہ متحدہ کے سلامتی کونسل نے روسی اقدامات کے باعث ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا ہے تاکہ روس یوکرائن کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم یا ختم کیا جاسکے۔

  • روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    ماسکو : روس کی جانب سے یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں پر قبضے نے دونوں ممالک کے درمیان ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرائن کے درمیان کچھ برسوں سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ اس قت ہوا جب روسی افواج نے یوکرائنی بحری جہازوں پر سمندری حدود کی خلاف کا الزام عائد کرتے ہوئے قبضہ کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں یوکرائنی بحریہ کا کشتیوں اور جہازوں پر موجود عملہ بھی شدید زخمی ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے پر واقعے کی ذمہ دار عائد کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب پیر کے روز یوکرائنی اراکین پارلیمنٹ اس واقعے کے ذیل میں ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کے لیے ووٹنگ کریں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر بحرہ اسود اور بحرہ آزوو ملانے والے آبنائے کرچ پر قائم پل کے نیچے بحری ٹینکر کھڑا کرکے یوکرائنی بحریہ کا راستہ بلاک کردیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق یوکرائنی صدر نے یوکرائنی قیادتوں سے ملاقات کے دوران روسی افواج کے مذکورہ اقدام کو دیوانہ پن اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز یوکرائنی بحریہ دو جنگی جہاز اور ایک کشتی بحرہ اسود سے بحرہ آزوو قائم بندرگاہ ماریوپول تک جارہے تھے کہ راستے میں روسی افواج نے راستہ روک پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں عملہ بھی زخمی ہوا۔

    روسی حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ یوکرائنی بحریہ نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تھی اس لیے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یوکرائنی جہازوں کا رستہ روکا تھا۔

    یوکرائنی بحریہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج کے حملے میں عملے کے 6 افراد بھی زخمی ہوئے ہیں جس کی روس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افواج نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں یوکرائنی بحریہ کے 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ بحری جہاز اور کشتیوں کی آمد و رفت سے متعلق روسی حکام کو قبل از وقت آگاہ کیا گیا تھا۔

    یوکرائنی شہریوں کی جانب سے جنگی جہازوں اور کشتی پر روسی قبضے کی خبر پھیلنے کے بعد یوکرائنی دارالحکومت میں قائم روسی سفارت خانے کے باہر شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران مظاہرین نے مشعلیں سفارت خانے کے اندر پھینکی جس کے نتیجے میں سفارت خانے کی ایک گاڑی نذر آتش ہوگئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ متحدہ کے سلامتی کونسل نے روسی اقدامات کے باعث ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا ہے تاکہ روس یوکرائن کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم یا ختم کیا جاسکے۔

  • برطانیہ روس کی جانب سے کسی طور مطمئن نہیں رہ سکتا، برطانوی آرمی چیف

    برطانیہ روس کی جانب سے کسی طور مطمئن نہیں رہ سکتا، برطانوی آرمی چیف

    لندن : روس برطانیہ کے لیے بڑا خطرہ ہے جو ہماری کمزوری سے فائدہ اٹھانے کےلیے تیار ہے اور مغرب کی کمزریوں سے باقائدہ ایک سسٹم کے تحت فائدہ اٹھانے کی کوشش کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی آرمی چیف جنرل مارک کارلیٹن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس موجودہ وقت میں القاعدہ، داعش اور اس جیسی تمام تنظیموں سے بڑا سیکیورٹی خطرہ ہے جس سے بہ محتاط رہنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل مارک نے برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس وہ خطرہ ہے جس نے مغربی طاقتوں کی کمزریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے بارہا کوششیں کرچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس نے سائبر، اسپیس اور سمندر کے اندر غیر روایتی طریقے استعمال کرچکا ہے، جنرل مارک نے کہا کہ برطانیہ روس کی جانب سے کسی طور مطمئن نہیں رہ سکتا۔

    خیال رہے کہ جنرل مارک کارلیٹن کو رواں برس جنوری میں برطانیہ کا آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی حکومت گذشتہ برس روس پر سائبر حملوں کا الزام لگا چکی ہے جبکہ رواں برس مارچ میں روس کے ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی کو برطانیہ میں ہی زہر دینے کا الزام بھی عائد کرچکی ہے۔

    دوسری جانب روسی حکومت نے برطانوی آرمی چیف کے بیان کی تردید کی اور تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی کوششوں کے باوجود روس اور شامی حکومت نے مشترکا طور پر داعش کا راستہ روکا ہے۔

  • الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    مختلف ممالک میں ریستورانوں میں مختلف جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں جو دراصل سیاحوں کو ان ریستورانوں کی طرف متوجہ کرنے کے لیے رکھے جاتے ہیں۔

    روسی دارالحکومت ماسکو میں ایسا ہی ایک انوکھا کیفے لوگوں میں مقبول ہورہا ہے جہاں انہیں لبھانے کے لیے الو رکھے گئے ہیں۔

    اولز ہاؤس کیفے نامی اس ریستوران میں 11 الو رکھے گئے ہیں، ان الوؤں سے صرف ایک منٹ ملاقات کی قیمت 6 امریکی سینٹ ہیں۔

    جو گاہک ان الوؤں کو اپنے ہاتھ سے کچھ کھلانا چاہیں تو اس کے لیے انہیں الگ سے قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    کسی ریستوران میں الو رکھنے کا یہ خیال نیا نہیں ہے، اس سے قبل جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں بھی اول کیفے کھولے جاچکے ہیں۔

    روس میں الو کیفے بچوں اور ہیری پوٹر فلم کے شائقین کو متاثر کرنے کے لیے کھولا گیا ہے تاہم جاپان میں الو خوش قسمتی اور مختلف آفتوں سے بچاؤ کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور اسے گھروں اور کاروباری مقامات پر رکھنا قدیم عقیدے کا حصہ ہے۔

    تاہم جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اس رجحان کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

    ماہرین حیاتیات کے مطابق دن بھر ریستوران میں لوگوں کی بھیڑ بھاڑ اس پرندے کی قدرتی نیند کی عادات کو تبدیل کر رہی ہے جس سے ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ان معصوم پرندوں پر ایک قسم کا تشدد ہے۔

    تحفظ حیاتیات پر کام کرنے والے ایک کارکن کا کہنا ہے، ’کسی جانور کو جسمانی نقصان پہنچانا یا اسے تکلیف دینا ہی تشدد نہیں کہلاتا۔ کسی جانور کو نہایت چھوٹی سی جگہ پر رکھ دینا، اس کی نمائش کرنا اور اس کی قدرتی عادات میں خلل ڈالنا بھی ایک قسم کا تشدد ہے‘۔

    ماہرین کے مطابق رات میں جاگنے اور اسی حساب سے حسیں ہونے کے باعث انہیں پرشور اور پرہجوم جگہوں سے مطابقت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    تحفظ حیاتیات کے ایک کارکن کے مطابق ان کے علم میں آیا ہے کہ جاپان میں ایک اول (الو) کیفے میں گزشتہ برس 7 الو ہلاک ہوگئے۔

    جاپان میں اس رجحان کی مخالفت کے باوجود روس کا اولز کیفے دن بدن مقبولیت حاصل کررہا ہے اور لوگ الوؤں سے ملنے کے لیے جوق در جوق اس کیفے کا رخ کر رہے ہیں۔

  • شنگھائی : عمران خان کی روسی وزیراعظم سے ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش

    شنگھائی : عمران خان کی روسی وزیراعظم سے ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش

    شنگھائی : چین میں عمران خان اور روسی وزیر اعظم کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا، وزیر اعظم نے اپنے ہم منصب کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں شنگھائی درآمدی نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور روسی وزیر اعظم دمتری مدودو کے درمیان ملاقات ہوئی۔ خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر اور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد بھی موجود تھے۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں عالمی اور علاقائی صورتحال سمیت دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں پاکستان اور روس کی جانب سے دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا، دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا ۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ باہمی مفادات کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانا ہوگا، عمران خان نے روسی ہم منصب کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی، وزیر اعظم نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں روسی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا۔

    روسی وزیر اعظم دمتری مدودو نے انتخابات میں کامیابی پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تیزی سے بدلتے حالات کے پیش نظر پاک روس تعلقات کو مزید وسعت دینا ہوگی۔

    علاوہ ازیں ملاقات میں جنوبی ایشیا بالخصوص افغانستان کے علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال اور دونوں رہنماؤں کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    خیال رہے وزیر اعظم عمران خان 5 روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں، عمران خان کا وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد چین کا یہ پہلا دورہ ہے جو یکم نومبر کو شروع ہوا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آج شنگھائی میں درآمدی نمائش کی افتتاحی تقریب سے بھی خطاب کیا۔

    نمائش میں وزیر اعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت مختلف ممالک کے سربراہان اور 130 ممالک کی 3 ہزار سے زائد کمپنیاں شریک ہیں۔

  • آرمی چیف کا قومی انسداد دہشت گردی سینٹر کا دورہ

    آرمی چیف کا قومی انسداد دہشت گردی سینٹر کا دورہ

    راولپنڈی : پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کاؤنٹرٹیررازم سینٹر کا دورہ کیا، آرمی چیف نے پاکستان اور روس کی خصوصی فورسز کی مشترکہ مشقیں دیکھیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں کے اختتامی روزکاؤنٹر ٹیررازم سینٹر پبی کا دورہ کیا۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نےدونوں ملکوں کی خصوصی فورسزکی مشترکہ مشقیں دیکھیں اور جوانوں کی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ مشقیں باہمی روابط کوتقویت دینے کا بہترین ذریعہ ہیں، مشترکہ مشقوں سے دونوں ملکوں کی افواج کے روابط مزید مضبوط ہوں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق روس کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن بھی اس موقع پرموجود تھے۔

  • ’مشن پرواز‘ پرنکلے فخرعالم کو نیا ویزا مل گیا

    ’مشن پرواز‘ پرنکلے فخرعالم کو نیا ویزا مل گیا

    ماسکو: دنیا کا چکرلگانے کی غرض سے ’مشن پرواز‘ پرنکلے پاکستانی گلوکار، اداکار اورمیربان فخر عالم نے نیا ویزا ملنے پرحکومت پاکستان اور روسی حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی گلوکارواداکار فخر عالم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ انہیں نیا ویزا مل گیا ہے۔

    پاکستانی آرٹسٹ نے ویزا ملنے پر حکومت پاکستان، روسی حکام اور دوستوں سمیت پاکستان کے عوام اورمیڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    مشن پرواز پرنکلے فخر عالم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاکستانی پرچم کا سفر جاری رہے گا۔

    پاکستانی گلوکار فخرعالم روسی ایئرپورٹ پر نظربند

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی آرٹسٹ فخرعالم کو روسی حکام نے ویزہ ختم ہونے پرحراست میں لیا تھا، روس کے ایئرپورٹ پہنچنے سے پہلے ہی گلوکار کے ویزے کی مدت ختم ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ فخرعالم نے 10 اکتوبر کی صبح 7 بجے امریکی ریاست فلوریڈا کے شہرواٹرز سے مشن پرواز کا آغاز کیا تھا۔ اس مشن کے تحت وہ دنیا کے مختلف ممالک کے 32 اسٹاپس پرجائیں گے جس کا دورانیہ 28 دنوں پرمشتمل ہوگا۔

  • روس: سرکس کے شیر نے 4 سالہ بچی کو جنگلے میں کھینچ لیا

    روس: سرکس کے شیر نے 4 سالہ بچی کو جنگلے میں کھینچ لیا

    ماسکو: روس کے گاؤں میں سرکس کے دوران شیر نے ٹرینر کے ہاتھ سے نکل کر جنگلے کے ساتھ کھڑی 4 سالہ بچی کو کھینچ لیا۔

    سرکس میں عام طور پر خونخوار جانور تماشا دکھانے کے لیے رکھے جاتے ہیں البتہ بعض اوقات ان کا رکھنا کسی خطرے سے خالی نہیں ہوتا۔

    خونخوار جانوروں کو ویسے تو باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے پر بعض اوقات یہ بری طرح بپھر جاتے ہیں جس کی وجہ سے کبھی مالک اور کبھی تماشا دیکھنے والوں کو نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔

    ایسا ہی ایک واقعہ روس کے گاؤں میں پیش آیا جہاں سرکس جاری تھا کہ شیر نے ٹرینر کے ہاتھ سے نکل کر قریب جنگلے میں کھڑی 4 سالہ بچی کو جنگلے کے اندر کھینچ لیا۔

    رپورٹ کے مطابق بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچی کے چہرے اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن اس کو ماسکو منتقل کردیا گیا ہے، حکام کی جانب سے بچی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    روس کی انویسٹی گیشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ سرکس کے 51 سالہ ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے وہ سرکس میں شریک لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: سرکس کے شیر کا بچی پر حملہ

    واضح رہے کہ چھ ماہ قبل سعودی عرب کے شہر جدہ میں جاری فیسٹیول کے دوران پیش آیا تھا جہاں شیر کے بچے نے بچی پر حملہ کردیا، سیکیورٹی حکام کی جانب سے ٹرینر کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔