Tag: روس

  • روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے روس پرنئی پابندیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ روس تمہیں بتاؤں گاٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں روس کو خبردار کیا کہ تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، روس پرنئی پابندیاں درست وقت پرلگائی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے خطاب میں کہا کہ برطانیہ میں کیمیائی ہتھیاروں کاذمہ دارروس ہے، برطانوی دستوں کےساتھ تعاون مثالی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کاانگلش ٹاؤن میں موجود ہونا ہولناک بات ہے۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ روس کےبارےمیں برطانیہ کےخیالات سےاتفاق رکھتےہیں، روس کےاس طرح کےاقدامات پرفوری کارروائی ناگزیرہے، سالس بری میں کیمیائی ہتھیاروں کےاستعمال میں روس ملوث ہے۔

    اس سے قبل امریکا نے روس پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے شام کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو کیمیائی اسلحے کی تیاری کے لیے سازو سامان مہیا کرتی ہیں۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز الاصبح امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے دوما میں شہریوں پر کیمیائی بم گرائے جانے کے جواب میں شام کی کیمیائی تنصیبات کو تلف کرنے کی غرض سے تین مقامات پر 107 میزائل داغے تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت یادردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی تھی۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگرامریکا اور مغربی اتحادیوں نے شام پر دوبارہ میزائل داغے تو یہ اقوام متحدہ کے عالمی دستور کی خلاف شمار ہوگی، امریکا کے یہ اقدامات دنیا میں افراتفری پھیلانے کا سبب بنے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے۔

    امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے حملوں کے بعد سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے شام پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد پیش کی لیکن وہ مسترد کردی گئی۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں صرف تین ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جن میں روس، چین اور بولیویا شامل ہیں جبکہ آٹھ رکن ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پرکیے جانے والے حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب ایک مکمل کارروائی کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانس اور برطانیہ کو ان کی دانشمندی اور بہترین فوجی طاقت پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بہتر نتیجی نہیں سکتا تھا، مشن تکمیل کو پہنچا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کا کہنا تھا کہ شام پرامریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کا مقصد شامی صدربشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے کہ آئندہ کیمیائی حملوں سے بازرہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ملک شام میں کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے لیے مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا گیا تاکہ شامی شہریوں کومزید کیمیائی حملوں سے بچایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا، کارروائی بڑی حد تک کامیاب رہی۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ بطوروزیراعظم شام میں فوجی کارروائی کا حکم دینا مشکل تھا لیکن یہ فیصلہ درست تھا، آئندہ بھی ضرورت پڑی تو کارروائی کی جائے گی۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملےکا مقصد شامی حکومت کی کیمیائی ہتھیاروں کی صلاحیت ختم کرناتھا، کارروائی پیغام ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ناقابل قبول ہے۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ ثبوت ہیں کہ شامی حکومت نے 4 مرتبہ کیمیائی ہتھیاراستعمال کیے، روس کوپتہ ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاراستعمال کررہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ سب کے مفاد میں ہے، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال روکنے کے لیے اورکوششیں کریں گے۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کی پالیسی کے باعث ہزاروں افراد کوہجرت کرنا پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ شامی حکومت ماضی میں بھی کیمیائی ہتھیاراستعمال کرتی رہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلے کوسفارتی سطح پرحل کرنے کی کوشش کی مگرکامیابی نہ ملی لیکن اس کے باوجود شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے پرامید ہیں۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    نیویارک:اقوام متحدہ کی سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روزقبل شامی علاقے دوما میں کیمیائی بمباری کے بعد منگل کے روزاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا نے شام پرفوجی کارروائی کے لیے تحریری مسودہ پیش کیا تھا جسے روس نے ویٹوپاور کا استعمال کرتے ہوئے مسترد کردیا۔

    اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ’امریکا جو منصوبے بنارہا ہے وہ ان پرعمل کرنے سے باز رہے، ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں ہوںگے‘۔

    اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام میں مبینہ کیمیائی بم حملوں پرامریکا کی جانب سے تحقیقات کی تجویز پیش کرنے پرروس نے امریکا کو خبردارکیا ہے کہ ’امریکا اوراس کے اتحادیوں کی جانب سے شام میں کسی قسم کی فوجی کارروائی ہوئی تواس کا ذمہ دارامریکا ہوگا‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی


    امریکا کی حمایت میں فرانس کے صدرامینیول میکخواں کا کہنا تھا کہ امریکا اورفرانس مشترکہ طور پرشام کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں اور ’ہماری افواج کی جانب سے شام کی کیمیائی تنصیبات کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو روس نے ویٹو پاور کا استعمال کرکے رَد کردیا۔ البتہ دوسری جانب روس بھی پیش کردہ جوابی قرارداد پیش کرنے پرمطلوبہ حمایت حاصل نہیں کرپایا، جبکہ چین نے رائے شماری میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    روسی مندوب وسیلی نیبنزیا نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکا مذکورہ قرارداد کے ذریعے شام میں فوجی کارروائی کا بہانہ تلاش کررہا ہے۔

    روس کے جواب میں اقوام میں متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے امریکا کی جانب پیش کردہ قرارداد پر کی گئی ووٹنگ کو’مذاق‘قراردیتے ہوئے کہا کہ روس سلامتی کونسل کی بنیاد کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

    نکی ہیلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ’امریکا کی جانب سے کیمیائی حملوں کے جواب میں قرارداد کم سے کم کارروائی ہے‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ


    جبکہ امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ وہ لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کررہے ہیں تاکہ شام کے معمالات کر توجہ مرکوز کرسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عسکری سطح پر ہمارے پاس بہت سے راستے ہیں اور جوابی کارروائی کا فیصلہ بھی جلد کرلیا جائے گا۔،

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے چند روز باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو ان حملوں کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    ماسکو : شام میں کیمیائی حملے کے بعدخطے میں کشیدگی بڑھ گئی، امریکی صدر کی جانب سے کارروائی کی دھمکی کے بعد روس نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے امریکی فوجی کارروائی پرسنگین نتائج کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شہردوما میں کیمیائی حملے میں درجنوں افراد کی ہلاکت نے ہلچل مچا دی، عالمی برادری کی جانب سے سخت مذمت کی جارہی ہے۔

    کیمیائی حملے کا ذمہ دار روس اورشامی حکومت کو ٹہراتے ہوئے امریکی صدر نے سخت کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کیمیائی حملے کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

    ٹرمپ کےبیان پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ماہرین اور امدادی کارکنوں نے باغیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد وہاں کا دورہ کیا ہے اور انھیں کسی قسم کے کیمیائی حملے کے کوئی آثار نہیں ملے۔

    روس نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کیمیائی حملے کی خبر من گھڑت ہے اور اگر امریکا نے کارروائی کی توبھاری قیمت چکانا پڑے گی جبکہ شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی تردید کی ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس اور امریکہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا،روسی سفیرکا کہناتھاکہ امریکہ کی فوجی کارروائی کےسنگین نتائج برآمد ہوں گے جبکہ امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ روس کے ہاتھوں پر شامی بچوں کا خون ہے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے اقوام متحدہ سے کیمیائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک پر شام میں ہونے کیمیائی حملے کی کمزور الفاظ میں مذمت کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ شام میں سرکاری افواج کی جانب سے جنوب مشرقی غوطہ کے قصبے دوما میں فضائی حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد خمی ہوئے تھے، ہلاک و زخمیوں میں زیادہ تر تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ –

    کیمیائی حملے کا الزام روس اور شامی حکومت پرعائد کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ شام کے علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام

    سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام

    ماسکو:روسی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا، یہ حملہ بریگزٹ کے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پیر کے روز روس اور برطانیہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ’برطانوی حکومت اور اس کے مغربی اتحادیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ ممالک مسلسل غیر مناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے سفید جھوٹ اور غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔

    سرگئی لاروف نے پریس کانفرنس ک دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے اوائل میں برطانیہ کے شہر سالسبری میں ڈبل ایجنٹ پر اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل سے قاتلانہ حملہ خود برطانوی حکومت کے مفاد میں ہے۔

    برطانیہ اس وقت خود بریگزٹ کے وعدے پورے نہ کرنے کے باعث مشکلات کا ہے اس لیے انہوں نے اس طرح کے اوچھے ہھتکنڈوں کے ذریعے بریگزٹ میں پیش آنے والے مسائل سے عوام کے توجہ ہٹانا چاہی ہے۔

    انہوں نے صحافی کی جانب سے سرد جنگ کی نسبت حالیہ دنوں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر کہا کہ ’ سرد جنگ میں کچھ اصول و قوانین ہوتے تھے اور مناسب رویہ اختیار کیا جاتا تھا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’مغربی دنیا برطانیہ اور امریکا کے پیچھے چلنے والے ممالک تمام قابل قبول رویوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ابھی بچوں کا کھیل رہے ہیں لیکن ہم بچوں کا کھیل نہیں کھلتے‘۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سابق ڈبل ایجنٹ سرگئی سکریپال اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کا واقعہ برطانیہ کی خصوصی فورسز کے مفاد میں بھی ہوسکتا ہے کیونکہ وہ قتل کے لائسنس کی حامل ہیں اور اپنی ان صلاحیتوں کے لیے معروف ہیں۔

    لاروف نے اس امر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ حملہ روس نے نہیں کیا کیوں کہ ’’اگر ایسا ہوتا تو متاثرین فوری طور پر مرچکے ہوتے اور جہاں تک میں سمجھتا ہوں ایسے پراسرار اور پیچیدہ حملوں میں فوری طور پر موت واقع ہوجاتی ہے‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس واقعے کی دیگر بھی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں سے کسی ایک کے بھی امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا‘‘۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس کا الزام برطانیہ نے روس پر عائد کرتے ہوئے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے حکم دیاتھا۔

    تاہم برطانیہ کی حمایت میں امریکا سمیت کئی مغربی ممالک نے بھی اس سرد جنگ میں حصّہ لیتے ہوئے روسی سفارت کاروں کو جاسوس قرار دے کر نکال دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • دو رنگی آنکھوں والی جڑواں بلیاں

    دو رنگی آنکھوں والی جڑواں بلیاں

    بلیاں کسے پسند نہیں ہوتیں۔ سفید، بھوری، نارنجی رنگوں کی خوبصورت اور صاف ستھری بلیوں کو ہر شخص پسند کرتا ہے۔

    روس کے شہر پیٹرس برگ میں ایک شخص کے پاس ایسی سفید بلیاں موجود ہیں جو جڑواں ہیں۔

    ان بلیوں کی خاص بات یہ ہے کہ ان کی آنکھیں دو رنگی ہیں۔ دونوں بلیوں کی دونوں آنکھیں ایک ہی جیسی ہیں جو انہیں بے حد حسین اور منفرد بناتی ہیں۔

    آئرس اور ابیس نامی ان بلیوں کے مالک نے ان کا سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ بھی بنایا ہے جسے کئی لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔

    آئیے آپ بھی ان بلیوں سے ملیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: برطانیہ روس تنازعے نے عالمی بحران کی شکل اختیار کر لی. امریکا نے بھی 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد دیگر ممالک سے بھی روسی سفارت کی بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوگیا.

    [bs-quote quote=”برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔ 

    امریکا کے علاوہ جرمنی اور فرانس بھی چار روسی سفارکاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے چکے ہیں. دیگر یورپی ممالک نے بھی روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے. یوکرین نے 13 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے.

    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا.

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا.

    اب امریکی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں‌ کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری ہوا ہے، جن میں سے 48 واشنگٹن میں واقع روسی سفارتخانے، جب کہ باقی نیو یارک میں اقوام متحدہ میں تعینات ہیں۔


    روس کا برطانیہ کے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان


    برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا


  • روس کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی‘ ہلاکتوں‌ کی تعداد 64 ہوگئی

    روس کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی‘ ہلاکتوں‌ کی تعداد 64 ہوگئی

    سائبیریا: روس کے شہرکیمیروو کے شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 64 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سائیبریا کے شہر کیمروو کے شاپنگ سینٹر میں مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے عمارت کے اس حصے میں آگ لگی جہاں سینیما ہالزموجود تھے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جب سینیما ہالز میں آگ لگی اس وقت بہت سے افراد فلم دیکھ رہے تھے، آتشزدگی کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا جبکہ حکام نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق آگ بجھانے کی کوشش کی جارہی ہے اور وہاں موجود لوگوں کی تلاش کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم شاپنگ سینٹر میں بہت سی آتش گیر اشیا موجود ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کیمیروو روس کے دارالحکومت ماسکو کے مشرق میں 3 ہزار 500 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پرکوئلہ پیدا کرنے والا اہم علاقہ ہے۔

    خیال رہے کہ کیمیروو میں 2013 میں اس شاپنگ سینٹر کا افتتاح ہوا تھا، اس میں سینیما ہالز کے علاوہ ریستوران، ایک ساؤنا باتھ، باؤلنگ ایلی اور بچوں کا ایک چڑیا گھربھی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کا امریکی الزام بے بنیاد ہے، روس

    طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کا امریکی الزام بے بنیاد ہے، روس

    کابل : روس نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کے الزام میں کوئی صداقت نہیں، روس کسی بھی انتہاء پسند قوت کو سپورٹ نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے امریکہ کی جانب سے دو روز قبل لگائے گئے الزام کو  یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی حمایت، اسلحہ یا مالی امداد کی فراہمی سے متعلق کہی گئی بات بے بنیاد ہے۔

    افغان دارالحکومت کابل میں واقع روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹو افواج کے سربراہ کی جانب سے طالبان کی مدد کرنے کا الزام بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے ۔

    روس کسی بھی انتہا پسند قوت کو سپورٹ نہیں کرتا بلکہ خطے میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے آئے ہیں اس حوالے سے نیٹو کے کمانڈر کو اپنی معلومات درست کرنے کی ضرورت ہے۔ روس افغانستان میں صرف امن مذاکرات کی حد تک متحرک ہے۔

    مزید پڑھیں: روس افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کررہا ہے، امریکہ کا الزام

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں متعین امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان نکولسن نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ روس نہ صرف افغان طالبان کی مالی مدد کر رہا ہے بلکہ انہیں تاجکستان کی سرحد سے جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جا رہا ہے، تاہم ان کا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اس کی تعداد نہیں بتا سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔