Tag: روس

  • کلہاڑی سے بال کاٹنے والا روسی حجام

    کلہاڑی سے بال کاٹنے والا روسی حجام

    ویسے تو بالوں کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تراش خراش کے لیے ایسے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جن سے انہیں کوئی نقصان نہ پہنچے لیکن روس کا ایک حجام بالوں کو تراشنے کے لیے کلہاڑی کا استعمال کرتا ہے۔

    ڈینیل نامی یہ حجام منفرد طریقے سے بال کاٹتا ہے اور اس کے لیے قینچی کا نہیں بلکہ کلہاڑی کا استعمال کرتا ہے۔

    یہ صرف کلہاڑی سے بالوں کے بے دردی سے کاٹتا ہی نہیں بلکہ مختلف طریقے سے ان کی اسٹائلنگ بھی کرتا ہے۔

    حتیٰ کہ بالوں کی کٹنگ کو حتمی ٹچ دینے کے لیے بھی یہ کلہاڑی کا ہی استعمال کرتا ہے۔

    اس کا دعویٰ ہے کہ کلہاڑی سے بال کاٹنا، قینچی سے بال کاٹنے کی نسبت آسان ہے۔

    اب اس قدر زور آزمائی کے بعد لوگوں کے سر پر بال بچتے ہیں یا نہیں یہ تو نہ پتہ چل سکا، البتہ اس انوکھے حجام سے بالوں کی کٹنگ کروانے کے لیے آنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روس طالبان کو ہتھیار فراہم کررہاہے‘جنرل نکلسن

    روس طالبان کو ہتھیار فراہم کررہاہے‘جنرل نکلسن

     

    واشنگٹن :امریکی جنرل جنرل جان نکلسن کاکہناہےکہ روس افغانستان میں طالبان کو ہتھیار فراہم کررہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی وزیردفاع جمیز میٹس کے ساتھ نیوزکانفرنس کےدوران افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نےکہاکہ اس بات کو رد نہیں کرسکتے کہ روس طالبان کو ہتھیار سپلائی کررہاہے۔

    نیوز کانفرنس کے دوران افغانستان میں روس کے کردار سے متعلق سوال پر جِمیز میٹس نے امریکہ کی تشویش بڑھنے کی طرف اشارہ دیا۔

    امریکی وزیردفاع کاکہناتھاکہ ہم اس حوالے سے روس سے سفارتی سطح پر رابطہ کریں گے اور جہاں ضرورت ہوئی اس کا سامنا کریں گے۔

    دوسری جانب روس نے طالبان کو کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کی۔


    افغانستان میں فوجی ہیڈکوارٹر پرحملہ‘140فوجی ہلاک


    یاد رہےکہ21اپریل کو افغان صوبہ بلخ میں ہونے والے طالبان کے حملے میں 140فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔


    افغان آرمی چیف ‘وزیردفاع عہدے سےدستبردار


    واضح رہےکہ گزشتہ روز افغانستان میں طالبان کے افغان فوجی بیس پرحملےمیں 140فوجیوں کی ہلاکت پرافغان آرمی چیف اور وزیردفاع عہدےسے مستعفی ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • روس کے پاس امریکا سے زیادہ خطرناک تمام بموں کا باپ

    روس کے پاس امریکا سے زیادہ خطرناک تمام بموں کا باپ

    امریکا نے گزشتہ روز افغانستان میں دنیا کا سب سے بڑا غیر جوہری بم گرا دیا۔ تاہم اس کا یہ بم روس کے اس بم کے آگے کچھ بھی نہیں جو اپنے ہدف کو بھاپ بنا کر اڑا سکتا ہے۔

    امریکا کے غیر جوہری بم جی بی یو – 43، جسے تمام بموں کی ماں کہا جاتا ہے میں 21 ہزار 600 پاؤنڈ (قریباً 11 ٹن) دھماکہ خیز مواد تھا۔

    تاہم عسکری تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کو نہیں بھولنا چاہیئے کہ روس کے پاس اس سے بھی بڑا بم ہے جو ہلاکت خیری میں امریکا کے بم سے 4 گنا زیادہ ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے افغانستان پر دنیا کا سب سے بڑا غیر جوہری بم گرا دیا

    ماہرین کے مطابق اس بم کی تباہ کاری کے سبب اگر اسے ’تمام بموں کا باپ‘ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

    روس کا یہ تھرمو بیرک غیر جوہری بم اپنے اندر 44 ٹن دھماکہ خیز مواد رکھتا ہے اور اس کی تباہی کا دائرہ کار ایک ہزار فٹ تک ہوسکتا ہے۔

    سنہ 2007 میں تیار کیے جانے والا یہ بم غیر جوہری ہے اور تابکار مادوں و شعاعوں کا اخراج نہیں کر سکتا، تاہم یہ بم ہلاکت خیزی میں کہیں آگے ہے اور یہ فضا میں موجود آکسیجن کو استعمال کرتے ہوئے اپنے ٹارگٹ کو بھاپ بنا کر اڑا سکتا ہے، عمارتوں کو بالکل ملیا میٹ کرسکتا ہے، اور وقفے وقفے سے سماعت شکن دھماکوں کا باعث بن سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے ’تمام بموں کی ماں‘ کے حملے میں اب تک داعش کے 36 جنگجوؤں کی ہلاکت کی اطلاع سامنے آئی ہے۔

  • روس کی ناکامی کےباعث شام میں کیمیائی حملہ ہوا‘ ریکس ٹیلرسن

    روس کی ناکامی کےباعث شام میں کیمیائی حملہ ہوا‘ ریکس ٹیلرسن

    واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ کاکہناہےکہ روس شامی حکومت کو کیمیائی حملہ کرنے سےروکنے میں ناکام رہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے روس پر تنقید کرتے ہوئےکہاکہ روس نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیروں کو تباہ کرنے کو یقینی بنائے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے یہ بات ایک ایسے وقت کی ہے جب پیر کے روز اٹلی میں جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہونے والی ہے۔اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ روس کو شامی حکومت سے دور کرنے کے لیے دباؤ کیسے ڈالا جائے۔

    اس اجلاس کے بعد امریکی وزیر خارجہ ماسکو کا دورہ کریں گےجہاں وہ اپنے ہم منصب سرگئی لاوروو سے ملاقات کریں گے۔


    امریکہ نے شام پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی


    خیال رہے کہ شام کے علاقے خان شیخون میں گذشتہ ہفتے مبینہ کیمیائی حملے میں 89 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ شامی حکومت نے کیا ہے جبکہ شامی حکومت اس کی ذمہ داری باغیوں پر عائد کرتی ہے۔


    امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


    یاد رہے کہ امریکہ نے اس مبینہ کیمیائی حملے کے بعد شامی فضائی اڈوں پر60 میزائل فائر کیےتھے۔

    واضح رہےکہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس نے شامی ہتھیاروں کے ذخیرے کو تلف کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اور اس میں اس کی ناکامی کی وجہ سے زیادہ بچے اور معصوم لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

  • روس میں ریلوے اسٹیشن پر دو دھماکے، 10 ہلاک 20 زخمی

    روس میں ریلوے اسٹیشن پر دو دھماکے، 10 ہلاک 20 زخمی

    ماسکو: روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے ریلوے اسٹیشن پر 2 دھماکوں میں 10 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے جس کے بعد دیگر 7 ریلوے اسٹیشنز کو بند کردیا گیا۔

    روس کے ایک قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مطابق سینٹ پیٹرز برگ کے سنایا اسکوائر میٹرو اسٹیشن پر2 دھماکے سنے گئے ہیں جس میں 10 افراد ہلاک جب کہ 20 سے افراد زخمی ہو گئے ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کا گھیراؤ کرلیا جب کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دیگر سات ریلوے اسٹیشنزکوبند کردیا گیا ہے تاہم ابھی تک دھماکے کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔

    ریسکیوادارے نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کردیا ہے اور زخمیوں کو ریل سے نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ ہلاک ہونے والوں کا پوسٹ مارٹم  کیا جا رہا ہے تاکہ دھماکا خیز مواد کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکے۔

    دھماکے کے بعد فوری طور پر 3 میٹرو اسٹیشنز کو بھی بند کردیا گیا ہے۔В метро Санкт-Петербурга произошел взрыв, есть пострадавшие https://t.co/fTmg6R42oN pic.twitter.com/OX80VXcqFk

  • جاسوسی کےالزامات کاامریکہ کوجواب دیناہوگا‘ روس

    جاسوسی کےالزامات کاامریکہ کوجواب دیناہوگا‘ روس

    ماسکو: روسی دفتر خارجہ کےترجمان کا کہناہےکہ وکی لیکس کے تازہ انکشافات پرامریکہ کو جواب دیناہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان روسی دفتر خارجہ ماریہ زاک ہاروا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وکی لیکس نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے پردنیا بھر میں جاسوسی کے جو الزامات عائد کیے ہیں،جس کا واضح اور موثر جواب امریکہ کودینا ہوگا۔

    ترجمان روسی دفترخارجہ نےکہا اگروکی لیکس کی یہ رپورٹ صداقت پر منبی ہوئی تو اس سے دنیا بھر کی سیکورٹی کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے تعلقات میں بہتری کے بجائے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں وکی لیکس نے سی آئی اے کے خفیہ ہیکنگ ہتھیاروں کا انکشاف کیاتھا،جس کے مطابق سی آئی اے کے پاس کمپیوٹر، فون ہیکنگ کے خفیہ ہتھیار موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں:عالمی خبریں وکی لیکس کے انکشافات، امریکی صدر ٹرمپ کا اظہارِ تشویش

    یاد رہےکہ دوروزقبل امریکی صدر ڈولڈ ٹرمپ نے وکی لیکس کی جانب سے امریکی سی آئی اے پر لگائے گئےالزام پرشدید تشویش کا اظہار کیاتھا۔

    مزید پڑھیں: امریکی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات تک عوام کی رسائی

    واضح رہےکہ رواں سال جنوری میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے نے ایک کروڑ تیس لاکھ صفحات پر مشتمل خفیہ دستاویزات آن لائن جاری کیں تھی۔

  • روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں‘جمیز میٹس

    روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں‘جمیز میٹس

    برسلز: امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کا کہناہےکہ ہم فی الوقت روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں تاہم سیاسی رہنماؤں کا آپس میں رابطہ رہےگا۔

    تفصیلات کےمطابق نیٹو سمٹ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےامریکی وزیردفاع جمیز میٹس کا کہنا تھا کہ ‘فی الوقت ہم فوجی سطح پر روس سے شراکت کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    امریکی وزیردفاع سے قبل روسی وزیردفاع سرگئی شوئگو نے ماسکو میں اعلان کیا تھا کہ وہ پینٹاگون سے تعاون دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    خیال رہےکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کےبیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں،جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی مہم کے ارکان اور روس کے درمیان کشیدہ تعلقات کا سامنا ہے۔

    سابق میرین جنرل اور پینٹاگون چیف جیمز میٹس کہتے ہیں کہ روس کو پہلے اپنے آپ کوثابت کرنا ہوگا جبکہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی ہوگی،جس کے بعد ہی روس سے امریکہ اور نیٹو قریبی تعلقات کا سوچیں گے۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کی تعریف اور ماسکو کے ساتھ بہتر تعلقات کی بات کرتے رہے ہیں،جس میں شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ بھی شامل ہے۔

  • روسی طیارے کی بمباری‘3ترک فوجی ہلاک

    روسی طیارے کی بمباری‘3ترک فوجی ہلاک

    ماسکو: شام میں روسی لڑاکا طیاروں کی بمباری سے ترکی کے3 فوجی ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوگئے،واقعے پر روسی صدر پیوٹن نے ترک صدر طیب اردگان کو فون کرکے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کےمطابق روسی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے تین ترک فوجی شمالی شام میں دہشت گردتنظیم دولتِ اسلامیہ کے زیرِ قبضہ شہر الباب کو آزاد کروانے کے لیے لڑنے والے کی مدد کر رہے تھے۔

    کریملن کےپریس سیکریٹری دمتری پیسکو نےکہاکہ روسی طیاروں نے غلطی سے ترک فوجیوں کو نشانہ بنادیاجس پر انتہائی افسوس ہے۔

    روسی فوج کےجنرل اسٹاف ویلیری گیراسیموف نے بھی اپنے ترک ہم منصب ہلوسی اکار کو فون کیا اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نےکہاکہ روسی طیارہ الباب میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنارہا تھا۔

    خیال رہے کہ روس اور ترکی اس سال کے آغاز سے الباب کے علاقے میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف مشترکہ فضائی کارروائی کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ترکی نے شام کی سرحد پرروسی جنگی طیارہ مارگرایا

    یاد رہےکہ نومبر 2015 میں ترک فضائیہ نے روس کے ایس یو 24 بمبار طیارے کومارگرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:ترکی نے روس سے طیارہ گرانے پر معافی مانگ لی

    واضح رہےکہ ترک صدر نے شامی سرحد پر روسی طیارے کو گرائے جانے کے واقعے پر روس سے معافی مانگی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر آگئے تھے۔

  • دنیا کی پہلی برفانی لائبریری

    دنیا کی پہلی برفانی لائبریری

    روس میں دنیا کی پہلی برفانی لائبریری کا افتتاح کردیا گیا۔ اس انوکھی لائبریری میں برف کی دیواروں پر مختلف اقوال و جملے لکھے گئے ہیں۔

    اپنی نوعیت کی منفرد اس لائبریری کے لیے دنیا بھر سے ہزاروں افراد نے اپنے پسندیدہ عبارات و منتخب جملے بھیجے جنہیں برف سے بنی دیواروں پر کندہ کیا گیا۔

    russia-6

    russia-2

    russia-4

    اس لائبریری میں انگریزی، روسی، کورین اور چینی زبان میں مختلف کتابوں سے لی گئی عبارتیں درج ہیں۔

    russia-3

    russia-5

    کھلے آسمان تلے سجائی جانے والی یہ لائبریری اپریل تک قائم رہے گی، اس کے بعد جب گرمیوں کا آغاز ہوگا تو یہ لائبریری پگھل جائے گی۔

  • معدومی سے بال بال بچنے والے 5 جانور

    معدومی سے بال بال بچنے والے 5 جانور

    جانوروں کا شکار، فضائی و آبی آلودگی، ان کی پناہ گاہوں کا ختم ہونا اور موسموں میں تغیر یعنی کلائمٹ چینج، یہ تمام وہ عوامل ہیں جو انسان کے تخلیق کردہ ہیں اور ان کی وجہ سے دنیا میں موجود جانور بے شمار خطرات کا شکار ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری کائنات میں اس سے قبل 5 عظیم معدومیاں وقوع پذیر ہو چکی ہیں اور ہم بہت تیزی سے چھٹی عظیم معدومی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق زمین پر موجود جنگلی حیات کی 75 فیصد آبادی کے بہت جلد خاتمے کا خدشہ ہے۔

    ان جانوروں کو درجہ حرارت میں اضافے اور ان کی رہائش گاہوں جیسے جنگلات وغیرہ میں کمی کا سامنا ہے جبکہ انسانوں کی جانب سے بے تحاشہ شکار ان کی آبادی کو کم کرتا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا ہم جانوروں کو معدومی سے بچا سکیں گے؟

    کچھ عرصہ قبل موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے باعث آسٹریلیا میں پائے جانے والے ایک چوہے کی نسل معدوم ہوچکی ہے اور یہ پہلا ممالیہ ہے جو موسم کی وجہ سے اپنے خاتمے کو پہنچا۔

    تاہم کچھ جانور ایسے ہیں جنہیں انسانوں ہی نے خاتمے سے بچانے کے لیے کوششیں کیں اور ان کوششوں کے باعث یہ معدومی کے خطرے سے باہر نکل آئے۔ اب ان کی آبادی خطرے کا شکار ضرور ہے، تاہم انہیں بالکل معدومی کا خدشہ نہیں ہے۔

    :پاکستان کا قومی جانور ۔ مارخور

    markhor

    پاکستان کا قومی جانور مار خور کچھ عرصہ قبل تک اپنی بقا کے خطرے سے دو چار تھا۔ مارخور پاکستان اور چین سمیت مغربی ایشیا کے کئی ممالک میں پایا جاتا ہے۔

    اس کی آبادی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ اس کا بے دریغ شکار ہے جو اس کے سینگ کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ سینگ چین کی قدیم دوائیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی آبادی میں کمی کی ایک اور وجہ ٹرافی ہنٹنگ بھی ہے۔ اس مقابلے میں جیتنے والے کو کسی جانور (عموماً مارخور) کا سر انعام میں دیا جاتا ہے۔

    نوے کی دہائی میں اس جانور کی آبادی میں 70 فیصد کمی واقع ہوگئی تھی جس کے بعد ہنگامی بنیادوں پر اس کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ پاکستان میں مقامی قبیلوں کو تربیت دی گئی کہ وہ اپنے علاقوں میں مار خور کی حفاظت کریں اور اس کے شکار سے گریز کریں۔

    پاکستان میں اس جانور کے لیے اٹھائے جانے والے حفاظتی اقدامات نے تاجکستان کو بھی متاثر کیا اور وہاں رہنے والے قبائل نے بھی اس کا شکار کرنے کے بجائے اس کی حفاظت کرنا شروع کی۔

    :امریکا کی ننھی لومڑیاں

    fox

    امریکا کے فش اینڈ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں پائی جانے والی لومڑیوں کی ایک قسم، جن کا قد چھوٹا ہوتا ہے اور انہیں ننھی لومڑیاں کہا جاتا ہے، گزشتہ برس معدومی کے خطرے سے باہر نکل آئیں۔

    ماہرین کے مطابق اگلے ایک عشرے تک اس لومڑی کی 50 فیصد آبادی ختم ہونے کا خطرہ تھا۔ یہ لومڑی نوے کی دہائی میں ’کینن ڈسٹمپر‘ نامی بیماری کے باعث اپنی 90 فیصد سے زائد نسل کھو چکی تھی۔ کینن ڈسٹمپر کتوں اور لومڑیوں کو لگنے والی ایک بیماری ہے جس کا تاحال کوئی خاص سبب معلوم نہیں کیا جاسکا ہے۔

    حکام کے مطابق ان لومڑیوں کے تحفظ کے لیے ان کی پناہ گاہوں میں اضافے اور ویکسینیشن کے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے۔ ان لومڑیوں کو سؤر کی جانب سے بھی شکار کا خطرہ تھا جس کا حل ماہرین نے یوں نکالا کہ سؤروں کو اس علاقہ سے دوسری جگہ منتقل کردیا گیا۔

    ان اقدامات کے باعث اس لومڑی کی آبادی میں اضافہ شروع ہوا اور بالآخر یہ معدومی کی زد سے باہر نکل آئیں۔

    :افریقی جنگلات کا اہم حصہ ۔ گوریلا

    gorilla

    عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کے مطابق افریقی جنگلی حیات کا اہم حصہ گوریلا کی آبادی میں پچھلی 2 دہائیوں میں خطرناک حد تک کمی آگئی تھی جس کے بعد آئی یو سی این نے اسے خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست سے نکال کر شدید خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔ یہ درجہ معدومی سے قبل کا آخری درجہ ہے۔

    صرف براعظم افریقہ میں پایا جانے والا گوریلا مغربی افریقہ کے متعدد ممالک کے جنگلات میں رہتا ہے اور ماہرین کے مطابق گوریلاؤں کی آبادی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ان افریقی ممالک میں ہونے والی خانہ جنگیاں ہیں جس کے باعث گوریلا کے زیر رہائش جنگلات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تاہم گوریلا کی ایک قسم پہاڑی گوریلا کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات یو این ای پی کے مطابق ان گوریلاؤں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں جو بار آور ہو رہے ہیں۔

    :سائبیرین چیتا

    tiger

    سائبیرین چیتا جسے امور ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے مشرقی ایشیائی مقامات پر پایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک زمانے میں یہاں بے شمار چیتے تھے۔ لیکن پھر 90 کی دہائی میں ان کی موجودگی کے آثار ختم ہوگئے جس سے یہ اندیشہ پیدا ہوا کہ ہم اس جانور کو کھو چکے ہیں۔

    تاہم کچھ عرصہ قبل آئی یو سی این نے چین اور روس میں حفاظتی پروگرام شروع کیے جن کے باعث ان کی آبادی میں اضافہ ہونے لگا۔ اس وقت دنیا بھر میں 400 سائبیرین چیتے موجود ہیں۔

    :کاکاپو طوطا

    kakapo

    نیوزی لینڈ کو صدیوں سے اپنا مسکن بنائے کاکاپو طوطا 90 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ منفرد طوطا انسانوں کی جانب سے بے تحاشہ شکار کے باعث اپنے خاتمے کے دہانے پر پہنچ چکا تھا۔

    سنہ 1970 میں جب ان کے تحفظ پر کام شروع کیا گیا تو یہ مشکل سے درجن بھر تعداد میں تھے اور وہ بھی سب نر تھے۔ تکنیکی طور پر یہ نسل معدوم ہوچکی تھی۔

    لیکن پھر نیوزی لینڈ کے جنوبی ساحل کے قریب ایک جزیرے پر 4 مادہ طوطیاں دیکھی گئیں۔ انہیں فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور ان کی دیکھ بھال شروع کردی گئی۔ آہستہ آہستہ ان کی آبادی میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور اب یہ طوطا بھی ایک مستحکم تعداد میں موجود ہے۔