Tag: روس

  • ڈونلڈ ٹرمپ ہوشیار شخص ہیں،پیوٹن

    ڈونلڈ ٹرمپ ہوشیار شخص ہیں،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہےکہ ’ڈونلڈ ٹرمپ ایک ہوشیار شخص ہیں جو اپنےعہدے کی ذمہ داریاں بہت جلد سمجھ جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے کوانٹرویومیں ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ’نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سے ہی منجھے ہوئے سیاستدان ہیں‘۔

    روسی صدر نے کہا کہ ٹرمپ ایک کاروباری شخصیت ہیں اور وہ امریکہ جیسے ملک کے سربراہ ہیں جوکہ دنیا کے سرکرداہ ممالک میں سے ایک ہے۔

    مزید پڑھیں:روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    خیال رہے کہ اس سےقبل روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیااور کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ستمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ پیوتن کااپنے ملک پر زبردست کنٹرول ہےاوروہ صدر اوبامہ سے بہتر صدر ہیں۔

    مزید پڑھیں:روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    واضح رہے کہ رواں ماہ یکم دسمبر کوماسکو میں پارلیمان سے سالانہ خطاب کے دوران صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ کچھ غیر ملکی روس کو دشمن سمجھتے ہیں لیکن روس ایسا نہیں چاہتا نہ کبھی ایسا چاہے گا،اسے دوستوں کی ضرورت ہے۔

  • روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہناہےکہ روس کسی کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتا بلکہ اسےدوستوں کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ماسکو میں پارلیمان سے سالانہ خطاب کے دوران صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ کچھ غیر ملکی روس کو دشمن سمجھتے ہیں لیکن روس ایسا نہیں چاہتا نہ کبھی ایسا چاہے گا،اسے دوستوں کی ضرورت ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ 2014 میں ہونے والے کریمیا کے الحاق کے بعد مغرب سے جاری سرد جنگ، یوکرائن اور شام کی کشیدگی میں روس خود کو ایک انتہائی بری حالت میں گہرا ہوا دیکھ رہا ہے۔

    دوسری جانب صدرپیوٹن نے شامی صدربشارالاسد کی حمایت اورشام میں حزب اختلاف کےخلاف کارروائیوں میں مصروف روسی افواج کی تعریف کی۔

    مزید پڑھیں:روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیااور کہا تھاکہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

  • جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    نیدرلینڈ : تین افریقی ممالک نے جرائم کی عالمی عدالت سے علیحدگی کا فیصلہ کے بعد روس نے بھی اس عدالت سے قطع تعلق کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے حامیوں نے بدھ کو افریقہ کے تین افریقی ممالک جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے اس ادارے سے الگ ہو جانے اور روس کی طرف سے اس کی طرف انتہائی معاندانہ رویے کے بعد اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    افریقی ممالک کو اعتراض ہے کہ عدالت نے اپنی ساری توجہ افریقی ممالک پر ہی مرکوز کر رکھی ہے، نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں عدالت کے رکن ممالک کے سالانہ اجلاس کے پہلے دن جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کے الگ ہوجانے کا مسئلہ ہی زیر بحث رہا۔

    عالمی دائرہ اختیار کی حامل اس عدالت کے سنہ 2002 میں قیام کے بعد سے اب تک کسی ملک نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ نہیں کیا تھا جو کہ اب جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے سامنے آیا ہے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بدھ کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں اس عدالت سے علیحدہ ہونے کے فیصلہ کی توثیق کی گئی ہے۔

    ماسکو نے روم کے قانون کی کبھی توثیق نہیں کی جس کی روح سے وہ کبھی اس عدالت کا رکن نہیں رہا حالانکہ روس نے سنہ 2000 کے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روم کا قانون بنایا گیا تھا۔

    بین الاقوامی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر فیٹو بنسودا نے تین افریقی ملکوں کے عدالت سے نکل جانے کے معاملے کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہ روم کے قانونی نظام کا بحران نہیں ہے بلکہ ایک منصفانہ اور پر امن دنیا کے قیام کی مشترکہ کوششوں کے لیے ایک دھچکہ ہے۔

  • ہجرت اور جدائی کا دکھ

    ہجرت اور جدائی کا دکھ

    جان بچانے کے لیے ہجرت کرنا تو ایک معلوم عمل ہے، یا روزگار میں اضافے کے لیے دوسرے شہروں میں جانا بھی ایک معمولی بات ہے۔ لیکن ایسی ہجرت کہ اپنے پیاروں کو پیچھے چھوڑ دیا جائے اور پلٹ کر ان کی خبر نہ لی جائے، ایک انسانی المیہ ہی کہلائے گا۔

    ایسے ہی ایک انسانی المیے کا شکار وسطی ایشیا کا ملک تاجکستان بھی ہے جہاں لاکھوں خواتین اپنے شوہروں کے ہوتے ہوئے بھی بے سہارا ہیں اور بے بسی و پسماندگی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

    مہاجر کیمپ کی خواتین کا معاشی خوشحالی کا سفر *

    وسط ایشیا کا سب سے چھوٹا ملک تاجکستان سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد سے ہی غربت کا شکار اور بلند ترین بے روزگاری کی شرح والا ملک ہے۔

    صرف 8 لاکھ اور 74 ہزار سے کچھ ہی زائد آبادی والے اس ملک کی بیشتر آبادی تاجکستان سے باہر رہائش پذیر ہے۔ مختلف ممالک میں رہنے اور کام کرنے والے یہ افراد مجموعی طور پر ایک کثیر رقم ملک میں بھیجتے ہیں جو تاجکستان کی جی ڈی پی کا 47 فیصد حصہ بنتا ہے۔

    tajik-5

    اس وقت دنیا بھر میں آباد تاجکوں کی 90 فیصد آبادی روس میں مقیم ہے۔ پوری دنیا میں موجود تاجک، تاجکستان کی کل مرادنہ آبادی کا ایک تہائی فیصد ہیں اور ان کی عمریں 20 سے 39 سال کے قریب ہیں۔

    گویا تاجکستان میں اب صرف خواتین ہیں، بچے اور بوڑھے جو اگر اس قابل نہیں کہ اپنی زندگی کی گاڑی کھینچ سکیں تو نہایت ہی قابل رحم زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    دنیا بھر میں چونکہ تاجک مزدوروں کی خدمات نہایت ارزاں ہیں لہٰذا بیرون ملک ان کا بری طرح استحصال کیا جاتا ہے۔ ان کی تنخواہ اس قابل نہیں ہوتی کہ یہ اسے گھر والوں کو بھیج سکیں، یا اگر بھیجتے بھی ہیں تو وہ نہایت قلیل ہوتی ہے۔

    چھٹی لے کر گھر آنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، چنانچہ ان مزدوروں کے اہلخانہ خاص طور پر بیوی اور بچے باپ اور شوہر کے ہوتے ہوئے بھی بے سہارا اور تنہا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    دیہی خواتین کی زندگی میں آنے والی انقلابی تبدیلی *

    انہی میں سے ایک خاتون تشبکووا بھی ہیں جن کا شوہر انہیں چھوڑ کر روس جاچکا ہے، اور انہیں قطعی اس کی امید نہیں کہ وہ اسے دوبارہ دیکھ بھی سکیں گی۔

    وہ بتاتی ہیں، ’10 سال قبل ہم نے محبت کی شادی کی تھی۔ صرف ایک سال بعد میرا شوہر مجھے چھوڑ کر انجانے سفر پر روانہ ہوگیا جس کے بعد سے وہ اب تک پلٹ کر نہیں آیا‘۔

    تشبکووا نے یہ عرصہ نہایت پریشانی میں گزارا۔ زندگی گزارنے کا کوئی آسرا ان کے پاس نہیں تھا۔ اس پر شوہر کی جدائی کا غم اور دوبارہ نہ ملنے کی اذیت بقول ان کے، انہیں کھا رہی تھی۔

    خواتین بے چینی کا شکار کیوں ہوتی ہیں؟ *

    تشبکووا شدید ڈپریشن کا شکار تھیں اور زیادہ تر وقت اپنے گھر میں ہی گزارتیں جہاں کئی کئی وقت کا فاقہ ان کے ساتھ ہوتا۔

    اور صرف ایک تشبکووا ہی نہیں، ان جیسی لاکھوں خواتین تھیں جو اسی صورتحال کا شکار تھیں۔ عالمی اداروں کے مطابق ڈھائی لاکھ کے قریب خاندان اور خواتین اپنے مردوں کے باہر جانے کے بعد بے سہارا تھیں اور خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی تھیں۔

    عورت کے اندرونی کرب کے عکاس فن پارے *

    پھر ان خواتین کے لیے اقوام متحدہ کی مدد غیبی امداد کی صورت آئی۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے خواتین یو این وومین نے، جو دنیا بھر میں مشکلات کا شکار خواتین کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، ان تاجک خواتین کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

    تاجکستان کی روایات کی بدولت یہ خواتین نہ تو زیادہ خواندہ تھیں، نہ ہی ہنر مند اور نہ ہی اس قدر بااعتماد کہ باہر جا کر حالات کا مقابلہ کرسکتیں۔ یو این وومین نے تاجک معاشروں کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان خواتین کو ہنرمند بنانے کا کام شروع کیا۔

    سنہ 2014 میں شروع کیے گئے بحالی پروگرام کے تحت خواتین کو روایتی تاجک دستکاری کا کام سکھایا گیا۔ آہستہ آہستہ خواتین کی نفسیاتی کیفیات میں بھی تبدیلی آتی گئی اور انہوں نے زندگی سے لڑنے کا حوصلہ پیدا کر ہی لیا۔

    tajik-2

    tajik-4

    یو این وومین کی معاونت سے ان ہنر مند خواتین نے اپنے تیار شدہ ملبوسات، کھلونوِں، کمبلوں، میز پوش، اور دیگر اشیا کو قریبی شہروں اور قصبوں میں لے جا کر بیچنا شروع کیا۔

    ان اشیا کے خریدار زیادہ تر مختلف ممالک سے آئے سیاح ہوتے ہیں جو روایتی تاجک کڑھائی کے ان نمونوں کو بصد شوق خریدتے ہیں اور بطور یادگار اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔

    گہرے رنگوں سے سجے جنگی ہتھیار *

    یو این وومین کی جانب سے تاجکستان میں تعینات معاونت کار زرینہ یوروکوا نے بتایا کہ تاجک حکومت کو علم ہی نہیں تھا کہ روزگار کے لیے ہجرت کرنے والوں کے خاندان بدترین حالات کا شکار ہیں۔ ’جب ہم نے اس طرف ان کی توجہ دلائی تو حکومت نے بھی ان کے لیے کام شروع کیا اور اب ہجرت کرنے والوں کے خاندانوں کو مفت طبی، قانونی اور دیگر سماجی سہولیات فراہم ہیں‘۔

    تشبکووا اور ان جیسی لاکھوں خواتین اب ایک نارمل اور باعزت زندگی گزار رہی ہیں۔ وہ نہ صرف اپنے لیے کماتی ہیں بلکہ دیگر خواتین کا ہمت اور حوصلہ بھی بڑھاتی ہیں تاکہ وہ بھی زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکیں۔

    tajik-3

    تشبکووا بتاتی ہیں، ’یہ ماضی کی باتیں ہیں جب ہم تنہائی اور ڈپریشن کا شکار تھے۔ اب ہم اپنے معاشرے کا نہایت کارآمد حصہ ہیں اور حکومت سمیت کسی پر بوجھ نہیں‘۔

  • روس کاطیارہ بحیرۂ روم میں گر کر تباہ

    روس کاطیارہ بحیرۂ روم میں گر کر تباہ

    ماسکو: روس کی وزارت دفاع کا کہناہے کہ روسی لڑاکا طیارہ ایم آئی جی 29 تربیتی پرواز میں تکنیکی خراب کے باعث بحیرہ روم میں گر کرتباہ ہوگیا۔

    تفصیلات کےمطابق روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آنے والے حادثے میں روسی لڑاکا طیارہ ایم آئی جی 29 کا پائلٹ باہر نکلنے میں کامیاب رہا۔

    r1

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ جنگی طیارہ بحری بیٹرے سے چند کلو میٹر دور گرا تاہم امدای ٹیم نے پائلٹ کو بچالیا۔حکام کےمطابق پائلٹ دوبارہ پرواز کے لیے تیار ہے۔

    r2

    خیال رہے کہ یہ بحری بیٹرہ روس کی جانب سے حال ہی میں شام کے ساحل کے قریب تعینات روسی جنگی جہازوں کے ایک گروپ کا حصہ ہے۔

    r3

    دوسری جانب نیٹو نے اس بحری بیٹرے کی موجودگی پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے شام کے شہر حلب میں عام شہریوں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    r4

    مزید پڑھیں:سائبیریامیں روسی ہیلی کاپٹرگرکر تباہ،19افراد ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ سائبیریا کے شمال مغربی علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر گرکرتباہ ہونے سے 19افراد ہلاک ہو گئےتھے۔

  • شامی شہرحلب میں ایک اورمبینہ کیمیائی حملہ

    شامی شہرحلب میں ایک اورمبینہ کیمیائی حملہ

    دمشق : روس نے باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ شام کے شہر حلب میں باغیوں کی جانب سے کیمائی ہتھیاروں کا استعمال کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق روس نے بین الاقوامی مبصرین کوشام کے شہر حلب بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیاہےکہ اس کےپاس باغیوں کی جانب سے کیے گئے کیمیائی حملے کے ثبوت موجودہیں۔

    روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہےکہ باغیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے حامل گولے فائرکیےتاہم ان میں سے کچھ نہیں پٹھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات اس علاقے کی مٹی اورنہ پٹھنےوالوں گولوں کے جائزے کےتحت کی جارہی ہے۔

    ادھر دوسری جانب اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی واچ ڈاگ نے بشارالاسد حکومت اور باغیوں کی جانب سےحلب پرکیمیائی ہتھیاروں کےحملے کی مذمت کی ہے۔

    مزید پڑھیں:شامی فوج کی اسکول پرفضائی بمباری،6بچے جاں بحق

    واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع شہر حراستا میں بچوں کے اسکول پر بمباری سے کم از کم 6 بچے جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیااور کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدرپیوٹن نےماسکومیں غیرملکی سفارت کاروں سے سفارتی اسناد وصول کرنے کی تقریب سےخطاب میں کہاکہ ٹرمپ نےانتخابی مہم کے دوران روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی بحالی سے متعلق بیانات دیے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی تقریر کے فوری بعد صدر پیوٹن کی جانب سے انہیں ارسال کیے جانے والے پیغام میں انہوں نے روس اور امریکہ کے تعلقات کو بحران کی کیفیت سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی امید ظاہر کی۔

    post-tt

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہوگئے

    صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ دونوں ممالک میں تعلقات کی بحالی روسی اور امریکی عوام کے لیے مفید ثابت ہوگی اور اس سے عالمی امور پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی بحرانوں سے نمٹنے اور عالمی سطح پر سیکیورٹی چیلنجوں کے موثر جواب کے لیے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعمیراتی بات چیت کی ضرورت ہے جو کہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہو۔

  • اقوام متحدہ کا شام میں اسکول پر بمباری کی تحقیقات کامطالبہ

    اقوام متحدہ کا شام میں اسکول پر بمباری کی تحقیقات کامطالبہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے رواں ہفتے بدھ کے روز شام کے اسکول پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔حملے میں20سے زائد بچے جان کی بازی ہارگئے تھے۔

    تفصیلات کےمطابق شام کے شہر ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں بدھ کے روز شدید بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے 20سےزائد بچے جاں بحق ہوگئے۔

    اقوام کے متحدہ کے مطابق رواں ماہ کے دوسرے ہفتے سے لے کر اب تک پانچ اسکولوں کونشانہ بنایا گیا ہے جس میں کئی معصوم بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں اورمتعدد ان حملوں میں شدید زخمی ہیں۔

    شام میں طبی عملے کا کہناہے کہ ادلب حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 35تک پہنچ گئی ہے اور ان میں اکثریت بچوں کی ہے۔

    دوسری جانب روسی وزارتِ دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کونس شینکوف کا کہناہے کہ اسکول پر حملے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔ان کا کہناتھاکہ  ایک روسی ڈرون سے جمعرات کو لی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسکول کی چھت اب بھی سلامت ہے۔

    مزید پڑھیں:شامی فوج کی حلب میں بمباری،34افرادجاں بحق
    واضح رہے کہ رواں ماہ باغیوں کے زیرقبضہ حلب شہر میں روسی اورشامی جنگی طیاروں نے اسپتال پر بمباری کی تھی جس کے نتیجےمیں 34افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • حلب میں 3روزہ جنگ بندی ختم،روس کی فضائی بمباری

    حلب میں 3روزہ جنگ بندی ختم،روس کی فضائی بمباری

    حلب: شامی شہر حلب میں 3روزہ جنگ بندی کے خاتمے کےبعد روس کی جانب سے ایک بار پھر حلب پر شدید بمباری کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کےمطابق روس نے تین روز قبل حلب میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کااعلان کیاتھاجس کےبعد ایک بار پھر روس کی فضائیہ نےحلب میں حزب اختلاف کے علاقوں پر شدید بمباری کی۔

    خیال رہےکہ جمعےکواقوام متحدہ کاکہناتھاکہ حفاظت کی یقین دہانی نہ ہونے کے باعث شہر میں موجود بیمار یا زخمی افراد کو نکالے جانے کے منصوبے پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔

    مزید پڑھیں:حلب پر روسی فضائیہ کی بمباری،150افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے روسی فضائیہ کی شام میں حلب اوراطراف پربمباری کےنتیجےمیں دو دن کے دوران کم از کم150 شہری جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    شامی شہر حلب پر یہ بمباری ایک روز بعد کی گئی جب امریکہ اور روس نے شامی تنازعےسےمتعلق رواں ماہ معطل ہونے والے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں: حلب میں انسانیت کے خلاف جرائم روکے جائیں،جان کیری

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےامریکہ نے روس اور شام کو خبردار کیا تھاکہ اگرحلب میں بمباری نہ رکی تو دونوں ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

  • سائبیریامیں روسی ہیلی کاپٹرگرکر تباہ،19افراد ہلاک

    سائبیریامیں روسی ہیلی کاپٹرگرکر تباہ،19افراد ہلاک

    ماسکو: سائبیریا کے شمال مغربی علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر گرکرتباہ ہونے سے 19افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کےمطابق سائبیریا کے شمال مغربی علاقے میں ایم آئی 8فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا،حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر میں22افراد سوار تھے جن میں سے 19ہلاک ہو گئے جبکہ3 کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

    ایمرجنسی حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر 140اہلکار ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹرکریش لینڈنگ کا شکار ہوا تاہم زخمیوں کو فوری طور پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی لاشیں بھی نکالی جا رہی ہیں۔

    ریسکیو ٹیموں نے ہیلی کاپٹر کے دو بلیک باکس بھی تلاش کر لیے ہیں جو بلکل درست حالت میں بتائے جاتے ہیں جن سے حادثے کے محرکات کا پتہ لگانے میں مدد لی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: دمشق: داعش نے روس کا ہیلی کاپٹر مار گرایا،دو پائلٹس ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں شام میں شدت پسند تنظیم داعش نے روس کا ہیلی کاپٹر مار گرایاتھا،اس میں سوار دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہےکہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ یوراگوئے سے 80کلو میٹر شمال مغربی علاقے میں پیش آیا جس میں 19افراد جان کی بازی ہار گئے۔