Tag: روشنیاں

  • ارتھ آور: روشنی کے طوفان سے زمین کی چندھیائی آنکھوں کو آرام دینے کا وقت

    ارتھ آور: روشنی کے طوفان سے زمین کی چندھیائی آنکھوں کو آرام دینے کا وقت

    زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے آج ارتھ آور منایا جائے گا جس کے دوران شب ساڑھے 8 سے ساڑھے 9 کے درمیان تمام غیر ضروری روشنیاں گل کردی جائیں گی۔

    ارتھ آور پہلی بار 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاؤس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کر کے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

    اسے منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے، دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    درجہ حرارت بڑھنے کا ایک سبب بجلی کا بہت زیادہ استعمال بھی ہے۔ بجلی مختلف ذرائع جیسے تیل، گیس یا کوئلے سے بنتی ہے، اور ان چیزوں کو ہم جتنا زیادہ جلائیں گے اتنا ہی ان کا دھواں فضا میں جا کر آلودگی پھیلائے گا اور درجہ حرارت میں اضافہ کرے گا۔

    اگر ہم خلا سے زمین کی طرف دیکھیں تو ہمیں زمین روشنی کے ایک جگمگاتے گولے کی طرح نظر آئے گی۔ یہ منظر دیکھنے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے، مگر اصل میں روشنیوں کا یہ طوفان زمین کو بیمار کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    ان روشنیوں کو برقی یا روشنی کی آلودگی کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دبیز دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاؤں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری سڑکوں کے کنارے لگی اسٹریٹ لائٹس، ہمارے گھروں اور عمارتوں کی روشنیاں آسمان کی طرف جا کر واپس پلٹتی ہیں جس کے بعد یہ فضا میں موجود ذروں اور پانی کے قطروں سے ٹکراتی ہے۔ ان کے ساتھ مل کر یہ روشنیاں ہمارے سروں پر روشنی کی تہہ سی بنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے حقیقی آسمان ہم سے چھپ سا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دیہاتوں اور ترقی پذیر علاقوں سے ترقی یافتہ شہروں کی طرف ہجرت کے رجحان یعنی اربنائزیشن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث مصنوعی روشنیوں کی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ فطرت اور فطری حیات کو متاثر کر رہی ہے۔

    ان سب نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے سال میں ایک بار ایک گھنٹے کے لیے غیر ضروری روشنیاں گل کر کے روشنیوں کے بوجھ کو علامتی طور پر کم کیا جاتا ہے اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    تو پھر آئیں آج شب ساڑھے 8 سے ساڑھے 9 بجے کے درمیان غیر ضروری روشنیوں کو بجھا کر زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دیں اور زمین سے اپنی محبت کا ثبوت دیں۔

  • ارتھ آور 2019، آج برج خلیفہ کی روشنیاں بجھا دی جائیں‌ گی

    ارتھ آور 2019، آج برج خلیفہ کی روشنیاں بجھا دی جائیں‌ گی

    دبئی : زمین کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لیے آج شب دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی لائٹیں گل کر کے ارتھ آور منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے آج علامتی طور پر ارتھ آور منایا جائے گا۔ آج شب 8 سے 9 بجے کے درمیان غیر ضروری روشنیوں کو بند کر کے زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دیا جائے گا۔

    زمین کے لیے ایک گھنٹہ یا ارتھ آور کو منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دینے کیلئے آج رات مقامی وقت سارٹھے 8 بجے برج خلیفہ کی روشنیاں ایک گھنٹے کےلیے بند کی جائیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد عالمی ارتھ آور مناتے ہوئے زمین ہو بچانے کے عزم کا اظہار کریں گے۔

    آج شب پیرس کے ایفل ٹاور لیکر سڈنی کے اوپیرا ہاؤس اور  نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے لیکر برج خلیفہ تک ہزاروں بلند ترین عمارتوں کی روشنیاں بجھائی جائیں گی اور تقریباً دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا۔

    دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    ارتھ آور منانے کا مقصد اس طرف بھی توجہ دلانا ہے کہ دنیا میں آبادی میں تیزی سے اضافہ اور توانائی کے وسائل میں کمی آرہی ہے اور اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی کی بے تحاشہ پیداوار سے ماحول اور زمین پر شدید منفی نقصانات مرتب ہورہے ہیں۔

    اگر ہم خلا سے زمین کی طرف دیکھیں تو ہمیں زمین روشنی کے ایک جگمگاتے گولے کی طرح نظر آئے گی۔ یہ منظر دیکھنے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے، مگر اصل میں روشنیوں کا یہ طوفان زمین کو بیمار کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    ماہرین ان روشنیوں کو برقی یا روشنی کی آلودگی کا نام دیتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دبیز دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاؤں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دنیا کے 188 ممالک میں 24 مارچ کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے ارتھ آور منایا تھا۔

    گذشتہ برس اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس، پیرس کا ایفل ٹاور، لندن کا ہاؤس آف کامنز، برلن، اسکوٹ لینڈ، ماسکو، نئی دہلی، کوالالمپور، سڈنی کے اوپیرا ہاؤس ٹوکیو کے ٹوکیو اسکائی ٹری، نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ مصر کے اہرام مصر ابوظبی کی شیخ زید مسجد سمیت دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر آج 30 مارچ کو منایا جانے والا ارتھ آور 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاوس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کرکے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

  • تائیوان میں روشنیوں کا میلہ

    تائیوان میں روشنیوں کا میلہ

    تائی پے: موسم بہار کا آغاز ہوتے ہی تائیوان میں سالانہ لالٹین فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔ ہزاروں چمکدار روشنیوں سے رات میں دن کا سماں پیدا ہوگیا۔

    تائیوان میں آسمان سینکڑوں کاغذی لالٹینوں سے جگمگا اٹھا۔

    تائیوان میں قمری سال کو روایتی طور پر منایا گیا اور لوگوں نے روشنیوں سے سجی ہزاروں کاغذی لالٹینیں فضا میں اڑائیں جن سے رات کی تاریکی مدھم ہوگئی۔

    سینکڑوں افراد نے تھیلیوں پر نئے سال کے لیے اپنی خواہشات لکھیں اور نیچے آگ لگا فضا میں اڑا دیا۔

    روشنی سے جگمگاتے آسمان کے نظاروں سے بھرپور لطف اٹھانے کے لیے مقامی اور غیر مقامی افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

    دیوہیکل روشنی کے مجسموں نے شہر کو بھی بقعہ نور بنا دیا۔ بچے بڑے سب ہی روشنیوں کے میلے میں خوش دکھائی دیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین میں رنگا رنگ روشنیوں کا میلہ

    چین میں رنگا رنگ روشنیوں کا میلہ

    چین میں سالانہ رائل لالٹین فیئر کا آغاز ہوگیا۔

    8

    7

    6

    ہر سال منائے جانے والے اس میلے میں سینکڑوں دیو ہیکل فن پارے شرکا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    4

    3

    2

    جونہی رات ہوتی ہے، شہر دیوہیکل رنگ برنگی لالٹینوں سے جگمگا اٹھتا ہے۔

    5

    1

    روشنیوں کا یہ میلہ چینی کلینڈر کے 15 ویں دن یعنی فروری میں شروع ہونے والے لالٹین فیسٹیول تک جاری رہے گا۔